Mission


Inqelaab E Zamana

About Me

My photo
I am a simple human being, down to earth, hunger, criminal justice and anti human activities bugs me. I hate nothing but discrimination on bases of color, sex and nationality on earth as I believe We all are common humans.

Wednesday, November 21, 2012


بال ٹھاکرے ،،اجمل قصاب ،،اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی ،،،،،،،،،،،،،،،،
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،لکھنا تو آج اپنی مسلسل اٹلی کی ڈائری کے بارے میں تھا ،،مگر کیا کروں کہ جب آگ اور خون کی ہولی ،،اور اپنی حکومت کی لاپرواہی ،،بد دیانتی ،،یا اپنے ملک کے حالات دیکھتا ہوں ،،تو عام باتیں اچھی نہیں لگتی ،،کیا کروں خون جلتا ہے اور آپ کو بھی کچھ یاد کروانا پڑتا ہے ،،ویسے یہ تو مجھے پتا ہے ،کہ آپ کو مجھ سے زیادہ علم وو عقل اور فہمو فراست ہے ،،مگر میں پھر بھی اپنی عادت سے مجبور ہوں ،،،میں بال ٹھاکرے کو برا بھلا نہیں کہنا چاہتا ،،کیوں کہ میرے یہاں بھی بوہت سے بال ٹھاکرے کی شکل میں موجود ہیں ،،،،جو اس کی طرح کا کردار ادا کر رہے ہیں ،،اس میں عاصمہ جہانگیر ،،،زاہد بخاری ،اور حسین حقانی کی شکل میں وافر مقدار میں موجود ہیں ،،،،یہ پاکستانی  ہیں جو پاکستان اور پاکستان کی عدالتوں کے خلاف اس طرح بھونکتے ہیں ،کہ دنیا میں ہمارا دشمن بھی اس طرح ہمارے خلاف نہیں بولتا ،،،بال ٹھاکرے تو اپنے ملک کے خلاف حسین حقانی کی طرح امریکا سے نہیں کہتا تھا ،،،کہ کچھ جرنیلوں کو اڑا دو ،،،انڈیا نے اور انڈیا کی عدالتوں نے بال ٹھاکرے کو وہ عزت دی ہے ،،کہ ہمیں شرم سے ڈوب کر مر جانا چاہئے ،،،مگر ہمارے حکمران بےغیرت ہو چکے ہیں ،،،انڈیا بار بار اپنا اصل چہرہ دنیا کو اور پاکستان کو دکھاتا رہتا ہے ،،مگر اتنے بحس اور غیرتسے عاری ہو چکے ہیں ،،کہ ہم ٹریڈنگ کرتے ہیں ،،ویزا پالیسی نرم کرتے ہیں ،،ان کے آجنٹوں  کو چھوڑتے ہیں اور اس کو دوست سمجتے ہیں ،،،جبکہ انڈیا نہ کشمیر ،،نہ پانی ،نہ کارگل اور نہ کوئی اور مسلہ حل کرتا ہے ،،اور ہم  بے راگ کی بنسری بجاتے رہتے ہیں ،،،،کبھی تو مجھے لگتا ہے ،،کہ ہم ملک سے غداری کر رہے ہیں ،،کبھی لگتا ہے ملک سے کوئی بدلہ لے رہے ہیں کبھی لگتا ہے کہ ہم کسی اور کے اجنڈے پر کام مکمل کرنے کے لئے آے ہووے ہیں ،،،ہم کیا کر رہے ہیں ،،کہاں کھڑے ہیں ،،،افسوس اجمل قصاب کی پھانسی پر نہیں ہے ،،مجھے افسوس اس بات پر ہے کہ انڈیا نے  پاکستان کو اس قابل بھی نہیں سمجھا ،،کہ پاکستان کے ساتھ  مل کر یا عتماد میں لے کر ہی یہ کام کر