Mission


Inqelaab E Zamana

About Me

My photo
I am a simple human being, down to earth, hunger, criminal justice and anti human activities bugs me. I hate nothing but discrimination on bases of color, sex and nationality on earth as I believe We all are common humans.

Sunday, March 29, 2015

......ناکام کمیشن .سکینڈل ..کمیٹیاں ..منتقی انجام ........
....پاکستان کی تاریخ پر اگر نظر دوڑائی جاۓ .تو لگتا ہے کمیشن .کمیٹیاں .سکینڈل .کبھی آج تک اپنے منتقمی انجام کو نہیں پنچے.اس کی وجہ کیا ہے .کیونکہ حکمران کہیں نہ کہیں اس راز کے پیچھے ہوتا ہے اور اس میں ملوث ہوتا ہے .پھر سوچنے کی بات یہ ہے .کہ کہاں چلے جاتے ہیں ہمارے ادارے .ہماری اجنسیاں .ہماری عدالتیں .ہماری ایف .آئی .اے.اور نیپ .وغیرہ وغیرہ .یہ سب ادارے چھوٹے آدمی کے لئے حرکت میں آتے ہیں .جس کے پاس وافر رشوت اور سفارش نہیں ہوتی .پھر بھی ہم پاگل نیپ سے .جمہوریت سے .پارلیمنٹ سے .وزیروں سے .وزیر اعظم سے انصاف مانگتے ہیں .جو ہم کو زہر پلا چکا ہے .اسی سے رحم کی اور زندگی کی بھیک مانگتے ہیں .پاکستان کی تاریخ کے چند سکینڈل کی یاد تازہ کر لیں اور یہ بھی یاد رہے کہ میڈیا میں بھی چند دن یہ خبر بار بار  نشر کی جاتی ہے .مگر بعد میں ایسی خاموشی کہ جیسے پاکستان کے سارے مسایل حل ہو چکے ہیں .١.خان لیاقت علی شید .٢.جنرل رانی اور یحییٰ خان .٣.مشرقی پاکستان .٤.سقوط ڈھاکہ .٥.ایوب خان بمقابلہ فاطمہ جناح .٦.غیر جماتی الیکشن اور جنرل ضیاء .٧.جونیجو برطرفی اور ضیاء .٩.ضیاء .اجنسیاں اور ایم.قیو .ایم.کی پیداوار ١٠.اجنسیاں اور شریف خاندان .١١.قومی اتحاد اور بھٹو .١٢.ایوب خان اور روٹ پرمٹ .١٣.ضیاء اور فنانشل کارپوریشن کی لوٹ مار .١٤.ضیاء اور وزیر آباد سکینڈل .١٥.ضیاء اور انٹرنیشنل معاہدے .١٦.ضیاء اور دہشت گردی کی پنیری .١٧.چڑیا سے باز کی شکست .١٩.امریکا نے ضیاء کو کیسے استمال کیا اور کیسے ہوا میں اڑایا .ان کرداروں کا کیا بنا .٢٠.مشرف .زرداری .این .آر .اوز .کی تفصیل .٢١.کالاباغ ڈیم .٢٢.حمود رحمان رپورٹ .٢٣.اصغر خان کیس .٢٤.عابدہ حسین کے انکشافات .٢٥.مری.پٹڑیاتا .روڈ.تعمیر .میجر .نواز شریف اور طاہرہ سید .وغیرہ وغیرہ .٢٦.ضیاء اور لونگ گواچہ .٢٧.بے نظیر کا قاتل کون .٢٨.مرتض بھٹو کا قاتل کون .٢٩.ذولفقار مرزا انکشافات .٣٠.حمزہ شہباز سکینڈل .٣١.شہباز شریف سکینڈل .٣٢.رانا مشہود سکینڈل .٣٣.فیصل آباد .جہلم .ماڈل ٹاون .کا قاتل کون .٣٤.نندی پور پراجیکٹ سکینڈل .٣٥.میاں منشاہ ٹیکس سکینڈل .٣٦.مسلم کمرشل بینک کی نج کاری سکینڈل .٣٦..اب تک ہونے والی نج کاری کی تفصیلات .سکینڈل ہی سکینڈل .کوڑھیوں کے مول .اپنوں میں  ریورڑھی.بندر بانٹ .٣٧.بے نظیر کی پہلی حکومت اور .ایل .پی .جی .کے کوٹے ..٣٩ .پاکستان کے معدنی وسایل کو لوٹنے میں کون کون سے شاہکار شامل ہیں اب تک .٤٠ .جو تیل .گیس .پٹرول .سونا .چاندی .اب تک نکلا .وہ کہاں کہاں گیا.٤١.سٹیل مل کو لوٹنے والے کون کون تھے .٤٢.جناح پور کا منصوبہ اور نقشے .کدھر ہیں .٤٣.دوابہ رائس ملز سکینڈل .رائس میلنگ کارپوریشن اور رائس ایکسپورٹ کارپوریشن سکینڈل .٤٤.قرضے .اور پھر معاف .بینکوں کو کس نے لوٹا .تفصیل کدھر .لسٹ کدھر .کیا بنا .مال ہضم .رات گئی.بات گئی..٤٥..نیشنل انڈسٹریل بینک .پنجاب بینک سکینڈل .مونس الہی سکینڈل .٤٦.زرداری .رحمان ملک .گیلانی .راجہ پرویز اشرف .سکینڈل .پٹواری اور پنجاب کی زمین مافیا سکینڈل .٤٧..ملک ریاض اور ارسلان افتخار سکینڈل .٤٨.ارسلان افتخار اور ملازمت اور ٹھیکے والے سکینڈل .٤٩.افتخار چودھری اور گورنمنٹ رہایش پر قبضہ سکینڈل .٥٠.افتخار چودھری اور لاہور بنگلہ سکینڈل .٥١.افتخار چودھری اور حسین حقانی .سکینڈل .٥٢.زرداری برطانیہ محل .نواز شریف برطانیہ منی لانڈرنگ .٥٣.کن کن لوگوں نے دوبئی میں خرید فروخت کی .ان میں گوورنر سندھ عشرت ال اباد بھی شامل ہیں .٥٤.عشرت صاحب کے اوپر جو الزامات تھے .کیا وہ سب نظریہ ضرورت کے تحت ختم ہو چکے ہیں .٥٥.شوگر ملز .ٹیکسٹایل ملز .سکینڈل .کب منتقی انجام کو پنچیں گے .٥٦.زمینوں کی آلاٹ مینٹ .جاگیرداروں .وڈیروں .کے سکینڈل ..٥٧.اجنسیاں .کوٹے .پرمٹ .کن کن کو کیا میریٹ .سب سکینڈل ہیں .قانون اور آئین کی دھجیاں .٥٨.ایران گیس پائپ لاین..٥٩.ریلوے کے ہر دور میں سکینڈل ہی سکینڈل .کبھی انجن .کبھی پٹری .کبھی شیڈ.کبھی بھوگیاں .کبھی ٹکٹوں کے .کبھی ریلوے کواٹر .کبھی بنگلے .کبھی زمین .کبھی تیل کے خرد برد کے ہزاروں سکینڈل .ہزاروں من مٹی کے نیچے دب چکے ہیں .٦٠..ہر دور کے ہر وزیر کے ہزاروں سکینڈل .وہ پھر پاک صاف ..اور ہم ہر دور میں بے غیرت اور غدار ٹھہرے .٦١.ریمنڈ ڈیوس.اور حسین حقانی سکینڈل .٦٣.عاصمہ جہانگیر اور بال ٹھاکرے سکینڈل .٦٤.عاصمہ جہانگیر اور سنگاپور سکینڈل .٦٥.کہتے ہیں کہ اسحاق ڈار بھی ارب پتی بن چکا ہے ..تو یہ کوئی انوکھی کہانی ہے .نواز شریف اور زرداری اور میاں منشا اور دوسرے حکمران.جنہوں نے اس ملک کو لوٹا .ان کے تو کتے بھی سونے کا نوالہ لیتے ہیں .تو حکمران کے دوستوں کا کیا حال ہو گا .مسلمانوں کے حکمرانوں کی تاریخ گواہ ہے .کہ ان کے درباری ہی ان سے ہمیشہ زکات .خیرات .تمغے .وصول کرتے ہیں .بھلا مجھ جیسے ١٢ کتابوں کا مصنف ان سے کیا وصول کرے گا .جس کا کسی حکمران سے کوئی رشتہ ناطہ ہی نہیں ہے .پھر لکھتا بھی انقلاب پر ہوں .قصیدہ لکھ نہیں سکتا .اور میری قوم میری طرح پاگل ہے .صولت مرزا ..عزیر بلوچ .ذولفقار مرزا .ماڈل گرل ایان علی.وغیرہ وغیرہ کے الزامات اور سکینڈل کا منتقی انجام دیکھنا چاہتی ہے .کچھ نہیں ہو گا .چند دن کی بک بک .اور بس قصہ ختم .فایل دفتر داخل .ردی کی ٹوکری میں ہمارا احتساب اور انصاف .ایان علی کا والد اگر بولا تو گولی .جو بولتا ہے یہاں وہ ہمیشہ کے لئے خاموش کر دیا جاتا ہے .یہ ہے ہمارے حکمران کا فارمولہ ..جاوید اقبال چیمہ .اٹلی والا ...٠٠٩٢..٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨ 

