............ملک میں کیا ہو رہا ہے .................
..........کہیں کرپشن .کہیں دھاندلی .کہیں فراڈ .کہیں دھوکہ .کہیں قتل و غارت گری .کہیں ٹارگٹ کلنگ .کہیں بھتہ خوری .کہیں ملاوٹ .کہیں مافیا میڈیسن .کہیں لینڈ مافیا .عدالتوں میں نا انصافی عروج پر .تھانوں میں اور تقریبآ ہر محکمے میں نا انصافی عروج پر ...بجلی .گیس .کے بد ترین بحران .کبھی آگ پشاور میں .کبھی کراچی میں .کبھی لاہور میں ..آخر یہ کیا ہو رہا ہے ..میڈیسن دو نمبر .بچوں کے فیڈر .اور نیپل بھی دو نمبر .کھانے پینے کی ہر چیز دو نمبر .تیزاب کے واقعات .اور بھوت سے فرسٹریشن کے سیکس کے دنیا سے انوکھے نرالے واقعات .میڈیا پر تمام اشتہارات اسلام دین کے منافی .جو مولانا فضل رحمان اور دوسرے دین اسلام کے ستونوں کو کبھی نظر نہیں آے .کون کہتا ہے ہم یورپ سے پیچھے ہیں .بلکہ بے حیائی اور کرپشن اور ہر مافیا یورپ سے آگے ..بلکہ پارلیمنٹ جو.سیاستدانوں کی ماں ہے .وہ بھی منافقت میں دنیا کی ہر پارلیمنٹ سے پہلے نمبر پر ..ہر قسم ہر طریقے سے ناجایز دولت کو کمانے کی ایک دوڑ ہے .جو دنیا کے ہر ملک سے زیادہ ہے .ہم کہاں کھڑے ہیں اور کیا کر رہے ہیں اور کس بڑی تباہی کی طرف جا رہے ہیں .مجھے معاشرہ تباہ و برباد ہوتا دکھائی دے رہا ہے .اس میں قصور کس کا ہے .یہ ایک سوالیہ نشان ہے .حکمران کا یا مولوی حضرات کا .یا والدین کا .یا اساتذہ کا ..ان سب سے زیادہ میرے نزدیک حکمران ہے .جس نے غدار بھی پیدا کئے.کرپشن بھی کی .اداروں کو کنٹرول بھی نہ کیا.تعلیم .صحت اور بیروزگاری کے لئے کوئی مناسب راستہ اختیار نہ کیا گیا ..آج تو ہر طرف گند ہی گند نظر آ رہا ہے .پاکستان کے حالات اتنے اچھے نظر نہیں آ رہے .اگر کوئی دیانت دار .دلیر حکمران کوئی بڑا آپریشن کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے .تو پھر ممکن ہے .کہ حالت کو کنٹرول کر لیا جاۓ ..مگر ابھی تک تو ملک میں مزید صوبے بھی نہیں بن سکے .بلدیاتی الیکشن بھی نہیں کرواۓ جا سکے .بلکہ حکمران تو ماڈل ٹاؤن پر قتل و غارت گری کی تفصیل نہیں دے سکا .چار حلقوں کی دھاندلی ایکسپوز نہیں کر سکا .وہ مزید کیا کرے گا ..جو حکمران .دہشت گردی .بجلی .گیس پر کوئی پالیسی نہیں بنا سکا .وہ دوسرے مسایل کہاں حل کرے گا .مشکل ہے .صرف اس حکمران سے ...مگر یہ ممکن ہے...کیونکہ مسایل حل کرنا نا ممکن نہیں ہے .مگر حکمران کا آجنڈہ کچھ اور ہے ..ترجیحات مختلف ہیں ..اس لئے اس حکمران سے کوئی امید رکھنا فضول ہے ..یہ حکمران اس ملک میں تیس سالوں سے حکومت کر رہا ہے .صحت اور تعلیم میں کیا انقلابی اقدامات کئے..لیپ ٹاپ دینے سے تعلیم میں کوئی اضافہ نہیں ہو جاتا ..اگر سیاسی قلا بازیاں .شعبدہ بازیاں ہی جاری رہیں .تو اس ملک کا اللہ ہی حافظ ہے .....جاوید اقبال چیمہ .اٹلی والا ..٠٠٩٢٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨
