،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،آئین،آئین ،،آئین ،،آئین اور قانون ،،،،،،،،،،،،،
،،،،،،انقلاب آ سکتا تھا اور انقلاب آ سکتا ہے ،،نظام بدلا جا سکتا ہے اور بدلا جا سکتا تھا ،،مگر افسوس کہ سب آئین اور قانون کی رٹ لگا رہے ہیں ،،،میں پوچھتا ہوں کہ میرا حکمران آئین اور قانون کی کہاں پاسداری کر رہا ہے ،،حکمران خود آئین اور قانون کی دھجھیاں اڑاتا ہے اور عوام کو اور قادری صاحب کو آئین اور قانون کا حوالہ دیا جا رہا ہے ،،،راجہ پرویز اشرف کو گرفتار نہیں کیا گیا ،،کہاں ہیں آئین اور قانون کی بات کرنے والے ،،عاصمہ جہانگیر اور عتزاز حسن جیسے مردہ ضمیر بک چکے ہیں ،،میاں نواز شریف کو خواب میں اقتدار نظر آ رہا ہے ،،،مگر عمران خان نے لانگ مارچ میں شرکت نہ کر کے بھوت بڑی غلطی کر رہے ہیں ،،،،عمران خان اور جماعت اسلامی کو فوری طور پر لانگ مارچ میں صرف ایک ایجنڈہ کے ساتھ شرکت کرنی چاہئے ،،،،اگر وہ تاریخ میں زندہ رہنا چاہتے ہیں تو ،،،،،،عمران خان صاحب سے گزارش ہے کہ اگر وہ الیکشن جتنا چاہتے ہیں تو لانگ مارچ میں شرکت کریں ،،،ورنہ الیکشن عمران خان کے ہاتھ سے نکلتا جا رہا ہے ،،،میں خود عمران خان کی عزت کرتا ہوں مگر وہ لگا تار اپنا ووٹ بنک کم کرتے جا رہے ہیں ،،،نظام بدل سکتا تھا ،،اگر جماعت اسلامی اور عمران خان اس لانگ مارچ میں شرکت کر لیتے ،،،الیکشن سے پہلے نظام بدلا جا سکتا ہے ، نظام بدلا جا سکتا تھا ،،مگر افسوس ایک سنہری موقعہ ہاتھ سے نکلتا جا رہا ہے ،،انقلاب آ سکتا تھا ،،،،اگر انقلاب نہیں آیا تو صرف عمران خان کی وجہ سے نہیں آیا ،،،،،،،افسوس ساری زندگی کی جدوجہد رائیگاں چلی گئی ،،،،،لعنت ہے ایسی جمہوریت پے،،،،،،لاکھ بار لعنت بھیجھتا ہوں ایسی جمہوریت پے ،،،،،،،،،،،،جاوید اقبال چیمہ ،،،،،،،میلان ،،اطالیہ،،،،
No comments:
Post a Comment