Friday, March 27, 2015

............پاکستان کے لئے ایک اور محاز ...........
.....عالمی صورت حال ہر روز تبدیل ہوتی جا رہی ہے .یا عالمی سازش مسلمانوں کے لئے ہر روز نیا محاز کھولے رکھتی ہے .یا مسلمانوں کا نیا امتحان .یا پھر تفرقہ بازی سے اسلام کو نقصان .یا کوئی نیا ٩...١١...کا شوشہ یا پھر کوئی اسلہ فروخت کرنے کا کوئی نیا ڈرامہ .یا پھر پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش .یا پاکستانی فوج کا امتحان .سوال تو اور بھی بھوت ہیں .مگر نہیں لکھ سکتا .میرے بھی پر جلتے ہیں اور میری اوقات بھی نہیں ہے .کیونکہ میری پشت پناہی کرنے کے لئے کوئی خفیہ طاقت نہیں .اس لئے تین قسطوں میں یہ کالم مکمل کروں گا اور سادہ الفاظ میں .کہ میں کوئی حکمران کو اپنی خارجہ پالیسی تبدیل کرنے کے لئے نہیں کہ سکتا .کیونکہ آج سے چند مہینے پہلے ہمارے ملک میں یہ شور مچا تھا کہ سعودی عرب نے پاکستان کی ڈوبتی ہوئی معشیت کو سہارا دینے کے لئے کچھ سکے ہمارے کشکول میں ڈالے ہیں .عقلمند کے لئے اشارہ ہی کافی ہے .جنگ لیبیا میں ہو .عراق میں ہو .یمن .شام .افغانستان .ایران .کویت .سوڈان .سعودی عرب یا پاکستان میں ہو .یا دنیا کے کسی مسلمان ملک میں ہو .پاکستان کا کردار تو ہر جگہ بنے گا یا بنایا جاۓ گا .کیونکہ مسلمان ملکوں میں صرف پاکستان ہی ہے .جس کا سر ابھی ہلتا ہے .اور جس کے پاس کلمہ کی حفاظت کے لئے فوج بھی ہے .سازو سامان بھی ہے .ہم نے کس کس جنگ میں کودھنا ہے کس کس جنگ کو اپنی جنگ کہنا ہے .کہاں کہاں کس کس جنگ میں چھلانگ لگانی ہے .کہاں شطرنج کا مہرہ بننا ہے .مجھے کوئی غرض نہیں .میں تو یہ جانتا ہوں کہ جو بھی کیا جاۓ .پاکستان کی سلامتی .پاکستانی قوم کو تحفظ کی ضمانت ہونی چاہئے .کچھ اپنا فایدہ ضرور حاصل کرنا ہو گا .جو ہم نے آج تک حاصل نہیں کیا ..ضیا.مشرف .نے کس کی جنگ لڑی .پاکستان کو کیا فایدہ ہوا .کچھ نہیں صرف نقصان ہی نقصان ہوا .ان کی لگائی ہوئی آگ میں ہم ابھی تک جل رہے ہیں .نہ جانے اور کب تک جلیں گے .ہم نے کبھی کسی سے کچھ مانگا ..جواب ہے .جی ..قوم کے لئے نہیں صرف اپنا اقتدار مانگا .عالمی طاقتوں نے ٹشو کی طرح استمال کیا .اور پھینک دیا .کیونکہ نہ تو ہم نے قوم کے قرضے معاف کرواۓ .نہ بیروزگاروں کو روزگار .نہ بجلی .نہ گیس ...آپ چمپئین بنو ..لوگوں کی جنگ لڑو .مگر قرضے تو معاف کرواؤ .بیروزگاروں کو باہر کے ملکوں میں روزگار تو دو .ہم عرب ملکوں کی مدد تو کریں .مگر وہاں .انڈیا .بنگلہ دیش .فلپین .وغیرہ ملکوں کے مزدوروں کی تو عزت ہو اور پاکستانی مزدوروں سے نفرت .یہ منطق میری سمجھ سے باہر ہے .یہ ہمارے حکمرانوں کی غلط پالیسی کا نتیجہ ہے .ہم کشکول لے کر دنیا سے بھیک تو مانگتے ہیں مگر اپنی مزدوری کا معاوضہ مانگنے میں شرم محسوس کرتے ہیں .ہم نے دہشت گردی کی جنگ میں سب سے نقصان اپنا کیا.کسی اور کی جنگ کو ہم نے اپنے گلے میں ڈالا...کیا کھویا کیا پایا ..پہلے القایدہ .اب داش. طالبان .پھر کوئی اور نام ..آخر عالمی طاقتوں نے تو اپنا اسلہ فروخت کرنا ہے اور ہم نے آلہ کار بننا ہے .اسامہ بن لادن کا کون دوست تھا .کون اس کو نیٹ ورک دیتا تھا .کون اسلہ سپلائی کرتا تھا ..عالمی طاقتوں کو غدار چاہییں .ہر مال وہ خود دیتا ہے .اتنے اڈوانس دور میں کوئی بات خفیہ نہیں رکھی جا سکتی .کل الطاف حسین نے بھی پاکستان کو دھمکی دی ہے .کہ اس وقت سے ڈرو جب امریکا کا اسلہ ہم ہاتھ میں پکڑیں گے .سوچنے کا مقام ہے میرے حکمران .سوچنے سمجھنے کا ..کسی بھی جنگ میں چھلانگ لگانے سے پہلے اپنا ذاتی مفاد سامنے نہ رکھنا .صرف پاکستانی قوم کا مفاد سامنے رکھنا ...ورنہ تجھے بھی یاد تو رکھا جاۓ گا .مگر نمرود. شداد ..فرعون کی طرح ....جاری ہے .باقی کل انشااللہ ....جاوید اقبال چیمہ .اٹلی والا ..٠٠٩٢٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨ 

