،،،،،،،،،اسحاق ڈار کا کشکول ڈرامہ انقلاب ،،،،،،،،،،،،،،،
،،،،،،،،،،،،ہم جذباتی قوم ہیں ،،اس لئے بڑی جلدی سچ سنتے ہووے بھی جذباتی ہو جاتے ہیں ،،،میں نے اپنے کالم میں لکھا تھا کہ نواز شریف نہ تو انقلاب لا سکتے ہیں اور نہ کشکول توڑ سکتے ہیں اور نہ نظام تبدیل کر سکتے ہیں ،،اس کی بھوت سی وجوہات ہیں ،،بلکہ میں نے تو میاں صاحب سے گزارش بھی کی تھی کہ اسحاق ڈار کو وزیر خزانہ مت بنانا ،،مگر میری کون سنتا ہے ،،میاں صاحب تو اپنے صرف پرویز رشید کی سنتے ہیں ،ویسے بھی وہ صمدی کو کیسے وزارت نہ دیتے ،،اسحاق ڈار ووہی شخص ہے جس نے پہلی دفعہ کشکول قوم کو پکڑوایا تھا ،،بیچارے تجزیہ نگار سوچ رہے تھے کہ میاں صاحب کس گیدڑ سنگھی سے معشیت کا مسلہ حل کرتے ہیں ،،مگر کھودہ پھاڑ نکلا چوہا ،،،،ووہی پرانا طریقہ واردات کہ قرض ادا کرنے کے لئے نیا قرض ،،،،،بیوروکریسی اور عالمی طاقتوں کا پرانا جال ،،،،ہم تو سوچ رہے تھے کہ کشکول کو توڑا جاۓ گا ،،بلکہ جن لوگوں نے ہم کو بھکاری بنایا تھا ،،میاں صاحب ان کو الٹا لٹکا دیں گے ،،،بلکہ یہ تو خود ہی الٹے لٹک کر قوم کو رو رو کر بتا رہے ہیں کہ ہم نے قوم کو دھوکہ دیا ہے ،،جذباتی نعرہ لگایا تھا ،،،،،وہ جی وہ کیا انقلاب آ گیا ہے ،،،بجلی ،،گیس ،اور چند نوجوانوں کو لیپ ٹاپ اور نہ واپس کرنے والے قرضے بھی ملیں گے ،،مگر الیکشن جب قریب آ جایں گے ،،جس طرح بینظیر سکیم کی طرح اپنوں میں ریوڑیاں بانٹی گہن،،،،اسی طرح یہ بھی اپنے خاص لوگوں کو فائدے دیں گے ،ووٹ لینے کے لئے ،،مگر قوم کی مشکلات میں کمی نہیں لا سکتے ،،،،کیونکہ کشکول توڑنے والا وعدہ بھی جھوٹ نکلا ،،اب آگے آگے دیکھتے جاؤ ،،کہ اب اور کتنے انقلاب آتے ہیں ،،شریف برادران کو خلافت سے غرض تھی وہ مل چکی ہے ،،نظام کو بدلنا ان کے بس میں نہیں ہے ،،،،یہ سارا کھیل ہی دھاندلی کا اسی لئے کھیلا گیا تھا ،،تاکہ نظام بدلنے والوں کا راستہ روکا جا سکے ،،وہ کھیل کامیابی سے کھیل چکے ،،قوم کی آنکھیں کھل جانی چاہے،،کہ انقلاب ہی حل ہے اس ملک کا ،،،،،انقلاب کے بغیر کچھ بھی نہیں بدلے گا ،،نہ چور ،ڈاکو ،غدار ،عاصمہ جہانگیر اور حسین حقانی جیسے لٹکاۓ جایں گے ،،نہ احتساب ہو گا ،،نہ لوٹی ہوئی دولت واپس لی جاۓ گی ،،،،بس جب بھی قیامت آے گی صرف غریب پر آے گی ،،،،،جاگیر دار، وڈیرہ شاہی ،،اور فرہنگی کے نظام میں بیوروکریسی ہی راج کرے گی ،،ان سب طاقتوں کو اسی نظام میں دلچسپی ہے ،،،صرف انقلاب ہی ان سب بغیرتوں کا صفایا کرے گا ،،،،اور اسحاق ڈار کے کشکول کو توڑے گا ،،،حکمران غدار اپنی عیاشی کے لئے قرض لے اور عوام ٹیکس دے کر اپنے خون سے ساری زندگی نسل در نسل سود پر سود ادا کرتے رہیں اور بھکاری بنتے رہیں،،،،،،،انقلاب ،،انقلاب ،،انقلاب ،،،،،،،،،،،انقلاب ،،،،،،،،،،،،،،،،،
،،،،،،نہ بدلے جس سے نظام وہ انقلاب افکار نہیں ہوتا
،،،،،بہ جاۓ جو قوم کی خاطر وہ لہو بیکار نہیں ہوتا
،،،،،،،،،،،،،،،،،جاوید اقبال چیمہ ،،میلان ،،اطالیہ،،،،،،،،،
