====تعصب تعصب تعصب اور دھرنا نمبر دو ====
===رانا سناالله صاحب .پرویز رشید صاحب .سعد رفیق اور دوسرے سارے نون لیگ کے لیڈر ٹھیک اور درست فرما رہے ہیں .اب جب حکمران خود ہی اقرار جرم کر رہا ہے کہ پاکستان میں نہ کوئی انصاف ہے نہ احتساب اور نہ کوئی نظام ہے نہ آئین و قانون ہے .یہاں صرف تعصب ہی تعصب ہے .یہاں جنگل کا قانون ہے .جس کی لاٹھی اس کی بھینس ..تو پھر میرے دوست میرے مہربان وہ مان کیوں نہیں لیتے کہ جو ہر نزلہ عوام پر ڈالتے ہیں کہ عوام کا قصور ہے جو نا احل چور لٹیرے حکمرانوں کو ووٹ دیتے ہیں .جبکہ ایسا نہیں ہے .اب وقت نے ٦٥ سالوں بعد ثابت کر دیا .کہ یہاں مینڈیٹ چرایا جاتا ہے .یہاں جج عدالتیں .پریزایڈنگ افسر .ریٹرننگ افسر خریدے جاتے ہیں .یہاں ہر شخجس کی قیمت لگتی ہے بولی لگتی ہے .جو نہ خریدہ جاۓ تو اس کو گولی مار دی جاتی ہے .ٹرانسفر کر دی جاتی ہے یا گھر بھیج دیا جاتا ہے .یہاں خریدنے کے لئے ہر حربہ استمعال کیا جاتا ہے .یہاں ضمیر فروشوں کی کوئی کمی نہیں ہے اور با ضمیروں کی کوئی جگہ نہیں ہے .یہاں ووہی کامیاب ہے جو بکتا ہے جھوٹ بولتا ہے مکار ہے چلاک ہے فریبی اور دھوکے باز ہے .اب پاکستان میں ایماندار آدمی یا بھوکا مر سکتا ہے یا کلاشنکوف اٹھا سکتا ہے یا کہیں کونے کھدرے میں چپ چاپ اپنا خون جلا کر زندگی کے باقی دن پورے کر سکتا ہے .ہر حکمران ہر صحافی ہر ادارے کے سربراہ کو ہر تھانیدار کو معلوم ہوتا ہے کہ کہاں کہاں جوا شراب نشہ چرس فیم کا کاروبار ہوتا ہے کہاں دو نمبر فیکٹری چل رہی ہے کہاں ملاوٹ اور ضمیر فروشی اور عصمت فروشی کا کاروبار ہو رہا ہے .ہر کوئی چپ ہے یا اپنا حصہ وصول کرتا ہے یا میری طرح ڈرپوک ہے اور طاقتور سے ڈرتا ہے .یا اوپر پنچ نہیں ہے .بھر حال بات ہو رہی تھی .تعصب کی .نون لیگ کے وزیر مشیر سب ٹھیک کہ رہے ہیں .تعصب ہی تعصب ہے .جس جس نے نون لیگ کو ٢٠١٣ کے الیکشن میں جتوایا وہ سب اپنا اپنا حصہ وصول کر رہے ہیں کچھ وصول کر چکے ہیں .آپ غور کر لیں یہ ریاض کیانی اور نجم سیٹھی وغیرہ وغیرہ کس باغ کی مولی ہیں ان کے سر پر کون سے سرخاب کے پر لگے ہیں کہ میاں صاحب ان کو اداروں کے اوپر مسلط کیا ہوا ہے .جو با ضمیر لوگ ہوتے ہیں وہ تو اخلاقی طور پر اس بغیرتی کی زندگی سے نوکری سے علیحدہ ہو جاتے ہیں .مگر یہ کتنے بےغیرت ہیں کہ ابھی تک چمٹے ہووے ہیں اور دوسرے دھرنے کو للکار رہے ہیں .کہ کر لو جو کرنا ہے .اور بھوت سارے فنکار ہیں جو دھاندلی کے کھیل میں شامل تھے اور اپنا اپنا حصہ وصول کر رہے ہیں .اگر افتخار چودھری .پی.پی.پی.کے وزیروں کو تنگ کرے تو وہ تعصب نہیں .