Mission


Inqelaab E Zamana

About Me

My photo
I am a simple human being, down to earth, hunger, criminal justice and anti human activities bugs me. I hate nothing but discrimination on bases of color, sex and nationality on earth as I believe We all are common humans.

Wednesday, April 22, 2015

.......سیف ار رحمان اور انویسٹمنٹ ...............
......انقلاب زمانہ دیکھئے اور ہمارا طرز حکمرانی دیکھئے .کہ اب ہم نے ٣٥ سال کے اقتدار سے اور کچھ سیکھا ہے کہ نہیں .البتہ یہ ضرور سیکھ لیا ہے .کہ منی لانڈرنگ کس محفوظ طریقے سے کرنی ہے .اور اپنا نام  بچانے کی خاطر کس کس مہرے کو کہاں کہاں استمعال کرنا ہے .تا کہ جب کوئی حلف نامہ دینے کا وقت آے تو آسانی سے دیا بھی جا سکے اور دنیا کو چکمہ بھی دیا جا سکے .آجکل حکمران کے پاس چند مخصوس مہرے دستیاب ہیں .جن سے وہ حسب منشا کام لیتے جا رہے ہیں .آج کل ایک نام پھر مشھور زمانہ سننے میں آ رہا ہے .جو کمشن کے لئے ہر انٹرنیشنل معاہدے میں نظر آ رہا ہے .وہ ہے .سیف ور رحمان .جو قطر .دبئی.یا چین کے ساتھ کوئی  اگریمنٹ بھی ہو .وہ اس میں نظر آ رہے ہیں اور یہ کام وزیر اعظم نواز شریف کی خاص ہدایت پر ہو رہا ہے .کیونکہ بھروسے کا آدمی ہے .کیونکہ سیف ور رحمان کی وجہ سے اگر ملکی خزانے کو نقصان ہوتا ہے تو ہو جاۓ .مگر نواز شریف کو کوئی نقصان نہیں ہو گا .مثال کے طور پر قطر سے .ایل .پی .جی .گیس کا کاروبار ہی دیکھ لیں .ملک کو ہر روز کی بنیاد پر اگر کروڑوں کا بھی نقصان ہو .تو کوئی بات نہیں .مگر سودے اور کمشن کے مطابق سیف ور رحمان اور نواز شریف کو کوئی نقصان نہیں ہو گا .ہماری تو دعا ہے کہ اللہ اس پاکستان کو قوم کو چوروں لٹیروں حکمرانوں سے محفوظ رکھے.مگر ایسا ہوتا نظر نہیں آ رہا .کیونکہ ملک میں نہ کوئی جمہوریت ہے .نہ نظام .نہ آئین.نہ قانون .نہ انصاف .نہ احتساب ہے .جس سے کسی حکمران سے پوچھا جا سکے کہ تم خلافت کر رہے ہو .بادشاہت یا پھر عامر ہو .یا ڈکٹیٹر ہو یا پھر کوئی فرعون ہو . کیونکہ قانون صرف غریب پر لاگو ہوتا ہے .اور اس اسلامی جمہوریہ پاکستان میں غریب وہ ہے .جس کے پاس رشوت دینے کے لئے کالا دھن نہیں ہے .یا جس کے پاس کوئی سفارش نہیں ہے .اس ملک کو اپنی اصل ڈگر پر چلانے کے لئے .نظام .انصاف .احتساب کے لئے .بیوروکریسی .سیاستدان  کو نکیل ڈالنے کے لئے  کسی بڑے آپریشن کی ضرورت ہے .کسی انقلاب کی ضرورت ہے .نام نہاد جمہوریت مزید ١٠٠ سال بھی اس ملک کے نظام کو ٹھیک نہیں کر سکتی .کیونکہ یہاں چور مچاۓ شور والا معاملہ بھی ہے .جس کو حکمران کنٹرول نہیں کر سکا .بلکہ الٹا بلیک میل ہوتا آ رہا ہے .اگر آپ مجھ سے متفق نہیں ہیں .تو آپ خود ہی بتا دیں.کہ ٦٥ سالوں سے کس حکمران کا احتساب ہوا ہے .کتنی لوٹی ہوئی دولت واپس خزانے میں آئی ہے .اور کتنی دوبئی.لندن .امریکا .سوئزرلینڈ .یورپ کے ممالک میں جا چکی ہے منی لانڈرنگ سے .یا منتقل ہو چکی ہے حکمران کی ملی بھگت سے .یہاں تو حکمران کو نہ شرم آتی ہے .نہ حیا .اور نہ غیرت ملی جاگتی ہے ..ڈوب مرنے کا مقام ہے ان لوگوں کے لئے جو دن رات حکمران کے قصیدے پڑنے اور لکھنے میں اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتے ...شرم کرو .حیا کرو .ڈوب مرو ..دوغلی پالیسی والے منافقو .تم کو اگر موت یاد نہیں .تو تم مسلمان کہلوانے کے بھی حقدار نہیں ہو .بغیرتو...مجھ کو دھوکہ دو مگر خدا اور نبی کو دھوکہ مت دو ...میں تو ٦٥ سال سے تمہارے دھوکے میں ہوں .کیونکہ تمہاری جمہوریت کے پنجرے کے حصار میں ہوں ..آخر کب  تک .........جاوید اقبال چیمہ ..اٹلی والا ..٠٠٩٢٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨ 

No comments:

Post a Comment