...................
کون کہتا ہے میرا حکمران بد دیانت ہے .................
...........
سیاستدان سے پوچھو کہ تم سیاست کس لئے کرتے ہو .سیاست میں کیوں داخل ہووے .تو وہ جواب دے گا .کہ عوام اور ملک کی خدمت کرنے کے لئے ..مگر ہوتا کیا ہے ..کاروبار ....انویسٹمنٹ ..ایک لاکھ لگاؤ ..ایک کروڑ کماؤ .اب زمانہ تبدیل ہو چکا ہے .اب اربوں کمانے کی بات کرو ..جو سمجھنا چاہتا ہے وہ سمجھ جاتا ہے .کہ نظام تبدیل کیوں نہیں ہوتا ..کیونکہ ان سب چوروں کے مفادات ملک کو لوٹنے کے یکساں ہیں ..ہر ایک سیاستدان نے اپنی باری پر قرضے لینے اور معاف کروانے ہوتے ہیں ..یہ غریب لوگ آخر کیا کریں .کدھر سے اپنے گھر کا خرچہ چلایں...بنگلے .کوٹھیاں ..کاریں ..فیکٹریاں ..زمینیں .جاگیریں .کہاں سے بنایں...بیچارے غریب ..ایماندار .میرے سیاسدان .کشکول کیوں توڑیں ...کیونکہ پہلے عالمی بینک سے قرضے لیں گے .پھر اپنے بنکوں سے خود قرضے لیتے ہیں ..جن سے عیاشی کرتے ہیں .بعد میں وہ قرضے معاف کروا کر مال ہضم .قصہ ختم ...اس حمام میں یہ سارے ایماندار ننگے ہیں ..بلکہ اب تو سنا ہے .کہ بڑا چور حکمران اپنے چھوٹے چور سیاسی ورکر سے کہتا ہے کہ اتنے پرسنٹ مجھے دے دو تو قرضہ معاف کروا لو ..باقائدہ بولی لگتی ہے ..یہ کاروبار ہر حکمران کے ہاں ہو رہا ہے ..اب خبر آئی ہے .کہ شریف برادران نے ٦ ارب کا سود معاف کروا لیا ہے ..اسے کہتے ہیں .کہ خود ہی مدعی خود ہی ملزم ..میاں بیوی راضی کیا کرے گا قاضی ....تم بھی کھاؤ.ہم بھی کھاتے ہیں ..چور مچاۓ شور .....باری اپنی اپنی ...تم ہم کو نہ چھیڑو..ہم تم کو نہ تنگ کریں گے ..یہ ہے میرے اسلامی جمہوریہ پاکستان کا چہرہ ..یہ ہے جمہوریت ..کہاں احتساب .کہاں عدالتیں .کہاں گئی بیوروکریسی کی پھرتیاں ..یہ ہے ملک کا آئین..قانون ..نظام ..پارلیمنٹ اور سپریم ادارے ....کیا مذاق غریب کے ساتھ ہو رہا ہے ..ہم شاید بھیڑ ..بکریوں سے بھی بد تر ہیں ...کئی قسم کے شیر اور شکاری آتے ہیں .شکار کرتے ہیں .خون پیتے ہیں .چلے جاتے ہیں ..کہ جدھر کوئی چاہتا ہے ..ہانک کر لے جاتا ہے ....مداری گر آتے ہیں .تماشہ دکھاتے ہیں .جیب کاٹتے ہیں .چلے جاتے ہیں ...اب کون جاۓ گا ..عدالت میں ..جو عدالت سے یہ کہے ..کہ جناب جج صاحب ..کیا غریب ہی قرضہ واپس کرے گا سود کے ساتھ ...جو بینک کو ایک لاکھ کے بدلے یا ایک لاکھ مزید سود دے گا ..یا اپنا مکان بینک کے حوالے کرے گا ....کیونکہ امیر ..سیاستدان ..جاگیردار .وڈیرے .اور بیوروکریٹ کے لئے تو قانون مختلف ہے یہاں ......واہ میرے ملک ..واہ میرے سیاستدان ..واہ میرا نظام ..واہ میری مضبوط جمہوریت اور آمریت ....یہ ہے میرا سیاستدان جس کا آمریت بھی کچھ نہ بگاڑ سکی ....وہ اب مزید اربوں کھاۓ.یا کھربوں ...اس کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا ..کیونکہ وہ خود ہی عدالت اور خود ہی جج ہے ..جس کی لاٹھی اس کی بھینس ....چور اچکا چودھری تے غنڈی رن پردان ہے یہاں ..بتا کونسا آئین اور قانون ہے یہاں ...........javed iqbal cheemah ..milan،italia..
No comments:
Post a Comment