اگر پانچ سال خادم اعلی کو حکم امتناعی پر چلایا جاۓ تو یہ تعصب نہیں .اگر سعد رفیق کو حکم امتناعی پر وزیر چلایا جاۓ تو یہ تعصب نہیں .اگر نادرہ کا چیرمین جھوٹی رپورٹ دے تو یہ تعصب نہیں .اگر فیصلہ چار مہینے کی بجے ڈھائی سال میں آے تو یہ تعصب نہیں .اگر جوڈیشنل کمیشن تھیلے کھول کر ردی نہیں دیکھنا چاہتا تو یہ تعصب نہیں .اگر جوڈیشنل کمیشن کے جج بک جاتے ہیں .تاریخ کا بد ترین فیصلہ لکھتے ہیں تو یہ تعصب نہیں .بھٹو کو پھانسی دینا تعصب نہیں .میاں صاحب کے خاندان کو الیکشن جتوانے کے لئے رقم دینا .منی لانڈرنگ اور کرپشن کے سکینڈل منظر عام پر نہ لانا تعصب نہیں .انڈیا کے ساتھ تجارت کرنا پینگیں چڑانا .مودی کو آموں کی پیٹیاں بھیجنا تعصب نہیں .انڈیا سے ہر روز تھپڑ کھانا کوئی عدالت نوٹس نہ لے یہ تعصب نہیں .وزیر پٹرولیم دو سال سے قطر کے ساتھ گیس کا معاہدہ کرنے میں ناکام .کرپشن پر .کوئی عدالت نوٹس نہیں لیتی تعصب نہیں .پاکستان کا اربوں روپے کا نقصان کافی پراجیکٹ پر ہوا اور کیا گیا .کوئی سو موٹو نہیں ہوا .یہ تعصب نہیں .اب عدالتیں عوام کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا نوٹس کیوں نہیں لیتیں .کیا یہ تعصب نہیں .انڈیا کے ساتھ اوفا معاہدہ میں کشمیر کا لفظ نہیں لکھا گیا .کیا وزیر عظم ذمہدار نہیں .عدالت کہاں ہے جج کہاں ہیں .کوئی نوٹس نہیں لیتا یا تعصب نہیں .ماڈل ٹاون سمیت پنجاب میں ہزاروں غلط فیصلے ہووے .ہزاروں جوڈیشنل کمیشن انکواری جعلی فیصلے .کیا یہ تعصب نہیں .کالاباغ ڈیم پر .نندی پر پر .گوجرانوالہ کے عزیز کراس چوک پر اور بجلی گیس پر ٹیکس پر اور بھوت سارے معاملات پر قوم سے جھوٹ بولا گیا .کیا کسی نے سو موٹو لیا .یہ تعصب نہیں .ایک فیصلہ صحیح آنے پر آپ کو تعصب نظر آنے لگ جاتا ہے .واہ جی واہ .عمران خان کو مشورے دینے والے بھوت ہیں اس لئے وہ فلاپ ہو جاتا ہے کئی بار .ورنہ وہ حکمرانوں کو ان کی کرپشن پر نا اہلی پر ناکوں چنے چبھا سکتا تھا .جب یہ ثابت ہو چکا ہے کہ الیکشن کمیشن کے یہ چاروں سربراہ چور لٹیرے ہیں تو میاں صاحب ان کو گھر کیوں نہیں بھیجتے .کیا یہ تعصب اور چور بازاری .ہٹ دھرمی .نہیں ہے سینہ زوری اور مکاری نہیں ہے .اس پر سپریم کورٹ کا نوٹس نہ لینا تعصب نہیں ہیں .کیا وزیروں مشیروں کو عوام کے ساتھ ہونے والی نا انصافیوں پر تعصب نظر نہیں آتا .صرف اپنی چارپائی کے نیچے حکمران کو تعصب نظر آتا ہے .واہ میرے چالباز مکار ڈاکو فریبی حکمران .تجھے ایک بھی جگہ قانون کی حکمرانی والا فیصلہ گوارہ نہیں ہے .عوام مہنگائی .نا انصافی .اور بیروزگاری کی چکی میں پستی نظر نہیں آ رہی .یہاں تجھ کو تعصب دکھائی نہیں دیتا .