...............................لکھاری تجزیہ نگار اور اینکر حضرات..................
..............پاکستان میں بد قسمتی سے بڑا لکھاری بڑا تجزیہ نگار اور بڑا اینکر ووہی ہے جو بڑے چینل اور بڑے اخبار سے تعلق رکھتا ہے ..اور ہم بھی کبھی کبھی کچھ زیادہ ہی بیوقوف بن بھی چاہتے ہیں اور ہر روز بناۓ بھی جاتے ہیں ..حالانکہ اگر کچھ لوگوں کی چھان بین کی جاۓ تو وہ اخلاقی اور انسانی لحاظ سے اتنی گری ہوئی حرکتوں کے ساتھ سامنے آ جایں گے کہ شاید ہماری آنکھیں چندھیا جایں ..ہم جن کو بڑے قد والے . بڑی فہم و فراست والی شخصیات سمجھتے ہیں .اندر سے کتنے کھوکھلے ہوتے ہیں .اخلاق سے عاری .عقل سے بھی خالی ہوتے ہیں ..ہمارا امج کچھ اور ہوتا ہے اور وہ نکلتے کچھ اور ہیں ..کبھی کبھی تو ہمارے شفاف ذہن کا آئنہ پاش پاش ہو جاتا ہے کرچی کرچی ہو جاتا ہے .اس قدر یہ نام نہاد مایوس کرتے ہیں کہ ہم کو ان لوگوں سے نفرت ہو جاتی ہے .نہ کوئی منطق سمجھ میں آتی ہے نہ یہ کوئی حل دیتے ہیں ..بس فرسٹریشن ہی فرسٹریشن میں اضافہ کرتے چلے جاتے ہیں .کرپٹ سیاست دان کی طرح ..ابھی رات کو ہی کاشف عباسی کا شو دیکھنے کا اتفاق ہوا تو حیران ہوا .جب جاوید چودھری صاحب یہ فرما رہے تھے کے اگر عمران خان کے کہنے پر ٣٠ حلقے کھول دئے جایں.تو ان میں دھاندلی پکڑی جاتی ہے تو پھر بھی ملک میں نیا الیکشن کیوں کروایا جاۓ .کیونکہ ٣٠ حلقوں کے بعد باقی ٢٤٠ حلقوں کا کیا قصور ہے ..واہ واہ جاوید چودھری تیری سوچ پر .تیری عقل و دانش پر ..تیری فہم و فراست سے یہ لگتا ہے کہ اگلا .پی.ٹی.وی ..کا ایم.ڈی..شاید تم کو ہی لگا دیا جاۓ گا .....کیونکہ حکمران کو ایسے لوگوں کی ہر دور میں ضرورت ہوتی ہے ہیں ..کیونکہ مجھے تو جاوید چودھری کی منطق کی سمجھ نہیں آئی ..ہم نے بچپن میں سنا تھا کہ کسی دیگ کو چیک کرنے کے لئے چند چاول کے دانے ہی کافی ہوتے ہیں ..مگر یہ اینکر کہتا ہے کہ اس الیکشن والی دیگ میں زہر ہے اس لئے ٣٠ پلیٹ زہر کی چیک کر لی جایں .اگر ٣٠ اسمبلی کے ممبر فوت ہو جاتے ہیں تو الیکشن کی زہر والی دیگ کو نہ پھینکا جاۓ .بلکہ سبھال کر رکھ لی جاۓ ..واہ کیا بات ہے ..کیا تجزیہ ہے ..مبارک ہو جاوید چودھری صاحب .اگر ٣٠ ممبر اسمبلی اگر دھاندلی ثابت ہونے پر فوت ہو جاتے ہیں تو بہتر ہے آپ بھی ایک زہر والی پلیٹ ضرور چیک کر لیں ..یہ بھوت ضروری ہے کیونکہ جب ٣٠ پلیٹ میں زہر تھا .تو کوئی ضروری تو نہیں کہ ٣١ نمبر پلیٹ جو آپ کی ہے اس میں بھی زہر ہو ..بہتر ہے آپ اسمبلی کو بچانا چاہتے ہیں تو اس پلیٹ کو ضرور چکھ لیں ..تاکہ کنفرم ہو جاۓ کہ زہر صرف ٣٠ پلیٹ میں تھا ..باقی حلقے دھاندلی سے پاک ہیں ..کیونکہ بقول آپ کے آزمایش شرط ہے .جاوید چودھری اور پرویز رشید اور احسن اقبال اور دوسرے وزیروں کے خیالات ملتے جلتے ہیں ....مبارک ہو ایسے لکھاریوں .تجزیہ نگاروں اور اینکروں کو ..جو ملک کے ٢٠ کروڑ عوام کو بیوقوف بھی سمجھتے ہیں اور اپنا گندہ تجزیہ بھی ہر روز ٹھونستے رہتے ہیں ..کیونکہ چینل پر عام آدمی کی بات کوئی نہیں سنتا ..صرف چند مکروہ چہرے ہی قوم کی تقدیر سے کھیل رہے ہوتے ہیں ..اور پارلیمنٹ میں بھی بیٹھے ہووے لوگ جو اپنے گھر کی نمایندگی نہیں کر سکتے وہ بھی دعوه کرتے ہیں کہ ہم ٢٠ کروڑ کی نمایندگی کرتے ہیں ..یہی حال ہمارے لکھاریوں .تجزیہ نگاروں اور اینکروں کا ہے .....اللہ کرے ٹی.وی .چینل کو کبھی یہ خیال آ جاۓ یا شعور آ جاۓ .کہ وہ عام آدمی کا تجزیہ بھی سن لیں ..کاش کبھی ایسا ہو ...ہم ان بکاؤ مال سے تنگ آ چکے ہیں جو بد کردار حکمرانوں کا منجن بیچتے ہیں ...................
.................................جاوید اقبال چیمہ ..میلان ..اطالیہ.................
..............................٠٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨ ............................
No comments:
Post a Comment