،،،،،،،،،،،،ہم جذباتی قوم ہیں ،،اس لئے بڑی جلدی سچ سنتے ہووے بھی جذباتی ہو جاتے ہیں ،،،میں نے اپنے کالم میں لکھا تھا کہ نواز شریف نہ تو انقلاب لا سکتے ہیں اور نہ کشکول توڑ سکتے ہیں اور نہ نظام تبدیل کر سکتے ہیں ،،اس کی بھوت سی وجوہات ہیں ،،بلکہ میں نے تو میاں صاحب سے گزارش بھی کی تھی کہ اسحاق ڈار کو وزیر خزانہ مت بنانا ،،مگر میری کون سنتا ہے ،،میاں صاحب تو اپنے صرف پرویز رشید کی سنتے ہیں ،ویسے بھی وہ صمدی کو کیسے وزارت نہ دیتے ،،اسحاق ڈار ووہی شخص ہے جس نے پہلی دفعہ کشکول قوم کو پکڑوایا تھا ،،بیچارے تجزیہ نگار سوچ رہے تھے کہ میاں صاحب کس گیدڑ سنگھی سے معشیت کا مسلہ حل کرتے ہیں ،،مگر کھودہ پھاڑ نکلا چوہا ،،،،ووہی پرانا طریقہ واردات کہ قرض ادا کرنے کے لئے نیا قرض ،،،،،بیوروکریسی اور عالمی طاقتوں کا پرانا جال ،،،،ہم تو سوچ رہے تھے کہ کشکول کو توڑا جاۓ گا ،،بلکہ جن لوگوں نے ہم کو بھکاری بنایا تھا ،،میاں صاحب ان کو الٹا لٹکا دیں گے ،،،بلکہ یہ تو خود ہی الٹے لٹک کر قوم کو رو رو کر بتا رہے ہیں کہ ہم نے قوم کو دھوکہ دیا ہے ،،جذباتی نعرہ لگایا تھا ،،،،،وہ جی وہ کیا انقلاب آ گیا ہے ،،،بجلی ،،گیس ،اور چند نوجوانوں کو لیپ ٹاپ اور نہ واپس کرنے والے قرضے بھی ملیں گے ،،مگر الیکشن جب قریب آ جایں گے ،،جس طرح بینظیر سکیم کی طرح اپنوں میں ریوڑیاں بانٹی گہن،،،،اسی طرح یہ بھی اپنے خاص لوگوں کو فائدے دیں گے ،ووٹ لینے کے لئے ،،مگر قوم کی مشکلات میں کمی نہیں لا سکتے ،،،،کیونکہ کشکول توڑنے والا وعدہ بھی جھوٹ نکلا ،،اب آگے آگے دیکھتے جاؤ ،،کہ اب اور کتنے انقلاب آتے ہیں ،،شریف برادران کو خلافت سے غرض تھی وہ مل چکی ہے ،،نظام کو بدلنا ان کے بس میں نہیں ہے ،،،،یہ سارا کھیل ہی دھاندلی کا اسی لئے کھیلا گیا تھا ،،تاکہ نظام بدلنے والوں کا راستہ روکا جا سکے ،،وہ کھیل کامیابی سے کھیل چکے ،،قوم کی آنکھیں کھل جانی چاہے،،کہ انقلاب ہی حل ہے اس ملک کا ،،،،،انقلاب کے بغیر کچھ بھی نہیں بدلے گا ،،نہ چور ،ڈاکو ،غدار ،عاصمہ جہانگیر اور حسین حقانی جیسے لٹکاۓ جایں گے ،،نہ احتساب ہو گا ،،نہ لوٹی ہوئی دولت واپس لی جاۓ گی ،،،،بس جب بھی قیامت آے گی صرف غریب پر آے گی ،،،،،جاگیر دار، وڈیرہ شاہی ،،اور فرہنگی کے نظام میں بیوروکریسی ہی راج کرے گی ،،ان سب طاقتوں کو اسی نظام میں دلچسپی ہے ،،،صرف انقلاب ہی ان سب بغیرتوں کا صفایا کرے گا ،،،،اور اسحاق ڈار کے کشکول کو توڑے گا ،،،حکمران غدار اپنی عیاشی کے لئے قرض لے اور عوام ٹیکس دے کر اپنے خون سے ساری زندگی نسل در نسل سود پر سود ادا کرتے رہیں اور بھکاری بنتے رہیں،،،،،،،انقلاب ،،انقلاب ،،انقلاب ،،،،،،،،،،،انقلاب ،،،،،،،،،،،،،،،،،
،،،،،،نہ بدلے جس سے نظام وہ انقلاب افکار نہیں ہوتا
،،،،،بہ جاۓ جو قوم کی خاطر وہ لہو بیکار نہیں ہوتا
،،،،،،،،،،،،،،،،،جاوید اقبال چیمہ ،،میلان ،،اطالیہ،،،،،،،،،
No comments:
Post a Comment