..........................اے . پی .سی ..بے فایدہ ................
................پہلے کی طرح کھاؤ . پیو ..موج اڑاؤ .....نہ کچھ ہونا ہے اور نہ کوئی نتیجہ نکلنا ہے ...ڈرون کو تم فوری طور پر روک نہیں سکتے ..نیٹو سے تم نکل نہیں سکتے ....نیٹو سپلائی تم بند نہیں کر سکتے ..ملک میں غیر قانونی اجنسیوں کو تم نکال نہیں سکتے ..غداروں اور ٹارگٹ کلر کو تم پھانسی پر نہیں لٹکا سکتے ..انڈیا کی مداخلت کو تم روک نہیں سکتے ...بلوچستان اور کراچی میں مشرقی پاکستان والا کھیل جاری ہے ..اس کو تم کنٹرول نہیں کر سکتے .....پنجاب میں اغوا اور ڈاکے تم روک نہیں سکے ...بھوت ساری چیزیں جو تمہارے بس میں ہیں ان کو تم کنٹرول نہیں کر سکے ..طالبان کو کیا کنٹرول کرو گے ....طالبان کو جو امداد دے رہا ہے ...اسلہ دے رہا ہے ..جدید ٹیکنولوجی دے رہا ہے ...اتنا نیٹ ورک دے رہا ہے ..اس کے خلاف بات کرتے وقت تمہارے ہاتھ پاؤں کامپتے ہیں ....تم تو سیاسی بیغرتوں کے چمچوں کو چھوڑ رہے ہو جو دہشت گردی ..بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہیں ....تم تو ایک علاقے کے مالک تھانیدار کو کنٹرول نہیں کر سکے . جس کی ناک کے نیچے اور سرپرستی میں ہر کام ہو رہا ہے ..تم طالبان کو کیا کنٹرول کرو گے ...تم تو اسلہ کے کنٹینر خود غائب کرتے اور کرواتے ہو اور بازار میں فروخت کرتے ہو ....ہمارے اپنے ملازم شامل ہیں ...کیا طالبان بیروزگاری اور مہنگائی کے ذمہ دار ہیں ..کیا بجلی اور گیس کی چوری اور مہنگائی میں طالبان ہیں ....کیا نظام تبدیل نہ کرنے میں طالبان کا قصور ہے ...کیا طالبان نے کھا تھا ..کہ تم اس جنگ میں چھلانگ لگاو جو تمہاری نہیں ہے .....کیا طالبان کہتے ہیں کہ کالاباغ ڈیم اور بھاشا ڈیم نہ بناؤ ....کیا تھر کے علاقے میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے سے ہم کو طالبان نے روک رکھا ہے ..کیا ایران سے گیس لینے میں طالبان رکاوٹ ہیں .....کیا روٹی تندور اور لیپ ٹاپ طالبان کے کہنے پر کیا گیا .....جو ہم کرنا چاہتے ہیں وہ کرتے ہیں ..جو ذاتی اور کرسی کے مفاد میں نہیں ہوتا ..وہ نہیں کرتے .بلکہ اس پر بہانے بناتے ہیں ..میٹنگ کرتے ہیں اجلاس پر اجلاس بلاتے ہیں ..جو کام نہیں کرنا چاہتا میرا حکمران ..اس کو کمیٹیوں کے سپرد کر دیتا ہے ...میرا حکمران بھگیوں پر سفر کرتا ہے ..شہنشاہوں کی طرح زندگی بسر کرتا ہے ..پاکستان سے مراعات لیتا ہے ...بلو پاسپورٹ حاصل کرتا ہے ..جب اور جہاں جانا چاہتا ہے ..جاتا ہے عیاشی کرتا ہے اور قوم کی خاطر دورے کرتا ہے سیر سپاٹے کرتا ہے ......کوئی ڈنر دیتا ہے کوئی کرسی پر بیٹھنے پر کھانے کھلاتا ہے اور کوئی کرسی خالی کرنے پر کھانے تقسیم کرتا ہے ...بیڑہ غرق تو ملک کے خزانے کا ہوتا ہے ...