..........................ملک کیسے چل رہا ہے .......................
............اگر آپ کہتے ہیں کہ ہم آزاد ہیں ...اور ملک صحیح سمت میں چل رہا ہے ..بھوت جلد سب ٹھیک ہو جاۓ گا ....تو یہ تجزیہ اور راۓ آپ کو مبارک ....میں تو صرف خدا اور نبی سے تو ناامید نہیں ہوں ..مگر حکمران سے مکمل طور پر ناامید ہوں ...کیونکہ ہر ادارے کا حکمران تنخواہ تو لیتا ہے ..مراعات تو لیتا ہے ..مگر اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہا ....انڈیا ہر روز پاکستان کے اندرونی اور بیرونی دروازوں سے پاکستان کی سالمیت کو نقصان بھی پنچا رہا ہے اور الزام بھی پاکستان پر لگا رہا ہے ..مگر ہم خاموش ہیں ..بلکہ یارانے بڑھانے کی بات کر رہے ہیں ....ہر روز دہشت گردی ہو رہی ہے ..ٹارگٹ کلنگ سے لاشیں اٹھائی جا رہی ہیں ..بھتہ خوری عروج پر ہے ..افراتفری ..فرسٹریشن عروج پر ہے .....ملاوٹ سے زہر کھلایا جا رہا ہے ...کتوں اور گدھوں کا گوشت کھلایا جا رہا ہے ...کھانے پینے والی ہر چیز میں ملاوٹ ..پانی منگا خون سستا ہے ...روٹی مہنگی اسلہ سستا ہے ...بڑوں کے لئے کوئی قانون نہیں ..غریب کے لئے ہر قانون ہے ....عدالتیں اور تھانے ہی نہیں بکتے ..بلکہ ہر ادارے کا حکمران بکتا ہے ..اس کا سودہ ہوتا ہے ..بھرتی سے ٹرانسفر ..اور ٹرانسفر سے اچھی جگہ .......ہر پسند اور ناپسند پر بھی گروپ بنے ہووے ہیں ..یہ افسر زرداری گروپ کا ہے ..یہ نواز شریف اور فلاں گجرات والوں کا ہے ..... یہی حال مزبھی گروپوں کا ہے ......اس کو ملک چلنا کہتے ہیں ....بجلی اور گیس چوری حنا ربانی کھر کر رہی ہے ..کوئی لاشاری ..لغاری ..زرداری ..کوئی جاگیر دار ..کوئی وڈیرہ ..کوئی کن ٹوٹا بدمعاش کر رہا ہے .....جتنی علاقے میں بجلی چوری ہوتی ہے ...ہر واپڈا ملازمین کی ملی بھگت سے ہوتی ہے .....علاقے میں ہر ہونے والی واردات کا پولیس کو علم ہوتا ہے .....ہر اڈہ پولیس کی نگرانی میں چلتا ہے .....مگر پستا عام آدمی ہے ..اس کو ملک چلنا کہتے ہیں ..اگر اس کو ملک چلنا کہتے ہیں ..تو مبارک ہو آپ کو اور ضیاء .مشرف .زرداری .نواز شریف اور گجرات گروپ کو ..کیونکہ یہی سارے گروپ ہیں جنہوں نے ملک کا بیڑہ غرق کیا ..اور مزید بھی کرتے رہیں گے ....کیونکہ ان سارے گروپوں کے بیوروکریسی میں بھی طاقتور گروپ ہیں ...جو اپنی اپنی ریاست یعنی ادارے کے حکمران ہیں ..یہی سارے حکمران مل کر اب نواز شریف کو منافقت کی چال چلا رہے ہیں ..یہ حکمران کو حکومت کرنے کے گر سکھاتے ہیں ....اور یہ دنیا کے عقلمند ترین لوگوں میں اپنا شمار کرتے ہیں ..کیونکہ ان لوگوں نے باہر کے ملکوں کے کافی دورے کے ہوتے ہیں ..کافی کورس ان کو کرواۓ جاتے ہیں ..جن پر عوام کے خون پسینے کی کمائی کی خطیر رقم صرف ہوتی ہے ..پھر یہی عوام کو بیوقوف بنا کے ان سے کھلتے ہیں ...آپ کو یاد ہو گا ....