.....................یہ جنگ ہماری نہیں دال میں کچھ کالا ہے ..............................
..................جنرل اشفاق کیانی صاحب جب کبھی بولتے ہیں جمہوریت کے ٹھیکیداروں سے پوچھ کر نہیں بولتے ..ایک دفعہ وہ بولے تھے جب نیٹو کی سپلائی بند کروانے کا حکم صادر فرمایا تھا ...اور اب طالبان کے خلاف بولے ہیں ...دونوں دفعہ خاص محرکات تھے ...ورنہ زرداری صاحب کے دور میں بقول شیخ رشید کے فوجی افسران ستو پی چکے ہیں .....میں نے ٢٠٠٩ میں اپنی کچھ کتابیں افتخار چودھری اور کیانی صاحب اور فوجی جوانوں کے نام کر چکا ہوں ...جو کہ بڑی مشکل سے راولپنڈی ..جنرل ہیڈ کوارٹر میں بھی پنچا چکا ہوں ...اپنی کتابوں میں مشرف کے خلاف اور فوج کے حق میں کافی کچھ لکھا ...مگر میری سوچ یہ ہے کہ ہماری فوج کا مورال وہ نہیں رہا جو ١٩٦٥ تک تھا .....ضیاء اور مشرف کے ڈیلیور نہ کرنے کی وجہ سے فرق ضرور پڑھ چکا ہے ..کرپٹ سیاستدانوں کے ساتھ کام کر کر کے بھوت کچھ دال میں کالا شامل ہو چکا ہے ...پروفیشن اور پروفیشنل سے تھوڑا سا دور ہو چکے ہیں .....ورنہ یہ جنگجو دہشت گرد اور غدار طالبان کے روپ میں ان کی مثال ایسی ہے ..جیسے کیا پدی کیا پدی کا شوربہ .......میں نہیں مانتا کہ حسین حقانی ملک کے خلاف بات کرے اور ملک سے با عزت رخصت ہو جاۓ ..ریمنڈ ڈیوس کا ڈرامہ ہو جاۓ ...لاکھوں بکے ہووے غدار دندناتے پھر رہے ہوں لاکھوں عالمی اداروں کے ایجنٹ یہاں پاکستان کے خلاف کام کر رہے ہوں ..مگر فوج کے علم میں نہ ہو اور اب بھی مذاکرات کو ناکام کرنے کے لئے نیا کھیل کھیلا گیا ہے .......بلوچستان میں سارے کھیل کھیلے جا رہے ہوں ...ناک کے نیچے اسلامآباد میں بھوت کچھ ہو رہا ہو کراچی میں اسلہ کے کنٹینر کی خرید و فروخت ہو رہی ہو . مگر فوج کے علم میں کچھ نہ ہو ...دہشت گردوں کے ٹھکانے سوات جیسے علاقے میں ہوں اور فوج بے بس ہو ..میں نہیں تسلیم کرتا ....فوج پاکستانی ہو اور ہم کسی کی جنگ کو اپنی جنگ میں تبدیل کرنے کے باوجود اتنے سالوں سے لاشیں اٹھاتے پھریں ..اور ہم کو یہ بھی علم نہ ہو کہ یہ جنگ ہم کس کی کس مقصد کے لئے لڑ رہے ہیں ...اور کون ہے جو ان دہشت گردوں کو فنڈنگ کر رہا ہے ....میری فوج کو ہر بات کا علم ہے ...مگر دال میں کچھ کالا ہے ...جو یہ کہتے ہوۓ دل پر بوجھ محسوس کرتے ہیں ..................
....................یہ دہشت گرد ہے تمہارا .یہ جنگ ہماری نہیں ہے
...................تو خون بھا رہا ہے ہمارا . یہ جنگ ہماری نہیں ہے
..................یہ سازش ہے تمہاری . یہ جنگ ہماری نہیں ہے
.................یہ امتحان ہے ہمارا ...یہ جنگ ہماری نہیں ہے
.............................جاوید اقبال چیمہ ..میلان ..اطالیہ .....
