...............
وطن عزیز کو صرف کرپٹ حکمران سے خطرہ ہے ..............
..........
خادم اعلی . شعبدہ بازی سے آجکل بڑے بڑے اشتہارات دے کر قومی خزانے کو لٹا کر ہیرو بننے کی کوشش کر رہے ہیں .فوج کے مخالف .خلافت کے طلبگار اور میر شکیل کے وفادار آج کل بڑھ چڑھ کر اقتدار کو بچانے اور طول دینے کی خاطر کچھ زیادہ ہی فوج کے ہمدرد بننے کی کوشش کر رہے ہیں ..اور کرپٹ حکمران ووہی الفاظ دوہرا رہا ہے .جو ہر دور کا کرپٹ حکمران اپنے اقتدار کی خاطر قوم کو لولی پاپ دیتا رہا ہے .کہ ملک اس وقت نازک دور سے گزر رہا ہے .اور ملک اندرونی بیرونی خطرات سے دو چار ہے .اس لئے یکجہتی کی ضرورت ہے ..یہی ٦٥ سالوں سے سنتے آ رہے ہیں ..جبکہ ہر کوئی زی شعور جانتا ہے .علم رکھتا ہے . سمجھ بوجھ رکھتا ہے کہ وطن عزیز کو اگر خطرہ ہے تو صرف کرپٹ حکمران سے ...کیونکہ حکمرانوں کے فہم و فراست کی انتہا ہے اور ملک اگر تباہی و بربادی کے تمام حدود پھلانگتا چلا جا رہا ہے تو اس میں میرے حکمرانوں کی ہی سوچ کردار کا عمل دخل ہے .اگر سب فیصلے حکمران قوم کی سالمیت کی خاطر کرتا ..اور اپنے مفادات اور اقتدار کے پہچھے نہ بھاگتا .تو ملک کے یہ حالات نہ ہوتے ..بجلی .گیس کی وجہ سے کارخانے بند نہ ہوتے .سرمایا دار بنگلہ دیش اور افریکا نہ جاتے ..اور نہ دہشت گردی کی جنگ ہوتی .نہ فرسٹریشن ہوتی .نہ ڈاکے نہ بھتہ خوری .نہ قتل و غارت گری ہوتی .اور نہ اسلام کی بنیاد پر چلنے والا معاشرہ بربادی کی طرف راغب ہوتا ..یہ سب میرے بد کردار حکمران کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے .کہ میرے پیارے وطن میں تھانے بکتے ہیں .عدالتیں بکتی ہیں .انصاف بکتا ہے .حتہ کہ غریبوں کے بچے بکتے ہیں .یہاں ہر چیز بکتی ہے .ہم سب کو بکاؤ مال بنا دیا گیا ہے ..حتہ کہ ہم غیرت مند قوم ہونے کے باوجود ہر روز اپنی عزت .غیرت.اور ملک کی سالمیت کا سودہ کرتے ہیں ..کس سے کون سی چیز اوجھل ہے ..ہر کوئی ہماری اداؤں سے واقف ہے ..کون نہیں جانتا کہ ہر پولیس سٹیشن میں ہر روز کونسا کاروبار ہوتا ہے ..کس کس طرح قانون کی کتابوں کا مذاق اڑایا جاتا ہے ..کہاں کہاں قانون کا سہارا لے کر ایک پولیس والا ایک عام آدمی سے کیسا سلوک کرتا ہے اور کیوں کرتا ہے ..کیونکہ پولیس والا تھانے میں انصاف دینے کے لئے نہیں بیٹھا ہوتا .بلکہ وہ تو اوپر والوں کو خوش کرنے کے لئے ..حکمرانوں کے چمچوں کو خوش کرنے کے لئے .اور جنہوں نے اس کی ٹرانسفر میں اہم کردار ادا کرنا ہوتا ہے ان کو خوش کرنے کے لئے براجمان ہوتا ہے ..کسی کو کسی کی عزت یا انصاف سے کوئی غرض نہیں ہوتی ..کیونکہ حکمران کے دئے ہووے نظام سے اور کوئی خاص توقوہ بھی نہیں ..اسی لئے کرپٹ حکمران یہ نظام تبدیل نہیں کرتا .کیونکہ یہ فرسودہ نظام ہی اس کو سوٹ کرتا اور سپورٹ کرتا ہے .اور جب تک یہ نظام ہے کرپٹ .سرمایا دار .جاگیردار .کن ٹوٹا .بدمعاش .ہی پارلیمنٹ میں پنچے گا ..شریف اور عام آدمی کے پارلیمنٹ میں پہنچنے کے راستے کم ہیں ..اس لئے وطن عزیز کو اسی کرپٹ حکمران سے خطرہ ہے .جو اس نظام کی تبدیلی کے آگے رکاوٹ ہے ..گو کہ نظام کی تبدیلی میں بیوروکریسی کا بھی عمل دخل ہے ..مگر بیوروکریسی بھی اس وقت اپنا کھیل کھیلتی ہے .جب حکمران جرات .غیرت کا مظاھرہ نہیں کر سکتا .حکمران کی کرپشن اور نا اہلی کی وجہ سے ہی دوسری قوتوں کو پھلنے پھولنے کا موقعہ ملتا ہے ..ہر برائی کی جڑھ میرا حکمران اور غلط نظام ہے ..اور یہ دونوں انقلاب کے بغیر اس ملک سے رخصت نہیں ہو سکتے ..اور انقلاب ہی اس ملک کی تقدیر بدلے گا .اس کے بغیر کوئی چارہ کار نہ ہے ..مگر انقلاب کب آے گا .جب ہم کفن باندھ کر نکلیں گے ..اور کفن باندھ کر نکلنے کا راہ ہموار بھی میرا کرپٹ حکمران ہی کر رہا ہے ..اور اگر یہی حالات رہے اور حکمران نے اپنی روش تبدیل نہ کی ..تو پھر قوم کو کسی امام خمینی کا انتظار نہیں کرنا پڑے گا ..انشااللہ ......جاوید اقبال چیمہ ..
No comments:
Post a Comment