آپ حسین حقانی کی مثال لے لیں ..کس کس حکومت نے اس کے مفید مشوروں پر عمل نہیں کیا ..اس لئے تو پاکستان ترقی کے منازل طے کر چکا ....کیونکہ ہر کرپٹ سیاستدان کے مفادات بیوروکریسی کی چالبازیوں پر انحصار کرتے ہیں ..اسی لئے تو کبھی روٹی کے تندور لگاۓ جاتے ہیں ..اور کبھی یوٹیلیٹی سٹور پر چینی کے کوٹے مقرر کئے جاتے ہیں ..مگر یہ یاد رکھو کہ یہ کوٹے شوٹے صرف غریب کی زندگی اجیرن کرنے کے لئے ہوتے ہیں .....کیا یہ نظام آپ کو پسند ہے ..اس کو ملک چلنا کہتے ہیں ..کہ جس میں لاکھوں غریب بیوہ اپنے پلاٹ اور زمین کا قبضہ چھڑاتے چھڑاتے قبر میں پنچ جاتی ہیں اور انصاف ان کی اولاد کو بھی نہیں ملتا ......غریب اغواہ ہوتے رہیں ..ان کے گھروں میں ڈاکے پڑتے رہیں ..مگر قانون حرکت میں نہ آے ....اور جب حکمران کو پتہ چلے کہ حمزہ شہباز کو اغواہ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے تو قانون حرکت میں آ جاۓ .......کیا اس طرح ملک چلتے ہیں ..کیا اس کو ملک کا چلنا کہتے ہیں ...اس ملک میں انقلاب نے ہر حال میں آنا ہے ..جس نے نظام تبدیل کرنا ہے ..کچھ کو لٹکانا ہے ..کچھ کا احتساب ہونا ہے ...تب جا کر اس ملک نے اپنی پٹری پر چڑنا ہے ..یہ ملک پٹری سے اتر چکا ہے ..یہ حکمران ..یہ سیاستدان اس قابل نہیں ہیں ....کوئی جرات والا با کردار حکمران ہی اس نظام کو تبدیل کر سکتا ہے .........جاوید اقبال چیمہ ...میلان ......اطالیہ .....
............اگر آپ کہتے ہیں کہ ہم آزاد ہیں ...اور ملک صحیح سمت میں چل رہا ہے ..بھوت جلد سب ٹھیک ہو جاۓ گا ....تو یہ تجزیہ اور راۓ آپ کو مبارک ....میں تو صرف خدا اور نبی سے تو ناامید نہیں ہوں ..مگر حکمران سے مکمل طور پر ناامید ہوں ...کیونکہ ہر ادارے کا حکمران تنخواہ تو لیتا ہے ..مراعات تو لیتا ہے ..مگر اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہا ....انڈیا ہر روز پاکستان کے اندرونی اور بیرونی دروازوں سے پاکستان کی سالمیت کو نقصان بھی پنچا رہا ہے اور الزام بھی پاکستان پر لگا رہا ہے ..مگر ہم خاموش ہیں ..بلکہ یارانے بڑھانے کی بات کر رہے ہیں ....ہر روز دہشت گردی ہو رہی ہے ..ٹارگٹ کلنگ سے لاشیں اٹھائی جا رہی ہیں ..بھتہ خوری عروج پر ہے ..افراتفری ..فرسٹریشن عروج پر ہے .....ملاوٹ سے زہر کھلایا جا رہا ہے ...کتوں اور گدھوں کا گوشت کھلایا جا رہا ہے ...کھانے پینے والی ہر چیز میں ملاوٹ ..پانی منگا خون سستا ہے ...روٹی مہنگی اسلہ سستا ہے ...بڑوں کے لئے کوئی قانون نہیں ..غریب کے لئے ہر قانون ہے ....عدالتیں اور تھانے ہی نہیں بکتے ..بلکہ ہر ادارے کا حکمران بکتا ہے ..اس کا سودہ ہوتا ہے ..بھرتی سے ٹرانسفر ..اور ٹرانسفر سے اچھی جگہ .......ہر پسند اور ناپسند پر بھی گروپ بنے ہووے ہیں ..یہ افسر زرداری گروپ کا ہے ..