Mission


Inqelaab E Zamana

About Me

My photo
I am a simple human being, down to earth, hunger, criminal justice and anti human activities bugs me. I hate nothing but discrimination on bases of color, sex and nationality on earth as I believe We all are common humans.

Saturday, January 5, 2013


،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،انقلاب ہی مسائل کا حل ہے ،،،،،،،،،،،،،،،،
،،،،،،،،،،نہ بدلے جس سے نظام وہ انقلاب افکار نہیں ہوتا
،،،،،،،،به جاۓ جو قوم کی خاطر وہ لہو بیکار نہیں ہوتا
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،بحثیت قوم جس مقام پر پہنچ چکے ہیں ،،یا ہمارا معاشرہ ،،کلچر ،ادب ،،اخلاق ،،مذہب ،،فرقہ بندی ،،لا قانونیت ،،قتل و غارت گری ،،ڈاکے ،،زنا بلجبر ،،،اغوا ،،گینگ ریپ ،،،،غرض کہ جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا معاملہ عروج پر ہے ،،داخلی اور خارجی سطح پر ہم مفلوج ہو چکے ہیں ،،،مجھے تو دور دور تک مایوسی ہی نظر آتی ہے ،،گو کہ مایوسی کو گناہ کہا جاتا ہے ،،،،مگر یہ مایوسی مجھے میرے حکمرانوں کی طرف سے تحفه میں ملی ہے ،،،،اب ہر پاکستانی کے ہاتھ آسمان کی طرف ہیں ،،واحد امید کی کرن صرف اور صرف خدا کی ذات ہے ،،ووہی کوئی معجزہ کر سکتا ہے ،،،،ہم کو چور لٹیروں اور غداروں سے بچا سکتا ہے ،،،بغض ،حسد ،،کینہ ،دشمنی ،نفرت ،،منافقت ،،اور بھوت کچھ جو عوام میں پایا جاتا ہے ،،یہ بھی زن ،زر اور زمین ، جیسے تمام معاملات حکمرانوں کی نا اہلی اور کرپشن کا نتیجہ ہے ،،کیونکہ یہ نظام فرسودہ اور اتنا گھٹیا ہے ،،کہ ہر کوئی قانون کو ہاتھ میں لے لیتا ہے ،،کیونکہ انصاف ملنے کی یہاں کسی کو امید نہیں ہوتی ،،،،اور ان سب کو سب اچھا نظر آتا ہے جو حکومت میں ہیں ،،یا جن کو گھومنے والی کرسی دی گئی ہے یا جو چند حکومت کے سکوں پر پل رہے ہیں ،،اگر ان چند سے حکومت کی مراعات واپس لے لی جایں ،،تو وہ بھی میری طرح کہیں گے کہ انقلاب ہی مسائل کا حل ہے ،،،مگر افسوس اس بات کا ہے ،،کہ جب ہمارے پاس تین وقت کا کھانا ہوتا ہے ،،تو اس وقت ہمیں غریب کی مشکلات نظر نہیں آتی ،،،،،یہی میری قوم کا المیہ ہے کہ ہم اپنے راگ میں اتنے مگن ہیں اپنے اپنے مفادات کے لئے تو سوچتے ہیں ،،مگر اپنے مفادات کو نظر انداز کر کے قوم کے لئے نہیں سوچ سکتے ،،اس سے زیادہ کیا المیہ ہو گا کہ ہم نے غداروں کو بھی پاکستانی جھنڈے میں دفنایا ہے ،،اور ابھی تک ہماری ڈگر یہی ہے ،،پھر ہم کہتے ہیں ،،،کہ ہم کو امید کا دامن اپنے ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہئے ،،،نہ چھوڑو ،امید کے دامن کو اچھی طرح یا مجبوری کے پیش نظر پکڑے رکھو ،،ملک جاۓ جھنم میں ،،اپنے مفادات کو سامنے رکھو ،،،،،اور اس قوم یا ہجوم کے ساتھ کھیلتے رہو ،،،،،،اتنی بد کرداریاں ہمارے اندر سرایت کر چکی ہیں کہ کوئی بھی آہین یا قانون کی کتابیں اس ملک کو دل دل سے نہیں نکال سکتی ،،،،انقلاب نے آنا ہے اس کے سوا کوئی چارہ کار نہ ہے ،،،،،اب یہ حکمران پر منحصر ہے ، وہ نظام بدل کر سبز انقلاب لے آے،،،ورنہ اننارکی اور خونی انقلاب نے آنا ہے ،،،،ویسے ہم  کو حکمران خونی انقلاب سے بھوت ڈراتا ہے ،،مگر افسوس کہ ہر روز جو ناحق خون به رہا ہے وہ کونسے خونی انقلاب کی نشاندہی کر رہا  ہے ،،،،نہ تو مجھے الیکشن ہوتے نظر آ رہے ہیں اور الیکشن اگر ہووے ،،تو خون خرابہ بھی کا ڈرامہ بھی حکومت کے ذمہ ہو گا ،،مجھے تو قادری صاحب اور الطاف صاحب کے انقلاب کے پیچھے بھی  زرداری صاحب کی سوچ نظر آ رہی ہے ،،کیونکہ الطاف صاحب کا لانگمارچ میں جانا اور حکومت سے علیحدہ نہ ہونا ،،،یہ میرے انقلاب کی توہین ہے ،،،میمو سکینڈل کی طرز کا ایک نیا شاہکار جنم لے رہا ہے ،،صرف الیکشن کو ملتوی کروانے کے سارے منصوبے ہیں ،،،پاکستانی قوم کو خبر دار کر رہا ہوں کہ اگر ملک کو خونی انقلاب سے بچانا ہے ،،تو براۓ مہربانی زرداری صاحب کو تاحیات صدر مان لو ،،ورنہ اپنے حشر کا اندازہ کر لو ،،،میاں نواز شریف ایک دفعہ پھر زرداری صاحب کے ہاتھوں کھلونا بھی بن چکے ہیں اور پہلے کی طرح  ٹریپ بھی ہو چکے ہیں ،،،مگر میاں صاحب کا قصور نہیں ہیں ،زرداری صاحب شطرنج کا کھیل ہی کچھ اس طرح کھیلتے ہیں کہ سب سیاستداں ان کے تلوے چاٹنے پر مجبور ہیں ،،،،        ویسے اگر قادری صاحب کے انقلاب کے ساتھ عمران خان شامل ہو جاتے ،،تو انقلاب بھی ضرور آتا ،،اور انقلاب کا نقشہ بھی مختلف ہوتا ،،،کیونکہ عمران نہ بکنے اور نہ جھکنے والا نڈر لیڈر ہے ،،اس طرح کا لیڈر ہی ملک میں انقلاب  لا سکتا ہے ،،مگر افسوس عمران خان نے بھی انقلاب کے لئے الیکشن کا رستہ اپنایا ہے ،،جو اس ملک کے نظام کو تبدیل کرنے کی طرف نہیں جاتا ،،بلکہ جاگیردار کو تحفظ فراہم کرتا ہے ،،نظام تبدیل صرف انقلاب سے ہو گا ،،کیونکہ پاکستان کے حالات ایسے ہیں ،،،،،اک آواز ہے جو تیرے در  و  دیوار  تک پنچے
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،اک سجدہ ہے جو تیرے  اعتبار  تک  پنچے
،،،،،،،،،،،جاوید اقبال چیمہ ،،،،نائب صدر ،،آل اطالیہ پریس کلب اطالیہ ،،،،

No comments:

Post a Comment