...........
جناب قادری صاحب ......نہ تو آپ کے دفتر سے کوئی جواب موصول ہوتا ہے...اور نہ آپ کوئی عملی اقدامات انقلاب کے لئے کرتے ہیں ..نہ کوئی ٹھوس لاۓمہ عمل سامنے آتا ہے ...صرف بیانات ہی بیانات ہیں ..ان بیانات سے اس قوم کا درد ختم ہونے والا نہیں ہے ..نہ اس طرح پاکستان کی قسمت بدلے گی اور نہ یہ نظام ..تو پھر آپ کس وقت کا انتظار کر رہے ہیں .....کیا ہم سب نظام کی تبدیلی کے خواب دیکھتے دیکھتے اس دنیا سے چلے جایں گے ...کیا آپ کو اپنی موت کے وقت کا پتہ ہے ...اگر نہیں تو انتظار کس بات کا ..اگر خدا نخواستہ کل کو آپ فوت ہو جاتے ہیں..تو ہم کو پھر کسی لیڈر کے آنے کا ٥٠ سال انتظار کرنا ہو گا ....یا آپ بتا دو ..ہم اپنا رونا کس کے آگے رونے جایں ......خدا کا واسطہ دیتا ہوں ایک گنگار مسلمان ہونے کی حثیت سے کہ خدا راہ ہم کو ان چور ..لٹیروں سے نجات کے لئے ..اس فرسودہ نظم سے ..اس بےغیرت جمہوریت سے نجات کے لئے میدان میں آ جایں ...زندگی کا کوئی بھروسہ نہ ہے ....یا پھر ہمیشہ کے لئے انقلاب انقلاب پر صرف بیانات دے کر ہمارے زخموں پر نکم مت چھڑکیں.....نہ مذمت سے اور نہ بیانات سے ہُل ہوتے ہیں ...اگر عمل نہیں تو میں مسلمان نہیں .....یاد رکھو خدا کو کیا جواب دیں گے ..ہم سب اپنی اپنی کتابیں یا بے سود تقریریں خدا کو پیش کریں گے ....خدا اور رسول کا پھر واسطہ دیتا ہوں ..کہ اگر نیت نیک ہے ..ٹھیک ہے ..تو دوبارہ غلطی مت کرو اور حافظ صید ..عمران خان ..شیخ رشید ..جنرل حمید گل اور دوسرے محب وطن لوگوں کو ساتھ ملا کر نکلیں ..جو نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں ..پی.پی.پی.اور نواز شریف اور گجرات والے چودھری ..یہ سب چور .لٹیرے ہیں ..یہ نظام کی تبدیلی نہیں چاہتے ..اس لئے ان پر عتبار مت کرنا .....اور خدا اور نبی کا نام لے کر نکلو ...پوری قوم تیار ہے ..اور کسی لیڈ کرنے والے کی انتظار کر رہی ہے ......اکیلے اکیلے مت نکلو ...متحد ہو کر نکلو ..اتحاد میں برکت ہے ..ورنہ یہ نظام نہیں بدلے گا ..مگر آپ سب کی کاروباری دکانیں چلتی رہیں گی ..اب یہ بات آپ پر ہے ..کہ ملک ..قوم اور دین اسلام کے ساتھ مخلص ہیں ..یا اپنی اپنی کاروباری دکانوں سے مخلص ہیں ....قوم کو بیوقوف مت بناؤ سیاسی بازیگروں کی طرح اور ڈالروں سے کھیلنے والے اینکروں کی طرح اور غدار کالم نگار .تجزیہ نگار اور چینل مالکان کی طرح.......ہم سب نے آخر کار مرنا ہے ..قبر میں سب کو حساب دینا ہے ......سوچ لو ..اور مجھے واپسی جواب دو ....اگر تمہارے پاس نظام نہیں ہے تو میرے پاس ہیں نظام لکھ کر دینے والے .......ویسے اسلام اور مسجد سے آگے کوئی نظام نہیں ہے ......نظم ہر محلے کی مسجد سے نکلے گا ......سب فیصلے دہلیز پر ہوں گے ................
...........
جاوید اقبال چیمہ ..میلان ..اطالیہ......
.......
٠٠٣٩...٣٢٠...٣٣٧.....٣٣٣٩.......
No comments:
Post a Comment