.........................
مذاکرات کی اصل حقیقت کیا ہے .......................
.........
اب وہ بات پرانی ہو چکی ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوں گے یا ناکام .جبکہ میں نے مذاکرات کے پہلے دن ہی یہ لکھ دیا تھا کہ یہ کامیاب نہیں ہو سکتے .اب یہ بحث ہی نہیں ہے . اب حکمران کی لچک اور روئیے نے اور کئی سوالات کا اضافہ کر دیا ہے .بات واضح ہو چکی ہے کہ حکمران کیا چاہتا ہے اور دہشت گرد کیا چاہتا ہے .دونوں ہی اپنے اپنے مفاد کے مذاکرات کر رہے ہیں ..دہشت گرد اپنے آدمیوں کی رہائی چاہتے ہیں ان کا اسلامی نظام کا کوئی مطلبہ ہی نہیں ہے اور امن سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے وہ جس دشمن کے ہاتھوں کھیل رہے ہیں وہ دشمن پاکستان کے ٹکرے ٹکرے کرنا چاہتا ہے .اس لئے چند دوستوں کی رہائی کے بعد ارادے واضح ہو جایں گے ...دوسری طرف حکمران اپنی اور اپنے خاندان کی زندگی کی گارنٹی چاہتا ہے ..حکمران کو بھی نظام کی تبدیلی اور بلوچستان میں کھلم کھلاہ دشمن کی مداخلت اور ملک میں امن سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ..دونوں طرف سے ڈنگ ٹپاؤ .وقت کا زیاہ..اور اپنے اپنے مفادات اور مقاصد کا حصول ہے ..حکمران کو مزید فایدہ یہ ہے .کہ عوام جس ظلم .بربریت .مہنگائی.بیروزگاری کی چکی میں پس رہے ہیں . ان کو وقتی طور پر ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا گیا ہے ..تاکہ عوام کو دوسرے مسایل سے دور رکھا جا سکے .اور اندر کھاتے اپنا نج کاری کا کام بھی جاری رہے ..امن کے لئے ایک بھی سنجیدہ کوشش ابھی تک سامنے نہیں آئی ..اور نہ پنجاب اور بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کئے گہے ہیں ..جبکہ پنجاب کی حکومت کئی دفعہ خود ہی فرما چکی ہے کہ صرف پنجاب میں تقریبا ١٨٠ کے قریب دہشت گردوں کے اڈے موجود ہیں .اس نیٹ ورک کو ختم کیوں نہیں کیا جا سکتا ..سوچو اور نتیجہ اخذ کر لو ..سمجھنے کے لئے کسی .پی.ایچ .ڈی. کی ڈگری کی ضرورت بھی نہیں ...میرا اقتدار بچاؤ .میری حکومت میرا خاندان بچاؤ اور میں تمہارے آدمیوں کو رہا کر دوں گا ..بعد میں مذاکرات کو ناکام ہو جایں گے .عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی خاطر ہم کاروائی کا علان کر دیں گے ..تم وقتی طور پر ادھر ادھر ہو جانا ..٣٥ لاکھ افغان مہاجرین کی طرح اب وزیرستان کے لاکھوں لوگوں کو بے گھر کر کے چند ڈالر اپنے لئے اور بیوروکریسی کے لئے اور کما لیں گے ...بس اللہ اللہ خیر سلا..مسلح جوں کا توں ہی رہے گا اور ہم اگلے الیکشن میں پھر کسی اور چھوٹ کا سہارا لے کر . اندر کھاتے آپ کی مدد سے پھر اقتدار میں آ جایں گے ...مذاکرات پھر ہوں گے پھر ہوتے رہیں گے .کیونکہ مذاکرات تو ٤٠ سال مزید بھی چلتے رہیں گے اگر زندگی رہی تو ..یار زندہ صحبت باقی ..................جاوید اقبال چیمہ ..میلان ..٠٠٣٩...٣٢٠..٣٣٧...٣٣٣٩..........
No comments:
Post a Comment