...............................جائنٹ سیشن پارلیمنٹ سے بے آبرو ہو کر نکلا ...........
.............جائنٹ سیشن ستمبر ٢٠١٤ اپنے اعتبار سے ایک تاریخی حیثیت حاصل کرنے کے بعد اپنے انجام کو پنچ چکا ہے .قوم کو بھوت کچھ دے گیا..عوام عوام کا دم بھرنے والوں کا پول کھول دیا .عوام کے غم میں آنسو بہانے والوں کو بےنقاب کر دیا ..حکمرانوں کا اصل چہرہ قوم کو دکھا گیا..اور ایک ایسا شعور قوم کے غریب طبقے کو دے گیا..جو شاید اب تک حاصل نہ کر پاۓ تھے ..یہ کریڈٹ تو بھر حال عمران خان اور قادری صاحب کو جاتا ہے ..کہ جنہوں نے جان کو ہتھیلی پر رکھ کر عوام کو قوم کو شعور .ولولہ .حوصلہ .جزبہ .جنوں ایسا دیا ..کہ قوم کو اپنی عزت .غیرت ملی .انصاف .قانون و آئین کا تفصیل سے علم بھی ہوا اور آگاہی بھی ہوئی ..کیونکہ پارلیمنٹ کی تقریروں کے بعد ہر روز شکوہ جواب شکوہ کا مظاھرہ عمران خان اور قادری صاحب کی طرف سے ہوتا رہا ..گو کہ عوام کے ہجوم کو قوم بننے میں ابھی مزید وقت درکار ہے .کیونکہ کافی گلو بٹ ابھی موجود ہیں ..مگر پھر بھی سمجھتا ہوں کہ اگر مڈ ٹرم الیکشن ٢٠١٥ میں ہو جاتے ہیں .تو ٦٠ پرسنٹ پاکستانی اپنے حقوق کے تحفظ کی خاطر آواز بلند کرنا سیکھ جایں گے .اور اگر بلدیاتی الیکشن اس ملک میں باقائدگی سے ہونے لگ جایں .تو جاگیرداروں .وڈیروں کی مٹی پلید ہو جاۓ گی ..کیونکہ ہم سب ہمیشہ ان لیڈروں کے دھوکے میں آ جاتے ہیں اور آ جاتے تھے .مگر بھلا ہو عمران صاحب .قادری صاحب اور میڈیا کا .جس نے سب کچھ پارلیمنٹ سے براہ ے راست دکھا کر میرے محسنوں کے چہرے سے نقاب ہٹا دیا ..ورنہ میں ہمیشہ دھوکے میں رہتا .کہ میرے لیڈر پارلیمنٹ میں بیٹھ کر میرا رونا روتے ہیں ..مگر جائنٹ سیشن میں کسی نے بھی عوام کا رونا نہ رویا..نہ قوم کی ترجمانی کی ..بس اپنے اپنے مفادات کی جنگ لڑتے رہے ..سب سے اہم بات جو پارلیمنٹ میں کامن نظر آئی ..وہ یہ تھی کہ ساری پارلیمنٹ نے یہ تسلیم کیا..کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی تھی .مگر اتنی اخلاقی جرات کسی میں نہ آئی کہ وزیر اعظم سے کہتے کہ تحقیقات کروانی چائے ..یا کوئی ایماندار اٹھتا اور سپریم کورٹ جاتا .درخوست دیتا کے تحقیقات کریں ..بلکہ الٹا یہ ہوا کہ ملک کا وزیر اعظم جھوٹ پے جھوٹ بولتا رہا .عوام کو قوم کو .دنیا کو بیوقوف بناتا رہا اور مفاد پرست تالیاں بجاتے رہے ..واہ واہ .پارلیمنٹ اور جمہوریت کے گماشتے زندہ باد...ہر ایک نے تسلیم کیا کہ شریف خاندان کی گردن میں سریا ہے .یہ خاندان کرپٹ ہے .بلکہ روزانہ کی بنیاد پر کرپشن ہو رہی ہے اور ٣٠ سال سے کرپشن کر رہے ہیں .مگر اخلاقی جرات .غیرت .کسی میں نہ آئی کہ دو لفظ عوام کے حق میں بول دیتے کہ یار عوام کا مزید خون مت نچوڑو ..اور عوام کو انصاف دینے کے لئے روزگار دینے کے لئے اور مہنگائی سے نجات دینے کے لئے کچھ نہ کچھ نظام میں تبدیلی کی جاۓ ..شاید میرے حکمرانوں کو اس بات کا اندازہ نہیں ہے .کہ پاکستان اب زیادہ دیر اس دلدل میں نہیں چل سکتا .نہ ان کرپٹ حکمران .کرپٹ مافیا کے سہارے چل سکتا ہے ..ان کے دن گنے جا چکے ہیں ..حکمران احتساب کے کٹہرے میں کھڑا ہو گا .جلد ہو گا ..اور اگر تبدیلی نہ آئی .نظام تبدیل نہ کیا گیا..حکمران نے اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش نہ کیا..جمہوری رویہ نہ اپنایا ..تو پھر ملک میں ایسا انقلاب آنے والا ہے .کہ جو مشترکہ قبروں کا بھی محتاج نہیں ہو گا ..سڑکوں پر خون ہی خون ہو گا اور پارلیمنٹ کے چوروں لٹیروں کا خون نچوڑا جاۓ گا .مگر کسی گلو بٹ کو بھی معاف نہیں کیا جاۓ گا ...ملک میں جو کچھ بھی ہو گا ..اس کا کریڈٹ کرپٹ حکمران اور اس نام نہاد بےغیرت.بد کردار پارلیمنٹ کو جاۓ گا ..اگر میں جنرل راحیل شریف یا ظہیر اسلام کی جگہ پر ہوتا تو اس پارلیمنٹ کو تمغہ امتیاز .تمغہ جرّت .تمغہ حرام اور سب تمغوں سے نواز دیتا ..مگر بد قسمتی دیکھئے اس ملک کی ..کہ کوئی ادارہ بھی ایسا نہیں .جو کرپٹ .غدار .بےغیرت حکمرانوں کو نکیل ڈال سکے ..اسی لئے کہتا ہوں ..نا انصافی مردہ باد..پارلیمنٹ زندہ باد .کرپٹ حکمران پایندہ باد ...اور میری پیاری فوج میرے دکھ درد کی رکھوالی میری سرحدوں کی محافظ کو کونسا نعرہ لکھوں جس کی گرفت میں بھی نہ آ جاؤں ..وہ یہ ہے ..کہ تم بھی بے بس میری طرح ..تم بھی تماشہ دیکھو میری بے حسی کا ..میری بد قسمتی کا ..میری بے بسی کا ..آ مل کر کرتے ہیں آھو زاری ...لوٹ رہے ہیں سب مجھے باری باری ....جاوید اقبال چیمہ ..اٹلی والا .............٠٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨ .........
.............جائنٹ سیشن ستمبر ٢٠١٤ اپنے اعتبار سے ایک تاریخی حیثیت حاصل کرنے کے بعد اپنے انجام کو پنچ چکا ہے .قوم کو بھوت کچھ دے گیا..عوام عوام کا دم بھرنے والوں کا پول کھول دیا .عوام کے غم میں آنسو بہانے والوں کو بےنقاب کر دیا ..حکمرانوں کا اصل چہرہ قوم کو دکھا گیا..اور ایک ایسا شعور قوم کے غریب طبقے کو دے گیا..جو شاید اب تک حاصل نہ کر پاۓ تھے ..یہ کریڈٹ تو بھر حال عمران خان اور قادری صاحب کو جاتا ہے ..کہ جنہوں نے جان کو ہتھیلی پر رکھ کر عوام کو قوم کو شعور .ولولہ .حوصلہ .جزبہ .جنوں ایسا دیا ..کہ قوم کو اپنی عزت .غیرت ملی .انصاف .قانون و آئین کا تفصیل سے علم بھی ہوا اور آگاہی بھی ہوئی ..کیونکہ پارلیمنٹ کی تقریروں کے بعد ہر روز شکوہ جواب شکوہ کا مظاھرہ عمران خان اور قادری صاحب کی طرف سے ہوتا رہا ..گو کہ عوام کے ہجوم کو قوم بننے میں ابھی مزید وقت درکار ہے .کیونکہ کافی گلو بٹ ابھی موجود ہیں ..مگر پھر بھی سمجھتا ہوں کہ اگر مڈ ٹرم الیکشن ٢٠١٥ میں ہو جاتے ہیں .تو ٦٠ پرسنٹ پاکستانی اپنے حقوق کے تحفظ کی خاطر آواز بلند کرنا سیکھ جایں گے .اور اگر بلدیاتی الیکشن اس ملک میں باقائدگی سے ہونے لگ جایں .تو جاگیرداروں .وڈیروں کی مٹی پلید ہو جاۓ گی ..کیونکہ ہم سب ہمیشہ ان لیڈروں کے دھوکے میں آ جاتے ہیں اور آ جاتے تھے .مگر بھلا ہو عمران صاحب .قادری صاحب اور میڈیا کا .جس نے سب کچھ پارلیمنٹ سے براہ ے راست دکھا کر میرے محسنوں کے چہرے سے نقاب ہٹا دیا ..