.................................................
انقلاب اور جشن عید میلاد ............................................
................
دوسری قسط ...............ہاں تو لکھ رہا تھا ....کہ افراتفری ہے ..بدامنی ہے ..قتل و غارت گری ..ڈاکے .. زنا .ریپ ..چوریاں ..ٹارگٹ کلنگ ..بھتہ خوری ..مہنگائی..بیروزگاری ..لا قانونیت بھی ہے ...اور بڑے بڑے جلوس ..ریلیاں ..جشن ..افراتفری ..ملاوٹ ..ذخیرہ اندوزی ..حتہ کہ ہر بیماری ہمارے معاشرے میں ہے اور اسلام بھی ہے ..مگر پھر بھی انقلاب نہیں آ رہا ...شاید مسلمان کم ہیں اور فرقے زیادہ ہیں ...مگر کہتا ہر فرقے اور پارٹی کا سربراہ یہی ہے ..کہ ہم انقلاب لایں گے ..نظام تبدیل کریں گے ..مگر ہوتا کچھ نہیں ....سواۓ بری خبروں کے .........وجہ کیا ہے ...میری نظر میں صرف عمل کی کمی ہے اور خود نمائی اور خود غرضی حاوی ہے ...نام اسلام کا ..مسلمان ہونے کا دعوا.........اور کام اپنی دیڑھ انچ کی مسجد کا مینار اونچا کرنے کے اور کچھ نہیں .....کبھی کبھی تو ہمارے کرتوتوں سے پتہ چلتا ہے کہ ہم مسلمان کہلانے کے بھی حق دار نہیں ہیں .....طالبان کی کہانی ہمارے سامنے ہے ....اول تو وہ خود بھی سب ایک پلیٹ فارم پر نہیں ہیں ...یکجا نہیں ہیں ....ایک قوت نہیں ہیں ...ایک منزل نہیں ..ایک مشن نہیں ....ان کو خود نہیں پتہ سواۓ چند ایک کے ..کہ ان کو کون استمال کر رہا ہے ..ہم کو تنخواہ اور اسلہ کون دے رہا ہے .....اتنا بڑا نیٹ ورک کیسے چل رہا ہے ....اگر یہ لوگ ملک میں نظام کی تبدیلی چاہتے ..تو کب کا نظام تبدیل ہو چکا ہوتا ...مذاکرات کرتے ..حکمران سے اپنی بات منواتے اور ملک میں امن کی کوشش کرتے اور ملک ترقی کرتا ..خوشحال ہوتا ..روزگار ہوتا ..اقتدار میں اپنا حصہ ڈالتے ....مگر یہاں تو کاروباری دکانیں کھلی ہیں ..عالمی اجنڈے کو تقویت دی جا رہی ہے ....دوسرے مزھبھی جماعتوں کے سیاسی لیڈر یہ سمجھتے ہیں ..کہ ہم نے انقلاب کے نام پر جلسہ کر لیا ..جلوس نکال لیا ..اور تقریر کر لی ..بس اب گھر کو چلتے ہیں ..صبح انقلاب آ جاۓ گا ...جس طرح حکمران آزادی کے نام پر تقریر کر کے اگلے سال کے انتظار تک سو جاتا ہے ...اسی لئے آج تک انقلاب نہیں آیا اور نہ نظام تبدیل ہوا ہے .....کیونکہ قادری صاحب سنجھتے ہیں کہ اگر وہ انقلاب کے لئے نکلے اور کوئی گملہ ٹوٹ گیا .............تو ان کا نوبل انعام چلا جاۓ گا ....یہاں بھی خود غرضی نظر آتی ہے .....عمران خان سمجھتا ہے ..کہ وہ اس جمہوریت سے ملک میں تبدیلی لاۓ گا ..یہ اس کی بھول ہے .....زرداری اور نواز شریف کو اور دوسرے جاگیردار ..سرمایا دار کو نظام کی تبدیلی سے غرض نہیں ہے ....اس لئے وہ مافیا کے سجے سجاۓ سٹیج پر آتے ہیں ...تقریریں کرتے ہیں ..عوام کو بیوقوف بناتے ہیں اور انقلاب لانے .روٹی . کپڑا .مکان دینے کی خوشخبری دے کر چلے جاتے ہیں ..اور ہم غریب سمجھتے ہیں ..یہ نجات دہندہ ہے ..کل ہماری تقدیر بدل جاۓ گی ........مگر افسوس یہ بڑے بڑے جلوس ..جلسے ..جشن ..سیمینار نہ ہماری تقدیر بدل سکے نہ نظام اور نہ انقلاب ہی آ سکا اور بد قسمتی سے سے نہ یہ جشن ہم کو مسلمان ہی بنا سکے ...لگتا ہے اینکروں کی اور سیاستدانوں کی اور مزھبھی لیڈروں کی تقریروں والی کاروباری اور نمایشی دکان اسی طرح چلتی رہے گی اور ان کے خواب و خیال میں بھی نہیں ہو گا ..جو راتوں رات آے گا ......اور انقلابی اقدامات سے ہی نظام تبدیل کر کے رکھ دے گا ....پاکستانی لیڈر دیکھتے رہ جایں گے ........پھر جو جلوس اور جشن نکلے گا .......وہ مسلمانوں کا جشن دیکھنے کے لایق ہو گا ..........وہ سورج نکلنے والا ہے ...انشااللہ .................
......................
جاوید اقبال چیمہ ..میلان......اطالیہ......٠٠٣٩....٣٢٠....٣٣٧.....٣٣٣٩....
No comments:
Post a Comment