................................کوئی خفیہ طاقت ہم کو چلا رہی ہے .............
.............اس کے ہونٹوں پر مسکراہٹ دیکھ کر میں تو ھکه بھکہ رہ گیا ..کیونکہ ایسی مسکراہٹ میں اسے کبھی نہیں دیکھا تھا ..بارش سے کپڑے بھیگے ہوۓ اور سانس پھولا ہوا تھا ..مگر اس حال میں بھی مسکراہٹ ...اس کے بولنے سے پہلے ہی میں نے سوال کر دیا ..کہ کیا اطالیہ کے کنفرم کاغذات مل گہے ہیں یا کوئی لاٹری نکل آئی ہے ..مگر وہ تو پاگلوں کی طرح ہنستا ہی جا رہا تھا ...آخر کار میں نے اسے بیٹھنے کا کہا اور تولیہ دیا کہ اپنی تھوڑی سی صفائی کر لو اور آرام سے بتاؤ کہ کیا ماجرا ہے ...اس نے بالاخر جو جملہ کھا ...اس نے مجھے بھی چونکا دیا ..کہنے لگا کہ پاکستان کے سی .ڈی .اے ..اسلامآباد سے خوشی کی خبر آئی ہے .. میں نے کہا کہ پاکستان اور خوشی کی خبر ... بھر حال بتاؤ ...تو اس نے بتایا ....کہ کافی ساری اسلام آباد کی عمارتیں بغیر نقشہ پاس کرواۓ بنائی گئی ہیں اور غیر محفوظ بھی ہیں ..کسی وقت بھی کوئی حادثہ پیش آ سکتا ہے ....میں نے بڑے افسوس کے ساتھ کہا کہ یار یہ کوئی خوشی کی خبر ہے ...یہ تو تمہارا پاگل پن ہے جو دوسروں کی بربادی پر خوشی منہ رہے ہو ...اور یہ بھی بتا دو کہ تم کو خبر کے کونسے حصے پر خوشی ہوئی ہے ..جبکہ مجھے ذاتی طور پر تم سے دونوں باتوں پر اختلاف ہے ....وہ کہنے لگا کہ یہ کوئی انہونی بات نہیں ہے کہ پاکستان میں نقشے کے بغیر گھر بنانا یا بلڈنگ بنانا ..مگر اسلام آباد میں یہ گھپلے اچھی روایت نہیں ہے ..خوشی کی خبر یہ ہے کہ چند اہم عمارتیں بھی غیر محفوظ ہیں ....اس پر بھی میں نے عتراض کیا ..کہ کسی اہم عمارت کے غیر محفوظ ہونے پر بھی کوئی خوشی کی خبر نہیں بنتی ...کیونکہ اس سے کونسا ملک میں انقلاب آ جاۓ گا ....کہنے لگا کہ یہی دو نقطے سمجھنے والے ہیں کہ اگر فرض کرو کہ زرداری صاحب کو کوئی یہ کہے ..کہ ملک ریاض نے جو تم کو محل بنا کر دیا ہے اس میں خفیہ ٹرانسمیٹر .خفیہ آلات رکھے گہے ہیں ..تو بتاؤ کہ وہ سکون سے وہاں عیاشی کر سکیں گے ..بلکہ محل تو ویران ہو جاۓ گا ....اسی لئے اسلام آباد سے یہ شوشہ چھوڑا گیا ہے ..کہ حکمران کی نیند میں خلل ڈالا گیا ہے ...تاکہ میاں صاحب اس فرسودہ نظام تبدیل کرنے کا حکم جاری فرما دیں ..کیونکہ تم جانتے ہو کہ نظام نے اس وقت تبدیل ہونا ہے ..جب حکمران کی اپنی گردن شکنجے میں آے گی ...جب کہ ابھی تک غریب کی گردن شکنجے میں ہے ..اسی لئے تم کو خوشخبری سناتا ہوں کہ تمہارا انقلاب کا خواب اب پورا ہونے والا ہے ..یہی میری خوشی ہے اور دوسری خوشی یہ ہے کہ یہ اچھا ہوا ہے کہ یہ خبر زرداری صاحب کی حکومت میں نہیں آئی ...