بجلی کی مد میں اوور بلنگ پر پر اگر کوئی سو موٹو نہیں لیتا تو مجھے تو تعصب نظر آتا ہے مگر میرے پیارے حکمران تجھ کو صرف ایک اچھے فیصلے پر تعصب نظر آ گیا .باقی میرے اوپر کیا گزر رہی ہے اس پر تجھے کوئی تعصب نظر نہیں آتا .اگر میرے حکمران تجھ کو ٹریبونل کے ایک فیصلے پر تعصب نظر آتا ہے .تو مجھ کو بھی یہ حق پنچتا ہے کہ میں یہ کہوں کہ سپریم کورٹ کے ججوں میں مجھے تو تعصب نظر آتا ہے .ورنہ اگر عدالتیں آزاد ہوتیں ملک میں انصاف و احتساب کا قانون ہوتا .یا آئین و قانون کی حکمرانی ہوتی .تو خدا کی قسم زرداری اور میاں برادران اور ان کے سب حواری اس وقت تک جیل میں ہوتے .اور میڈیکل سرٹیفکیٹ دے رہے ہوتے کہ فلاں فلاں مرض لاحق ہو چکا ہے .پرویز مشرف اگر تم کو جیل کی سلاخوں کے اندر بھیجے تو تم کو نظر آتا ہے تعصب .اور اگر ضیاء تم کو کرپشن کے موقعہ دے تو وہ تعصب نہیں .واہ میرے حکمران تو کرتا جا .تعصب .جھوٹ کا مذاق پوری قوم سے .یہ تیرے اختیار میں ہے .مگر یاد رکھ.اگر تو ان لوگوں سے بلدیاتی الیکشن کرواتا ہے جن کے اوپر دھاندلی کے الزام ہیں تو پھر مجھے تعصب کی خوشبو آ رہی ہے .بہتر ہے ان کو الیکشن کمیشن سے فارغ کر دے .اور اگر عمران خان اسی الیکشن کمیشن کے سیٹ اپ کے نیچے بلدیاتی الیکشن لڑتا ہے تو عمران خان لیڈر نہیں کچھ اور ہی ہے .صاف ظاہر ہے حکمران اگر الیکشن کمیشن کے ان بیغیرتوں کو گھر نہیں بھیجتا تو دوسرے دھرنے کی عمران خان کو دعوت دے رہا ہے .اور میں دیکھ رہا ہوں کہ حکمران کا تعصب .الیکشن کمیشن کا تعصب اور ہٹ دھرمی اور سپریم کورٹ کا حکمران کو تحفظ فراھم کرنے کا سلسلہ اگر اسی طرح جاری رہتا ہے .تو اس تعصب کے خیلاف دھرنا جایز اور قانون کے مطابق ہے .کیونکہ یہ کہاں کا قانون ہے کہ میرے ساتھ زیادتی بھی ہو اور انصاف بھی نہ دیا جاۓ تو میں احتجاج بھی نہ کروں .یہ دھرنہ اس وقت تک جاری رہنا چاہئے جب تک الیکشن کمیشن کے یہ غدار کرپٹ گھروں کو نہیں چلے جاتے .سپریم کورٹ کے ججوں میں اگر کوئی ذرا برابر بھی غیرت ہے .تو انصاف کو بچانے کی خاطر اور ٹریبونل کے فیصلے کو سراہتے ہووے اس تعصب تعصب کہنے والوں کو سزا دیں .ورنہ ہر کوئی میری طرح آپ کو بھی کرپٹ سمجھے گا .انصاف کے رکھوالوں سے گزارش ہے انصاف کا قتل نہ ہونے دیں .ورنہ ہر عدالت سے میرا اعتماد اٹھ جاۓ گا .جس سے حکمران کو اور سپریم کورٹ کو وقتی طور پر کوئی فرق شاید نہ پڑے گا .مگر ایک وقت آے گا جب آپ سب کو اس تعصب کا حساب چکانا ہو گا .کاش سپریم کورٹ کے چیف کو میری بات سمجھ آ جاۓ ...جاوید اقبال چیمہ ..اٹلی والا ....٠٠٩٢٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨
===رانا سناالله صاحب .پرویز رشید صاحب .سعد رفیق اور دوسرے سارے نون لیگ کے لیڈر ٹھیک اور درست فرما رہے ہیں .اب جب حکمران خود ہی اقرار جرم کر رہا ہے کہ پاکستان میں نہ کوئی انصاف ہے نہ احتساب اور نہ کوئی نظام ہے نہ آئین و قانون ہے .یہاں صرف تعصب ہی تعصب ہے .یہاں جنگل کا قانون ہے .جس کی لاٹھی اس کی بھینس ..تو پھر میرے دوست میرے مہربان وہ مان کیوں نہیں لیتے کہ جو ہر نزلہ عوام پر ڈالتے ہیں کہ عوام کا قصور ہے جو نا احل چور لٹیرے حکمرانوں کو ووٹ دیتے ہیں .جبکہ ایسا نہیں ہے .اب وقت نے ٦٥ سالوں بعد ثابت کر دیا .کہ یہاں مینڈیٹ چرایا جاتا ہے .یہاں جج عدالتیں .پریزایڈنگ افسر .ریٹرننگ افسر خریدے جاتے ہیں .یہاں ہر شخجس کی قیمت لگتی ہے بولی لگتی ہے .جو نہ خریدہ جاۓ تو اس کو گولی مار دی جاتی ہے .ٹرانسفر کر دی جاتی ہے یا گھر بھیج دیا جاتا ہے .یہاں خریدنے کے لئے ہر حربہ استمعال کیا جاتا ہے .یہاں ضمیر فروشوں کی کوئی کمی نہیں ہے اور با ضمیروں کی کوئی جگہ نہیں ہے .یہاں ووہی کامیاب ہے جو بکتا ہے جھوٹ بولتا ہے مکار ہے چلاک ہے فریبی اور دھوکے باز ہے .اب پاکستان میں ایماندار آدمی یا بھوکا مر سکتا ہے یا کلاشنکوف اٹھا سکتا ہے یا کہیں کونے کھدرے میں چپ چاپ اپنا خون جلا کر زندگی کے باقی دن پورے کر سکتا ہے .ہر حکمران ہر صحافی ہر ادارے کے سربراہ کو ہر تھانیدار کو معلوم ہوتا ہے کہ کہاں کہاں جوا شراب نشہ چرس فیم کا کاروبار ہوتا ہے کہاں دو نمبر فیکٹری چل رہی ہے کہاں ملاوٹ اور ضمیر فروشی اور عصمت فروشی کا کاروبار ہو رہا ہے .ہر کوئی چپ ہے یا اپنا حصہ وصول کرتا ہے یا میری طرح ڈرپوک ہے اور طاقتور سے ڈرتا ہے .یا اوپر پنچ نہیں ہے .بھر حال بات ہو رہی تھی .تعصب کی .نون لیگ کے وزیر مشیر سب ٹھیک کہ رہے ہیں .تعصب ہی تعصب ہے .جس جس نے نون لیگ کو ٢٠١٣ کے الیکشن میں جتوایا وہ سب اپنا اپنا حصہ وصول کر رہے ہیں کچھ وصول کر چکے ہیں .آپ غور کر لیں یہ ریاض کیانی اور نجم سیٹھی وغیرہ وغیرہ کس باغ کی مولی ہیں ان کے سر پر کون سے سرخاب کے پر لگے ہیں کہ میاں صاحب ان کو اداروں کے اوپر مسلط کیا ہوا ہے .جو با ضمیر لوگ ہوتے ہیں وہ تو اخلاقی طور پر اس بغیرتی کی زندگی سے نوکری سے علیحدہ ہو جاتے ہیں .مگر یہ کتنے بےغیرت ہیں کہ ابھی تک چمٹے ہووے ہیں اور دوسرے دھرنے کو للکار رہے ہیں .کہ کر لو جو کرنا ہے .اور بھوت سارے فنکار ہیں جو دھاندلی کے کھیل میں شامل تھے اور اپنا اپنا حصہ وصول کر رہے ہیں .اگر افتخار چودھری .پی.پی.پی.کے وزیروں کو تنگ کرے تو وہ تعصب نہیں .اگر پانچ سال خادم اعلی کو حکم امتناعی پر چلایا جاۓ تو یہ تعصب نہیں .