Saturday, March 21, 2015

...............حکمران کے ایکشن اور بیانات ............
......فوج اور رینجر تو اپنا کردار ادا کر رہے ہیں .مگر باقی ادارے تو ابھی شاید تیل دیکھو یا تیل کی دھار دیکھو میں الجھے ہووے ہیں .یا اس بات کا انتظار کر رہے ہیں .کہ حکمران کا موڈ کیا ہے .جس طرح کہتے ہیں کہ نوٹ دکھاؤ میرا موڈ بنے .تو ادارے شاید ابھی سیاستدان کی طرف دیکھ رہے ہیں .کہ مفاہمت کرنی ہے یا منافقت یا ملکی سالمیت کی خاطر ایکشن  لینا ہے .ابھی ادارے گو مگو کی کیفیت میں ہیں .بیانات تو وفاقی  حکمران کی طرف سے مسلسل آ رہے ہیں .ہم یہ کریں گے وہ کریں گے .مگر ابھی تک لگتا ہے کہ سیاستدان اپنے خول سے باہر نکل نہیں رہے .کھل کر ایکشن نظر نہیں آ رہا .جو پچھلے ٦٥ سالوں سے مذاق اس قوم کے ساتھ ہو رہا ہے .ووہی ابھی بھی نظر آ رہا ہے .اب دیکھنا یہ ہے کہ کراچی میں امن قایم ہوتا ہے .روشنیوں کے شہر کی رونقیں واپس آتی ہیں یا پھر سیاسی بچہ جمورہ اور نام نہاد جمہوریت کی نظر ہو جاتی ہیں .ملک کی بد قسمتی کی انتہا دیکھئے کہ ١٢ سال سے کسی حکمران کے اندر اتنی جرات نہیں کہ سندھ کے گورنر کو ہی تبدیل کر کے ایکشن لے لیا جاتا .تو پھر ایکشن کہاں کیسے نظر آے.اس سے حکمرانوں کی دلچسپی کا اندازہ تو ہو ہی جاتا ہے .کہ بیانات اور ایکشن میں نمایاں فرق ہے .اور کیوں ہے .آخر دال میں کالا تو ضرور ہے .اب نیت میں فتور ہے .یا اقتدار کی کرسی کا ڈر..یہ ڈر اور خوف اگر حکمران کے دل سے نہیں نکلتا .تو کراچی کی عوام اور میڈیا کا خوف تو  حق بجانب ہے .کراچی کا امن تو پنڈورہ بکس کھلنے کے بغیر بھال نہیں ہو سکتا .اب یہ کام وفاقی حکومت کر پاۓ گی یا نہیں .یہ ایک سوالیہ نشان ہے .کیونکہ صرف رینجر پر ڈیپینڈ کر کے یہ امن بھال نہیں ہو سکتا .اس میں پیپلز پارٹی اور اے .این .پی .اور متحدہ .تینوں کو اپنا اسلح رینجر کے سپرد کرنا ہو گا .اور تعاون رینجر سے کرنا ہو گا .میرے خیال میں گورنر راج کے بغیر کراچی میں امن قایم نہیں ہو سکتا .اور سوال یہ ہے .کہ کیا اس طرح کے بولڈ سٹیپ میاں نواز شریف لینے کا قابل ہیں .اگر ہیں .پھر تو امید کی جا سکتی ہے .اور اگر اس بار بھی ہم نے مصلحت کا شکار ہی ہونا ہے .تو پھر اس ملک کا اللہ ہی حافظ ہے ..کیا میاں صاحب اسلح کے تمام لاسنس ختم کر سکتے ہیں .ہر قسم کے اسلہ سے پاکستان کو پاک کر سکتے ہیں .اگر میاں نواز شریف فوج کے تعاون سے سیاسی گماشتوں کو نکیل ڈالنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں .بھتہ خوروں اور ٹارگٹ کلنگ والوں کو اور بلدیہ دہشت گردی والوں کو اپنے منتقی انجام تک پنچا دیتے ہیں تو ملک کے ہیرو ہوں گے .ورنہ نا اہلی اور منافقت .کرپشن .نا انصافی کی ڈگریاں ان کے کسی کام نہیں آئیں گی .نہ اس دنیا میں نہ قبر میں ..اور آخرت میں پاکستانی قوم کا ہاتھ ہو گا اور گریبان حکمران کا ..انشااللہ ..جاوید اقبال چیمہ ..اٹلی والا ...

