.....وزارت داخلہ کی پھرتیاں ......
.....انقلاب زمانہ دیکھئے کہ پرویز رشید .خواجہ آصف .خواجہ سعد رفیق اور ایاز صادق کی پھرتیاں تو سمجھ میں آتی ہیں .کہ ان کی بھکلاھٹ کیا ہے .ان کی مجبوری کیا ہے .ان کی ترجیحات کیا ہیں .ان کا مشن کیا ہے .ان کے پیٹ میں درد کیسا ہے .چور کی داڑھی میں تنکا والی بات ہے .مگر ایک سچے کھرے انسان نثار صاحب کی کوئی منطق سمجھ میں نہیں آتی کہ وہ بھی کوئی کارکردگی تو دکھاتے نہیں .مگر نادرہ اور الیکشن کمیشن پر چڑھای کرتے اور دباؤ بڑھاتے دکھائی دیتے ہیں .چودھری نثار صاحب کو بھی یہ غصہ ہے کہ عمران خان کو کیوں لفٹ کراتے ہو .اس کو ثبوت کیوں دیتے ہو .نثار صاحب کو یہ کیوں نظر نہیں آتا کہ حکومت انصاف کے آگے رکاوٹ کیوں بنتی ہے .جو فیصلہ ٩٠ دن میں آنا تھا .وہ ٢ سال تک کیوں لٹکایا گیا .کیوں انصاف کے آگے روڑے اٹکااۓ گہے.اگر نثار صاحب وزیروں کے جھوٹے بیانات پر کنٹرول نہیں کر سکتے تو کوئی بات نہیں .ان کی مجبوری سمجھ میں آتی ہے .کہ انہوں نے بھی جی حضوری کر کے نوکری کرنی ہے .پرویز رشید سے متھہ لگا کر اپنا متھہ زخمی نہیں کرنا چاہتے .کیونکہ نثار صاحب کو معلوم ہے کہ پرویز رشید سے متھہ لگانے کا مطلب ہے کہ وزارت سے ہاتھ دھو بیٹھنا .مگر انصاف کے لئے انصاف کا تقاضہ یہ ہے کہ ذولفقار مرزا کی بات سنی جاۓ .ڈاکٹر واجد کو تحفظ فراہم کیا جاۓ .صولت مرزا کو آپ نے انصاف کے لئے پھانسی پر چڑھا دیا مگر نگہت مرزا کو جو ساؤتھ افریکا سے دھمکیاں آ رہی ہیں .ان کا سد باب کیا جاۓ .نگہت مرزا کو انصاف تو دیا جاۓ اس کو جینے کا حق تو دیا جاۓ .ملاوٹ کرنے والوں کو .دو نمبر میڈیسن بیچنے والوں کو .بھتہ خوروں .ٹارگٹ کلنگ والوں کو تو ان کے انجام تک پنچایا جاۓ .صولت مرزا کا الزام اگر گورنر سندھ پر تھا تو ان کو بھی کٹہرے میں کھڑا کیا جاۓ .ایم.قیو.ایم .کا غصہ بجا ہے کہ گورنر نے ساری اندر کی خبریں کیوں نہیں دیں.کیونکہ گورنر کو فاروق ستار کو بتا دینا چاہئے تھا کہ آج رات کو بھتہ خور .ٹارگٹ کالر چھپ جایں .نائین زیرو پر رات کو رٹ ہونے والی ہے .ہر چھاپے کی اطلاح گوورنر کو .ایم .قیو.ایم .کو دینی چاہئے .نثار صاحب یہاں بھی انصاف .قانون کی پاسداری کریں .ٹارگٹ کیللر اور بھتہ خوروں .عمران فاروق کے قاتلوں کے تمام کے تمام تحفظات دور کئے جایں .یہ نثار صاحب کی ذمہ داری ہے .کوئی ایک پھرتی تو وزارت داخلہ دکھاۓ .ساری ڈرامے بازیاں اب ختم ہونی چاہئیں .زرداری صاحب سے پوچھو کہ ذولفقار مرزا سچا ہے یا جھوٹا .نثار صاحب کوئی قانون ہے کہ ایک شخص باہر بیٹھ کر ہر روز پاکستانی چینل استمعال کرے .اگر الطاف صاحب پاسپورٹ مانگتے ہیں تو پھرتی دکھاؤ .ان کو پاسپورٹ دے کر پاکستان لاؤ .یا روز روز کی بک بک اور بلیک میلنگ.فرسٹریشن .