.................عمران خان کا پیغام . حکمران کے نام ........................
.جزبہ قوم اور امن کی شمع جلانے نکلے ہیں ...
.............دستور شعور آگہی تجھے سمجھنے نکلے ہیں
.............آزاد امن پسند غیرت مند قوم ہیں ہم
.............تجھے اور دنیا کو یہ باور کروانے نکلے ہیں
..ہم تمہیں بتانے نکلے ہیں ..ہم ملک بچانے نکلے ہیں
...................غداروں بے ضمیروں کو بھگانے نکلے ہیں
...................دھرتی کا ہر پرانا قرض چکانے نکلے ہیں
.......................باندھ کے سر پے کفن
..................شمع تبدیلی نظام جلانے نکلے ہیں
..یہ تمہیں بتانے نکلے ہیں ...ہم ملک بچانے نکلے ہیں
...................عشق رسول سولی پے چڑھنے سے نہیں ڈرتا
..................یہ میڈل سینے پر سجانے نکلے ہیں
.................ہماری عزت و غیرت پر تو نے کیا حملہ
.................اب تیری غیرت کو بھی دفنانے نکلے ہیں
.................اپنے سر کو جھکایا نہیں ہم نے
.................اس سر کو کٹانے نکلے ہیں
................تیری منافق بیساکھیوں پر نہیں جینا
...............تیرے کشکول کو ہٹانے نکلے ہیں
..یہ تمہیں بتانے نکلے ہیں ..ہم ملک بچانے نکلے ہیں
......................تیری فروعنت کو سمندر میں بھا دیں گے
.....................تیرے غرور کو خاک میں ملا دیں گے
.....................بدل کر نظام دنیا کو دیکھا دیں گے
...................تخت شاہی پر انقلاب کا دیا جلا دیں گے
..یہ تمہیں بتانے نکلے ہیں ..ہم ملک بچانے نکلے ہیں
.........................آزادی لانگ مارچ سے تیرا چہرہ زرد ہے
........................تیرے پیٹ میں بس یہی ایک درد ہے
.......................انقلاب نظام کے آگے دیوار ہے تو
.......................دیوار کو گرانے میں تیار اب ہر فرد ہے
..یہ تمہیں بتانے نکلے ہیں ..ہم ملک بچانے نکلے ہیں
....................................عمران خان کا پیغام . حکمران کے نام ........................
.جزبہ قوم اور امن کی شمع جلانے نکلے ہیں ...
.............دستور شعور آگہی تجھے سمجھنے نکلے ہیں
.............آزاد امن پسند غیرت مند قوم ہیں ہم
.............تجھے اور دنیا کو یہ باور کروانے نکلے ہیں
..ہم تمہیں بتانے نکلے ہیں ..ہم ملک بچانے نکلے ہیں
...................غداروں بے ضمیروں کو بھگانے نکلے ہیں
...................دھرتی کا ہر پرانا قرض چکانے نکلے ہیں
.......................باندھ کے سر پے کفن
..................شمع تبدیلی نظام جلانے نکلے ہیں
..یہ تمہیں بتانے نکلے ہیں ...ہم ملک بچانے نکلے ہیں
...................عشق رسول سولی پے چڑھنے سے نہیں ڈرتا
..................یہ میڈل سینے پر سجانے نکلے ہیں
.................ہماری عزت و غیرت پر تو نے کیا حملہ
.................اب تیری غیرت کو بھی دفنانے نکلے ہیں
.................اپنے سر کو جھکایا نہیں ہم نے
.................اس سر کو کٹانے نکلے ہیں
................تیری منافق بیساکھیوں پر نہیں جینا
...............تیرے کشکول کو ہٹانے نکلے ہیں
..یہ تمہیں بتانے نکلے ہیں ..ہم ملک بچانے نکلے ہیں
......................تیری فروعنت کو سمندر میں بھا دیں گے
.....................تیرے غرور کو خاک میں ملا دیں گے
.....................بدل کر نظام دنیا کو دیکھا دیں گے
...................تخت شاہی پر انقلاب کا دیا جلا دیں گے
..یہ تمہیں بتانے نکلے ہیں ..ہم ملک بچانے نکلے ہیں
.........................آزادی لانگ مارچ سے تیرا چہرہ زرد ہے
........................تیرے پیٹ میں بس یہی ایک درد ہے
.......................انقلاب نظام کے آگے دیوار ہے تو
.......................دیوار کو گرانے میں تیار اب ہر فرد ہے
..یہ تمہیں بتانے نکلے ہیں ..ہم ملک بچانے نکلے ہیں
.........................مذاکرات کا ذکر اب بار بار نہ کر
........................چھوڑ میرے مستقبل کو اپنی فکر کر
..........................ہم بدلنا چاہتے ہیں نظام کو
..........................تو اس رکاوٹ میں اگر مگر نہ کر
...یہ تمہیں بتانے نکلے ہیں ..ہم ملک بچانے نکلے ہیں
....................................ہم نے لانا ہے انقلاب اس ملک میں
.....................................بدلنا ہے ہم نے فرسودہ نظام کو
.....................................تیری نا انصافی کرپشن سے بیزار ہیں ہم
....................................بدل دیں گے تیری رنگین شام کو
...یہ تمہیں بتانے نکلے ہیں ..ہم ملک بچانے نکلے ہیں
..........................جاوید اقبال چیمہ ..میلان .اطالیہ..٠٠٩٢٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨.......مذاکرات کا ذکر اب بار بار نہ کر
........................چھوڑ میرے مستقبل کو اپنی فکر کر
..........................ہم بدلنا چاہتے ہیں نظام کو
..........................تو اس رکاوٹ میں اگر مگر نہ کر
...یہ تمہیں بتانے نکلے ہیں ..ہم ملک بچانے نکلے ہیں
....................................ہم نے لانا ہے انقلاب اس ملک میں
.....................................بدلنا ہے ہم نے فرسودہ نظام کو
.....................................تیری نا انصافی کرپشن سے بیزار ہیں ہم
....................................بدل دیں گے تیری رنگین شام کو
...یہ تمہیں بتانے نکلے ہیں ..ہم ملک بچانے نکلے ہیں
..........................جاوید اقبال چیمہ ..میلان .اطالیہ..٠٠٩٢٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨.
No comments:
Post a Comment