..........................................حکمران مجبور یا منافق .....................
................یاسمین منظور نے بلآخر خاموشی توڑ دی ....اور کافی سوالات ان لوگوں کے لئے جھوڑ گئی ...جو آزادی کا جشن منا رہے ہیں ...نواز شریف کے سامنے اس کا فریاد کرنا بھی بے سود ٹھہرا .....آپ اس سے حکمران کی سوچ کا ..مجبوری کا ..یا منافقت کا اندازہ کر سکتے ہیں ...نواز شریف ہر سیاہ و سفید کے واحد مالک ہیں ..جس محکمہ کے سربراہ کو تبدیل کرنا چاہیں ..وہ کر سکتے ہیں ..جو پالیسی بنانا چاہیں بنا سکتے ..وہ لوگوں کی عزت . جان ..مال اور ملک کی سالمیت کے محافظ ہیں ..واہ میرے حکمران کیا ترجیحات ہیں تیری ..نہ بھتہ خوروں پر ایکشن نظر آیا ..نہ ٹارگٹ کلنگ پر ..نہ دہشت گردی پر .نہ بجلی .گیس چوروں پر . .اور نہ اسلہ پر پابندی لگا سکے ..کوئی بولڈ فیصلہ ابھی تک نظر نہیں آیا ..ابھی تک اپنے آدمیوں کو نوازنے کا عمل جاری ہے ...خدمت گروں کو صلہ دینے کا سلسلہ جاری ہے ...زرداری والی مفاہمت جاری ہے ...بڑے بڑے اینکر ..چنیل اور اخباروں کے مالکان ..بڑے بڑے سیاستدان ..بیوروکریسی . سب خاموش ہیں ..خدا جانے یہ ملک کیسے چل رہا ہے اور کون چلا رہا ہے یا ہانک رہا ہے ...عام آدمی کہاں فریاد کرے کہاں جاۓ ..حکمران کی خاموشی کس لئے ہے ..صرف اقتدار کے لئے ..یا.....چار سال کے بعد تو یہ بولنا شروع کریں گے یا الیکشن میں تو بولتے تھے ..اب تو پجاری مندر کی مورتی کی طرح گم سم ہو چکے ہیں .....یہ کیا ملک میں انقلاب لایں گے ..نظام کو کون بدلے گا ...میرے نزدیک جب تک یہ جاگیر دار ..وڈیرہ ..کن ٹوٹا چودھری اور بے رحم سرمایہ دار اور یہ والا بیوروکریٹ ہے ..یہ نظام نہیں بدل سکتا ...روایتی سیاستدان اپنے جمہوری اور غیر جمہوری ہتھکنڈوں کے ذریعہ ہمیشہ حکومت کرتا رہے گا ...پشت در پشت اقتدار سے کھیلنے کا عمل اس وقت تک جاری رہے گا ..جب تک انقلاب سے یہ چند لٹیروں سے احتساب نہیں ہوتا ...پاکستان کا نظام انقلاب کے بغیر تبدیل نہیں ہو سکتا ..یہ انقلاب عمران خان اور جماعت اسلامی جیسی قوتیں اگر عوام کی مدد سے نہ لا سکیں ..تو پھر راتوں رات اب کی بار جو آے گا ..وہ ایک ہی تقریر میں نظام کو بدل دے گا ...اور چوروں کو بھاگنے سے پہلے ہی لٹکا دیا جاۓ گا ....کیونکہ اب کی بار آنے والا ضیاء اور مشرف کی طرح بےغیرت نہیں ہو گا ...ایک ہی رات میں سب جیل خانے خالی ہو جایں گے ..ہر طرح کا اسلہ کو ضبط کر لیا جاۓ گا اور اسلہ کے تمام لاسنس ختم کر دے جاۓ گیں ...تمام سیاستدانوں اور بیوروکریٹ کا احتساب ہو گا ..تمام کرپشن کا مال اور جاگیریں ضبط کر لی جایں گی ....قرضوں کی وصولی کی جاۓ گی چاہے ان کی تمام جائداد ضبط کرنی پڑے .......میریٹ پر نوکریاں اور فیصلے ....تمام جاری مقدمات کا فیصلہ ایک ہفتے کے اندر ........ہر کارپوریشن میں نیا انڈیپنڈنٹ انصاف کا نظام ہو گا ........یہ ایک پڑوے کا خواب نہیں ہے ....اگر نظام تبدیل نہ ہوا ..اور کوئی لیڈر عوام کو لیڈ نہ کر سکا ..تو یہ بھوت جلد ہونے والا ہے ..پھر انقلاب آے گا ..اب کی بار سب حساب چکا دے گا .....انقلاب نے آخر کار آنا ہے ....اور انقلاب ناگزیر ہے ...انقلاب ہی اس ملک کے سارے مسایل کا حل ہے ...ورنہ جو ملک کو توڑنا چاہتے ہیں ..ان کو کون نکیل ڈالے گا ...غریب کو کون انصاف دے گا .....کئی یاسمین منظور کو راستے سے ہٹانے کا سلسلہ جاری رہے گا ...کیا ہو رہا ہے ..کیا ہو گا ..کیا ہونے والا ہے ...تم بھی دیکھو ..میں بھی اپنا خون جلاتا ہوں .....جاوید اقبال چیمہ ..میلان ..اطالیہ .....
