،،،،،،،،،،،،،،عزت اور غیرت والے ،،،،،،،،،،،،،،،،،
،،،،،،،،،کون عزت والا ہے اور غیرت مند ،،اس کا فیصلہ میں اور آپ اگر نہیں کر سکتے ،،،تو کردار اور عمل سے ثابت تو کیا جا سکتا ہے ،،کہ مجھ میں اتنی غیرت ہے کہ لوگ مجھ سے نفرت کرتے ہیں اس لئے میں اپنے عھدے سے استفہ دیتا ہوں اور پارٹی کی قیادت کسی اہل کے حوالے کرتا ہوں ،،یا وغیرہ وغیرہ ،،،،جن لوگوں نے استفہ دے دیا ہے ،،یا اپنی غلطی کے احساس سے قوم کو اگاہ کیا ہے ،،،ان کو قوم معاف کرے یا نہ کرے ،،مگر یہ تو پتہ چل گیا ہے ،کہ ان میں اتنا اخلاق تو ہے یا ضمیر نام کی کوئی چیز تو ہے ،،،جس سے انہوں نے یہ بیان ہی بلور صاحب کی طرح دے دیا ہے ،،،مگر افسوس کہ زرداری صاحب اور وٹو صاحب اور دوسرے وزیر صاحبان ، جنہوں نے خارجہ پالیسی ،بجلی ،گیس ،کی وجہ سے ملک کا جنازہ نکال دیا ہے ،،ان کی غیرت ملی کہاں سو چکی ہے ،،،یا ان کو عزت سے جانا راس نہیں ہے ،،یا وہ یہ سمجھتے ہیں ،کہ نواز شریف برادران ایک روایتی سیاست کرتے ہیں وہ ان کا کیا بگاڑ لیں گے ،،جبکہ وہ بھی اس حمام میں ننگے ہیں ،،،تو یہ ان کی بھول ہے ،اگر شریف برادران نے کرپٹ لوگوں کا اس دفعہ احتساب نہ کیا اور ان کو بھاگنے کا متوازی رستہ فراہم کر دیا ،،تو شریف برادران خود اپنے لئے گھڑا کھودیں گے ،،اور پھر چھوٹا منہ بڑی بات کر دیتا ہوں ،،،کہ شریف برادران پھر اپنے احتساب کے لئے تیار ہو جایں،،پھر اس دفعہ ان کی سعودی عرب کی گارنٹی بھی کام نہیں آے گی ،،،کیونکہ شہباز شریف کی شیروشعاری اور پھانسی پر لٹکانے کے نعرے اتنی جلدی نہیں بھولے سکتے ،،میرے جیسے اتنے بھی بےغیرت اور بے حس نہیں ہیں کہ شریف برادران کو یہ یاد بھی نہ کروایں گے ،،کہ انہوں نے قوم سے کون کون سے جھوٹ بولے ہوۓ ہیں ،،،،،،،اگر اسی نظام نے رہنا ہے کہ جس میں حنا ربانی کھر جیسے لوگوں کی فیکٹریوں نے بجلی ، گیس سے چلنا ہے ،چاہے دوسروں کو بجلی ، گیس ملے یا نہ ملے ،،،ان لوگوں کو قرضہ بھی حکومتوں نے دینا ہے اور ان لوگوں نے بجلی اور گیس کے بل بھی ادا نہیں کرنے ،،،تو نواز شریف اس طرح ملک کو چلائیں گے ،،تو پھر پھر اس ملک نے تو قایم رہنا ہے ،،مگر حکمران پھانسی کے پھندے تک ضرور پنچے گے ،،،،،زرداری صاحب اگر اس وقت استفہ دے کر اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش کر دیتے ہیں تو ان سے بڑا پاکستان میں کوئی لیڈر نہیں ہو گا ،،،اب دیکھنا ہے کہ آنے والے دنوں میں بےغیرت کون بنتا ہے اور عزت کا جنازہ کس کس کا نکلتا ہے ،،،جس طرح وٹو صاحب نے اور گجرات والے چودھریوں نے پیپلز پارٹی کا پنجاب سے جنازہ نکال دیا ہے ،،،،ویسے سیاستدان جھوٹ ،فریب ،فراڈ، دھوکے اور منافقت کو عبادت اور عزت سمجھتا ہے ،،،،شریف برادران کے امتحانات شروح ہو چکے ہیں ،،دیکھتے ہیں کہ دنیا کماتے ہیں یا آخرت ،،،،ویسے یہ جو لوگ کہتے ہیں کہ یہ جنگ ہماری ہے ،،وہ بھی اپنے بیان پر نظر ثانی کر لیں ،،،،میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ یہ جنگ ہماری نہیں مگر مسلہ ہمارا ہے ،،،،اس کا حل کیا ہے ،،،شریف برادران نوشہ دیوار پڑھ لیں ،،،،ورنہ پجھتایں گے ،،،شریف برادران کا آخری موقعہ ہے ،،اپنی آخرت کو سنوارنے کا ،،،،وزیر خارجہ حنا ربانی کھراور عاصمہ جہانگیر جیسے لوگوں کو نہ بنایا جاۓ،،،،موہب وطن لوگوں کی اس پاکستان میں کوئی کمی نہ ہے ،،،،،مالشی لوگوں سے دور رہیں گے تو بہتر ہو گا ،،،،ویسے انڈیا سے جلدی پینگہیں نہ اڑاتے تو اچھا تھا ،،،پہلی غلطی کر چکے ہیں ،،آگے آگے دیکھو ،،ہوتا ہے کیا ،،،،پاکستان کی مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی ،،،،،،،،خدا حافظ ،،،
،،،،،،،،،جاوید اقبال چیمہ ،،میلان،،اطالیہ،،،،،،،،
No comments:
Post a Comment