اور جو میرے بھائی صحافی بھی کھاتے پیتے ہیں ..ہم نے بھی کبھی یہ نہیں کھا کہ اس طرح قوم کے خون سے یہ ہولی نہیں کھیلنی چاہئے ...یہ سب اجلاس صرف بکواس ہیں ..اصل مسلۂ اس ملک کا نظام ہے ....جو تبدیل کرنے کے بغیر کچھ بھی انقلاب نہیں آئے گا ....جب تک بیوروکریسی ..جاگیردار ..وڈیرے کو لگام نہیں ڈالی جاتی ..تب تک کچھ تبدیل نہیں ہو گا ...اور یہ کام صرف انقلاب کرے گا ..ووہی نظام کو تبدیل کرے گا ...اور جرات والے لیڈر پیدا کرے گا ...جو قوم کی خاطر فیصلے کرنے میں کسی کے محتاج نہیں ہوں گے .....وہ کون سا افسر اور سیاسدان ہے جو صحافیوں کو اپنی جیب سے کھانے کھلاتا ہے ...اور خزانے کو نقصان نہیں پنچاتا ..........اس نظام کی یہ خوبی ہے کہ زرداری صاحب کو اتنے میڈل دئے جا رہے ہیں ..یہ ہمارے نظام کی خوبی ہے کہ ہم بڑی مہارت سے غداروں کو بھی پاکستانی جھنڈے میں دفنا دیتے ہیں .....جب تک یہ ہوتا رہے گا ...ملک کا کوئی مسلۂ حل نہیں ہو سکتا ....جب تک احتساب نہیں ہو گا ..سب کے ساتھ انصاف نہیں ہو گا ..اس ملک کے حالات نہیں بدلیں گے .......حکمران اس ملک کے ساتھ کھیلتا رہے گا ......انقلاب ..انقلاب ....صرف انقلاب ہی نظام تبدیل کرے گا .... جو چوروں ..لٹیروں ..بغیرتوں غداروں اور دہشت گردوں کو لٹکاۓ گا .......جو مرضی کر لو ....کوئی اچھا نتیجہ نہیں نکلے گا ..........جاوید اقبال چیمہ ..میلان ..اطالیہ ........
................پہلے کی طرح کھاؤ . پیو ..موج اڑاؤ .....نہ کچھ ہونا ہے اور نہ کوئی نتیجہ نکلنا ہے ...ڈرون کو تم فوری طور پر روک نہیں سکتے ..نیٹو سے تم نکل نہیں سکتے ....نیٹو سپلائی تم بند نہیں کر سکتے ..ملک میں غیر قانونی اجنسیوں کو تم نکال نہیں سکتے ..غداروں اور ٹارگٹ کلر کو تم پھانسی پر نہیں لٹکا سکتے ..انڈیا کی مداخلت کو تم روک نہیں سکتے ...بلوچستان اور کراچی میں مشرقی پاکستان والا کھیل جاری ہے ..اس کو تم کنٹرول نہیں کر سکتے .....پنجاب میں اغوا اور ڈاکے تم روک نہیں سکے ...بھوت ساری چیزیں جو تمہارے بس میں ہیں ان کو تم کنٹرول نہیں کر سکے ..طالبان کو کیا کنٹرول کرو گے ....طالبان کو جو امداد دے رہا ہے ...اسلہ دے رہا ہے ..جدید ٹیکنولوجی دے رہا ہے ...اتنا نیٹ ورک دے رہا ہے ..اس کے خلاف بات کرتے وقت تمہارے ہاتھ پاؤں کامپتے ہیں ....تم تو سیاسی بیغرتوں کے چمچوں کو چھوڑ رہے ہو جو دہشت گردی ..بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہیں ....تم تو ایک علاقے کے مالک تھانیدار کو کنٹرول نہیں کر سکے . جس کی ناک کے نیچے اور سرپرستی میں ہر کام ہو رہا ہے ..تم طالبان کو کیا کنٹرول کرو گے ...تم تو اسلہ کے کنٹینر خود غائب کرتے اور کرواتے ہو اور بازار میں فروخت کرتے ہو ....ہمارے اپنے ملازم شامل ہیں ...