یہ نواز شریف اور فلاں گجرات والوں کا ہے ..... یہی حال مزبھی گروپوں کا ہے ......اس کو ملک چلنا کہتے ہیں ....بجلی اور گیس چوری حنا ربانی کھر کر رہی ہے ..کوئی لاشاری ..لغاری ..زرداری ..کوئی جاگیر دار ..کوئی وڈیرہ ..کوئی کن ٹوٹا بدمعاش کر رہا ہے .....جتنی علاقے میں بجلی چوری ہوتی ہے ...ہر واپڈا ملازمین کی ملی بھگت سے ہوتی ہے .....علاقے میں ہر ہونے والی واردات کا پولیس کو علم ہوتا ہے .....ہر اڈہ پولیس کی نگرانی میں چلتا ہے .....مگر پستا عام آدمی ہے ..اس کو ملک چلنا کہتے ہیں ..اگر اس کو ملک چلنا کہتے ہیں ..تو مبارک ہو آپ کو اور ضیاء .مشرف .زرداری .نواز شریف اور گجرات گروپ کو ..کیونکہ یہی سارے گروپ ہیں جنہوں نے ملک کا بیڑہ غرق کیا ..اور مزید بھی کرتے رہیں گے ....کیونکہ ان سارے گروپوں کے بیوروکریسی میں بھی طاقتور گروپ ہیں ...جو اپنی اپنی ریاست یعنی ادارے کے حکمران ہیں ..یہی سارے حکمران مل کر اب نواز شریف کو منافقت کی چال چلا رہے ہیں ..یہ حکمران کو حکومت کرنے کے گر سکھاتے ہیں ....اور یہ دنیا کے عقلمند ترین لوگوں میں اپنا شمار کرتے ہیں ..کیونکہ ان لوگوں نے باہر کے ملکوں کے کافی دورے کے ہوتے ہیں ..کافی کورس ان کو کرواۓ جاتے ہیں ..جن پر عوام کے خون پسینے کی کمائی کی خطیر رقم صرف ہوتی ہے ..پھر یہی عوام کو بیوقوف بنا کے ان سے کھلتے ہیں ...آپ کو یاد ہو گا ....آپ حسین حقانی کی مثال لے لیں ..کس کس حکومت نے اس کے مفید مشوروں پر عمل نہیں کیا ..اس لئے تو پاکستان ترقی کے منازل طے کر چکا ....کیونکہ ہر کرپٹ سیاستدان کے مفادات بیوروکریسی کی چالبازیوں پر انحصار کرتے ہیں ..اسی لئے تو کبھی روٹی کے تندور لگاۓ جاتے ہیں ..اور کبھی یوٹیلیٹی سٹور پر چینی کے کوٹے مقرر کئے جاتے ہیں ..مگر یہ یاد رکھو کہ یہ کوٹے شوٹے صرف غریب کی زندگی اجیرن کرنے کے لئے ہوتے ہیں .....کیا یہ نظام آپ کو پسند ہے ..اس کو ملک چلنا کہتے ہیں ..کہ جس میں لاکھوں غریب بیوہ اپنے پلاٹ اور زمین کا قبضہ چھڑاتے چھڑاتے قبر میں پنچ جاتی ہیں اور انصاف ان کی اولاد کو بھی نہیں ملتا ......غریب اغواہ ہوتے رہیں ..ان کے گھروں میں ڈاکے پڑتے رہیں ..مگر قانون حرکت میں نہ آے ....اور جب حکمران کو پتہ چلے کہ حمزہ شہباز کو اغواہ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے تو قانون حرکت میں آ جاۓ .......کیا اس طرح ملک چلتے ہیں ..کیا اس کو ملک کا چلنا کہتے ہیں ...اس ملک میں انقلاب نے ہر حال میں آنا ہے ..جس نے نظام تبدیل کرنا ہے ..کچھ کو لٹکانا ہے ..کچھ کا احتساب ہونا ہے ...تب جا کر اس ملک نے اپنی پٹری پر چڑنا ہے ..یہ ملک پٹری سے اتر چکا ہے ..یہ حکمران ..یہ سیاستدان اس قابل نہیں ہیں ....کوئی جرات والا با کردار حکمران ہی اس نظام کو تبدیل کر سکتا ہے .........جاوید اقبال چیمہ ...میلان ......اطالیہ .....
No comments:
Post a Comment