Wednesday, March 18, 2015

........حکمران کی ترجیحات کچھ اور ہیں ...
......امن .بیروزگاری . مہنگائی .انصاف .احتساب .پانی .بجلی .گیس .صحت .تعلیم .ٹریفک . .اسلام .اسلہ سے پاک معاشرہ .وغیرہ وغیرہ .یہ چند لوازمات حکمران کی  ترجیحات میں شامل ہی نہیں .حکمران کی ترجیحات .کرپشن .مال بنانا .بد معاشی سے حکومت کرنا .اقتدار کو کس طرح پھر حاصل کرنا ہے .اور اقتدار کو کس طرح اوچھے ہتھکنڈوں سے طول دینا .اور کون کون سی آئین میں تبدیلی ضروری ہے اقتدار کے لئے .کس طرح مال بنانا ہے کس طرح مال کو ٹھکانے لگانا ہے کس طرح بیرون ملک منتقل کرنا ہے .اور خاندانی سیاست کو کس طرح قابو میں رکھنا ہے .حکمران کو عوامی مسایل سے کوئی دلچسپی نہیں .اگر کرنا چاہے تو سب کچھ ہو سکتا ہے .بغیر آلہ دین کے چراغ سے .ہر چوک پر ٹریفک کا ہجوم .لمبی.لمبی قطاریں .انتظار ہی انتظار .بے ہنگم ٹریفک کے ہجوم کے لئے کوئی پل یا کراس نہیں .صرف پیلی ٹیکسی .لیپ ٹاپ .جنگلہ بس .تندوری روٹی .ان کی ترجیحات ہیں عوام کو دھوکہ دینے کے لئے .گلہری کی طرح ان کی حرکتیں دیکھو .کبھی درخت کے اوپر کبھی نیچے .بس میری پروٹوکول کی آنیاں جانیاں دیکھتے جاؤ .میرے ہوٹر .میری میٹنگ .میرے جلسے .میرے سیمینار .میری بک بک .میرے نوٹس پے نوٹس لینا دیکھتے جاؤ .نتیجہ صفر.کارکردگی صفر.بس جہاں ذاتی مفاد .وہاں پھرتیاں دن رات ایک .واہ کیا بات ہے میرے منافق حکمران کی .سمجھتا ہے کہ میرے سوا کوئی اس ملک کو چلا ہی نہیں سکتا .اگر اسی طرح ملک چلانا کہتے ہیں .تو اس سے بہتر ایک گھوتی رہڑھی والا اور چاۓ کے گھوکھے والا چلا سکتا ہے .کرنا کیا ہے . حلوہ کھانا ہے اور ناموں کی تختیاں لگا کر افتتاح افتتاح ہی  کرنا ہے .اگر حکمران نے عقل کے ناخن نہیں لئے .ہوش نہ آیا .اقتدار کے نشے سے حکمران باہر نہ نکلا .عوام کو مزید مایوس کرتا رہا .تو وہ دن دور نہیں جب پاگل ہجوم بار بار اپنا ہی سر نہیں پھوڑے گا .بلکہ حکمران کی دہلیز تک احتجاج پںچنے والا ہے .اور کتا کتا ہاۓ ہاۓ..دما دم مست قلندر .ہونے والا ہے .کیونکہ حکمران تو چوروں .لٹیروں کا احتساب نہیں کر سکا .مگر عوام اک دن ضرور حکمران کا احتساب کریں گے .یہ احتجاج کا خطر ناک طریقہ توڑ پھوڑ.گھیراؤ .جلاؤ .اس طرف اشارہ کرتا ہے .کہ عوام کا عتماد سیاستدانوں کی منافقت اور مفاہمت کی پالیسی سے ختم ہو چکا ہے .لگتا ہے اب فیصلے سڑکوں پر ہوا کریں گے .یہ سب کچھ کیوں ..صرف اور صرف حکمرانوں کی نا اہلی اور دھوکہ دیہی اور فراڈ کی وجہ سے ...اگر عوام کو حقوق نہ دئے گہے.تو حقوق چھینے جانے کا سلسلہ شروح ہو جاۓ گا .جو بھوت خطرناک ہو گا .حکمران کو سوچنا ہو گا اپنی ترجیحات تبدیل کرنا ہوں گی ..کیونکہ یہ حکمران کی ذمہ داری ہے .کہ اگر ڈیلیور کر سکے تو ٹھیک .ورنہ اقتدار چھوڑ دے ...جاوید اقبال چیمہ .اٹلی والا ...٠٠٩٢٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨ 