................یاسمین منظور نے بلآخر خاموشی توڑ دی ....اور کافی سوالات ان لوگوں کے لئے جھوڑ گئی ...جو آزادی کا جشن منا رہے ہیں ...نواز شریف کے سامنے اس کا فریاد کرنا بھی بے سود ٹھہرا .....آپ اس سے حکمران کی سوچ کا ..مجبوری کا ..یا منافقت کا اندازہ کر سکتے ہیں ...نواز شریف ہر سیاہ و سفید کے واحد مالک ہیں ..جس محکمہ کے سربراہ کو تبدیل کرنا چاہیں ..وہ کر سکتے ہیں ..جو پالیسی بنانا چاہیں بنا سکتے ..وہ لوگوں کی عزت . جان ..مال اور ملک کی سالمیت کے محافظ ہیں ..واہ میرے حکمران کیا ترجیحات ہیں تیری ..نہ بھتہ خوروں پر ایکشن نظر آیا ..نہ ٹارگٹ کلنگ پر ..نہ دہشت گردی پر .نہ بجلی .گیس چوروں پر . .اور نہ اسلہ پر پابندی لگا سکے ..کوئی بولڈ فیصلہ ابھی تک نظر نہیں آیا ..ابھی تک اپنے آدمیوں کو نوازنے کا عمل جاری ہے ...خدمت گروں کو صلہ دینے کا سلسلہ جاری ہے ...زرداری والی مفاہمت جاری ہے ...بڑے بڑے اینکر ..چنیل اور اخباروں کے مالکان ..بڑے بڑے سیاستدان ..بیوروکریسی . سب خاموش ہیں ..خدا جانے یہ ملک کیسے چل رہا ہے اور کون چلا رہا ہے یا ہانک رہا ہے ...عام آدمی کہاں فریاد کرے کہاں جاۓ ..حکمران کی خاموشی کس لئے ہے ..صرف اقتدار کے لئے ..یا.....چار سال کے بعد تو یہ بولنا شروع کریں گے یا الیکشن میں تو بولتے تھے ..اب تو پجاری مندر کی مورتی کی طرح گم سم ہو چکے ہیں .....یہ کیا ملک میں انقلاب لایں گے ..نظام کو کون بدلے گا ...میرے نزدیک جب تک یہ جاگیر دار ..وڈیرہ ..کن ٹوٹا چودھری اور بے رحم سرمایہ دار اور یہ والا بیوروکریٹ ہے ..یہ نظام نہیں بدل سکتا ...روایتی سیاستدان اپنے جمہوری اور غیر جمہوری ہتھکنڈوں کے ذریعہ ہمیشہ حکومت کرتا رہے گا ...پشت در پشت اقتدار سے کھیلنے کا عمل اس وقت تک جاری رہے گا ..جب تک انقلاب سے یہ چند لٹیروں سے احتساب نہیں ہوتا ...پاکستان کا نظام انقلاب کے بغیر تبدیل نہیں ہو سکتا ..یہ انقلاب عمران خان اور جماعت اسلامی جیسی قوتیں اگر عوام کی مدد سے نہ لا سکیں ..تو پھر راتوں رات اب کی بار جو آے گا ..وہ ایک ہی تقریر میں نظام کو بدل دے گا ...اور چوروں کو بھاگنے سے پہلے ہی لٹکا دیا جاۓ گا ....کیونکہ اب کی بار آنے والا ضیاء اور مشرف کی طرح بےغیرت نہیں ہو گا ...ایک ہی رات میں سب جیل خانے خالی ہو جایں گے ..ہر طرح کا اسلہ کو ضبط کر لیا جاۓ گا اور اسلہ کے تمام لاسنس ختم کر دے جاۓ گیں ...تمام سیاستدانوں اور بیوروکریٹ کا احتساب ہو گا ..تمام کرپشن کا مال اور جاگیریں ضبط کر لی جایں گی ....قرضوں کی وصولی کی جاۓ گی چاہے ان کی تمام جائداد ضبط کرنی پڑے .......میریٹ پر نوکریاں اور فیصلے ....تمام جاری مقدمات کا فیصلہ ایک ہفتے کے اندر ........ہر کارپوریشن میں نیا انڈیپنڈنٹ انصاف کا نظام ہو گا ........یہ ایک پڑوے کا خواب نہیں ہے ....اگر نظام تبدیل نہ ہوا ..اور کوئی لیڈر عوام کو لیڈ نہ کر سکا ..تو یہ بھوت جلد ہونے والا ہے ..پھر انقلاب آے گا ..اب کی بار سب حساب چکا دے گا .....انقلاب نے آخر کار آنا ہے ....اور انقلاب ناگزیر ہے ...انقلاب ہی اس ملک کے سارے مسایل کا حل ہے ...ورنہ جو ملک کو توڑنا چاہتے ہیں ..ان کو کون نکیل ڈالے گا ...غریب کو کون انصاف دے گا .....کئی یاسمین منظور کو راستے سے ہٹانے کا سلسلہ جاری رہے گا ...کیا ہو رہا ہے ..کیا ہو گا ..کیا ہونے والا ہے ...تم بھی دیکھو ..میں بھی اپنا خون جلاتا ہوں .....جاوید اقبال چیمہ ..میلان ..اطالیہ .....
No comments:
Post a Comment