Mission


Inqelaab E Zamana

About Me

My photo
I am a simple human being, down to earth, hunger, criminal justice and anti human activities bugs me. I hate nothing but discrimination on bases of color, sex and nationality on earth as I believe We all are common humans.

Sunday, October 6, 2013

............................
من موہن سنگھ کا بیان .................

.............

میں ہندوستان کے حکمرانوں کی اقوامے متحدہ میں کارکردگی پر ان کو سلیوٹ پیش کرتا ہوں ...یہ ان کا حق ہے کہ وہ پاکستان کے بےغیرت حکمرانوں کو آئنہ دکھاتے رہیں ..تاکہ جو انڈیا کے ساتھ تجارت کی فیشن کی . میوزک کی . امن کی پینگیں چڑھاتے رہتے ہیں .ان کی آنکھیں کھل جایں ..یا ان میں غیرت اور ضمیر جاگنے کا کوئی عمل شورع ہو جاۓ ...امن کی آشہ والوں کی بھی شاید غیرت جاگ جاۓ ..اور وہ اپنا قبلہ تبدیل کر لیں ...اس سے زیادہ اور کیا پاکستان کی بےعزتی ہو گی ..کہ بغل میں جھری منہ میں رام رام والوں نے ہمارے منہ پر ایک اور تھپڑ رسید کر دیا ...میرے حکمرانوں کو چلی میں پانی لے کر ڈوب مر جانا چاہئے ..جو بار بار انڈیا کے حکمرانوں کے تلوے چاٹتے ہیں ..صرف اپنی کرسی کی خاطر ...میرے حکمران کو پاکستان کی سالمیت عزیز نہیں ہے ..ان کو عالمی ٹھیکیداروں کی خوشنودی عزیز ہے ..پاکستان کا حکمران اپنا کیس صح طرح پیش کرنے میں ناکام رہا ....ہم ہر وقت یہی کہتے رہے کہ اب کی مار سالے ....مگر اب تو یہ بھی طاقت ختم ہو چکی ہے ...اللہ خیر کرے اور میرے حکمران کو استقامت دے ..کہ وہ ہندوستان کو کبھی تو یہ کہ سکیں ...کہ پاکستان دہشت گرد ملک نہیں ہے بلکہ ہندوستان ایک دہشت گرد ملک ہے ..انڈیا پاکستان کے اندر دہشت گردی کروا رہا ہے ...پانی ..کشمیر ..بلوچستان کے مسلۂ کو اٹھاتا ..جو ظلم انڈیا کے مسلمانوں پر ہو رہا ہے وہ اٹھاتا ...پاکستان کو اقوام متحدہ میں صاف صاف کہنا چاہئے تھا ..کہ انڈیا افغانستان کے اندر ٢٠ قونصل خانے کھول کر کیا کر رہا ہے ..کیا مونگ پھلی کی خرید و فروخت کا کاروبار کر رہا ہے ..یا دہشت گردوں کی ٹریننگ کر رہا ہے اور کیوں ....پاکستان کے حکمران بھی کیسے حکمران ہیں ..کہ وہ تو اتنی طاقت بھی نہیں رکھتے کہ اس بےغیرت مشرف کو ہی پھانسی دے دیں ..جس نے اس آگ والی جنگ میں چھلانگ لگا کر فتنہ فساد کھڑا کیا ....اور پاکستان کا صرف امن ہی تباہ و برباد نہیں کیا ..بلکہ پاکستان کی سالمیت بھی داؤ پر لگا کر چلا گیا ...اس جنگ نے پاکستان کے اندر ہر برائی کو جنم دے دیا ہے ..جس کا کوئی حل بھی نہیں ہے ..اور ہمارا حکمران اتنا بےحس ہو چکا ہے کہ وہ ہر غریب کے گھر ہونے والے ماتم سے بے خبر ہے اور اپنی عیاشی میں مگن اور کرسی کو بچانے کے چکر میں ہے ...ملک کی عزت کو من موہن سنگھ دنیا میں برباد کر گیا اور ہم دیکھتے رہ گہے ..یہ آج نہیں ہوا ..میرے پالیسی ساز نے ہمیشہ یہی وطیرہ اپنایا ہے ...کیونکہ میرا پالیسی ساز ہی ملک کے ساتھ مخلص نہیں ہے ...ہم کو ہندوستان کے سفارتی ..تجارتی .مذاکراتی ..تمام کے تمام حتہ کہ اخلاقی دروازے بھی بند کر دینے چاہئیں ...اور انڈیا کو کہ دینا چاہئے ..کہ کھل کر کھیل .....ہم تو مر ہی چکے ہیں ..برباد بھی ہو چکے ہیں ..دنیا میں بدنام بھی ہو چکے ہیں ...اب اس سے زیادہ کیا ہو گا ...مردے کو قیامت سے کوئی غرض نہیں ہوتی ..اس کے لئے ووہی قیامت کا دن ہوتا ہے ..جس دن اس کا سانس اس کا ساتھ چھوڑ دیتا ہے ......انڈیا سے اچھائی کی امید رکھنے والا بھی بےغیرت اور غدار ہے .......ٹھیک کہا تھا میرے بزرگوں نے کہ ظالم اتنا بےغیرت نہیں ہوتا ..جتنا ظلم سہنے والا بےغیرت ہوتا ہے .......میری ہر برائی کی جڑھ میرا حکمران ہے ..میری تھوڑی سی نفرت کا سبب بھی یہی ہے ...میری ہر اخلاق سے گری ہوئی حرکت کا ذمہ دار میرا حکمران ہے ...جو لوگ یہ کہتے کہ جیسی عوام ویسا حکمران ..ان کو حکمران کا فرض نہیں بھولنا چاہئے ..عوام کا کیا قصور ہے ..عوام نے کبھی بھی حکمران منتخب نہیں کے ...ہمیشہ ایک خاص منصوبے کے تحت بیوروکریسی -اسٹیبلشمنٹ -اور کبھی عالمی طاقتیں اپنی اپنی مرضی کا کھیل کھیلتی ہیں اور سٹیج سجاتی ہیں ..٦٥ سالوں سے تھانیدار -پٹواری اور کارپوریشن کا نظام تو حکمران دے نہیں سکا ..کیونکہ حکمران کو کرپشن . اقرباپروری عزیز ہوتی ہے .ورنہ اسحاق ڈار وزیر خزانہ کبھی نہ ہوتا ......امن کی آشہ والے اور موہن سنگھ زندہ باد اور میرا حکمران اور پالیسی ساز مردہ باد ...........جاوید اقبال چیمہ ...میلان ..اطالیہ ...

No comments:

Post a Comment