،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،انقلاب پاکستان کا مقدر بن چکا ہے ،،،،،،،،،،،،،،،،،،
،،،،،،،کچھ لمحوں کے لئے آپ ایمانداری سے بھول جایں ،،کہ آپ کا کس پارٹی سے تعلق ہے ،،،چند لمحوں کے لئے آپ سچے پاکستانی اور مسلمان بن کر سوچیں کہ کیا یہ بیوروکریسی ،جاگیرداروں ،وڈیروں اور کرپٹ سیاستدانوں والے نظام سے یہ سمجھتے ہیں ،کہ ملک کی تقدیر بدل جاۓ گی اور ملک میں سبز انقلاب آ جاۓ گا ،،دہلیز پر انصاف ،روزگار ،بجلی ،گیس ،مل جاۓ گا ،،لوٹا ہوا مال واپس مل جاۓ گا اور چوروں ،لٹیروں کا احتساب ہو گا ،،پلاٹوں اور ضمیر فروشوں کی سیاست کا خاتمہ ہو جاۓ گا ،،ملک کو اسلہ سے پاک کر دیا جاۓ گا ،،دہشت گردی کی جنگ کو ختم اور کشمیر ،اور پانی کا مسلہ حل کر لیا جاۓ گا ،،بینظیر سکیم اور لیپ ٹاپ جیسے منصوبوں کی بجاۓ،،،،بجلی ، گیس کے پلانٹ لگاۓ جایں گے ،،،یہ نہیں ہو سکتا ،،جب تک یہ نظام ہے ،،روٹی تندور جیسے گھٹیا منصوبے بنتے رہیں گے اور انڈیا سے بےسود مذاکرات ہوتے رہیں گیں اور ہمارے حکمران چند نادیدہ ہاتھوں میں کھیلتے رہیں گے اور ملک کی دولت اور وسایل لوٹنے والے پاکستان کو نوچ نوچ کر کھاتے رہیں گے اور غریب اپنے بچے فروخت کر کے زندگی موت کی جنگ لڑتا رہے گا ،،،،کئی طرح کے ہر دور میں فرعون،کن ٹوٹے ،بدمعاش ،اور ملک ریاض جیسی مافیا پیدا ہوتے رہیں گے اور عدالتوں اور انصاف اور لاچاروں کو خریدنے کا کاروبار جاری ساری رہے گا ،،اور ہم جیسے بےبس ادھر ادھر دھکے کھاتے اور اپنا خون جلاتے رہیں گے ،،،آپ ایک لمحے کے سوچیں کہ مشرف نے جو کیا غلط کیا ،،دہشت گردی کی جنگ میں دھکیل گیا ،اس نے آہین توڑا ،ملک سے غداری کی ،،مگر اسے اس بات پر مجبور کس نے کیا ،،نواز شریف نے ،،نہ خلیفہ بننے کے خواب دیکھتا ،،نہ ضیاء بٹ کو آرمی کا چیف بنانے کا سوچتا ،نہ یہ ڈرامہ ہوتا ،،اور نہ ملک کا بیڑہ غرق ہوتا ،،نواز شریف کی بد نیتی ،،نا اہلی ،،بزدلی اور مکاری ، کا بھی اتنا ہی ہاتھ ہے یا قصور ہے جتنا مشرف کا ،،باقی رہی سہی کسر ، گجرات والے چودھریوں نے ،،کراچی والوں نے ،،سرحد والے لال ٹوپی والوں نے اور فضل رحمان نے نکال دی ،،،اور سب نے پاکستان کی بربادی میں اپنا حصہ ڈال دیا اور باقی جو بچا تھا وہ زرداری ٹولہ لوٹ کر لے گیا اور ابھی مزید لوٹنے کی کوشش جاری ہے ،،اور میرے بچے ماسٹر کی ڈگریاں ہاتھوں میں لئے ان کتوں ، بغرتوں کے لئے خدا سے عذاب کی امید اور اپنے اچھے دنوں کی امید پر زندہ ہیں ،،کہ شاید یہ کتے ، بےغیرت، اس ملک سے چلے جایں اور کوئی ایماندار آ جاۓ ،،جو اس نظام کو بدل دے اور سب کو برابر کے حقوق میسّر آ جایں ،،اور ہر کام میرٹ کی بنیاد پر ہو جاۓ ،،،،،،مگر ایماندار کو سیدھے ہاتھوں سے اقتدار ملتا نظر نہیں آ رہا ،،اس لئے کہتا ہوں کہ ایمانداروں کو اپنا حق لینے کے لئے ایک دن سڑکوں پر نکلنا ہو گا ،،تحریر چوک بنانا ہو گا ،،انقلاب لانا ہو گا ،،جس سے نظام بھی بدلے گا ،،اور کتوں کو لٹکانا بھی پڑے گا ،،احتساب کرنا ہو گا ،،زمینیں ،،پلاٹ،،واپس لینے ہوں گے ،،تب جا کر انصاف میل گا ،،،،،،،خدا حافظ،،،،،،،،
،،،،،،،جاوید اقبال چیمہ،،،،،،،میلان ،اطالیہ،،،،،،،،،،،،
No comments:
Post a Comment