Mission


Inqelaab E Zamana

About Me

My photo
I am a simple human being, down to earth, hunger, criminal justice and anti human activities bugs me. I hate nothing but discrimination on bases of color, sex and nationality on earth as I believe We all are common humans.

Friday, April 10, 2015

....................گوجرانوالہ کس کا گڑھ ہے ........................
..........یہ ایک ایسی بحث ہے جس میں کوئی بھی مناظرہ میں جیت نہیں سکتا .کیونکہ ہم سب شہر کی بربادی میں تھوڑے بھوت حصہ دار ہیں .مگر یہ بھی سچ ثابت ہو رہا ہے کہ جن کے ہاتھوں اس کو گندہ ہونے کا عزاز ملا تھا .ووہی اس کی صفائی میں کردار ادا کر رہے ہیں .باقی بھوت سارے سوالات ہیں گوجرانوالہ کے بارے میں . جن کے جوابات کتابوں کی شکل میں لکھے جا سکتے ہیں .اور یہ بھی سچ ہے کہ جوابات سننے کا شاید ہم میں اور ارباب اختیار میں حوصلہ بھی نہ ہو ..کس کس نے کیا کیا کردار ادا کیا .کس کس نے پلاٹ.زمینیں آلاٹ کیں .کس کس کو نوازہ گیا .کیسے کیسے بجلی .گیس .انکم ٹیکس .پراپرٹی ٹیکس .لیبر.صحت .چیمبر .کارپوریشن .مارکیٹ کمیٹی .سبزی منڈی.لاری اور ویگن کے اڈوں کو اور دوسرے اداروں کو تباہ و برباد کیا گیا .کس طرح چونگیوں .ٹول ٹیکس .اور دوسرے ٹھیکوں میں بندر بانٹ کی گئی..کون کون گوجرانوالہ کا پہلوان.استاد .استانی .سپاہی .پٹواری .ڈاکٹر .انجینئیر .وکیل .لڑکا .لڑکی .کھلاڑی ہیرو تھا .کون اپنے زور بازو پر اور کون کرپشن کے زور پر کہاں کہاں پنچا.کس کس نے دولت کمائی.کس نے نام کمایا .کس نے دنیا کس نے آخرت ..ٹیلنٹ بھوت ہے مگر ٹیلنٹ کو ناپنے والا آلہ نہیں تھا ..کس نے اداروں کی زمینیں فروخت کیں کس نے چھپڑ تک فروخت کر دئے..گوجرانوالہ کا سیاستدان عام آدمی کی کال اٹینڈ کرنا اپنی توہین سمجھتا ہے .اور کون مقبول ہوا ..یہ مزدور .محنت کشوں .پہلوانوں .کوچوانوں .ریھڑی بانوں.اور ٹیلنٹ رکھنے والوں کا شہر تھا .اس شہر میں برادریوں نے بڑا نام بھی کمایا مگر بدنام بھی ہووے .حتہ کہ معزز پیشہ صحافت بھی چند گندی مچھلیوں کی وجہ سے بدنام ہوا ..اور آج تو گوجرانوالہ کی صحافت ایک پیشہ نہیں مکمل کاروبار ہے .جتنی جس میں سکت ہے جوانی ہے وہ اتنا ہی کما رہا ہے .جو اس دوڑ میں پیچھے ہے وہ اپنی عمر اور اپنے ضمیر کی وجہ سے پیچھے ہے ..کیونکہ یہاں صحیح رپورٹنگ اور ایماندار لکھاری ہونا کوئی معنی نہیں رکھتا ..باقی جس طرح بزرگ کہتے ہیں کہ اگر کسی ملک کو پرکھنا ہو تو اس کی عدالت انصاف کو دیکھ لو .اگر کسی گھر کو دیکھنا ہو تو اس کے غسل خانوں کو دیکھ لو .اسی طرح میں پاگل کہتا ہوں کہ گوجرانوالہ کی صحافت کو دیکھنا ہے تو پریس کلب کو دیکھ لو .سڑکوں پر گزرنے والی موٹر سائکل اور کاروں کے اوپر لکھی ہوئی پریس کی نمبر پلیٹوں کو دیکھ لو .پریس کے کارڈ کی تعداد نوٹ کر لو .تعلقات عامہ کے دفتر سے لسٹ حاصل کر لو .پریس کلب کے کھلاڑیوں کا کردار موجودہ سابقہ اور گروپ بندوں کو دیکھ لو .صحافی کی سیاسی وابستگیوں کو دیکھ لو .قصیدہ لکھنے والے کالم نگاروں . اداریوں کو دیکھ لو .آپ کو اندازہ ہو جاۓ گا کہ گوجرانوالہ کس کا گڑھ ہے ..