ورنہ میں ہمیشہ دھوکے میں رہتا .کہ میرے لیڈر پارلیمنٹ میں بیٹھ کر میرا رونا روتے ہیں ..مگر جائنٹ سیشن میں کسی نے بھی عوام کا رونا نہ رویا..نہ قوم کی ترجمانی کی ..بس اپنے اپنے مفادات کی جنگ لڑتے رہے ..سب سے اہم بات جو پارلیمنٹ میں کامن نظر آئی ..وہ یہ تھی کہ ساری پارلیمنٹ نے یہ تسلیم کیا..کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی تھی .مگر اتنی اخلاقی جرات کسی میں نہ آئی کہ وزیر اعظم سے کہتے کہ تحقیقات کروانی چائے ..یا کوئی ایماندار اٹھتا اور سپریم کورٹ جاتا .درخوست دیتا کے تحقیقات کریں ..بلکہ الٹا یہ ہوا کہ ملک کا وزیر اعظم جھوٹ پے جھوٹ بولتا رہا .عوام کو قوم کو .دنیا کو بیوقوف بناتا رہا اور مفاد پرست تالیاں بجاتے رہے ..واہ واہ .پارلیمنٹ اور جمہوریت کے گماشتے زندہ باد...ہر ایک نے تسلیم کیا کہ شریف خاندان کی گردن میں سریا ہے .یہ خاندان کرپٹ ہے .بلکہ روزانہ کی بنیاد پر کرپشن ہو رہی ہے اور ٣٠ سال سے کرپشن کر رہے ہیں .مگر اخلاقی جرات .غیرت .کسی میں نہ آئی کہ دو لفظ عوام کے حق میں بول دیتے کہ یار عوام کا مزید خون مت نچوڑو ..اور عوام کو انصاف دینے کے لئے روزگار دینے کے لئے اور مہنگائی سے نجات دینے کے لئے کچھ نہ کچھ نظام میں تبدیلی کی جاۓ ..شاید میرے حکمرانوں کو اس بات کا اندازہ نہیں ہے .کہ پاکستان اب زیادہ دیر اس دلدل میں نہیں چل سکتا .نہ ان کرپٹ حکمران .کرپٹ مافیا کے سہارے چل سکتا ہے ..ان کے دن گنے جا چکے ہیں ..حکمران احتساب کے کٹہرے میں کھڑا ہو گا .جلد ہو گا ..اور اگر تبدیلی نہ آئی .نظام تبدیل نہ کیا گیا..حکمران نے اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش نہ کیا..جمہوری رویہ نہ اپنایا ..تو پھر ملک میں ایسا انقلاب آنے والا ہے .کہ جو مشترکہ قبروں کا بھی محتاج نہیں ہو گا ..سڑکوں پر خون ہی خون ہو گا اور پارلیمنٹ کے چوروں لٹیروں کا خون نچوڑا جاۓ گا .مگر کسی گلو بٹ کو بھی معاف نہیں کیا جاۓ گا ...ملک میں جو کچھ بھی ہو گا ..اس کا کریڈٹ کرپٹ حکمران اور اس نام نہاد بےغیرت.بد کردار پارلیمنٹ کو جاۓ گا ..اگر میں جنرل راحیل شریف یا ظہیر اسلام کی جگہ پر ہوتا تو اس پارلیمنٹ کو تمغہ امتیاز .تمغہ جرّت .تمغہ حرام اور سب تمغوں سے نواز دیتا ..مگر بد قسمتی دیکھئے اس ملک کی ..کہ کوئی ادارہ بھی ایسا نہیں .جو کرپٹ .غدار .بےغیرت حکمرانوں کو نکیل ڈال سکے ..اسی لئے کہتا ہوں ..نا انصافی مردہ باد..پارلیمنٹ زندہ باد .کرپٹ حکمران پایندہ باد ...اور میری پیاری فوج میرے دکھ درد کی رکھوالی میری سرحدوں کی محافظ کو کونسا نعرہ لکھوں جس کی گرفت میں بھی نہ آ جاؤں ..وہ یہ ہے ..کہ تم بھی بے بس میری طرح ..تم بھی تماشہ دیکھو میری بے حسی کا ..میری بد قسمتی کا ..میری بے بسی کا ..آ مل کر کرتے ہیں آھو زاری ...لوٹ رہے ہیں سب مجھے باری باری ....جاوید اقبال چیمہ ..اٹلی والا .............٠٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨ .........
No comments:
Post a Comment