,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,میرٹ پر تقرریوں کا انقلاب ،،،،،،،
،،،،،،،،،،،مجھے سب سے زیادہ نواز شریف کے یہ الفاظ انقلاب کے قریب قریب لگے ،،جس میں جناب نے فرمایا کہ وہ میرٹ پر تقرریاں کریں گے ،،واہ کیا بات ہے ،،کہیں خوشی سے مر نہ جاؤں ،،یہ تو بہت بڑا انقلاب ہے ،،جس کا مطلب یہ ہے کہ اب کسی ذولفقار چیمہ سابق ڈی،آئی، جی ،گوجرانوالہ کی طرح کسی کو کھڈے لائن نہیں لگایا جاۓ گا اور نہ باھرکے ملکوں میں سفارش اور رشوت کے پیش نظر لوگوں کو بیجھا جاۓ گا ،،بلکہ یہ لوگ جب میرٹ پر سفارت خانوں میں آئیں گے تو شاید ایمانداری اور دیانت داری سے پاکستانیوں کی خدمات بھی کریں گے اور پاکستان کا وقار بھی بلند کریں گے ،،،میرے نزدیک تو یہ انقلابی اقدام ہو گا ،،کیونکہ پاکستان کی تاریخ میں آج تک نہ ہوا ہے اور نہ ہونے کی امید ہے ،،اگر جرات ،دلیری اور عوامی جزبہ ہو ،تو سب کچھ ممکن ہے ،،ورنہ سیاسی نعرے ملک کی تقدیر نہیں بدل سکتے ،،،اور جس طرح پہلے اقرباپروری ،خوشامد ،رشوت دے کر لوگ تبدیلی کرواتے رہے ہیں اسی طرح اب بھی ہو گا ،،،مجھے تو اطالیہ میں اپنی ایمبیسی اور قونصل خانے کا حال معلوم ہے ،،کہ یہاں جو بھی لوگ آے،،،ماشااللہ وہ اپنے منہ سے ایسے ایسے الفاظ استمعال کرتے تھے اور ہیں کہ فرعون کو پہچے چھوڑ جاتے ہیں کہ ان کو کوئی مائی کا لال تبدیل نہیں کر سکتا ،،،،اور وہ ایسے ایسے طریقے سے یہاں آتے ہیں کہ عقل بھی دھنگ رہ جاتی ہے ،،ایک اعجاز ال حق صاحب یہاں ڈیپوٹیشن پر آے تھے ،،ان کے یہاں آنے کی کہانی عجیب ہے ،،ان کے بعد ان کی بیگم صحبہ بھی ان کی جگہ پر تشریف لاین،،کیونکہ پاکستان میں ان کی طرح کا کوئی قابل انسان موجود نہ تھا ،،ان کے آنے کی بھی کہانی عجیب ہے ،،میں نے ایک دفعہ اعجاز صاحب سے اختلاف کیا تھا اور ایک دفعہ ان کی میٹنگ میں شامل نہ ہوا تھا ،،تو بیوروکریسی نے اپنا رنگ دکھایا تھا ،،،نواز شریف جو بیوروکریسی کے زور بازو پر حکومت کرنے والے ہیں وہ کس طرح ان کے جال سے بچ نکلیں گے ،،،میرے نزدیک یہ انقلاب میرٹ والا مشکل ہے ،،،جس طرح لطیف کھوسہ کے بیٹے میرٹ پر ہیں اسی طرح سارے ملک میں میرٹ کا بیڑہ غرق ہے ،،،سفارش کے بغیر ڈگریاں ہاتھوں میں لئے بچے ، بچیاں ،،جوانی کو چھوڑ چکی ہیں ،،کب میرٹ کا انقلاب آے گا ،،،،دیکھتے جاؤ کہ کب نواز شریف کے وعدے اپنے انجام کو پنچتے ہیں ،،،ہمیں تو یہ نعرے سنتے سنتے اب دکھ ہو ہوتا ہے ،،،،،نہ جانے ہر وعدہ اپنے انجام کو کب پنچے گا ،،ہمیں تو ہر ایک سے یہی امید ہوتی ہے کہ شاید یہ کوئی انقلابی فیصلے کر لے ،،تاکہ اس لیڈر کی اور ملک کی ساکھ بچ جاۓ ،،،،نہ بدلے جس سے نظام وہ انقلاب افکار نہیں ہوتا
،،،بہ جاۓ جو قوم کی خاطر وہ لہو بیکار نہیں ہوتا
،،،،،،،،،،،،،،،،جاوید اقبال چیمہ ،،میلان،،اطالیہ ،،،،،،،،
