Mission


Inqelaab E Zamana

About Me

My photo
I am a simple human being, down to earth, hunger, criminal justice and anti human activities bugs me. I hate nothing but discrimination on bases of color, sex and nationality on earth as I believe We all are common humans.

Friday, February 7, 2014

..........................
مذاکرات کا پنڈورا بکس کھل چکا ہے ......................

...........

اس میں کوئی شک نہیں .کہ مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکتے ..ہاں مگر میڈیا کی ڈالر والی روٹی میں اضافہ ہو چکا ہے ..اور کچھ کی کاروباری دکانیں پھر چل نکلی ہیں ..بھوت سی نادیدہ قوتیں اور نادیدہ ہاتھ ان مذاکرات کے پیچھے کارفرما ہیں ..جو ہر حال میں مذاکرات کو تماشا بنا دیں گے ..یہی اس ملک کی بدقسمتی ہے .کہ جو کام ایک منٹ میں ہو سکتا ہے ..اس کے لئے پھر آپ مزید ٥٠ سال انتظار کریں گے ..اسی لئے کہتا ہوں کہ اس ملک میں انقلاب کی ضرورت ہے اور اس انقلاب کی راہ ہموار خود میرا حکمران کر رہا ہے ..اچھا ہوا کہ عمران خان ان مذاکرات میں شامل نہیں ہووے ..ورنہ مزید گندے ہو جاتے ..یہی پرویز رشید جیسے لوگ چاہتے تھے ..مگر عمران خان کو یہ بات کب سمجھ میں آے گی ..کہ جمہوریت سے نظام تبدیل نہیں ہو گا ..انقلاب کے بغیر نظام تبدیل نہیں ہو گا ..اور انقلاب کے لئے عوام کی نظریں کسی رہنما کی راہ تک رہی ہیں ..چند باتیں کالم میں نہیں لکھ سکتا .خود عمران خان صاحب سے ملاقات کر کے ان کو بتا دوں گا ....مگر کیا ہی اچھا ہوتا کہ امن کے لئے .خون بھا کو روکنے کے لئے خود میاں نواز شریف اصل طالبان کی کمیٹی سے ملاقات کرتے اور خود ہی ایک ہی دن فیصلہ کرتے .کہ کیا کرنا ہے ..طالبان سے ان کے مطالبات وصول کرتے ..اور اپنے فیصلے سے طالبان کو اغاہ کرتے ..کہ وہ کیا تسلیم کر سکتے ہیں اور کیا نہیں ...لمبے چکروں میں پڑنے کی ضرورت ہی نہیں تھی ..میڈیا پر اس کی بحث کی ضرورت ہی نہ تھی ..دیانتدار لیڈر ہمیشہ دلیرانہ فیصلے کرتے ہیں ..قوم کی قسمت کے فیصلے کمیٹیوں کی نذر نہیں کرتے ...میڈیا کو تو یہ بحث کا موقعہ اس طرح دے دیا گیا ہے ..جس طرح شیر کے پنجرے کے اندر کوئی انسان پھینک دیا جاۓ ..یا اگر بد تہذیبی کے دائرے میں لکھا جاۓ تو اس طرح لکھا جاۓ گا کہ میڈیا ان مذاکرات پر اس طرح پروگرام کر رہا ہے کہ جس طرح گدھ مردار کے ساتھ کرتے ہیں ...واہ میرے حکمران تیری قوم کے ساتھ چالاکیاں اور پھرتیاں دیکھنے کے لایق ہیں ...کس طرح تو کشمیر پر .آزادی پر .کالاباغ ڈیم پر پروگرام کرتا ہے ..کس طرح تو طالبان کو فنڈنگ کرنے والے انڈیا سے تجارت کے معاھدے کرتا ہے مگر طالبان سے بات نہیں کر سکتا ..اس ملک کے آئین اور قانون اور سالمیت . خودمختاری .خود داری کی بھی کئی کہانیاں ہیں ..ہر کوئی اپنی اپنی ذات کو آگے رکھ کر .مفادات کی اہمیت میں فیصلے کرتا ہے ..واہ رے میرے حکمران تیری کرپشن کی وجہ سے مذاکرات تو کامیاب نہیں ہوں گے ..مگر قوم کی نظروں سے اوجھل تیرا نج کاری کا کام ہو جاۓ گا ...کیونکہ جس کام میں میرے حکمران کا مفاد ہوتا ہے وہ ہو جاتا ہے ..مذاکرات ناکام ہوں گے اس لئے کہ امن میرے حکمران کے مفاد میں نہیں ہے اور اس کی دلچسپی بھی نہیں ہے ....اس ملک میں آخر کار انقلاب نے آنا ہے اور ووہی اس عوام کو خون خرابے سے نجات دے گا اور نظام بدلے گا ..تب یہ روز روز کی بک بک ختم ہو گی .....انشااللہ ........جاوید اقبال چیمہ ..میلان ..اطالیہ....٠٠٣٩..٣٢٠..٣٣٧..٣٣٣٩......

No comments:

Post a Comment