...................نیا پاکستان . نیا نظام اور عمران خان ....................
.............جو پہاڑوں سے ٹکراتا ہے اسے طوفان کہتے ہیں
............جو طوفانوں سے ٹکراتا ہے اسے عمران خان کہتے ہیں
......اس میں کوئی شک کی اب گنجایش نہیں ہے کہ ہر پاکستانی نظام کی تبدیلی چاہتا ہے .ملک میں انصاف اور احتساب کا قانون چاہتا ہے ..ہر پاکستانی تھانوں .کچہری .عدالتوں .پٹواری .تعلیم .صحت .بجلی .گیس .مہنگائی .بے روزگاری وغیرہ وغیرہ سے مکمل تنگ ہے اور شعور آہستہ آہستہ آ چکا ہے عوام میں ..مگر پارلیمنٹ کے چور .اچکے .لٹیرے .غدار .شاید شعور سے عاری ہیں .یا منافقت سے کام لے رہے ہیں ..پارلیمنٹ کے مفاد پرستوں کو یہ مان لینا چاہئے کہ بھٹو کے بعد اب عمران خان کی سوچ پوری قوم کی سوچ بن چکی ہے ..جتنی مرضی انقلاب اور نظام کی تبدیلی کے آگے دیواریں کھڑی کر لو اب نظام کو تبدیل ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا .ورنہ پاکستان کی سالمیت خطرے میں رہے گی ان چوروں لٹیروں پارلیمنٹ کے ٹھیکیداروں کی وجہ سے ...اب وقت آ چکا ہے کہ یا ملک رہے گا یا یہ چور .لٹیرے .مفاد پرست خاندان کرپٹ رہیں گے ..جبکہ یہ میرے اللہ اور رسول کا فیصلہ ہے .کہ اس ملک نے قائم رہنا ہے .جو کلمہ کے نام پر معرض وجود میں آیا ہے ..اس لئے کرپٹ خاندان اور غداروں کو حساب دے کر اس ملک سے جانا ہو گا یا پھانسی کے پھندے پر لٹکنا ہو گا ...یہ بھوت جلد ہونے والا ہے ...میں دھرنے کے اندر اسلامآباد میں جو جوش و جنوں .جزبہ اور شعور دیکھ چکا ہوں ..وہ اس وقت بیان نہیں کر سکتا ..جب تفصیل لکھوں گا تو کئی فرعون حیران رہ جایں گے ...ہر روز ہزاروں واقعات ہووے ..جب میں اپنے انقلابی اشعار سے اور جذباتی تقریروں سے لوگوں کے جنون میں اضافہ کرتا ہوں .تو عام لوگوں کے خیالات کرپٹ خاندانوں کے بارے میں اس طرح ہوتے تھے .کہ خدا کی قسم اگر ان کے ہتھے کوئی لٹیرا لگ جاۓ تو یہ اس کی تکہ بوٹی کر دیں...اتنی اتنی غلیظ گالیاں حکمرانوں کو دیتے میں نے سنا ہے کہ خود مجھے بھی اب حکمرانوں کو گالیاں دینے کی عادت پڑ چکی ہے ..حتہ کہ ایک دن ایک ٹی.وی . چینل کو انٹرویو دیتے ہووے میرا مہذب انداز بھی چینل کو پسند نہ آیا ..کیونکہ مہذب انداز میں بھی حکمران کے خلاف اتنی نفرت تھی کہ میں اپنے جزبات پر قابو نہ رکھ سکا ...اور وہ کچھ کہ گیا جو چینل پر چل ہی نہیں سکتا تھا ..اور یہ نفرت جب عام ہو گی ..تو عنقریب سڑکوں پر کتا ..کتا ..ہاۓ..ہاۓ...ہو گا ..اور پھر جو انقلاب آے گا ..وہ خونی انقلاب ہو گا ..جس کا ذمہ دار میرا کرپٹ .بد کردار .کمیشن کھانے والا حکمران ہو گا ....چند دن پہلے دھرنے میں جب میں مجمہ میں تقریر کر رہا تھا .تو ایک مہذب عورت آئی ..جس نے میرے سے اجازت لے کر دو فقرے پڑھے ..وہ سن لیں ....مہذب انداز میں جذبات ...اور فکر مند چہرے سے چلی گئی..........اونچی عمارتوں میں گر گیا میرا مکان .....کچھ لوگ میرے حصے کا سورج بھی لے گہے ..........غریب ے شہر تو فاقوں سے مر گیا ہو گا ...امیر ے شہر نے ہیرے سے خود کشی کر لی ...............یہ تھے اس نامعلوم میری بہن کے جزبات جو دھرنے سے نکل کر پوری قوم تک پنچ چکے ہیں ..ہر کوئی کرپٹ خاندانوں سے تنگ ہے .....ظالموں کے دن گنے جا چکے ہیں .احتساب کا وقت اب قریب ہے ...انشااللہ .......جاوید اقبال چیمہ ..میلان ..اطالیہ...٠٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨
No comments:
Post a Comment