ورنہ ساری عمارتوں کو گرانے کا اور ملک ریاض اور دوسرے ٹھیکیداروں کو اپنے اپنے بریف کیس کے وژن کے حساب سے ٹھیکے دئے جانے کا حکم صادر ہو جاتا ...اور اس طرح ہم کو عالمی بینک سے مزید ٥٠ سال کے لئے گروی رکھ کر قرض لے لیا جاتا ..مگر امید ہے نواز شریف اتنی گری ہوئی حرکت نہیں کرے گا اور وہ سکون سے خدا پر بھروسہ رکھ کر سویا کرے گا ..ہاں البتہ غفلت برتنے پر ایک انکوائری کمیٹی ضرور بنا دے گا ..جو مزید نواز حکومت تک..سی ..ڈی ..اے ..کے ساتھ کام یکجہتی کے ساتھ کرتی رہے گی اور اپنے حصے کے پلاٹ وغیرہ لیتی رہے گی ..اللہ ..اللہ ...خیر سلہ ............میں اپنے دوست کی خوشی پر رو رہا تھا اور اس کی ذہانت کو داد دے رہا تھا ....کہ اس نے جو خبر دی ہے .اس کے اثرات عنقریب ضرور ظاہر ہوں گے ..یہ ایک گہری سازش سے خبر نشر کروائی ہے ..عنقریب آپ کو اس کی گہرائی اور تہ تک لے کر جاؤں گا ......مگر اس وقت صرف ایک ہی بات سوچ رہا ہوں ...کہ ہم کو کوئی خفیہ طاقت ہی چلا رہی ہے ..ہمارا پاکستان کو چلانا کوئی اہمیت نہیں رکھتا اور نہ ہم اس قابل ہیں .....بس صرف خدا کی واحد ذات ہے جو ہم کو چلا رہی ہے
.........................جاوید اقبال چیمہ ..میلان ..اطالیہ ..٠٠٣٩..٣٢٠..٣٣٧..٣٣٣٩......
.............اس کے ہونٹوں پر مسکراہٹ دیکھ کر میں تو ھکه بھکہ رہ گیا ..کیونکہ ایسی مسکراہٹ میں اسے کبھی نہیں دیکھا تھا ..بارش سے کپڑے بھیگے ہوۓ اور سانس پھولا ہوا تھا ..مگر اس حال میں بھی مسکراہٹ ...اس کے بولنے سے پہلے ہی میں نے سوال کر دیا ..کہ کیا اطالیہ کے کنفرم کاغذات مل گہے ہیں یا کوئی لاٹری نکل آئی ہے ..مگر وہ تو پاگلوں کی طرح ہنستا ہی جا رہا تھا ...آخر کار میں نے اسے بیٹھنے کا کہا اور تولیہ دیا کہ اپنی تھوڑی سی صفائی کر لو اور آرام سے بتاؤ کہ کیا ماجرا ہے ...اس نے بالاخر جو جملہ کھا ...اس نے مجھے بھی چونکا دیا ..کہنے لگا کہ پاکستان کے سی .ڈی .اے ..اسلامآباد سے خوشی کی خبر آئی ہے .. میں نے کہا کہ پاکستان اور خوشی کی خبر ... بھر حال بتاؤ ...تو اس نے بتایا ....کہ کافی ساری اسلام آباد کی عمارتیں بغیر نقشہ پاس کرواۓ بنائی گئی ہیں اور غیر محفوظ بھی ہیں ..کسی وقت بھی کوئی حادثہ پیش آ سکتا ہے ....میں نے بڑے افسوس کے ساتھ کہا کہ یار یہ کوئی خوشی کی خبر ہے ...یہ تو تمہارا پاگل پن ہے جو دوسروں کی بربادی پر خوشی منہ رہے ہو ...اور یہ بھی بتا دو کہ تم کو خبر کے کونسے حصے پر خوشی ہوئی ہے ..جبکہ مجھے ذاتی طور پر تم سے دونوں باتوں پر اختلاف ہے ....