..........کہیں کرپشن .کہیں دھاندلی .کہیں فراڈ .کہیں دھوکہ .کہیں قتل و غارت گری .کہیں ٹارگٹ کلنگ .کہیں بھتہ خوری .کہیں ملاوٹ .کہیں مافیا میڈیسن .کہیں لینڈ مافیا .عدالتوں میں نا انصافی عروج پر .تھانوں میں اور تقریبآ ہر محکمے میں نا انصافی عروج پر ...بجلی .گیس .کے بد ترین بحران .کبھی آگ پشاور میں .کبھی کراچی میں .کبھی لاہور میں ..آخر یہ کیا ہو رہا ہے ..میڈیسن دو نمبر .بچوں کے فیڈر .اور نیپل بھی دو نمبر .کھانے پینے کی ہر چیز دو نمبر .تیزاب کے واقعات .اور بھوت سے فرسٹریشن کے سیکس کے دنیا سے انوکھے نرالے واقعات .میڈیا پر تمام اشتہارات اسلام دین کے منافی .جو مولانا فضل رحمان اور دوسرے دین اسلام کے ستونوں کو کبھی نظر نہیں آے .کون کہتا ہے ہم یورپ سے پیچھے ہیں .بلکہ بے حیائی اور کرپشن اور ہر مافیا یورپ سے آگے ..بلکہ پارلیمنٹ جو.سیاستدانوں کی ماں ہے .وہ بھی منافقت میں دنیا کی ہر پارلیمنٹ سے پہلے نمبر پر ..ہر قسم ہر طریقے سے ناجایز دولت کو کمانے کی ایک دوڑ ہے .جو دنیا کے ہر ملک سے زیادہ ہے .ہم کہاں کھڑے ہیں اور کیا کر رہے ہیں اور کس بڑی تباہی کی طرف جا رہے ہیں .مجھے معاشرہ تباہ و برباد ہوتا دکھائی دے رہا ہے .اس میں قصور کس کا ہے .یہ ایک سوالیہ نشان ہے .حکمران کا یا مولوی حضرات کا .یا والدین کا .یا اساتذہ کا ..ان سب سے زیادہ میرے نزدیک حکمران ہے .جس نے غدار بھی پیدا کئے.کرپشن بھی کی .اداروں کو کنٹرول بھی نہ کیا.تعلیم .صحت اور بیروزگاری کے لئے کوئی مناسب راستہ اختیار نہ کیا گیا ..آج تو ہر طرف گند ہی گند نظر آ رہا ہے .پاکستان کے حالات اتنے اچھے نظر نہیں آ رہے .اگر کوئی دیانت دار .دلیر حکمران کوئی بڑا آپریشن کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے .تو پھر ممکن ہے .کہ حالت کو کنٹرول کر لیا جاۓ ..مگر ابھی تک تو ملک میں مزید صوبے بھی نہیں بن سکے .بلدیاتی الیکشن بھی نہیں کرواۓ جا سکے .بلکہ حکمران تو ماڈل ٹاؤن پر قتل و غارت گری کی تفصیل نہیں دے سکا .چار حلقوں کی دھاندلی ایکسپوز نہیں کر سکا .وہ مزید کیا کرے گا ..جو حکمران .دہشت گردی .بجلی .گیس پر کوئی پالیسی نہیں بنا سکا .وہ دوسرے مسایل کہاں حل کرے گا .مشکل ہے .صرف اس حکمران سے ...مگر یہ ممکن ہے...کیونکہ مسایل حل کرنا نا ممکن نہیں ہے .مگر حکمران کا آجنڈہ کچھ اور ہے ..ترجیحات مختلف ہیں ..اس لئے اس حکمران سے کوئی امید رکھنا فضول ہے ..یہ حکمران اس ملک میں تیس سالوں سے حکومت کر رہا ہے .صحت اور تعلیم میں کیا انقلابی اقدامات کئے..لیپ ٹاپ دینے سے تعلیم میں کوئی اضافہ نہیں ہو جاتا ..اگر سیاسی قلا بازیاں .شعبدہ بازیاں ہی جاری رہیں .تو اس ملک کا اللہ ہی حافظ ہے .....جاوید اقبال چیمہ .اٹلی والا ..٠٠٩٢٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨
No comments:
Post a Comment