،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،انقلاب کے مصنف زرداری صاحب ،،،،،،،،،،،،،،،،،
،،،،،،،،،،،،قادری صاحب کے انقلاب کے مصنف یا تو زرداری صاحب ہیں ،،یا قادری صاحب کے انقلاب کو بڑی خوبصورتی سے ہائی جیک کر لیا گیا ہے ،،اگر اس سارے ڈرامے کا ڈراپ سین انقلاب کے بغیر ہوا ،،تو میں قادری صاحب کی نیت پر شک نہیں کروں گا ،،بلکہ افسوس کا اظہار کروں گا کہ قادری صاحب کی عاقبت خراب کروانے کے لئے کس قادری صاحب کے ساتھ کو استمعال کیا گیا ،،،،اور اس دوست نے قادری صاحب کو اندھیرے میں رکھا ،،،اس ڈرامے کا کیا یہی ڈراپ سین ہونا ہے ، کہ زرداری صاحب کو پوری قوت کے ساتھ آمرانہ اور دکتٹرشپ کا کردار مزید پانچ سال کے لئے دے دیا جاۓ،،،اور میاں نواز شریف بھی پھر ٹریپ ہو گہے،،،میاں صاحب کی خلافت تو پروان نہ چڑھ سکی ،،مگر زرداری صاحب خلیفہ اول بنتے نظر آ رہے ہیں ،،گو کہ بعد میں جو ملک میں ہو گا ،،اس کا ابھی شاید حکمرانوں کو اندازہ نہ ہے ،،وہ بعد کی بات ہے ،،،اس قادری صاحب کے انقلاب میں گجرات والوں اور کراچی والوں کا ڈبل رول اور ڈبل گیم سب کی سمجھ سے بھر ہے ،،مگر وقت کے ساتھ دھند صاف ہوتی جاۓ گی ،،اور اصل گیم وقت کے ساتھ عوام کو بھر حال نظر آ جاۓ گی ،،،ویسے میں تو صرف اتنا ہی کہ سکتا ہوں ،،کہ قربان جائوں ایسے انقلاب پر جس کے مصنف زرداری صاحب ہوں ،،کیونکہ میری نظر والے انقلاب میں دو کشتیوں میں سوار نہیں ہوا جاتا ،،نہ وضاحتیں ، نہ پینترے بدلے جاتے ہیں ،،،حقوق کے لئے نکلنے والے منتیں نہیں کیا کرتے ،،انقلاب کے لئے نکلنے والے کفن باندھ کر نکلتے ہیں ،،میں تو قادری صاحب کا آنا ایک معجزہ سمجھ بیٹھا تھا ،،،ویسے تو اس ملک کی بک بک کا انقلاب ہی حل ہے ،،،،مگر انقلاب آئین کے دائرے میں نہیں آیا کرتے ،،انقلاب آنے کے بعد خود آئین کی کتابیں لکھتا ہے ،،،انقلاب وہ لوگ لاتے ہیں جو نیت کے صاف ہوں ،خدا اور نبی اور موت پر مکمل یقین رکھتے ہوں ،،اور صرف ایک ہی خدا پر نظر رکھنے والے ہوں ،،،،مجھے اب یہ پریشانی ہے کہ قادری صاحب اچھی خاصی دنیا میں عزت تھی ، مگر اب اگر وہ اپنی غلطیوں کی وجہ سے کامیاب نہ ہو سکے تو وہ غلط لیبل لگوا کر رخصت ہوں گے ،،کیونکہ مجھے دکھ اس وقت ہوا ،،جب میں نے الطاف صاحب کو گارنٹی دیتے سنا زرداری صاحب کو ،،،،تو میں پریشان ہو گیا کہ اگر گارنٹی لندن سے آنی تھی تو رابطہ کمیٹی کدھر چلی گی ،،،بس یہی ایک نقطۂ تھا ، جس نے میرے انقلاب کو سمندر میں غوطہ لگوا دیا ،،امیدوں پر پانی پھر گیا ،،،اب مجھے یقین ہو چلا ہے ، کہ سب ڈرامہ ہے اور کوئی انقلاب وغیرہ ملک میں نہیں آے گا ،،،بس بغیرتی والا جو خونی انقلاب ملک میں جاری ہے یہی قتل و غارت اور دہشت گردی اور لا قانونیت جاری رہے گی ،،اور امن نام کی کوئی چیز ابھی ہم کو میسر نہیں آنے والی ،،،ابھی ہم کو اور برباد ہونا ہے اور خدا کی طرف سے سزا اور عذاب کا سامنا کرنا ہے ،،کیونکہ ابھی ہمارے عمال اسی قابل ہیں ،،،،دعا کریں کہ خدا ہمارے گھناہ معاف کر دے اور کوئی عمر فاروق یا خالد بن ولید بھیج دے ،،،جو انقلاب لا کر سب کا احتساب کرے اور نظام کو تبدیل کر دے ،،،،،،
،،،،،،،،،،جاوید اقبال چیمہ ،،،،،نائب صدر ،،آل اطالیہ پریس کلب اطالیہ ،،،،،،،
No comments:
Post a Comment