کیا طالبان بیروزگاری اور مہنگائی کے ذمہ دار ہیں ..کیا بجلی اور گیس کی چوری اور مہنگائی میں طالبان ہیں ....کیا نظام تبدیل نہ کرنے میں طالبان کا قصور ہے ...کیا طالبان نے کھا تھا ..کہ تم اس جنگ میں چھلانگ لگاو جو تمہاری نہیں ہے .....کیا طالبان کہتے ہیں کہ کالاباغ ڈیم اور بھاشا ڈیم نہ بناؤ ....کیا تھر کے علاقے میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے سے ہم کو طالبان نے روک رکھا ہے ..کیا ایران سے گیس لینے میں طالبان رکاوٹ ہیں .....کیا روٹی تندور اور لیپ ٹاپ طالبان کے کہنے پر کیا گیا .....جو ہم کرنا چاہتے ہیں وہ کرتے ہیں ..جو ذاتی اور کرسی کے مفاد میں نہیں ہوتا ..وہ نہیں کرتے .بلکہ اس پر بہانے بناتے ہیں ..میٹنگ کرتے ہیں اجلاس پر اجلاس بلاتے ہیں ..جو کام نہیں کرنا چاہتا میرا حکمران ..اس کو کمیٹیوں کے سپرد کر دیتا ہے ...میرا حکمران بھگیوں پر سفر کرتا ہے ..شہنشاہوں کی طرح زندگی بسر کرتا ہے ..پاکستان سے مراعات لیتا ہے ...بلو پاسپورٹ حاصل کرتا ہے ..جب اور جہاں جانا چاہتا ہے ..جاتا ہے عیاشی کرتا ہے اور قوم کی خاطر دورے کرتا ہے سیر سپاٹے کرتا ہے ......کوئی ڈنر دیتا ہے کوئی کرسی پر بیٹھنے پر کھانے کھلاتا ہے اور کوئی کرسی خالی کرنے پر کھانے تقسیم کرتا ہے ...بیڑہ غرق تو ملک کے خزانے کا ہوتا ہے ...اور جو میرے بھائی صحافی بھی کھاتے پیتے ہیں ..ہم نے بھی کبھی یہ نہیں کھا کہ اس طرح قوم کے خون سے یہ ہولی نہیں کھیلنی چاہئے ...یہ سب اجلاس صرف بکواس ہیں ..اصل مسلۂ اس ملک کا نظام ہے ....جو تبدیل کرنے کے بغیر کچھ بھی انقلاب نہیں آئے گا ....جب تک بیوروکریسی ..جاگیردار ..وڈیرے کو لگام نہیں ڈالی جاتی ..تب تک کچھ تبدیل نہیں ہو گا ...اور یہ کام صرف انقلاب کرے گا ..ووہی نظام کو تبدیل کرے گا ...اور جرات والے لیڈر پیدا کرے گا ...جو قوم کی خاطر فیصلے کرنے میں کسی کے محتاج نہیں ہوں گے .....وہ کون سا افسر اور سیاسدان ہے جو صحافیوں کو اپنی جیب سے کھانے کھلاتا ہے ...اور خزانے کو نقصان نہیں پنچاتا ..........اس نظام کی یہ خوبی ہے کہ زرداری صاحب کو اتنے میڈل دئے جا رہے ہیں ..یہ ہمارے نظام کی خوبی ہے کہ ہم بڑی مہارت سے غداروں کو بھی پاکستانی جھنڈے میں دفنا دیتے ہیں .....جب تک یہ ہوتا رہے گا ...ملک کا کوئی مسلۂ حل نہیں ہو سکتا ....جب تک احتساب نہیں ہو گا ..سب کے ساتھ انصاف نہیں ہو گا ..اس ملک کے حالات نہیں بدلیں گے .......حکمران اس ملک کے ساتھ کھیلتا رہے گا ......انقلاب ..انقلاب ....صرف انقلاب ہی نظام تبدیل کرے گا .... جو چوروں ..لٹیروں ..بغیرتوں غداروں اور دہشت گردوں کو لٹکاۓ گا .......جو مرضی کر لو ....کوئی اچھا نتیجہ نہیں نکلے گا ..........جاوید اقبال چیمہ ..میلان ..اطالیہ ........
No comments:
Post a Comment