Thursday, March 12, 2015

.............مارشل لاء کیوں ضروری ہے ..............
..........پہلی بات تو یہ ہے کہ میں اس بات کو رد کرتا ہوں .کہ اس ملک میں بار بار مارشل لاء لگا .جس کی وجہ سے ملک کے حالات خراب ہووے .کیونکہ میں یہ ماننے کو تیار نہیں .اس لئے کہ اس قوم نے ابھی مارشل لاء دیکھا ہی نہیں .وہ مارشل لاء ہی کیا .کہ جس میں کرپٹ سیاستدان عیاشی کریں .. مارشل لا کے خلاف بیان بازی کرنے والوں سے کوئی پوچھے تو سہی .کہ آپ کس کی پیداوار ہیں .مگر ہم کو وہ مارشل لا دیکھنا ہے جو ٦٥ سالوں میں نہیں آیا .اب کی بار ایسا مارشل آے  گا کہ میری قوم کے سارے دکھ دور ہو جایں گے ..میں مانتا ہوں کہ ضیا اور مشرف صاحب کے مارشل لا نے قوم کو مایوس بھی کیا .مارشل لا کے نام کو بدنام بھی کیا اور کرپٹ .لوٹوں کو جنم بھی دیا .جو آج بھی وہ لوٹے حکومت کے مزے لے رہے ہیں .مگر کسی کا نہ احتساب ہوا .نہ لوٹی ہوئی دولت واپس آئی .نہ نظام تبدیل ہوا اور نہ کوئی انقلاب آیا .کیونکہ ہم سب جانتے ہیں .کہ پاکستانی قوم اور حکمران کوئی مہذب نہیں ہیں .ہم ڈنڈے کی زبان سمجھتے ہیں .اگر انقلاب مہذب انداز میں آنا ہوتا .تو قادری صاحب لے آتے .اور اگر مہذب انداز میں نظام تبدیل ہونا ہوتا تو عمران خان کر چکے ہوتے .یہ دونوں کام نام نہاد جمہوریت سے ممکن نہیں ..ملک میں انقلاب اور نظام کی تبدیلی صرف ایک سخت قسم کے مارشل لا سے ممکن ہے .ملک سے کرپٹ اور گندے سیاستدانوں کا خاتمہ ہو ہی نہیں سکتا بغیر مارشل لا کے .کیونکہ یہ سیاستدان اپنی دوغلی پالیسیوں سے ملک کا بیڑہ غرق کر رہے ہیں .جب فوجی جرنل سامنے ہوتا ہے تو یہ آپریشن کی حمایت کرتے ہیں .اور جب باہر نکلتے ہیں تو جھوٹ .مکاری .اور منافقت کا دامن تھام لیتے ہیں .اگر یہ کرپٹ سیاستدان ملک سے مخلص ہے .تو اسلح کے لاسنس کیوں جاری کرتا ہے .تمام لاسنس منسوخ کر کے پاکستان کو اسلح سے پاک کیوں نہیں کر دیا جاتا .اسلح سے پاک معاشرہ کیوں نہیں بنایا جاتا .کیونکہ خود سیاستدان مافیا ہے .ورنہ اسلح کی کیا ضرورت ہے .نہ ہو گا بانس نہ بجے گی بانسری .مگر چونکہ سیاستدان خود کن ٹوٹا بدمعاش ہے .اسے اسلح کے زور پر بدمعاشی کرنی ہے .اس نے قتل کروانے ہیں .بھتہ وصول کرنا ہے اغوا کروانے ہیں .تو اسلح پر پابندی کیسے لگواۓ گا .تو یہ سارے گند کو صاف کون کرے گا .آسمان سے فرشتے تو نہیں آیں گے .یہ کام ایک انقلابی مارشل لا سے ہو گا .ایک ایسا مارشل لا جس میں کوئی سیاستدان نہیں ہو گا .جو نظام بھی تبدیل کرے گا .احتساب بھی کرے گا .اصلاحات بھی کرے گا .انصاف کی راہ بھی ہموار کرے گا .اور اداروں کو بھی نکیل ڈالے گا ..اور جو جمہوریت جمہوریت کا رونا روتے ہیں .ان کو جمہوریت بھی سکھاۓ گا .انشااللہ ..ایسا مارشل لا اب اس ملک کی ضرورت بن چکا ہے .ورنہ کوئی بیماری بھی اس قوم کا پیچھا نہیں چھوڑے گی .بیماری کی جب آخری سٹیج ہو .تو کسی بڑے آپریشن کی ضرورت ہوتی ہے .اب بڑا آپریشن صرف انقلابی مارشل لا ہی ہے ....جاوید اقبال چیمہ ..اٹلی والا ...٠٠٩٢٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨ 