ختم کرو اور عمران فاروق کے قتل سے پردہ اٹھاؤ .یہ منافقت کی پالیسی چھوڑ دو .ملک کا بیڑہ غرق اسی مفاہمت اور منافقت نے کیا ہے .جس کا مظاھرہ آپ کر رہے ہو .ہر چور.لٹیرے .قاتل.کرپٹ .غدار .کو پارلیمنٹ کے سامنے الٹا لٹکاؤ.اگر جرات ہے تو .ورنہ یہ دوغلی منافقت والی پالیسی چھوڑ دو اور جھوٹ بول بول کر قوم کو بیوقوف مت بناؤ .قوم پرویز رشید کے چہرے سے واقف ہے .جو موت کے منظر کو بھی مذاق سے تشبیہ دیتا ہے .وہ تقریر کے دوران موت کو مذاق بناتا ہے اور تم تالیاں بجاتے ہو .یہ ہے اقتدار کا نشہ .فرعون کی طرح..خواجہ آصف صاحب کو بھی اپنی فکر ہے کہ اپنے باپ کو کتنی بار کیش کروایں گے .اس لئے وہ غصہ کی حالت میں کہتے ہیں .شرم کرو .حیا کرو .ڈوب مرو ..خواجہ سعد رفیق صاحب بھی اپنے باپ کی کارکردگی کو کیش کرواتے رہتے ہیں .اور اندر سے خوش ہیں کہ جج کو پتہ ہی نہیں چلا کہ میں نے جعلی ووٹ بیلٹ بکس میں ڈالے تھے .ان کو ابھی یہ علم ہی نہیں ہے کہ انہوں نے سپریم کورٹ جا کر کتنی غلطی کی ہے .اب ان پر فرد جرم لگنے والی ہے ..اور یہ بات وزارت داخلہ کے لئے بھی حیران کن ہو گی ......ویسے جس ملک میں ڈاکو .چور.قاتل.غدار .دنناتے پھر رہے ہوں .وہاں وزارت داخلہ کو تمغہ حسن کارکردگی نہ دینا زیادتی ہو گی .....جاوید اقبال چیمہ .اٹلی والا ..٠٠٩٢٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨
.....انقلاب زمانہ دیکھئے کہ پرویز رشید .خواجہ آصف .خواجہ سعد رفیق اور ایاز صادق کی پھرتیاں تو سمجھ میں آتی ہیں .کہ ان کی بھکلاھٹ کیا ہے .ان کی مجبوری کیا ہے .ان کی ترجیحات کیا ہیں .ان کا مشن کیا ہے .ان کے پیٹ میں درد کیسا ہے .چور کی داڑھی میں تنکا والی بات ہے .مگر ایک سچے کھرے انسان نثار صاحب کی کوئی منطق سمجھ میں نہیں آتی کہ وہ بھی کوئی کارکردگی تو دکھاتے نہیں .مگر نادرہ اور الیکشن کمیشن پر چڑھای کرتے اور دباؤ بڑھاتے دکھائی دیتے ہیں .چودھری نثار صاحب کو بھی یہ غصہ ہے کہ عمران خان کو کیوں لفٹ کراتے ہو .اس کو ثبوت کیوں دیتے ہو .نثار صاحب کو یہ کیوں نظر نہیں آتا کہ حکومت انصاف کے آگے رکاوٹ کیوں بنتی ہے .جو فیصلہ ٩٠ دن میں آنا تھا .وہ ٢ سال تک کیوں لٹکایا گیا .کیوں انصاف کے آگے روڑے اٹکااۓ گہے.اگر نثار صاحب وزیروں کے جھوٹے بیانات پر کنٹرول نہیں کر سکتے تو کوئی بات نہیں .ان کی مجبوری سمجھ میں آتی ہے .کہ انہوں نے بھی جی حضوری کر کے نوکری کرنی ہے .پرویز رشید سے متھہ لگا کر اپنا متھہ زخمی نہیں کرنا چاہتے .کیونکہ نثار صاحب کو معلوم ہے کہ پرویز رشید سے متھہ لگانے کا مطلب ہے کہ وزارت سے ہاتھ دھو بیٹھنا .مگر انصاف کے لئے انصاف کا تقاضہ یہ ہے کہ ذولفقار مرزا کی بات سنی جاۓ .ڈاکٹر واجد کو تحفظ فراہم کیا جاۓ .