.........شرم کرو .حیا کرو .ڈوب مرو ..........
....... انقلاب زمانہ دیکھئے کہ بدلتا ہے رنگ آسمان کیسے کیسے .نہیں یہ بھی دیکھئے کہ بدلتا ہے سیاستدان نقاب کیسے کیسے .شرم کرو .حیا کرو .ڈوب مرو .یہ الفاظوں کے موتی .مقدس پارلیمانی زبان .مقدس ایوان میں میرے ٹھنڈے ٹھنڈے دھیمے دھیمے لہجے میں بولنے والے میرے پیارے سیاستدان نے آج جزباتی انداز میں ادا کئے.اب میرا بھی حق بنتا ہے کہ میں بھی اسی مقدس زبان میں بات کرو .خواجہ آصف صاحب آپ نے ڈنڈی ماری .قوم کو گمراہ کیا .سو میں سے ایک بات سہی کہی .جو باقی ٩٩ باتیں رہ گیں تھیں .وہ میں پوری کر دیتا ہوں .اگر طبیعت پر گراں نہ گزریں تو .اور نہ مجھ پر چھاپ کسی سیاسی پارٹی کی لگانا .کیونکہ سچ کڑوا ہوتا ہے .آپ نے سچ کہا.مگر باقی سچ یہ ہے اور آپ کی باقی تقریر یہ ہے خواجہ صاحب .کہ شرم کرو .حیا کرو .ڈوب مرو .پارلیمنٹ والو اور سب سیاستدانوں کہ تم کالا باغ پر مفاہمت نہ کر سکے .تم زرداری کو بھاٹی گیٹ پر گھسیٹنے کی بات کرتے تھے .شرم کرو .حیا کرو .تم کہتے تھے کہ ہم بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ .اغوا .نہیں کرتے .بوری بند لاشوں کا کاروبار نہیں کرتے .مگر تمہارے گھر سے جرم کرنے والے پکڑے گہے.شرم کرو .حیا کرو .تم کہتے تھے کہ ہم ٦ ماہ میں بجلی .گیس .بیروزگاری کا خاتمہ کر دیں گے .شرم کرو .حیا کرو .تم نے قوم کے ساتھ کرپشن پر جھوٹ بولا .معاہدوں پر .کمیشن پر .جوڈیشنل کمشن پر .نندی پر پراجیکٹ پر .تندور روٹی .لیپ ٹاپ .دانش سکول پر .لا اینڈ آرڈر .کی صورت حال پر قوم سے جھوٹ بولا .سیاستدانوں شرم کرو .حیا کرو .قوم کے ساتھ اتنی دوغلی پالیسی پر جھوٹ مت بولو .تھر پر .تھر کے کوئلے پر .ارسلان افتخار کیس پر .ریکوڈک پر .بلدیاتی نظام پر .انصاف اور احتساب پر جھوٹ بولا .شرم کرو .حیا کرو سیاستدانوں .کہ الیکشن جیلی کروانے پر .ڈبوں میں ووٹوں کی پرچیوں کی جگہ ردی ڈالنے پر شرم کرو .حیا کرو .قوم کو دھوکہ دینے پر فراڈ کرنے پر .ہر روز جھوٹ بولنے پر .چینل پر فوٹو تمہاری کی مشہوری اور پیسہ عوام .شرم کرو .حیا کرو سیاستدانوں .جب تم اپوزیشن میں تھے تو تمہارا چہرہ کچھ اور تھا .جب اقتدار میں آے ہو تو تمہارا چہرہ کچھ اور ہے .کبھی فوج کو گالیاں دیتے ہو .کبھی فوج کے تلوے چاٹتے ہو .کبھی فوج کے خلاف بولنے والے چینل کو .کبھی میر شکیل کو .کبھی حسین حقانی .کبھی افتخار چودھری .کبھی ڈاکٹر شکیل کو تحفظ دیتے ہو .کبھی ریمنڈ ڈیوس کے لئے رات کے اندھیرے میں عدالتیں لگاتے ہو .شرم کرو .حیا کرو .جھوٹے بےغیرت سیاستدانوں .اوپر اوپر سے کشمیر کا نام اور اندر اندر سے انڈیا سے ذاتی مراسم .اور آلو.پیاز .ٹماٹر کا کاروبار .نیٹو کی سپلائی کے لئے اپنی سڑکیں تباہ و برباد .نیٹو کا اسلح خرد برد .کوئی پوچھنے والا نہیں .افغان مہاجرین کی واپسی کے لئے ٣٥ سال اور کاروباری دوکان .شرم کرو .حیا کرو .