Wednesday, March 11, 2015

..........پاکستان میں ہر برائی کا ذمہ دار حکمران ہے ......اس سے پہلے کہ کچھ لکھوں یہ بتا دینا ضروری سمجھتا ہوں .کہ چند میل موصول ہوئی تھیں .جن میں دو اہم تھیں .ایک یہ تھی کہ ہر برائی کا ذمہ دار عوام ہیں .میں حکمران کو کیوں قصوروار ٹھہراتا ہوں .تو اس کا جواب آج دے رہا ہوں .کل دوسری میل کا جواب دوں گا کہ پھر مارشل لاء کیوں ضروری ہے .میں حکمران کو ٩٠ پرسینٹ ہر برائی کا ذمہ دار ٹھہراتا ہوں .ایک کالم میں حکمران کی سب برائیوں کا  احاطہ نہیں کر سکتا .اس لئے کچھ ذکر دوسرے کالم میں ہو گا .چند ایک وجوہات حاضر خدمات ہیں .کاش کہ تیرے دل میں اتر جاۓ میری بات ..١.اسلہ کے لائسنس حکمران دیتا ہے .٢.بجلی .گیس .نہ دے کر کارخانے بند کرتا ہے .بیروزگاری پیدا کرتا ہے .بحران خود حکمران پیدا کرتا ہے .٣.نوجوانوں کو روزگار نہ دے کر فرسٹریشن اور جرائم میں مبتلا کرتا ہے .٤.ٹی.وی .چینل کو اشتہارات میں کھلی چھٹی دے کر اور پروگراموں کو کنٹرول نہ کر کے بے حیائی بے شرمی کو عام کرتا ہے .٥..غلط لٹریچر کو چھپنے سے نہیں روکتا .٦.وال چیکنگ کو کنٹرول نہیں کرتا .٧.میرٹ کی دھجیاں اڑاتا ہے .٨.ایماندار افسروں کو کام نہیں کرنے دیتا .ٹرانسفر کر دیتا ہے .٩.سفارش اور اقرباپروری کو ہوا دیتا ہے .١٠.کن ٹوٹے .بد معاشوں.لینڈ مافیا .بھتہ مافیا .ٹارگٹ کلنگ .کو کنٹرول نہیں کرتا .بلکہ خود ملوث ہوتا ہے .١١.عوام کو انصاف نہیں دیتا .١٢.نچلی سطح پر اقتدار منتقل نہیں کرتا .١٢.حکمران اپنی کرپشن .نا اہلی کی وجہ سے فرسٹریشن .بد امنی .پھیلاتا ہے .١٣..اسلام کی تشہیر کرنے اور سپورٹ کرنے کی بجاۓ .یورپ کی طرح پابندیاں لگاتا ہے اور فرقہ بندی کو ختم کرنے کی بجاۓ. اس کو ہوا دیتا ہے .١٤.ووٹ حاصل کی خطر عوام کو گروپوں میں تقسیم کرتا ہے اور اشتعال انگیزی کو ہوا دیتا ہے .١٥..عوام سے  جھوٹ بولتا ہے .مکاری کرتا ہے .دغا بازی کرتا ہے .اسلام اور قومی سالمیت کا تحفظ کرنے میں ناکام رہتا ہے .١٦.خارجہ پالیسی عوامی امنگوں کی ترجمان نہیں بنا سکا .١٧.اسلامی اور معاشرتی قدروں کا تحفظ کرنے میں ناکام .١٩.کیا ریمنڈ ڈیوس اور حسین حقانی جیسے لوگوں کو عوام نے چھوڑا تھا یا حکمران نے .٢٠.کیا دہشت گردی کی جنگ میں عوام نے چھلانگ لگائی تھی یا حکمران نے .٢١.کیا امریکا  کو اڈے اور راہداری اور انڈیا سے آلو. پیاز .عوام کی مرضی سے یا حکمران کی مرضی سے .٢٢.نوجوانوں کو کلانشنقوف پکڑنے پر کس نے مجبور کیا..٢٣..مجبور و بے کس لڑکیوں کو عصمت فروشی پر کس نے مجبور کیا.٢٤..تھانے .عدالتیں .کس کے حکم پر بکتے ہے .بلکہ ٹھیکے پر کس کے حکم پر چلتے ہیں .٢٥..ہر دفتر میں اوپر تک جو رقم جاتی ہے .کیا حکمران اس سے نا آشنا ہے .٢٦.کیا حکمران جو کمیشن وصول کرتا ہے وہ حکومت میں جمع کرواتا ہے یا اپنی جیب میں ..٢٧.ہر ادارے کو اپنی حدود میں رکھنا .صحیح چلانا حکمران کی ذمہ داری ہے یا عوام کی ..٢٩.اسلام کی طرف راغب کرنے کی بجاۓ.حکمران نے ایسے اقدامات کئے.جس سے عوام کو اسلام کی تعلیمات سے دور کیا گیا .جس کا نتیجہ آپ کے سامنے ہے .ہم اسلام سے جتنا دور ہوتے جایں گے .اتنے ہی مسایل بڑھتے چلے جایں گے .اور یہ کارنامہ بھی حکمران نے انجام دیا .٣٠..معاشرے کو تباہی کے دہانے تک پنچانے میں پاکستانی حکمران نے اہم رول ادا کیا ہے .٣١.مسجدوں .مدرسوں .پر اتنی کدغن یورپ نے نہیں لگائی .جتنی پاکستانی حکمران لگا رہا ہے .اسلامی معاشرے کو تباہ و برباد کرنے میں پاکستانی حکمران یورپ سے بھی آگے نکل چکا ہے .٣٢..جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ حکمران عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوتا ہے .وہ بھی غلط ..ہر دفعہ حکمران یا تو عالمی معاہدوں سے حکمران بنتا ہے یا دھاندلی سے .دھاندلی کبھی بیوروکریسی .کبھی عدالتیں .کبھی اجنسیاں کرواتی ہیں ...یہ کھیل ٦٥ سالوں سے جاری ہے ...٣٣..کیا کالاباغ ڈیم ..سونا .تامبے .کوئلے کے زخائر..نندی پر پراجیکٹ اور دوسرے سارے کھیل میں عوام کا کیا قصور ہے .فیصلہ آپ کریں ..حکمران  کے کرشمے .کارستانیاں ..ابھی جاری ہیں ..پہلے ملک دو ٹکرے ہوا تھا .ہم سمینار کرتے چلے آ رہے ہیں .اب تباہ و برباد ہونے جا رہا ہے .ہم مال و دولت سمیٹنے میں لگے ہووے ہیں ...آگے آگے دیکھو .ہوتا ہے کیا .مجھے لوگ کہتے ہیں کہ تم نا امیدی کی باتیں کرتے ہو .میں نے اپنی بارہویں کتاب  ..انقلاب کاروں ..میں لکھا تھا ...خدا اور نبی سے نا امید نہیں جاوید ....................حکمران سے نا امید لکھوں یا بد گمان لکھوں ...تو ہی بتا کیا لکھوں ..سوچتا ہوں کیا لکھوں ...جاوید اقبال چیمہ .اٹلی والا .٠٠٩٢٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨ 