،،،،،،،،،،،،،،،،،٠٥،،٠٦،،،،،٢٠١٣،،،،،
،،،،،،،،،،،مجھے سب سے زیادہ نواز شریف کے یہ الفاظ انقلاب کے قریب قریب لگے ،،جس میں جناب نے فرمایا کہ وہ میرٹ پر تقرریاں کریں گے ،،واہ کیا بات ہے ،،کہیں خوشی سے مر نہ جاؤں ،،یہ تو بہت بڑا انقلاب ہے ،،جس کا مطلب یہ ہے کہ اب کسی ذولفقار چیمہ سابق ڈی،آئی، جی ،گوجرانوالہ کی طرح کسی کو کھڈے لائن نہیں لگایا جاۓ گا اور نہ باھرکے ملکوں میں سفارش اور رشوت کے پیش نظر لوگوں کو بیجھا جاۓ گا ،،بلکہ یہ لوگ جب میرٹ پر سفارت خانوں میں آئیں گے تو شاید ایمانداری اور دیانت داری سے پاکستانیوں کی خدمات بھی کریں گے اور پاکستان کا وقار بھی بلند کریں گے ،،،میرے نزدیک تو یہ انقلابی اقدام ہو گا ،،کیونکہ پاکستان کی تاریخ میں آج تک نہ ہوا ہے اور نہ ہونے کی امید ہے ،،اگر جرات ،دلیری اور عوامی جزبہ ہو ،تو سب کچھ ممکن ہے ،،ورنہ سیاسی نعرے ملک کی تقدیر نہیں بدل سکتے ،،،اور جس طرح پہلے اقرباپروری ،خوشامد ،رشوت دے کر لوگ تبدیلی کرواتے رہے ہیں اسی طرح اب بھی ہو گا ،،،مجھے تو اطالیہ میں اپنی ایمبیسی اور قونصل خانے کا حال معلوم ہے ،،کہ یہاں جو بھی لوگ آے،،،ماشااللہ وہ اپنے منہ سے ایسے ایسے الفاظ استمعال کرتے تھے اور ہیں کہ فرعون کو پہچے چھوڑ جاتے ہیں کہ ان کو کوئی مائی کا لال تبدیل نہیں کر سکتا ،،،،اور وہ ایسے ایسے طریقے سے یہاں آتے ہیں کہ عقل بھی دھنگ رہ جاتی ہے ،،ایک اعجاز ال حق صاحب یہاں ڈیپوٹیشن پر آے تھے ،،ان کے یہاں آنے کی کہانی عجیب ہے ،،ان کے بعد ان کی بیگم صحبہ بھی ان کی جگہ پر تشریف لاین،،کیونکہ پاکستان میں ان کی طرح کا کوئی قابل انسان موجود نہ تھا ،،ان کے آنے کی بھی کہانی عجیب ہے ،،میں نے ایک دفعہ اعجاز صاحب سے اختلاف کیا تھا اور ایک دفعہ ان کی میٹنگ میں شامل نہ ہوا تھا ،،تو بیوروکریسی نے اپنا رنگ دکھایا تھا ،،،نواز شریف جو بیوروکریسی کے زور بازو پر حکومت کرنے والے ہیں وہ کس طرح ان کے جال سے بچ نکلیں گے ،،،میرے نزدیک یہ انقلاب میرٹ والا مشکل ہے ،،،جس طرح لطیف کھوسہ کے بیٹے میرٹ پر ہیں اسی طرح سارے ملک میں میرٹ کا بیڑہ غرق ہے ،،،سفارش کے بغیر ڈگریاں ہاتھوں میں لئے بچے ، بچیاں ،،جوانی کو چھوڑ چکی ہیں ،،کب میرٹ کا انقلاب آے گا ،،،،دیکھتے جاؤ کہ کب نواز شریف کے وعدے اپنے انجام کو پنچتے ہیں ،،،ہمیں تو یہ نعرے سنتے سنتے اب دکھ ہو ہوتا ہے ،،،،،نہ جانے ہر وعدہ اپنے انجام کو کب پنچے گا ،،ہمیں تو ہر ایک سے یہی امید ہوتی ہے کہ شاید یہ کوئی انقلابی فیصلے کر لے ،،تاکہ اس لیڈر کی اور ملک کی ساکھ بچ جاۓ ،،،،نہ بدلے جس سے نظام وہ انقلاب افکار نہیں ہوتا
،،،بہ جاۓ جو قوم کی خاطر وہ لہو بیکار نہیں ہوتا
،،،،،،،،،،،،،،،،جاوید اقبال چیمہ ،،میلان،،اطالیہ ،،،،،،،،
،،،،،،،،،،،،،،،،،٠٥،،٠٦،،،،،٢٠١٣،،،،،
No comments:
Post a Comment