.........رانا سناالله کے مطابق جمہوریت کیا ہے .....
.......ٹاک شو پر گفتگو کرتے ہووے رانا سناالله صاحب فرماتے ہیں .کہ جمہوریت کا نام ہے وفاداری .یہ قول انہوں نے اس وقت فرمایا .جب وہ نون لیگ میں فارورڈ بلاک بننے پر تبصرہ کر رہے تھے .آج کل کی جمہوریت کا صحیح نقشہ کھینچا ہے جناب نے .بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی .ساتھ ہی انہوں نے فرمان جاری کیا کہ کوئی فارورڈ بلاک نہ بن سکتا ہے نہ طاقت پکڑ سکتا ہے .کیونکہ طاقت کا سر چشمہ شریف برادران کے پاس ہے .گو کہ رانا صاحب نے آزادی راۓ کو تبدیل کر کے وفاداری کا نام رکھ دیا ہے .مگر موصوف نے سچ فرمایا ہے .کیونکہ جب ہم جیسے عام لوگ جمہوریت پر نقطۂ چینی کرتے ہیں تو کوئی غور نہیں کرتا .بلکہ ہم کو پاگل کہا جاتا ہے جب ہم جمہوریت کو چند کلمات سے نوازتے ہیں .کہ پاکستان میں کوئی جمہوریت نہیں صرف بادشاہت ہے .فرعون کی طرح فرمان جاری کئے جاتے ہیں .اور جو شریف برادران چاہتے ہیں وہ ہو جاتا ہے .بغیر کسی کے مشورے کے .اور اس جمہوریت کو چند گھر کے افراد اپنی مرضی سے چلا رہے ہیں .جس طرح زرداری صاحب سارے ملک کو صدارتی ہاؤس سے پانچ سال چلاتے رہے .دنیا میں کہیں بھی پاکستان کی طرز کی جمہوریت نہیں ہے .اللہ بھلا کرے رانا صاحب کا .کہ جنہوں نے ایک ہی فقرے میں ہمارا بھرم بھی رکھ دیا .اور جمہوریت کے ٹھیکیداروں کے منہ پر تھپڑ بھی رسید کر دیا .اور پاکستان کے کرم فرماؤں کی اصلاح بھی کر دی اور جمہوریت کا مطلب بیان کر کے ڈکشنری میں اضافہ کر دیا .اگر ہم کہتے تو تخت شاہی کو تکلیف بھی ہوتی اور کئی لوگ برا مان جاتے ..چلو اچھا ہوا کہ رانا سناالله نے خود ہی پاکستانی جمہوریت سے پردہ اٹھا دیا .یہ بتا کر کہ پاکستانی جمہوریت کا مطلب ہوتا ہے .وفاداری .خوشامد پرستی .مفاد پرستی .اللہ بھلا کرے رانا صاحب آپ کا ..اب آپ کے فارورڈ بلاک کو سمجھ آ چکی ہو گی .کہ پرویز رشید کیوں وزیر بنے .اور پرویز مشرف کے ساتھی شریف برادران کو کیوں پیارے ہیں ...وغیرہ وغیرہ ..جاوید اقبال چیمہ .اٹلی والا .
.......ٹاک شو پر گفتگو کرتے ہووے رانا سناالله صاحب فرماتے ہیں .کہ جمہوریت کا نام ہے وفاداری .یہ قول انہوں نے اس وقت فرمایا .جب وہ نون لیگ میں فارورڈ بلاک بننے پر تبصرہ کر رہے تھے .آج کل کی جمہوریت کا صحیح نقشہ کھینچا ہے جناب نے .بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی .ساتھ ہی انہوں نے فرمان جاری کیا کہ کوئی فارورڈ بلاک نہ بن سکتا ہے نہ طاقت پکڑ سکتا ہے .کیونکہ طاقت کا سر چشمہ شریف برادران کے پاس ہے .گو کہ رانا صاحب نے آزادی راۓ کو تبدیل کر کے وفاداری کا نام رکھ دیا ہے .مگر موصوف نے سچ فرمایا ہے .کیونکہ جب ہم جیسے عام لوگ جمہوریت پر نقطۂ چینی کرتے ہیں تو کوئی غور نہیں کرتا .بلکہ ہم کو پاگل کہا جاتا ہے جب ہم جمہوریت کو چند کلمات سے نوازتے ہیں .کہ پاکستان میں کوئی جمہوریت نہیں صرف بادشاہت ہے .فرعون کی طرح فرمان جاری کئے جاتے ہیں .اور جو شریف برادران چاہتے ہیں وہ ہو جاتا ہے .بغیر کسی کے مشورے کے .اور اس جمہوریت کو چند گھر کے افراد اپنی مرضی سے چلا رہے ہیں .جس طرح زرداری صاحب سارے ملک کو صدارتی ہاؤس سے پانچ سال چلاتے رہے .دنیا میں کہیں بھی پاکستان کی طرز کی جمہوریت نہیں ہے .اللہ بھلا کرے رانا صاحب کا .کہ جنہوں نے ایک ہی فقرے میں ہمارا بھرم بھی رکھ دیا .اور جمہوریت کے ٹھیکیداروں کے منہ پر تھپڑ بھی رسید کر دیا .اور پاکستان کے کرم فرماؤں کی اصلاح بھی کر دی اور جمہوریت کا مطلب بیان کر کے ڈکشنری میں اضافہ کر دیا .اگر ہم کہتے تو تخت شاہی کو تکلیف بھی ہوتی اور کئی لوگ برا مان جاتے ..چلو اچھا ہوا کہ رانا سناالله نے خود ہی پاکستانی جمہوریت سے پردہ اٹھا دیا .یہ بتا کر کہ پاکستانی جمہوریت کا مطلب ہوتا ہے .وفاداری .خوشامد پرستی .مفاد پرستی .اللہ بھلا کرے رانا صاحب آپ کا ..اب آپ کے فارورڈ بلاک کو سمجھ آ چکی ہو گی .کہ پرویز رشید کیوں وزیر بنے .اور پرویز مشرف کے ساتھی شریف برادران کو کیوں پیارے ہیں ...وغیرہ وغیرہ ..جاوید اقبال چیمہ .اٹلی والا .
No comments:
Post a Comment