باقی آپ کسی بھی برادری یا سیاسی پارٹی کو یہ سرٹیفکیٹ نہیں دے سکتے کہ گوجرانوالہ اس کا گڑھ ہے ..صرف جیتنے کی حد تک آپ یہ کہ سکتے ہیں کہ نون لیگ کے مقدر اچھے تھے کہ تمام برادریوں حتہ کہ مزھبھی جماعتوں میں بھی نا اتفاقی تھی .سیاسی پارٹیوں کے اندر نا اتفاقی گروپ تھے .جس کا فایدہ نون لیگ کو ہوا .حتہ کہ تحریک انصاف کے اندر دھڑے تھے اور ابھی تک قایم ہیں ..اس لئے یہ کہ دینا کہ گوجرانوالہ فلاں گروپ کا گڑھ ہے یہ غلط ہے..کیونکہ سچ بھوت کڑھوا ہوتا .یہ بھی سچ ہے کہ بٹ برادری نے گوجرانوالہ میں سب سے زیادہ مفادات حاصل کئے.یہ بھی سچ ہے کہ آج بھی انتظامیہ بٹ برادران کے ویگن کے اڈوں کو ہاتھ نہیں لگا سکتی .انتظامیہ کے ہمیشہ پر جلتے رہے .مسلم لیگ کو ہمیشہ فایدہ اوپر کی طاقتوں نے پنچایا .مجھے وہ واقعہ بھی یاد ہے کہ جب ڈپٹی کمشنر اختر علی مونگا نے ٥٠ لاکھ مسلم لیگ سے لیا تھا الیکشن جتانے کے لئے .یہ مزیدار سٹوری ہے گوجرانوالہ کی .پھر کبھی مکمل سناؤں گا .اس چکی میں بھی پسا تھا .یہ وزیر اعلی غلام حیدر وائیں کا زمانہ عبرت تھا ..پی.پی.پی.کو ہر دور میں گوجرانوالہ میں نقصان پنچایا گیا .جبکہ گوجرانوالہ کی تاریخ میں سب سے ایماندار سیاستدان حاجی امان اللہ تھے .یہ کریڈٹ .پی.پی.پی.کو جاتا ہے .یہ ریکارڈ کوئی نہیں توڑ سکتا .گوجرانوالہ میں اگر بٹ برادری کا مقابلہ کیا ہے تو صرف ارائیں برادری نے .مگر خالد ہمایوں کی ناگہانی موت کے بعد آرائیں برادری بھی پارہ پارہ ہو چکی ہے .نا اتفاقی کی وجہ سے اب بٹ چھا چکے  ہیں .منہ سے کہنا آسان ہے .مگر یہ حقیقت ہے کہ گوجرانوالہ میں بٹ      ہر فن مولا ہیں .سیاہ و سفید کے مالک ہیں .نان چنے کی  ریڑھی سے لے کر بڑی سے بڑی مافیا ان کے قبضے میں ہے .مگر بٹ کا لفظ کچھ حد تک نفرت کا سیمپل بھی بنتا جا رہا ہے.مگر آرائیں برادری بھی کوئی پارساؤں کی برادری نہیں ہے .اس میں بھی کچھ لینڈ مافیا کچھ بد معاشی کی وجہ سے مشھور ہیں .یہاں الیکشن میں شریف آدمی کے جیتنے کی کافی چانس موجود ہیں .اگر شریف ایماندار گروپوں میں اتحاد ہو جاۓ تو .کیونکہ لوگ بد معاشی کی سیاست سے تنگ آ چکے ہیں . .اس لئے گوجرانوالہ کے لئے ابھی امتحان اور بھی ہیں ...ہاں البتہ یہ کہا جا سکتا ہے ....کہ .....پڑھے لکھوں کا شہر ہونے کے باوجود احساس زیاں اور شعور کی کمی شدت سے محسوس ہو رہی ہے ...اپنی کتاب .انقلاب جاوید .کے چند مزید الفاظ آپ کی نظر .......کچھ یوں ..کہ ..............................................
................بے حس ہو گئی قوم احساس زیاں جاتا رہا
...............نہ رہا جوش ولولہ  وہ  نعرہ نہاں جاتا رہا
..............بحث و مباحثہ . مذاکرہ و تکرار ہے  جاری
............نہیں بدلے گا نظام وہ انقلاب کارواں جاتا رہا
.............ہے شعلہ.ہے شبنم . .ہے مہتاب جبیں
...........خودی کا باغباں وہ جوش ناتواں جاتا رہا
..........تیرے مشاعروں سے کسے ہے دلچسپی جاوید
..........خدی بک گئی شاعر غربت کا جہاں جاتا رہا
.................جاوید اقبال چیمہ .....٠٠٩٢٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨ 

1 comment: