...................................کاش ..............................
................ حکمرانی کے لئے ایک آزمایش رکھ دیتا وہ
..............اور عبادت میں کاش ہر آشایش رکھ دیتا وہ
..........................عاجزی . انکساری سے کام نہیں چلتا میرا
........................کاش .آخرت کا نام نمود و نمائش رکھ دیتا وہ
...............دنیا بنا دی ہے دوزخ میرے لئے اس نے
.............کیا جاتا اگر جنت کی نمائش رکھ دیتا وہ
.......................بدل جاتی میری بھی زندگی کاش
.....................گر حصول جنت میں اک فرمائش رکھ دیتا وہ
...........میرے سینے میں دل نہ رکھتا
........اک پتھر ہی کاش رکھ دیتا وہ
.....................کر لیتا دو چار سجدے میں بھی
...................گر عبادت میں فکر ے معاش رکھ دیتا وہ
........بدل جاتی انداز حکمرانی جاوید
.......گر حکمرانی حق قلاش رکھ دیتا وہ
..........................جاوید اقبال چیمہ ...میلان ..اطالیہ ......
................ حکمرانی کے لئے ایک آزمایش رکھ دیتا وہ
..............اور عبادت میں کاش ہر آشایش رکھ دیتا وہ
..........................عاجزی . انکساری سے کام نہیں چلتا میرا
........................کاش .آخرت کا نام نمود و نمائش رکھ دیتا وہ
...............دنیا بنا دی ہے دوزخ میرے لئے اس نے
.............کیا جاتا اگر جنت کی نمائش رکھ دیتا وہ
.......................بدل جاتی میری بھی زندگی کاش
.....................گر حصول جنت میں اک فرمائش رکھ دیتا وہ
...........میرے سینے میں دل نہ رکھتا
........اک پتھر ہی کاش رکھ دیتا وہ
.....................کر لیتا دو چار سجدے میں بھی
...................گر عبادت میں فکر ے معاش رکھ دیتا وہ
........بدل جاتی انداز حکمرانی جاوید
.......گر حکمرانی حق قلاش رکھ دیتا وہ
..........................جاوید اقبال چیمہ ...میلان ..اطالیہ ......
No comments:
Post a Comment