اگر سعد رفیق کو حکم امتناعی پر وزیر چلایا جاۓ تو یہ تعصب نہیں .اگر نادرہ کا چیرمین جھوٹی رپورٹ دے تو یہ تعصب نہیں .اگر فیصلہ چار مہینے کی بجے ڈھائی سال میں آے تو یہ تعصب نہیں .اگر جوڈیشنل کمیشن تھیلے کھول کر ردی نہیں دیکھنا چاہتا تو یہ تعصب نہیں .اگر جوڈیشنل کمیشن کے جج بک جاتے ہیں .تاریخ کا بد ترین فیصلہ لکھتے ہیں تو یہ تعصب نہیں .بھٹو کو پھانسی دینا تعصب نہیں .میاں صاحب کے خاندان کو الیکشن جتوانے کے لئے رقم دینا .منی لانڈرنگ اور کرپشن کے سکینڈل منظر عام پر نہ لانا تعصب نہیں .انڈیا کے ساتھ تجارت کرنا پینگیں چڑانا .مودی کو آموں کی پیٹیاں بھیجنا تعصب نہیں .انڈیا سے ہر روز تھپڑ کھانا کوئی عدالت نوٹس نہ لے یہ تعصب نہیں .وزیر پٹرولیم دو سال سے قطر کے ساتھ گیس کا معاہدہ کرنے میں ناکام .کرپشن پر .کوئی عدالت نوٹس نہیں لیتی تعصب نہیں .پاکستان کا اربوں روپے کا نقصان کافی پراجیکٹ پر ہوا اور کیا گیا .کوئی سو موٹو نہیں ہوا .یہ تعصب نہیں .اب عدالتیں عوام کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا نوٹس کیوں نہیں لیتیں .کیا یہ تعصب نہیں .انڈیا کے ساتھ اوفا معاہدہ میں کشمیر کا لفظ نہیں لکھا گیا .کیا وزیر عظم ذمہدار نہیں .عدالت کہاں ہے جج کہاں ہیں .کوئی نوٹس نہیں لیتا یا تعصب نہیں .ماڈل ٹاون سمیت پنجاب میں ہزاروں غلط فیصلے ہووے .ہزاروں جوڈیشنل کمیشن انکواری جعلی فیصلے .کیا یہ تعصب نہیں .کالاباغ ڈیم پر .نندی پر پر .گوجرانوالہ کے عزیز کراس چوک پر اور بجلی گیس پر ٹیکس پر اور بھوت سارے معاملات پر قوم سے جھوٹ بولا گیا .کیا کسی نے سو موٹو لیا .یہ تعصب نہیں .ایک فیصلہ صحیح آنے پر آپ کو تعصب نظر آنے لگ جاتا ہے .واہ جی واہ .عمران خان کو مشورے دینے والے بھوت ہیں اس لئے وہ فلاپ ہو جاتا ہے کئی بار .ورنہ وہ حکمرانوں کو ان کی کرپشن پر نا اہلی پر ناکوں چنے چبھا سکتا تھا .جب یہ ثابت ہو چکا ہے کہ الیکشن کمیشن کے یہ چاروں سربراہ چور لٹیرے ہیں تو میاں صاحب ان کو گھر کیوں نہیں بھیجتے .کیا یہ تعصب اور چور بازاری .ہٹ دھرمی .نہیں ہے سینہ زوری اور مکاری نہیں ہے .اس پر سپریم کورٹ کا نوٹس نہ لینا تعصب نہیں ہیں .کیا وزیروں مشیروں کو عوام کے ساتھ ہونے والی نا انصافیوں پر تعصب نظر نہیں آتا .صرف اپنی چارپائی کے نیچے حکمران کو تعصب نظر آتا ہے .واہ میرے چالباز مکار ڈاکو فریبی حکمران .تجھے ایک بھی جگہ قانون کی حکمرانی والا فیصلہ گوارہ نہیں ہے .عوام مہنگائی .نا انصافی .اور بیروزگاری کی چکی میں پستی نظر نہیں آ رہی .یہاں تجھ کو تعصب دکھائی نہیں دیتا .