..................جنرل اشفاق کیانی صاحب جب کبھی بولتے ہیں جمہوریت کے ٹھیکیداروں سے پوچھ کر نہیں بولتے ..ایک دفعہ وہ بولے تھے جب نیٹو کی سپلائی بند کروانے کا حکم صادر فرمایا تھا ...اور اب طالبان کے خلاف بولے ہیں ...دونوں دفعہ خاص محرکات تھے ...ورنہ زرداری صاحب کے دور میں بقول شیخ رشید کے فوجی افسران ستو پی چکے ہیں .....میں نے ٢٠٠٩ میں اپنی کچھ کتابیں افتخار چودھری اور کیانی صاحب اور فوجی جوانوں کے نام کر چکا ہوں ...جو کہ بڑی مشکل سے راولپنڈی ..جنرل ہیڈ کوارٹر میں بھی پنچا چکا ہوں ...اپنی کتابوں میں مشرف کے خلاف اور فوج کے حق میں کافی کچھ لکھا ...مگر میری سوچ یہ ہے کہ ہماری فوج کا مورال وہ نہیں رہا جو ١٩٦٥ تک تھا .....ضیاء اور مشرف کے ڈیلیور نہ کرنے کی وجہ سے فرق ضرور پڑھ چکا ہے ..کرپٹ سیاستدانوں کے ساتھ کام کر کر کے بھوت کچھ دال میں کالا شامل ہو چکا ہے ...پروفیشن اور پروفیشنل سے تھوڑا سا دور ہو چکے ہیں .....ورنہ یہ جنگجو دہشت گرد اور غدار طالبان کے روپ میں ان کی مثال ایسی ہے ..جیسے کیا پدی کیا پدی کا شوربہ .......میں نہیں مانتا کہ حسین حقانی ملک کے خلاف بات کرے اور ملک سے با عزت رخصت ہو جاۓ ..ریمنڈ ڈیوس کا ڈرامہ ہو جاۓ ...لاکھوں بکے ہووے غدار دندناتے پھر رہے ہوں لاکھوں عالمی اداروں کے ایجنٹ یہاں پاکستان کے خلاف کام کر رہے ہوں ..مگر فوج کے علم میں نہ ہو اور اب بھی مذاکرات کو ناکام کرنے کے لئے نیا کھیل کھیلا گیا ہے .......بلوچستان میں سارے کھیل کھیلے جا رہے ہوں ...ناک کے نیچے اسلامآباد میں بھوت کچھ ہو رہا ہو کراچی میں اسلہ کے کنٹینر کی خرید و فروخت ہو رہی ہو . مگر فوج کے علم میں کچھ نہ ہو ...دہشت گردوں کے ٹھکانے سوات جیسے علاقے میں ہوں اور فوج بے بس ہو ..میں نہیں تسلیم کرتا ....فوج پاکستانی ہو اور ہم کسی کی جنگ کو اپنی جنگ میں تبدیل کرنے کے باوجود اتنے سالوں سے لاشیں اٹھاتے پھریں ..اور ہم کو یہ بھی علم نہ ہو کہ یہ جنگ ہم کس کی کس مقصد کے لئے لڑ رہے ہیں ...اور کون ہے جو ان دہشت گردوں کو فنڈنگ کر رہا ہے ....میری فوج کو ہر بات کا علم ہے ...مگر دال میں کچھ کالا ہے ...جو یہ کہتے ہوۓ دل پر بوجھ محسوس کرتے ہیں ..................
....................یہ دہشت گرد ہے تمہارا .یہ جنگ ہماری نہیں ہے
...................تو خون بھا رہا ہے ہمارا . یہ جنگ ہماری نہیں ہے
..................یہ سازش ہے تمہاری . یہ جنگ ہماری نہیں ہے
.................یہ امتحان ہے ہمارا ...یہ جنگ ہماری نہیں ہے
.............................جاوید اقبال چیمہ ..میلان ..اطالیہ .....
No comments:
Post a Comment