Tuesday, March 10, 2015

...... ...اے.پی .سی .اور سیاسی مفادات ...........
.......ملک میں سب سے زیادہ سیاسی مفادات کو تحفظ  دینے کے لئے جو آجکل چھتری استمعال کی جا رہی ہے .وہ ہے .اے.پی .سی اور جمہوریت ..نہ تو قوم کو ان کانفرنسوں سے اور نہ  نام نہاد جمہوریت سے کوئی فائدہ  ملا ہے اور نہ سکون..ہاں البتہ کرپٹ سیاسدانوں کو اپنے مفادات حاصل کرنے کے لئے اور کرپشن کو ھضم کرنے کے لئے اور عوام کا خون  چوسنے کے لئے .بیوقوف بنانے کے لئے اور قوم کو ٹرک کی پتی کے پیچھے لگانے کے لئے زرداری .نواز شریف نے منافقت کی سیاست کو عروج پر پنچا دیا ہے .جس کا نتیجہ انشااللہ ایک ایسے انقلاب کے روپ میں نکلے گا ...جس سے  کرپٹ سیاستدانوں کا گند صاف ہو جاۓ گا انشااللہ ..وہ وقت جلد آنے والا ہے .یہ کام کوئی اور نہیں ہماری فوج کا سپاہ سالار کرے گا انشااللہ ..کیونکہ منافقت .کرپشن .جھوٹ .فریب .دغابازی .مکاری  .نا انصافی . نا اہلی کی بھی کوئی حد ہوتی ہے .جب ہر اپنے مفادات کے لئے ہر روز .اے.پی .سی .بلائی جا سکتی ہے .تو کالاباغ ڈیم پر .مہنگائی .بیروزگاری .کرپشن .بجلی بحران .گیس بحران .نا انصافی پر .نظام کی بہتری پر .اے.پی.سی .کیوں نہیں بلائی گئی ...عوامی مفاد پر کیوں نہیں بلائی جاتی .کیا حکمران کی طرف سے اتنا ہی کہ دینا کافی ہے کہ پاکستان عنقریب صومالیہ بن رہا ہے .پانی ختم ہونے والا ہے .فلاں فلاں بحران آنے والا ہے .ہر بحران کا تدارق کرنے کے لئے قوم کو بتا دیا جاتا ہے کہ ہمارے پاس وسائل نہیں ہیں .واہ کیا بات ہے .حکمران کے پاس کرپشن اور کمشن لینے کے .جنگلہ بس .لیپ ٹاپ .تندور روٹی .تھر کوئلہ .بلوچستان کا سونا اور چنیوٹ کے تامبے کے ذخایر پر فوٹو سیشن کروانے کے لئے وسائل ہیں .مگر جن منصوبوں سے قوم کو کچھ ملنا ہوتا ہے .اس کے لئے حکمران کے پاس وقت نہیں ہے .سارا زور اپنے اپنے مفادات کے حصول کے لئے ہے .واہ میرے پیارے بد کردار حکمران تو سمجھتا ہے کہ مزید ٦٥ سال اس قوم کو اندھیرے میں رکھے گا .مزید لولی پاپ دے گا .تو یہ تیری بھول ہے .آخر کب تک .اک دن تو فرعون کو بھی رخصت ہونا پڑا تھا .تو کس باغ کی مولی ہے .تجھے بھی اک دن قبر کی اندھیری کوٹھری میں جانا ہے .مگر شاید تم کو یاد نہیں .وزیروں کو بھی صرف بیانات دینے کی فرصت ہے .اپنے اپنے محکموں کی کارکردگی سے زیادہ ضروری جوڑ توڑ کی سیاست ہے .یا مال بنانا ..میرے حکمران کبھی پانی پر .کشمیر پر .بلوچستان میں دخل اندازی پر انڈیا سے بات کرنے کے لئے اور کالاباغ ڈیم بنانے کے لئے .یا احتساب کے قانون پر بھی ذرا کسی دن .اے.پی .سی .بلا .میرے حکمران ..مجھے بھی پتہ چلے کہ تو کتنا ملک اور قوم کا ہمدرد ہے .سارے کام چھوڑ.قوم کو بجلی .گیس .دے ..کارخانے چلا .روزگار چلا ..اور پھر دیکھ میری بک بک اور بند کر میرا بھونکنا..کیونکہ میں جب تیرے مطلب کی چاپلوسی نہ کر سکوں .تو تو کہتا ہے .کہ میں بھونک رہا ہوں ...دیکھ اپنی کارکردگی کو .میرا بھونکنا خود بخود بند ہو جاۓ گا ...ذرا  عوامی مسایل پر بھی کوئی .اے.پی .سی .بلا کر دیکھ ..کوئی قانون بنا .کوئی احتساب کر .کوئی مگر مچھ پکڑ.کوئی لوٹی ہوئی دولت باہر کے بنکوں سے لا .اپنے آپ کو بھی احتساب کے لئے پیش کر ..تاکہ مجھے بھی پتہ چلے کہ تو محب وطن ہے .کوئی جوڈیشنل کمیشن بنا .کوئی اصلاحات لا .کوئی دھاندلی .کرپشن .اقرباپروری کا راستہ روک .فنڈ بلدیاتی اداروں کے سپرد کر .تمام شوگر کی فیکٹریاں قومی تحویل میں لے لے میرے حکمران .ریلوے .پی.آئی .اے..کو از سرے نو تعمیر کر ...تاکہ مجھے تیری اہلیت تو نظر آے ..چمچے .اور چاپلوسی والے حضرات کو اداروں سے نکال دے .نجم سیٹھی جیسے لوگ اپنے سے دور کر لے ...ورنہ جتنی مرضی .اے.پی.سی ..بلا اقتدار کو مضبوط کرنے کے لئے ..اک دن یہ سب ادارے ریت کی دیوار کی طرح گر جایں گے .انشااللہ ....جاوید اقبال چیمہ ..اٹلی والا .....٠٠٩٢٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨ 