تم نے کتنے سال زایاح کئے قوم کے .دہشت گردی کی جنگ کو ختم کرنے کے لئے .اب بھی فیصلہ تمہارا نہیں یہ ایکشن آرمی کے جنرل راحیل شریف کا ہے .شرم کرو .حیا کرو سیاستدانوں.کراچی میں کئی بار آپریشن بند کیا گیا .مفاہمت کے نام پر .شرم کرو سیاستدانوں تم خود متحدہ کے ڈر اور خوف میں مبتلا ہو .ایک شخص لندن میں بیٹھ کر تمام چینل کو چار چار گھنٹے یرغمال بناۓ رکھتا ہے .تم پارلیمنٹ والے سب چور مل کر بھی اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکے .شرم کرو .حیا کرو .سیاستدانوں .تم سے کراچی کی مافیا کنٹرول نہیں ہو رہی .تم ملک کو کیا کنٹرول کرو گے .خارجہ پالیسی کیا بناؤ گے .تم تو چمچوں سے ملکر حکومت چلا رہے ہو .تم ملک کی سالمیت کو عزیز نہیں سمجھتے تم اقتدار کو عزیز سمجھتے ہو .تمہارا سارا وقت اور زور اقتدار کو بچانا .اقتدار کو طول دینا اور کرپشن کرنے میں صرف ہوتا ہے .شرم کرو .حیا کرو ..تم نے کتنے گھر اجاڑ دے .کتنی ماؤں کے چراغ گل کروا دے .مگر تم اس قوم کو انصاف نہیں دے سکے .اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش نہیں کر سکے .تم خود بجلی .گیس .چوری کرتے ہو .بدمعاشی کرتے ہو .ملک کو فلاحی .اسلامی ریاست بنانے میں تم ناکام ہو چکے ہو .شرم کرو .حیا کرو سیاستدانوں .تم اسلامآباد اور اس کی سڑکیں دیکھتے ہو .کبھی غریبوں کی جگہوں .جھگیوں .کو آ کر دیکھو .جو ہر بنیادی ضرورت کو ترس رہے ہیں .تم وی .آئی .پی .کلچر والوں کو غریب کی جھونپڑی سے کیا واسطہ .تم سب کو تو بلو پاسپورٹ کی ضرورت ہے .تمہارے بچے امریکا میں .برطانیہ میں .سکول جایں.اور کاروبار کریں .تمہارے فلیٹ اور منی لانڈرنگ والی دولت باہر اور تم ہم پر حکمرانی کرنے کے لئے یہاں ..شرم کر .حیا کر .میرے سیاستدان ..تم ہر روز تارکین وطن پر تقریریں کر کر کے جھوٹ بولتے ہو .کہ ہم تارکین وطن کو تحفظ فراھم کرتے ہیں .تم جھوٹ بولتے ہو .جھوٹے سمینار کرتے ہو .جھوٹے اور بےغیرت لوگوں کو .چمچوں کو نوازتے ہو .شرم کر .حیا کر .میرے جھوٹے سیاستدان .میں بھی تارکین وطن سے تعلق رکھتا ہوں .میں نے اٹلی میں بیٹھ کر ١٢ کتابیں لکھی ہیں .تم نے مجھ کو کیا دیا .اس لئے کہ میں قصیدہ خوانی نہیں کرتا .شرم کر سیاستدان .میری جیب میں تین سال سے تین .ایف .آئی .آر .ہیں .کہیں سے انصاف نہیں ملا .اسی لئے خواجہ آصف صاحب .تم کو سلام پیش کرتا ہوں کہ تم نے پارلیمنٹ میں سچ بولا .اب بہتر ہے تم بھی شرم کرو .حیا کرو .اور چلی پانی لے کرو .ڈوب مرو .تم خود ہی اپنی اداؤں پے ذرا غور کرو .ہم کہیں گے تو برا مان جاؤ گے ... نہ بدلے جس سے نظام وہ انقلاب افکار نہیں ہوتا ... به جاۓ جو قوم کی خاطر وہ لہو بیکار نہیں ہوتا .........اک آواز ہے جو تیرے درو دیوار تک پنچے ........اک سجدہ ہے جو تیرے معیار تک پنچے .......جاوید اقبال چیمہ .......٠٠٩٢٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨
....... انقلاب زمانہ دیکھئے کہ بدلتا ہے رنگ آسمان کیسے کیسے .نہیں یہ بھی دیکھئے کہ بدلتا ہے سیاستدان نقاب کیسے کیسے .شرم کرو .حیا کرو .ڈوب مرو .یہ الفاظوں کے موتی .مقدس پارلیمانی زبان .مقدس ایوان میں میرے ٹھنڈے ٹھنڈے دھیمے دھیمے لہجے میں بولنے والے میرے پیارے سیاستدان نے آج جزباتی انداز میں ادا کئے.اب میرا بھی حق بنتا ہے کہ میں بھی اسی مقدس زبان میں بات کرو .خواجہ آصف صاحب آپ نے ڈنڈی ماری .قوم کو گمراہ کیا .سو میں سے ایک بات سہی کہی .جو باقی ٩٩ باتیں رہ گیں تھیں .وہ میں پوری کر دیتا ہوں .اگر طبیعت پر گراں نہ گزریں تو .اور نہ مجھ پر چھاپ کسی سیاسی پارٹی کی لگانا .کیونکہ سچ کڑوا ہوتا ہے .آپ نے سچ کہا.مگر باقی سچ یہ ہے اور آپ کی باقی تقریر یہ ہے خواجہ صاحب .کہ شرم کرو .حیا کرو .ڈوب مرو .پارلیمنٹ والو اور سب سیاستدانوں کہ تم کالا باغ پر مفاہمت نہ کر سکے .تم زرداری کو بھاٹی گیٹ پر گھسیٹنے کی بات کرتے تھے .شرم کرو .حیا کرو .تم کہتے تھے کہ ہم بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ .اغوا .نہیں کرتے .بوری بند لاشوں کا کاروبار نہیں کرتے .مگر تمہارے گھر سے جرم کرنے والے پکڑے گہے.شرم کرو .حیا کرو .تم کہتے تھے کہ ہم ٦ ماہ میں بجلی .گیس .بیروزگاری کا خاتمہ کر دیں گے .شرم کرو .حیا کرو .تم نے قوم کے ساتھ کرپشن پر جھوٹ بولا .معاہدوں پر .کمیشن پر .جوڈیشنل کمشن پر .نندی پر پراجیکٹ پر .تندور روٹی .لیپ ٹاپ .دانش سکول پر .لا اینڈ آرڈر .کی صورت حال پر قوم سے جھوٹ بولا .سیاستدانوں شرم کرو .حیا کرو .قوم کے ساتھ اتنی دوغلی پالیسی پر جھوٹ مت بولو .تھر پر .تھر کے کوئلے پر .ارسلان افتخار کیس پر .ریکوڈک پر .بلدیاتی نظام پر .انصاف اور احتساب پر جھوٹ بولا .شرم کرو .حیا کرو سیاستدانوں .کہ الیکشن جیلی کروانے پر .ڈبوں میں ووٹوں کی پرچیوں کی جگہ ردی ڈالنے پر شرم کرو .حیا کرو .قوم کو دھوکہ دینے پر فراڈ کرنے پر .ہر روز جھوٹ بولنے پر .چینل پر فوٹو تمہاری کی مشہوری اور پیسہ عوام .شرم کرو .حیا کرو سیاستدانوں .جب تم اپوزیشن میں تھے تو تمہارا چہرہ کچھ اور تھا .جب اقتدار میں آے ہو تو تمہارا چہرہ کچھ اور ہے .کبھی فوج کو گالیاں دیتے ہو .کبھی فوج کے تلوے چاٹتے ہو .کبھی فوج کے خلاف بولنے والے چینل کو .کبھی میر شکیل کو .کبھی حسین حقانی .کبھی افتخار چودھری .کبھی ڈاکٹر شکیل کو تحفظ دیتے ہو .کبھی ریمنڈ ڈیوس کے لئے رات کے اندھیرے میں عدالتیں لگاتے ہو .شرم کرو .حیا کرو .جھوٹے بےغیرت سیاستدانوں .اوپر اوپر سے کشمیر کا نام اور اندر اندر سے انڈیا سے ذاتی مراسم .اور آلو.پیاز .ٹماٹر کا کاروبار .نیٹو کی سپلائی کے لئے اپنی سڑکیں تباہ و برباد .نیٹو کا اسلح خرد برد .کوئی پوچھنے والا نہیں .افغان مہاجرین کی واپسی کے لئے ٣٥ سال اور کاروباری دوکان .شرم کرو .حیا کرو .تم نے کتنے سال زایاح کئے قوم کے .