لیتا ،،تا کے دنیا میں پاکستان کی عزت مزید پامال نہ ہوتی ،،اور نہ انڈیا میں آج اتنے جشن مںاۓ جاتے ،،،انڈیا نیں اجمل قصاب  کو پھانسی دے کر  اور اتنی جلدی دے کر ،،ہر قانون کو بلاۓطاق رکھ کر ،،اقوامے متحدہ کو بھی روند کر بال ٹھاکرے کو وہ عزت دی ہے ،،جو شاید ہمارے منہ پر تماچا ہے ،،،ویسے عاصمہ جہانگیر کو کوئی پرواہ  اور غم نہ کرنا چاہئے ،،کہ بال ٹھاکرے کے علاوہ بھی انڈیا میں اس کے چاہنے والوں کی کمی نہ ہے ،،،عاصمہ کو غداروں کی پشت پناہی کرتے رہنا چاہئے ،،،اور بال ٹھاکرے کے سوگ میں کوئی ایوارڈ اس کے نام کرنا چاہئے ،،تا کہ جلد اسے پاکستان میں اور پاکستان کے باہر کوئی عھدہ دے دیا جاۓ،،ویسے میری اطلاح کے مطابق عاصمہ جہانگیر کو بہت جلد اور بھوت کچھ ملنے والا ہے ،،،،ویسے تو کننے والے یہ بھی کونفرم کرتے ہیں کہ عاصمہ جہانگیر جب انڈیا جاتی ہے تو کچھ رقم سنگاپور کے بنکوں میں بھی گئی تھی ،،،کہنے والے یہ بھی کہتے ہیں کہ خان لیاقت علی شہید کے قتل میں بھی انڈیا کا کارنامہ شامل ہے ،،،اب بھی پاکستان کے اندر جو کچھ ہو رہا ہے ،،اس میں زیادہ تر انڈیا کا ہاتھ ہے ،،یہ بات ہمارے رحمان ملک اور پرویز مشرف صاحب بھی کہ چکے ہیں ،،،،افسوس تو اس بات کا ہے کہ  ساری  زیادتیاں پاکستان کے ساتھ ہی کیوں ہوتی ہیں ،،،،،قصور اجمل قصاب کا تھا یا نہیں ،،پاکستان کی بدنامی تو کی گئی ،،،،،،مللہ کے بارے میں تو بڑا  بولا گیا ،،ہمدردی دکھائی گئی ،مگر ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے بارے میں ہماری زبانوں کو کیوں تالے لگ چکے ہیں ،،،،یہ کبھی کسی نے نہیں کھا  کہ انڈیا ٢٥ قونصل خانے افغانستان میں کھول کر کونسی مونگ پھلی  فروخت کرنے کا کاروبار کر رہا ہے ، واہ ،کیا بات ہے ہمارے حکمرانوں پر کہ وہ سمجھتے ہیں ،،کہ انڈیا سے کاروبار کرنے سے حالات درست ہو جائیں گے ،،،،،،انڈیا پاکستان کو توڑنا چاہتا ہے ،،وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہو نہ ہو ،،مگر ہم کو برباد کر چکا ہے ،،،،،ہم اپنے پاؤں پر  سو سال تک بھی کھڑے نہیں ہو سکتے ،،،،،،،،اسی طرح لولے لنگھرے رہیں گے ،،جب تک کوئی انقلاب نہ آیا ،،اک انقلاب ہی اب اس ملک کو غداروں سے پاک کرے گا ،،اور اس ملک کو سہی سمت دے سکتا ہے ،،،،،،،،مجھ کو انقلاب کے آنے پر اتنا ہی یقین ہے ،جتنا مجھے اپنی موت پر یقین ہے ،،،،،جاوید اقبال چیمہ ،،،میلان،،اٹلی ،،،،،،،،،نائب صدر آل اطالیہ پریس کلب اطالیہ،،،،،٠٠٣٩،،٣٢٠،،٣٣٧،،،٣٣٣٩،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،٢١ ،،١١،،٢٠١٢،،،،،

No comments:

Post a Comment