...........................پارلیمنٹ میں کیا دیکھا .........................
.........سواۓ ایک دو کے سب کے چہروں پر حرام خوری دیکھی ..منافقت دیکھی ..جمہوریت .پارلیمنٹ .آئین..قانون کو ماں ماں کہنے والوں کو اپنی ماں کے منہ پر تھپڑ مارتے دیکھا ...پارلیمنٹ کو ماں کا تقدس کہنے والوں کو ماں کی بےعزتی کرتے دیکھا ..سفید جھوٹ بولتے دیکھا ..نہ پاکستان میں نظام ہے نہ حکمران کا احتساب ہے اور نہ انصاف نام کی کوئی چیز ہے ..٦٥ سالوں سے قوم کا خون چوسنے والے اپنے آپ کو قوم کا نجات دھندہ سمجھتے ہیں .نہ یہ ٢٠ کروڑ کے عوامی نمایندے ہیں ..یہ چور.لٹیرے .خود ہی اپنے آپ کو منصف اور خود کو ہی عدالت سمجھتے ہیں ..عوام کو پارلیمنٹ کے اندر چھوٹ بول کر سبق دیتے ہیں ..کہ کر لو .جو کرنا ہے ..ہم تمہارے نمایندے ہیں .جبکہ میں ان مکاروں .دغابازوں اور اداکاروں کو اپنا نجات دھندہ نہیں بلکہ وقت کا فرعون سمجھتا ہوں ..اور ان کا وجود اپنے ملک کے لئے خطرناک سمجھتا ہوں .اور یہ سمجھتا ہوں کہ جب تک یہ کرپٹ حکمران اور کرپٹ نظام ہے ..نہ یہ ملک ترقی کر سکتا ہے .نہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہو سکتا ہے .نہ اس ملک کی اور غریب کی تقدیر بدل سکتی ہے ..اس نظام کے سہارے غریب غریب تر اور امیر امیر تر ہوتا چلا جاۓ گا .اور دنیا کے نقشے پر پاکستان کبھی سرخرو نہیں ہو سکے گا ..میں نے پارلیمنٹ میں کسی قوم کے ہمدرد سے یہ نہیں سنا ..کہ غریب کو انصاف نہیں ملتا .روٹی نہیں ملتی .غریب بچے فروخت کرنے پر مجبور ہے .مہنگائی اور بیروزگاری کا سد باب کرنا چاہئے ..بجلی . گیس .پیٹرول کو سستا کریں .اپنے وسائل کو بروۓ کار لایں..کشکول توڑیں .وغیرہ وغیرہ ...جتنے بولے سب اپنے اپنے مفادات کی بات کرتے رہے .نواز شریف کو تحفظ دینے کی رٹ لگاتے رہے ..ہر کوئی اس لحاظ سے بولتا رہا .جتنا اس کی ٹینکی میں پیٹرول ڈالا گیا تھا ..کوئی بھی پارلیمنٹ میں ایسا نہیں تھا جو عوام کے حقوق کی بات کرتا نظام کو تبدیل کرنے کی بات کرتا .سب اللہ اور نبی کو بھول کر اسلام کو بھول کر قبر اور آخرت کو بھول کر صرف اپنے اپنے مفادات کی بات کرتے نظر آے..واہ یہ میرے نمایدے تھے یہ ٢٠ کروڑ کی نمایندگی کر رہے تھے .جبکہ ١ لاکھ ووٹ لینے والے بھی ٢٠ کروڑ پر احسان کر رہے تھے ..اور یہ سب الیکشن کے دوران ملک میں انقلاب لانے اور نظام بدلنے کے دعوے دار تھے .مگر جب اقتدار مل گیا تو صرف مال کمانے اور مال بنانے کے لئے پارلیمنٹ کو ماں ماں پکار رہے تھے ..لعنت ہے ایسی جمہوریت پے..لعنت ہے ایسی پارلیمنٹ پے..جہاں صرف مفادات اور منافقت کا کھیل کھیلا جاۓ اور عوام کو بیوقوف سمجھا جاۓ ...لعنت ..لعنت ..دھاندلی اور کرپشن سے بننے والی پارلیمنٹ پر ایک کھرب دفعہ لعنت ....غداروں پر لعنت ..فوج کو بدنام کرنے والی پارلیمنٹ پر لعنت ..جیو اور جنگ گروپ کو بند نہ کرنے والی پارلیمنٹ پر لعنت ..وزیر عظام نے اندر چھوٹ بولا ..اس پر بھی اور اس کی پارلیمنٹ پر لعنت ..لعنت ایسی پارلیمنٹ پر جہاں غریب کو انصاف نہ ملے..اور غریب کے بارے میں بات نہ ہو ...تین سال میں میرے ساتھ تین ڈکیتیاں ہو چکی ہیں .١٧ لاکھ کا نقصان صرف میرا ہوا ہے ..تین پولیس کی رپورٹ میرے پاس ہیں ..کہاں انصاف تلاش کروں ..پنجاب کے خادم اعلی پر بھی لعنت ..ان سب جاگیرداروں .وڈیروں .کن ٹوٹے بدمعاشوں پر لعنت جو چور لٹیرے پارلیمنٹ میں بیٹھے ہووے ہیں ....جاوید اقبال چیمہ ..میلان ..اطالیہ.....٠٠٩٢٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨ ...
No comments:
Post a Comment