..................
معاشرے کی بربادی اور حکمران کا کردار ................
........
زنا . گینگ ریپ .چوریاں . ڈاکے .دہشت گردی .ہر دفتر میں کرپشن .قتل و غارت گری .چھوٹی چھوٹی باتوں پر جھگڑا .چھریاں چاکو چل جانا ..غرض ہر برائی کے پیچھے حکمران کا کردار فراموش نہیں کیا جا سکتا .خاص کر پاکستان کی بات کر رہا ہوں ..گو کہ میں نے ذاتی طور پر یورپ اور پاکستان کا موازنہ اپنے کافی کالم میں بھی کر چکا ہوں ..جس میں بھی برائیوں کے لحاظ سے پاکستان یورپ سے بھی آگے ہے ..ظاہر ہے فرسٹریشن کا بڑا اہم رول ہے ..اور فرسٹریشن کو پیدا بھی حکمران بد کردار ہی کرتا ہے ..گو کہ معاشرہ کی بربادی والدین کی نا فرمانی اور اسلام سے دوری کا نتیجہ بھی ہے .مگر زندگی کے باقی سارے لوازمات میں بنیادی سہولتوں کا بھی عمل دخل ہے .جو حکمران کے ذمہ ہیں ..کیونکہ حکمران اپنی نا اہلی . بد کرداری اور کرپشن کی وجہ سے ملک کو کوئی بہتر نظام ہی نہیں دے سکا .جس سے ہر ایک کی سنوائی ہو .تو جب نا انصافیاں حد سے تجاوز کر جایں گی .تو لوگ انصاف نہ ملنے کی وجہ سے قانون کو اپنے ہاتھ میں لیں گے ..خود کشی کریں گے .بچوں کو فروخت کریں گے اور جان سے مار دیں گے ..نوجوان ڈگریوں کو بغل میں لے کر بےغیرت .چور .لٹیرے .حکمران کے پیچھے بھاگے گیں..اور تھک ہار کر قاتل.بھتہ خور اور ڈاکو بننے پر مجبور ہوں گے ..میں پوچھتا ہوں اپنے اینکر حضرات اور تجزیہ نگاروں سے کہ اگر آپ کا واسطہ ان حالات سے ہو تو آپ کیا کریں گے ..بھوکے مریں گے یا بھیک مانگو گے یا بندوق اٹھاؤ گے ..دے دو جواب اس بے چاری قوم کو ...میں بھی عوام کو برا بھلا کہتا ہوں آپ کی طرح..کہ لوگ بے حس ہو چکے ہیں .سڑکوں پر نہیں نکلتے ..انقلاب کیوں نہیں لاتے ..تو یہ جان لو .ملک کے سفید پوشو کہ غریب کو تو اپنے پیٹ کی آگ سے فرصت نہیں ..وہ کیا احتجاج کے لئے نکلے گا .جبکہ کوئی ایماندار لیڈر بھی لیڈ کرنے والا نہ ہو ..ایک اور مثال دیتا ہوں کہ عوام نے کافی مجبوریوں اور مشکلات سے اس الیکشن میں نظام کی تبدیلی کے لئے ووٹ دے ..مگر جو ہیرا پھیری اور دھاندلی الیکشن میں ہوئی ..اس کے لئے میرے لیڈروں اور حکمرانوں نے کیا کیا ..تو پھر سارا قصور میں اپنے اوپر اور بے چاری عوام پر کیوں لاد دوں ...آپ ٹھنڈے دل سے اس بات پر غور کریں ..کہ جو کام ایک منٹ میں ایک تقریر میں چند فقروں اور جملوں سے ہو سکتا تھا . وہ میرے بد کردار حکمران نے ٦٥ سالوں سے نہیں کیا ..کیونکہ میرا حکمران بیوروکریسی کی لکھی ہوئی تقریر ہے ..اگر صرف ایک کام کر دیا جاتا تو آج ملک کی بربادی کی یہ حالت نہ ہوتی ..وہ کام تھا .نچلی سطح پر اقتدار کی منتقلی ...محلے کی اور مسجد کی یا یونین کونسل کی سطح پر ...مگر افسوس بیوروکریسی نہیں چاہتی کہ حکمرانی اس کے ہاتھ سے نکل جاۓ ...میرا بد کردار حکمران تو چھوٹے چھوٹے صوبے نہیں بنا سکا وہ محلے کی سطح پر ٹیلنٹ کو پمپنے کا موقعہ کیوں دے گا . وہ تو ساری قوم کو دہشت گرد بنانے کی طرف گامزن ہے ......اس ملک کی تقدیر کا حل صرف انقلاب میں پوشیدہ ہے ..انقلاب نا گزیر ہے .....جاوید اقبال چیمہ .میلان .اطالیہ..٠٠٣٩ .٢٠. ٣٣٧ .٣٣٣٩ ..
No comments:
Post a Comment