......................................میاں نوز شریف کے نام ادب کے ساتھ ............
............جب انصاف نہ دینا ہو تو ڈنگ ٹپا لو
...........کمیٹیاں بٹھا لو مذاکرات کا طبل بجا لو
...........٦٥ سالوں کی تاریخ ہے میرے وطن کی
..........عوام کے ہی خون سے ہر سٹیج سجا لو
..........انصاف کے راستے کی رکاوٹ ہو تم
.........جب چاہو نیا اور پرانے سب کیس کھلوا لو
.........تمہارے سارے پول کھل جایں گے اک دن
..........چاہے جتنے مرضی آنسو کے قطرے بھا لو
..........پارلیمنٹ کے ہر فرد کا بھی احتساب ہو گا
.......ماتم تمہارا ہو گا چاہے جتنے مرضی کمیشن بٹھا لو
.........یہ انقلاب و آزادی مارچ کا سفر رہے گا جاری
..........چاہے دفعہ ١٤٤ لگا لو یا سڑکیں بند کروا لو
..........سڑکوں پر کتا .کتا .ہاۓ ہاۓ .ہونے سے پہلے
.........بہتر ہے مستعفی ہو کر اپنی عزت بچا لو
..........تم چور.لٹیرے اور غدار وطن بھی ہو
.........تبدیلی نظام کے آگے ہر دیوار ہٹا لو
..........پھانسی پر چڑھنے سے پہلے بہتر ہے
........ جاوید کہتا ہے .بھاگ جاؤ. اپنی جان بچا لو
..........................جاوید اقبال چیمہ ..میلان ..اطالیہ.....
........................٠٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨ .....................
No comments:
Post a Comment