Sunday, March 8, 2015

.........فوج کا جرنل کب اپنا کردار ادا کرے گا .....
........جب کوئی ادارہ  بھی اپنی ذمہ داری پوری کرنے کو تیار نہ ہو .جب کسی ادارے کا انچارج بھی سیاسی اثرو رسوخ سے باہر نکلنے کو تیار نہ ہو .جب  سیاسی حکمران ہر ادارے کو اپنی مرضی منشاء کے مطابق چلانے کی کوشش کرے گا .تو بہتری کہاں دیکھنے میں آے گی .نظام کب بدلے گا .عام  آدمی کو دہلیز پر سستا اور تیز رفتار انصاف کب ملے گا .جب ملک میں افراتفری .خودغرضی .اقرباپروری.من پسند .کرپشن کی سیاست ہو گی ..قانون اور آئین بھی فرعون جیسا ہو گا .حکمران بھی فرعون و شداد ہوں گے .تو تبدیلی کب آے گی .معاشرہ ٹھیک نہیں ہو گا .بلکہ مزید تباہی کی طرف جاۓ گا .اس طرح ملک کب تلک چلے گا .بغیر انصاف کے .بغیر احتساب کے .سارے قانون صرف غریب پر آزماۓ جایں گے .حکمران کے لئے قانون صرف ایک ربڑ کی سٹک ہو گی .کرپشن بھی نہ ختم ہو .نظام بھی کام نہ کرے .اور چند خاندان فرعون حکمرانی کرتے رہیں .اور جمہوریت جمہوریت کا شور بھی ہو .تو ایسی منافقت کے ساتھ یہ براۓ نام اسلامی جمہوریہ پاکستان کب تک اپنا سفر اپنی صہی سمت جاری رکھ سکے گا .مشکل ہے .صحیح وقت پر اگر صحیح فیصلے حکمران نہ کر سکتا ہو .تو ملک بحرانوں سے نہیں نکل سکتا .اور نہ اسلامی معاشرہ  پروان چڑھ سکتا ہے .میں یہ نہیں کہتا کہ ملک میں مارشل لاء لگا دیا جاۓ.مگر یہ ضرور عرض کرتا ہوں کہ جب جرنل صاحب کو معلوم ہے کہ کرپشن ہو رہی ہے کوئی ادارہ اپنا رول ادا نہیں کر رہا .تو اسی لئے جرنل صاحب نے دہشت گردی کو ختم کرنے میں سیاستدان سے دو قدم آگے نکل کر کافی بولڈ سٹیپ لئے ہیں .تو کیا ہی اچھا ہوتا .کہ جوڈیشنل کمیشن بھی بن جاتا .اصلاحات ہو جاتیں .احتساب پر کوئی پیش رفت ہو جاتی .اور جمہوریت کو صحیح پٹری پر گامزن کر دیا جاتا .کیونکہ سیاستدان تو جمہوریت کی روح کو سمجھنے سے قاصر ہے .تو پھر میں پاکستانی جرنل سے نہ کہوں تو کیا انڈیا کے جرنل سے کہوں کہ وہ آ کر میرے کرپٹ سیاستدان سے کہے کہ کرپشن چھوڑ دو اور انسان بن جاؤ .آپ ہی بتا دیں کہ کس سے کہوں .کیونکہ میرا حکمران مہذب انداز کو سمجھتا ہی نہیں .تو اسی لئے جرنل صاحب سے گزارش کرتا ہوں .کہ جہاں آپ اتنے اچھے اچھے کام کر رہے ہیں یا سیاستدان حکمران سے کروا رہے ہیں .تو پھر چند اور کام بھی پاکستان کی سالمیت اور بقا کے لئے کرواتے جایں.اس سے پہلے کہ ہم ہاتھ اٹھا کر خدا سے کسی عمر فاروق کو مانگنے کی التجا کریں .بہتر ہو گا کچھ فیصلے تاریخی کر ہی لئے جایں..تاکہ قوم کسی برے اور بڑے امتحان سے بچ جاۓ...حکمران نا اہل ہے .نظام فلاپ ہو چکا ہے ..ہر ادارہ نظریہ ضرورت پر چل رہا ہے ..ہر ادارہ بکنے والا ہے .ٹھیکے پر چل رہا ہے ..صرف فوج کا سپاہ سلار ہی اس کشتی کو پار لگا سکتا ہے ...ورنہ ملک ٹھیکے پر تو چل ہی رہا ہے .بس ٹھیکیدار کبھی کبھی تبدیل ہو جاتا ہے ..کاش اس ملک میں جمہوریت ہوتی تو مجھے یہ سب کچھ نہ کہنا پڑتا ....جاوید اقبال چیمہ ..اٹلی والا