....................
میاں نواز شریف ..فوج اور جنگ.جیو گروپ ............
........
شریف برادران کے ذاتی مراسم ہیں .جیو .اور جنگ گروپ کے ساتھ ..جو کچھ بھی یہ گروپ کر رہا ہے .یہ شریف برادران کے اشارے پر کر رہا ہے ...فوج کے خلاف شریف برادران کی نفرت اور انڈیا سے دوستی یہ عالمی آجنڈہ ہے..اور یہ کام نواز شریف آہستہ آہستہ کر رہے ہیں ...میرے خیال میں نواز شریف نہ تو ماضی سے سبق سیکھا اور نہ زرداری صاحب سے کوئی سبق سیکھا..صرف اتنا سیکھا ہے کہ کرپشن کس طرح کرنی ہے مزید اور کرپٹ سیاسدانوں کو کس طرح بچا کر ان کی ہمدردیاں اپنے اقتدار کے لئے حاصل کرنی ہیں ....ہر دفعہ نواز شریف خلافت کے چکر میں گھر جاتے ہیں اور بدنام ملک کو اور فوج کو کرتے ہیں اور ملک کا مزید ستیا ناس بھی شریف برادران کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہوا ہے ..پاکستان میں فوجی حکومت کبھی اپنی مرضی یا خوشی سے نہیں آتی ..ہمیشہ کرپٹ حکمرانوں کی نا اہلی اور غلط رویہ کی وجہ سے فوج آتی ہے ..سارے جواز کرپٹ حکمران پیدہ کرتے ہیں ..ورنہ انڈیا اور طالبان کو فوج کے خلاف بولنے کی کبھی جرآت نہ ہوتی ...یہ جو کچھ جیو گروپ اور انڈیا کر رہا ہے .اگر میں حکمران ہوتا ..تو جنگ اور جیو کو بند کر دیتا اور انڈیا سے اپنے تعلقات ختم کر دیتا ....مگر نواز شریف بلکل الٹ کر رہا ہے ...اگر نواز شریف کا یہی کردار رہا تو فوج کو مداخلت کرنے کے سوا کوئی چارہ کار نہیں ..فوج کو ان بےغیرت .کرپٹ .نا اہل حکمرانوں اور نام نہاد جمہوریت کا خاتمہ کر دینا چاہئے ....میں تسلیم کرتا ہوں کہ مشرف نے فوج کو بدنام بھی کیا اور کمزور بھی کیا ..کیونکہ چند غلطیاں مشرف نے کیں ...جس کی وجہ سے فوج ہچکچاہٹ کا شکار ہے ..ورنہ فوج اتنی دیر برداشت نہ کرتی ..پہلی غلطی مشرف سے یہ ہوئی کہ ان کرپٹ حکمرانوں کو چھوڑ دیا .اور کچھ کے ساتھ حکومت کا سودہ کر لیا .اور امریکا کو اڈے دے کر کسی کی جنگ کو اپنی بنا لیا اور دہشت گردی کی آگ میں قوم کو پھینک دیا ..اگر یہ چند غلطیاں مشرف نہ کرتا اور ملک کا نظام تبدیل کر دیتا اور کالاباغ ڈیم جیسے منصوبے بنا دیتا ..تو آج ملک کا ہیرو ہوتا ...اور ملک کا منظر نامہ تبدیل ہو چکا ہوتا ...مگر پھر بھی آج کی فوج بھی سب کچھ جانتی ہے ..اسی لئے اب کی بار انقلاب آے گا .اور نظام تبدیل ہو گا .کچھ بھاگ جایں گے کچھ لٹکاۓ جایں گے ..انشااللہ ......گو کہ میں بار ہا اپنی کتابوں میں لکھ چکا ہوں ....ملاحضہ فرما لیں ...................
........................
بے حس ہو گئی قوم احساس زیاں جاتا رہا
.......................
نہ رہا وہ جوش و ولولہ .نعرہ نہاں جاتا رہا
.......................
اب کس سے کیا وابستہ امید کرو گے
.....................
دھڑکتا تھا جس سے خلوص وہ دل ناتواں جاتا رہا
......................
تنظیم .اتحاد .یکجہتی .لکھنے کو تین نقطے تھے
.....................
ایک قول قاعد تھا وہ قول پاسباں جاتا رہا
....................
دور مادیت نے جھکڑا انسان کو کچھ ایسا
....................
آگ شعور بھی بھج گئی وہ دھواں جاتا رہا
...................
بنتی رہی شکستہ ساز میری صدا بے نوائی میرا تماشا
...................
نہ ہمیں ملی منزل اور رایگان خون جواں جاتا رہا
...................
نہ شعور انقلاب نہ نور جمہوریت ہے کہیں
...................
وہ جالب و فیض و شورش کا جنگ میداں جاتا رہا
..................
با ضمیر پہاڑوں کا جہاں وہ غم ناگہاں جاتا رہا
...................
جاوید حکمران سے میرا یقین و منزل گماں جاتا رہا
.........
جاوید اقبال چیمہ ..میلان ..اطالیہ...٠٠٣٩٣٢٠٣٣٧٣٣٣٩
No comments:
Post a Comment