وہ کہنے لگا کہ یہ کوئی انہونی بات نہیں ہے کہ پاکستان میں نقشے کے بغیر گھر بنانا یا بلڈنگ بنانا ..مگر اسلام آباد میں یہ گھپلے اچھی روایت نہیں ہے ..خوشی کی خبر یہ ہے کہ چند اہم عمارتیں بھی غیر محفوظ ہیں ....اس پر بھی میں نے عتراض کیا ..کہ کسی اہم عمارت کے غیر محفوظ ہونے پر بھی کوئی خوشی کی خبر نہیں بنتی ...کیونکہ اس سے کونسا ملک میں انقلاب آ جاۓ گا ....کہنے لگا کہ یہی دو نقطے سمجھنے والے ہیں کہ اگر فرض کرو کہ زرداری صاحب کو کوئی یہ کہے ..کہ ملک ریاض نے جو تم کو محل بنا کر دیا ہے اس میں خفیہ ٹرانسمیٹر .خفیہ آلات رکھے گہے ہیں ..تو بتاؤ کہ وہ سکون سے وہاں عیاشی کر سکیں گے ..بلکہ محل تو ویران ہو جاۓ گا ....اسی لئے اسلام آباد سے یہ شوشہ چھوڑا گیا ہے ..کہ حکمران کی نیند میں خلل ڈالا گیا ہے ...تاکہ میاں صاحب اس فرسودہ نظام تبدیل کرنے کا حکم جاری فرما دیں ..کیونکہ تم جانتے ہو کہ نظام نے اس وقت تبدیل ہونا ہے ..جب حکمران کی اپنی گردن شکنجے میں آے گی ...جب کہ ابھی تک غریب کی گردن شکنجے میں ہے ..اسی لئے تم کو خوشخبری سناتا ہوں کہ تمہارا انقلاب کا خواب اب پورا ہونے والا ہے ..یہی میری خوشی ہے اور دوسری خوشی یہ ہے کہ یہ اچھا ہوا ہے کہ یہ خبر زرداری صاحب کی حکومت میں نہیں آئی ...ورنہ ساری عمارتوں کو گرانے کا اور ملک ریاض اور دوسرے ٹھیکیداروں کو اپنے اپنے بریف کیس کے وژن کے حساب سے ٹھیکے دئے جانے کا حکم صادر ہو جاتا ...اور اس طرح ہم کو عالمی بینک سے مزید ٥٠ سال کے لئے گروی رکھ کر قرض لے لیا جاتا ..مگر امید ہے نواز شریف اتنی گری ہوئی حرکت نہیں کرے گا اور وہ سکون سے خدا پر بھروسہ رکھ کر سویا کرے گا ..ہاں البتہ غفلت برتنے پر ایک انکوائری کمیٹی ضرور بنا دے گا ..جو مزید نواز حکومت تک..سی ..ڈی ..اے ..کے ساتھ کام یکجہتی کے ساتھ کرتی رہے گی اور اپنے حصے کے پلاٹ وغیرہ لیتی رہے گی ..اللہ ..اللہ ...خیر سلہ ............میں اپنے دوست کی خوشی پر رو رہا تھا اور اس کی ذہانت کو داد دے رہا تھا ....کہ اس نے جو خبر دی ہے .اس کے اثرات عنقریب ضرور ظاہر ہوں گے ..یہ ایک گہری سازش سے خبر نشر کروائی ہے ..عنقریب آپ کو اس کی گہرائی اور تہ تک لے کر جاؤں گا ......مگر اس وقت صرف ایک ہی بات سوچ رہا ہوں ...کہ ہم کو کوئی خفیہ طاقت ہی چلا رہی ہے ..ہمارا پاکستان کو چلانا کوئی اہمیت نہیں رکھتا اور نہ ہم اس قابل ہیں .....بس صرف خدا کی واحد ذات ہے جو ہم کو چلا رہی ہے
.........................جاوید اقبال چیمہ ..میلان ..اطالیہ ..٠٠٣٩..٣٢٠..٣٣٧..٣٣٣٩......
No comments:
Post a Comment