.....................................
نفرت ہے مجھے حکمران سے ..................
..........
نفرت ہے مجھے اپنے حکمران کے کردار سے ..اس کی بے حسی سے .اس کی سوچ سے . اس کے جزبات و احساسات سے . اس کی منافقانہ پالیسی سے .اس کی منافق جمہوریت سے ..اس کی کرپشن . اس کی بد دیانتی . اس کی حوس و لالچ سے ..نفرت ہے مجھے حکمران سے جب وہ ملکی سالمیت اور آزادی اور خود مختاری کے الفاظ استمعال کرتا ہے ..جب وہ اقتدار میں نہیں ہوتا تو سٹیج پر چھوٹ بولتا ہے عوام سے اور جب اقتدار میں آتا ہے تو پھر بھی عوام سے چھوٹ بولتا ہے ..قاعد اعظم کے الفاظ دوہراتا ہے ..اقبال کے اشعار پڑتا ہے ..مگر قول و اقرار میں دونوں کی نفی کرتا ہے اور ملک سے غداری کرتا ہے .اللہ اور رسول کا نام استمال کرتا ہے اور پھر فرعون بھی بنتا ہے ..ڈاکٹر میاں نواز شریف جب انڈیا کے ساتھ پینگیں چڑاتا ہے یا انڈیا کے تجارت کے اور دوسرے ماہدے کرتا ہے یا عالمی ٹھیکیداروں کے پاس کشکول لے کر جاتا ہے تو عوام سے نہیں پوچھتا ..مگر جب دہشت گردی ختم کرنے والی بات ہو . ملک میں امن لانے والی بات ہو تو کئی مہینے زایاح کر دیتا ہے اور پھر کہتا ہے کہ امن عوام کے مشورے سے لانے کی کوشش کروںگأ ...واہ امن کے ٹھیکیدارو . بد کردار حکمرانوں وہ کام تم فوری کر لیتے ہو جو تمہارے اپنے مفاد میں ہوتا ہے اور جو عوام کے قوم کے مفاد میں ہو ..اس کے لئے سال ھا سال مشورے کرتے رہتے ہو ...واہ میرے بد کردار حکمران جب تم کو ریمنڈ ڈیوس چھوڑنا ہوتا ہے تو تم رات کے اندھیرے میں عدالت لگا دیتے ہو ..اور جب قوم کو انصاف دینا ہوتا ہے .تو تم دن کے اجالے میں قوم سے چھوٹ بولتے ہو . غداری کرتے ہو ..حیلے بہانے کرتے ہو ..کمیٹیاں بناتے ہو ..اس پھر سچ کو دبا کر چھوٹ کی واہ واہ کرتے ہو ...میرے حکمران تم کو دنیا کمانے کی فکر ہے مگر آخرت کو بھول چکے ہو ...مگر پھر بھی ایک بات یاد رکھو ..اگر کوئی مائی کا لال انقلاب لانے نظام کو بدلنے کے لئے میدان میں آ گیا ..تو تم اپنے ہی بناۓ ہوۓ قانون کے ہاتھوں پھانسی کے پھندے تک پنچ جاؤ گے ...جس قانون کو تم نے گھر کی لونڈی بنا کر رکھا ہوا ہے یہی قانون تم کو دنیا میں آخرت اور جھنم کا مزہ چکھا دے گا ..انشااللہ ....اور بد قسمتی سے انقلاب لانے والا اس فرسودہ نظام کو بدلنے والا نہ آ سکا ..تو پھر میرے جیسے کئی گنہگاروں کے ہاتھ آخرت میں تمہارے گریبان کا ہار بنیں گے ..یاد رکھ میرے بد کردار حکمران قوم کے ساتھ اس طرح مت کھیل کہ پھر تیرے ساتھ بھی کوئی پھر کھیلنے والا آ جاۓ ..بد کردار حکمران تجھے بتا رہا ہوں ..کہ اب کی بار کھیل ذرا مختلف ہو گا ...سمجھ جا .ہوش کر ...جب کہ اس وقت تجھے میری باتیں سمجھ میں نہیں ایں گی ...کیونکہ تم فرعون کی طرح اقتدار کے نشے میں ہو ...پاکستانی قوم پے ابھی کئی امتحان آنے والے ہیں ..مگر اللہ سے اچھے دن آنے کی امید ہے ..انشااللہ ...انقلاب آے گا ..نظام بدلے گا ........انشااللہ ...جاوید اقبال چیمہ ..میلان .اطالیہ...٠٠٣٩..٣٢٠..٣٣٧...٣٣٣٩...
No comments:
Post a Comment