بجلی کی مد میں اوور بلنگ پر پر اگر کوئی سو موٹو نہیں لیتا تو مجھے تو تعصب نظر آتا ہے مگر میرے پیارے حکمران تجھ کو صرف ایک اچھے فیصلے پر تعصب نظر آ گیا .باقی میرے اوپر کیا گزر رہی ہے اس پر تجھے کوئی تعصب نظر نہیں آتا .اگر میرے حکمران تجھ کو ٹریبونل کے ایک فیصلے پر تعصب نظر آتا ہے .تو مجھ کو بھی یہ حق پنچتا ہے کہ میں یہ کہوں کہ سپریم کورٹ کے ججوں میں مجھے تو تعصب نظر آتا ہے .ورنہ اگر عدالتیں آزاد ہوتیں ملک میں انصاف و احتساب کا قانون ہوتا .یا آئین و قانون کی حکمرانی ہوتی .تو خدا کی قسم زرداری اور میاں برادران اور ان کے سب حواری اس وقت تک جیل میں ہوتے .اور میڈیکل سرٹیفکیٹ دے رہے ہوتے کہ فلاں فلاں مرض لاحق ہو چکا ہے .پرویز مشرف اگر تم کو جیل کی سلاخوں کے اندر بھیجے تو تم کو نظر آتا ہے تعصب .اور اگر ضیاء تم کو کرپشن کے موقعہ دے تو وہ تعصب نہیں .واہ میرے حکمران تو کرتا جا .تعصب .جھوٹ کا مذاق پوری قوم سے .یہ تیرے اختیار میں ہے .مگر یاد رکھ.اگر تو ان لوگوں سے بلدیاتی الیکشن کرواتا ہے جن کے اوپر دھاندلی کے الزام ہیں تو پھر مجھے تعصب کی خوشبو آ رہی ہے .بہتر ہے ان کو الیکشن کمیشن سے فارغ کر دے .اور اگر عمران خان اسی الیکشن کمیشن کے سیٹ اپ کے نیچے بلدیاتی الیکشن لڑتا ہے تو عمران خان لیڈر نہیں کچھ اور ہی ہے .صاف ظاہر ہے حکمران اگر الیکشن کمیشن کے ان بیغیرتوں کو گھر نہیں بھیجتا تو دوسرے دھرنے کی عمران خان کو دعوت دے رہا ہے .اور میں دیکھ رہا ہوں کہ حکمران کا تعصب .الیکشن کمیشن کا تعصب اور ہٹ دھرمی اور سپریم کورٹ کا حکمران کو تحفظ فراھم کرنے کا سلسلہ اگر اسی طرح جاری رہتا ہے .تو اس تعصب کے خیلاف دھرنا جایز اور قانون کے مطابق ہے .کیونکہ یہ کہاں کا قانون ہے کہ میرے ساتھ زیادتی بھی ہو اور انصاف بھی نہ دیا جاۓ تو میں احتجاج بھی نہ کروں .یہ دھرنہ اس وقت تک جاری رہنا چاہئے جب تک الیکشن کمیشن کے یہ غدار کرپٹ گھروں کو نہیں چلے جاتے .سپریم کورٹ کے ججوں میں اگر کوئی ذرا برابر بھی غیرت ہے .تو انصاف کو بچانے کی خاطر اور ٹریبونل کے فیصلے کو سراہتے ہووے اس تعصب تعصب کہنے والوں کو سزا دیں .ورنہ ہر کوئی میری طرح آپ کو بھی کرپٹ سمجھے گا .انصاف کے رکھوالوں سے گزارش ہے انصاف کا قتل نہ ہونے دیں .ورنہ ہر عدالت سے میرا اعتماد اٹھ جاۓ گا .جس سے حکمران کو اور سپریم کورٹ کو وقتی طور پر کوئی فرق شاید نہ پڑے گا .مگر ایک وقت آے گا جب آپ سب کو اس تعصب کا حساب چکانا ہو گا .کاش سپریم کورٹ کے چیف کو میری بات سمجھ آ جاۓ ...جاوید اقبال چیمہ ..اٹلی والا ....٠٠٩٢٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨
No comments:
Post a Comment