Mission


Inqelaab E Zamana

About Me

My photo
I am a simple human being, down to earth, hunger, criminal justice and anti human activities bugs me. I hate nothing but discrimination on bases of color, sex and nationality on earth as I believe We all are common humans.

Tuesday, April 8, 2014

.............
لگتا ہے جمہوریت کے دن گنے جا چکے ہیں ..............

..........

فوج اور جمہوریت کے درمیان چند معاملات ایسے تھے .جن کو آرام سے تحمل سے .بردباری سے .عقل و دانش سے .حل کرنا ضروری تھا ...چند لکھ دیتا ہوں .باقی نہیں لکھ سکتا ...١...مشرف کا معاملہ تھا .جسے آرمی چیف سے ملاقات پر حل کیا جا سکتا تھا .صرف عتماد میں لینا تھا ...مگر ......٢....دوسرا معاملہ ١.٥ ملین ڈالر کا تھا .نمک کا حق ادا کرنا تھا .جس میں شریف برادران کے مشیر ناکام ہو گہے...وہ چیف کو اعتماد میں نہ لے سکے ..یا یہ کہہ لیں کہ چیف سے مذاکرات کرنے میں اپنا نقطۂ نظر بیان نہ کر سکے ..٣...تیسری بات انڈیا کی تھی ..پاکستان کی فوج اور عوام کبھی یہ نہیں چاہے گی .کہ پاکستان ہر معاملہ میں انڈیا کے مفاد کو آگے رکھے..مگر یہ حکومت یہی چاہتی ہے ..٤..دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات میں بھی فوج اور حکمران ایک سٹیج پر نہیں ہیں ..کیونکہ فوج کو معلوم ہے .کہ دہشت گردوں کو انڈیا فنڈنگ کرتا ہے ..٥..قیدی چھوڑنے پر بھی فوج کو اعتماد میں نہیں لیا گیا ..٦..بجٹ میں فوج اضافہ چاہتی تھی ..مگر.......خیر کچھ اور معاملات تھے عالمی آجنڈہ وغیرہ ....وغیرہ ....سرحدوں پر ہونے والے وقیعات ....اصل مسلہ یہ تھا .کہ جمہوریت کے چیمپئن اپنے آپ کو کچھ زیادہ ہی طاقت کا سر چشمہ سمجھ بیٹھے تھے ..قوم سے جھوٹ بھی بولا جا رہا تھا کہ فوج اور حکومت ایک پیج پر ہیں ..تیسری بات یہ تھی کہ جرنل کیانی کے دور کو دیکھا جا رہا تھا .مگر ہر دفعہ شریف برادران بھول جاتے ہیں .کہ ہر دفعہ ہر ڈرامہ ہٹ نہیں ہوتا ..کچھ ڈرامے فلاپ بھی ہو جاتے ہیں ...آخر کار جمہوریت کے چیمپئن کو خود ہی اپنے کپڑے پھاڑ کر رونا پڑا جان بوجھ کر ..کہ میرے ساتھ زیادتی ہوئی ہے ...جس طرح ایک کنجری کسی شریف آدمی کے ساتھ رنگ رلیاں منانا چاہتی تھی .مگر وہ شریف آدمی بیچارہ اپنی اور اپنے خاندان کی عزت بچانا چاہتا تھا اور وہ کچھ کرنے کو تیار نہ تھا جو کنجری چاہتی تھی .تو جب کنجری نے دیکھا کہ یہ تو کچھ نہیں کر رہا . تو اس نے شریف آدمی کو بدنام کرنے کے لئے شور مچا دیا ..تاکہ لوگوں کی ہمدردیاں وقتی طور پر حاصل کر لے ..یہ تھی پارلیمنٹ میں آج کی خواجہ صاحب کی جمہوریت کی طرف سے تقریر ....صرف لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کی کہانی .....گو کہ بھوت سی باتیں جزبات میں وہ سچ بھی بول گہے..مگر وہ باتیں اس وقت اچھی لگتی ہیں .کہ جب جمہوریت کے چیمپئن خود بھی پاک صاف ہوں .باکردار ہوں ..انصاف اور سچائی کو اپناتے ہوں ...جن جمہوریت کے چیمپئن کی کوئی کارکردگی ہی نہ ہو ..سواۓ کرپشن کے ..وہ کسی اور ادارے کو کیا نکیل ڈالیں گے .....اب جب کہ جمہوریت کی بلی تھیلے سے نکلی ہے تو شور تو مچے گا ..اور ہم جیسوں کو تو مزہ آے گا ..جو ان جمہوریت کے کرپٹ چیمپئن سے پہلے ہی نالاں ہیں ...کیونکہ یہ ٦٥ سالوں سے ملک کو کوئی نظام نہیں دے سکے ...اللہ کرے فوج آے اور اب کی بار ان جمہوریت کے سب چیمپئن کو لٹکا دے ....آمین ..ثم آمین ......جاوید اقبال چیمہ ..میلان ..اطالیہ...٠٠٩٣٠٣٣٧٣٣٣٩ ....

No comments:

Post a Comment