...............
ڈکٹیٹر مشرف اور جمہوری ڈکٹیٹروں کی کرپشن ....قسط ٢.
........
تو بتا رہا تھا مشرف کی کرپشن کے بارے میں ..کہ میڈیا مشرف کو ہیرو بنا کر پیش نہ کرے کیونکہ کوئی کارکردگی مشرف کی ایسی نہیں ہے جو اس کو ہیرو بنا دے اور تاریخ میں اس کا نام لکھا جاۓ .اس نے غلطیاں کیں .سزا اس کو ملے گی ..اگر یہاں نہ بھی ملی تو خدا کی عدالت سے نہیں بچ سکے گا ...کیونکہ یہ میرے ایمان کا حصہ ہے ..کیونکہ عدالت میں اس نے جھوٹ بولا ہے کہ اس نے کرپشن نہیں کی ..چند سیاستدان اور چند میڈیا والے اس کو ہیرو کیوں بنا رہے ہیں . یا اس کی طرفداری کیوں کر رہے ہیں ..اس لئے پاکستانی قوم کی یہی کہانی ہے .کہ اقتدار تک پنچنے کے یہی طریقہ کار ہیں ..کہ آج کسی کی خوشامد کرو کل کو پھل پاؤ گے ..جو چور لٹیرے اس وقت اقتدار میں نہیں ہیں .ان کو آنے والے وقت کے لئے کسی نہ کسی چھتری کی تلاش ہے ..جس کے نیچے رہ کر سہارا لے کر اقتدار تک پنچ سکیں ..وہ مشرف کا سہارا ڈھونڈ رہے ہیں ..جن کو کسی پارٹی میں جگہ نہیں ملی .اور اپنی پارٹی سے تانگے کی سواریاں اتر چکی ہیں ..وہ مشرف کی کوچوانی میں دوبارہ تانگے کی سواریاں چاہتی ہیں .اصل وجہ مشرف سے ہمدادی کی یہ ہے کہ فوج کے حق میں بیان دو اور اپنے آپ کو محب وطن ثابت کرو ..حالانکہ ہر کوئی جانتا ہے کہ ان کے آباؤ اجداد نے ایوب خان کی کرپشن میں حصہ لیا تھا ...کیا ایوب خان نے ممبر راتوں رات خرید کر فاطمہ جناح کو شکست نہیں دی تھی ..کیا وہ روٹ پرمٹ پر بکنے والے اس کو کرپشن نہیں کہتے ..کیا ضیاء نے جو غیر جمایتی لوگوں کو ٥٠ لاکھ میں فی کس کمشنر کی مدد سے خریدے تھے .جمایتی جونیجو کے لئے ..کیا وہ کرپشن نہیں تھی ..کیا قران پاک کی آیتیں پڑھ کر قوم سے جھوٹ بولنا کرپشن نہیں تھی ..کیا مشرف کا قوم سے جھوٹ بولنا بھی کرپشن نہیں ہے ..کیا فوجی پہن کر دوسرے سینئر جرنل کا حق مارنا کرپشن نہیں ہے .کیا کسی جرنیل کو مخالفت کرنے کی بنیاد پر گھر بھیج دینا .کرپشن نہیں تھی ..اس جرنیل کا قصور کیا تھا کہ اس نے امریکا کو اڈے دینے کی مخالفت کی تھی ..کرپشن میرے حکمران کے بزدیک کیا ہے ..مشرف جھوٹ بولتا ہے کہ اس نے کرپشن نہیں کی ..اس نے لوگوں کا حق غصب کر کے بھی کرپشن کی اور اس کے ساتھیوں نے بھی ...کرپشن میں ہر حکمران ملوث ہے ..جو ڈالروں کے بدلے سر فروخت کئے.کیا وہ کرپشن نہیں تھی ..قانون اور آئین کو ہر حکمران نے پامال کیا ..مگر سزا اس لئے نہیں ہوتی ..کہ نظام کی خرابی ہے .حکمرا اور عام آدمی کے لئے قانون مختلف ہے ..اسی لئے عرض کرتا ہوں کہ احتساب کے لئے قانون کی پاسداری کے لئے ایک انقلاب کی ضرورت ہے ..جو ایک دفعہ اس ملک کو پٹری پر چڑھا دے ..تاکہ ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے والی ریت ختم ہو جاۓ .سب کے لئے قانون برابر ہو جاۓ ...اور یہ روز روز کی بک بک ہو جاۓ ..کون غدار ہے کون نہیں ہے ..خرابی نظام میں ہے جس سے ساری کرپشن کی دکانیں چل رہی ہیں ..جاوید اقبال چیمہ ..ملن ..اطالیہ...٠٠٣٩٣٢٠٣٣٧٣٣٣٩..
No comments:
Post a Comment