صولت مرزا کو آپ نے انصاف کے لئے پھانسی پر چڑھا دیا مگر نگہت مرزا کو جو ساؤتھ افریکا سے دھمکیاں آ رہی ہیں .ان کا سد باب کیا جاۓ .نگہت مرزا کو انصاف تو دیا جاۓ اس کو جینے کا حق تو دیا جاۓ .ملاوٹ کرنے والوں کو .دو نمبر میڈیسن بیچنے والوں کو .بھتہ خوروں .ٹارگٹ کلنگ والوں کو تو ان کے انجام تک پنچایا جاۓ .صولت مرزا کا الزام اگر گورنر سندھ پر تھا تو ان کو بھی کٹہرے میں کھڑا کیا جاۓ .ایم.قیو.ایم .کا غصہ بجا ہے کہ گورنر نے ساری اندر کی خبریں کیوں نہیں دیں.کیونکہ گورنر کو فاروق ستار کو بتا دینا چاہئے تھا کہ آج رات کو بھتہ خور .ٹارگٹ کالر چھپ جایں .نائین زیرو پر رات کو رٹ ہونے والی ہے .ہر چھاپے کی اطلاح گوورنر کو .ایم .قیو.ایم .کو دینی چاہئے .نثار صاحب یہاں بھی انصاف .قانون کی پاسداری کریں .ٹارگٹ کیللر اور بھتہ خوروں .عمران فاروق کے قاتلوں کے تمام کے تمام تحفظات دور کئے جایں .یہ نثار صاحب کی ذمہ داری ہے .کوئی ایک پھرتی تو وزارت داخلہ دکھاۓ .ساری ڈرامے بازیاں اب ختم ہونی چاہئیں .زرداری صاحب سے پوچھو کہ ذولفقار مرزا سچا ہے یا جھوٹا .نثار صاحب کوئی قانون ہے کہ ایک شخص باہر بیٹھ کر ہر روز پاکستانی چینل استمعال کرے .اگر الطاف صاحب پاسپورٹ مانگتے ہیں تو پھرتی دکھاؤ .ان کو پاسپورٹ دے کر پاکستان لاؤ .یا روز روز کی بک بک اور بلیک میلنگ.فرسٹریشن .ختم کرو اور عمران فاروق کے قتل سے پردہ اٹھاؤ .یہ منافقت کی پالیسی چھوڑ دو .ملک کا بیڑہ غرق اسی مفاہمت اور منافقت نے کیا ہے .جس کا مظاھرہ آپ کر رہے ہو .ہر چور.لٹیرے .قاتل.کرپٹ .غدار .کو پارلیمنٹ کے سامنے الٹا لٹکاؤ.اگر جرات ہے تو .ورنہ یہ دوغلی منافقت والی پالیسی چھوڑ دو اور جھوٹ بول بول کر قوم کو بیوقوف مت بناؤ .قوم پرویز رشید کے چہرے سے واقف ہے .جو موت کے منظر کو بھی مذاق سے تشبیہ دیتا ہے .وہ تقریر کے دوران موت کو مذاق بناتا ہے اور تم تالیاں بجاتے ہو .یہ ہے اقتدار کا نشہ .فرعون کی طرح..خواجہ آصف صاحب کو بھی اپنی فکر ہے کہ اپنے باپ کو کتنی بار کیش کروایں گے .اس لئے وہ غصہ کی حالت میں کہتے ہیں .شرم کرو .حیا کرو .ڈوب مرو ..خواجہ سعد رفیق صاحب بھی اپنے باپ کی کارکردگی کو کیش کرواتے رہتے ہیں .اور اندر سے خوش ہیں کہ جج کو پتہ ہی نہیں چلا کہ میں نے جعلی ووٹ بیلٹ بکس میں ڈالے تھے .ان کو ابھی یہ علم ہی نہیں ہے کہ انہوں نے سپریم کورٹ جا کر کتنی غلطی کی ہے .اب ان پر فرد جرم لگنے والی ہے ..اور یہ بات وزارت داخلہ کے لئے بھی حیران کن ہو گی ......ویسے جس ملک میں ڈاکو .چور.قاتل.غدار .دنناتے پھر رہے ہوں .وہاں وزارت داخلہ کو تمغہ حسن کارکردگی نہ دینا زیادتی ہو گی .....جاوید اقبال چیمہ .اٹلی والا ..٠٠٩٢٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨
No comments:
Post a Comment