Mission


Inqelaab E Zamana

About Me

My photo
I am a simple human being, down to earth, hunger, criminal justice and anti human activities bugs me. I hate nothing but discrimination on bases of color, sex and nationality on earth as I believe We all are common humans.

Monday, December 1, 2014

..............حکومت اب  مذاکرات کیوں نہیں کر رہی
.....کیونکہ اب حکومت پر کوئی  پریشر نہیں ہے .نہ فوج کی طرف سے نہ سپریم کورٹ کی طرف سے اور نہ الیکشن کمیشن نہ کوئی اور ادارہ اپنا انصاف کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے .کیونکہ پارلیمنٹ میں سب مفاد پرست اکھٹے ہو چکے ہیں .اور عمران خان متحدہ اور جماعت اسلامی کو بھی ساتھ نہیں ملا سکے .اور نہ عمران خان نے میاں صاحب کے اتحادیوں کو توڑنے کی کوشش کی .اس ملک میں حکمران صرف فوج سے ڈرتا ہے .زرداری نے پانچ سال صرف جنرل کیانی کی خاموش دوستی پر گزارے .ورنہ زرداری کا اقتدار پانچ سال پورے کرنے کا حقدار نہیں تھا .اور نہ کوئی زرداری کا کمال تھا .یہ صرف کیانی صاحب کی مہربانی تھی .اور میاں صاحب کو بھی پہلے فوج سے ڈر تھا .اس لئے مذاکرات شورع کئے.پھر حالات نے میاں صاحب کا ڈر ختم کر دیا .اور فوج کی طرف سے مطمئن ہونے کے بعد حکومت نے اپنے پر پرزے نکالے اور مذاکرات ملتوی کر دئے گہے.کیونکہ حکومت کو دھاندلی کی انکواری میں اپنی موت نظر آتی ہے .اس لئے حکومت  حیلوں بہانوں سے پانچ سال پورے کرنا چاہتی ہے .اور کوئی اصلاحات نہیں کرنا چاہتی جب تک اوپر سے کوئی پریشر نہ آیا .کیونکہ سب ادارے اب حکومت کی جیب میں ہیں .اسی لئے تو میر شکیل کو اپنی سرپرستی میں فرار کروایا .کیونکہ حکومت کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے .ایسے میں نظام کیسے تبدیل ہو گا .جس ملک میں عمران خان جیسے لیڈر کو انصاف نہ ملے.وہاں عام آدمی کو کیا انصاف ملے گا .مگر حکومت کو اقتدار کے نشے میں اس بات کا اندازہ نہیں ہے .کہ عوام کے اندر جو غم و غصے کا لاوا پک رہا ہے .اگر یہ پھٹ گیا تو ملک میں بھوت خون خرابہ ہو سکتا ہے .یہ بات درباری سمجھ نہیں رہے .مگر نشہ اترنے کے بعد جب پتہ چلے گا تو بھوت دیر ہو چکی ہو گی .بہتر ہے حکومت عمران خان سے مذاکرات کرے اور خلوص دل سے عمران کو راضی کرے .گو کہ بھوت ساری قوتیں ملک میں امن خوش حالی نہیں چاہتیں .کیونکہ اگر عمران اور حکومت مل کر نظام تبدیل کر دیتے ہیں .تو کچھ لوگوں کو احتساب کا خوف ہے .اس لئے چور.ڈاکو .لٹیرے کبھی نہیں چاہتے کہ یہ کرپشن کا نظام تبدیل ہو .اس لئے مفاہمت والے گروپ اور کچھ ادارے اس سٹیٹس کو .کو کندھہ دے رہے ہیں .اور اندر کھاتے سازش اب بھی ملک کے ساتھ جاری ہے .اور میاں صاحب کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ مذاکرات نہ کرو .کیونکہ میاں صاحب خود بھی کرپشن میں سر سے پاؤں تک ڈوبے ہووے ہیں .اس لئے وہ بھی نظام کی تبدیلی کے خلاف ہیں .کیونکہ نظام کی تبدیلی سے بھوت سے برج پھانسی کے پھندے تک پنچ سکتے ہیں .اس لئے ساری قوتیں مل کر عمران خان کے خلاف ہو چکی ہیں .ویسے عمران خان کو راحیل شریف کی گارنٹی مان لینی چاہئے تھی .اب بھی وقت ہے .کہ عمران خان جنرل راحیل صاحب کو خط لکھ کر ان کی گارنٹی قبول کریں .تاکہ نظام تبدیل ہو سکے .ورنہ میاں صاحب فوج کے علاوہ خدا سے بھی نہیں ڈرتے .صرف فوج سے ڈرتے ہیں .اور فوج ہی واحد ادارہ ہے .جو اس حکومت کو نکیل ڈال سکتا ہے .کیونکہ ریاستی تشدد اپنے زوروں پر ہے .اور اسی ڈر خوف کی وجہ سے مسلم لیگ کا فارورڈ بلاک شریف برادران کے خلاف کوئی کردار ادا نہیں کر سکا .حکمران گھیراؤ جلاؤ شٹر ڈاؤن کی اور کتا کتا ہاۓ ہاۓ کی زبان سمجھتا ہے .وہ عمران خان کے پر امن دھرنے سے مذاکرات نہیں کریں گے .یہ بات عمران خان کو سمجھ لینی چاہئے .یہ گھی سیدھی انگلی سے نہیں نکلے گا .جنرل راحیل صاحب سے ملاقات اور انصاف کے لئے درخواست کرنی ہو گی .ورنہ حکومت مذاکرات نہ کرے گی اور اگر کرے گی تو عمل نہیں کرے گی .چکر دے گی اور وقت برباد کرے گی .یہ شریف برادران کی پالیسی ہے .پکڑ دھکڑ .خرید و فروخت .دھونس دھاندلی .ظلم نا انصافی .انہوں نے اپنے والد ضیا ال حق سے سیکھی ہوئی ہے .اس لئے عمران خان کو پالیسی تبدیل کرنا ہو گی .شیخ رشید ٹھیک کہتا ہے .تخت یا تختہ .یا سپریم کورٹ کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ لگا دئے جایں .اور بھی بھوت سی تجاویز ہیں .یہاں نہیں لکھ سکتا ..جاوید اقبال چیمہ .اٹلی والا ..٠٠٩٢٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨ 

No comments:

Post a Comment