دہشت گردی کی جنگ کو ختم کرنے کے لئے .اب بھی فیصلہ تمہارا نہیں یہ ایکشن آرمی کے جنرل راحیل شریف کا ہے .شرم کرو .حیا کرو سیاستدانوں.کراچی میں کئی بار آپریشن بند کیا گیا .مفاہمت کے نام پر .شرم کرو سیاستدانوں تم خود متحدہ کے ڈر اور خوف میں مبتلا ہو .ایک شخص لندن میں بیٹھ کر تمام چینل کو چار چار گھنٹے یرغمال بناۓ رکھتا ہے .تم پارلیمنٹ والے سب چور مل کر بھی اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکے .شرم کرو .حیا کرو .سیاستدانوں .تم سے کراچی کی مافیا کنٹرول نہیں ہو رہی .تم ملک کو کیا کنٹرول کرو گے .خارجہ پالیسی کیا بناؤ گے .تم تو چمچوں سے ملکر حکومت چلا رہے ہو .تم ملک کی سالمیت کو عزیز نہیں سمجھتے تم اقتدار کو عزیز سمجھتے ہو .تمہارا سارا وقت اور زور اقتدار کو بچانا .اقتدار کو طول دینا اور کرپشن کرنے میں صرف ہوتا ہے .شرم کرو .حیا کرو ..تم نے کتنے گھر اجاڑ دے .کتنی ماؤں کے چراغ گل کروا دے .مگر تم اس قوم کو انصاف نہیں دے سکے .اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش نہیں کر سکے .تم خود بجلی .گیس .چوری کرتے ہو .بدمعاشی کرتے ہو .ملک کو فلاحی .اسلامی ریاست بنانے میں تم ناکام ہو چکے ہو .شرم کرو .حیا کرو سیاستدانوں .تم اسلامآباد اور اس کی سڑکیں دیکھتے ہو .کبھی غریبوں کی جگہوں .جھگیوں .کو آ کر دیکھو .جو ہر بنیادی ضرورت کو ترس رہے ہیں .تم وی .آئی .پی .کلچر والوں کو غریب کی جھونپڑی سے کیا واسطہ .تم سب کو تو بلو پاسپورٹ کی ضرورت ہے .تمہارے بچے امریکا میں .برطانیہ میں .سکول جایں.اور کاروبار کریں .تمہارے فلیٹ اور منی لانڈرنگ والی دولت باہر اور تم ہم پر حکمرانی کرنے کے لئے یہاں ..شرم کر .حیا کر .میرے سیاستدان ..تم ہر روز تارکین وطن پر تقریریں کر کر کے جھوٹ بولتے ہو .کہ ہم تارکین وطن کو تحفظ فراھم کرتے ہیں .تم جھوٹ بولتے ہو .جھوٹے سمینار کرتے ہو .جھوٹے اور بےغیرت لوگوں کو .چمچوں کو نوازتے ہو .شرم کر .حیا کر .میرے جھوٹے سیاستدان .میں بھی تارکین وطن سے تعلق رکھتا ہوں .میں نے اٹلی میں بیٹھ کر ١٢ کتابیں لکھی ہیں .تم نے مجھ کو کیا دیا .اس لئے کہ میں قصیدہ خوانی نہیں کرتا .شرم کر سیاستدان .میری جیب میں تین سال سے تین .ایف .آئی .آر .ہیں .کہیں سے انصاف نہیں ملا .اسی لئے خواجہ آصف صاحب .تم کو سلام پیش کرتا ہوں کہ تم نے پارلیمنٹ میں سچ بولا .اب بہتر ہے تم بھی شرم کرو .حیا کرو .اور چلی پانی لے کرو .ڈوب مرو .تم خود ہی اپنی اداؤں پے ذرا غور کرو .ہم کہیں گے تو برا مان جاؤ گے ... نہ بدلے جس سے نظام وہ انقلاب افکار نہیں ہوتا ... به جاۓ جو قوم کی خاطر وہ لہو بیکار نہیں ہوتا .........اک آواز ہے جو تیرے درو دیوار تک پنچے ........اک سجدہ ہے جو تیرے معیار تک پنچے .......جاوید اقبال چیمہ .......٠٠٩٢٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨
No comments:
Post a Comment