Mission


Inqelaab E Zamana

About Me

My photo
I am a simple human being, down to earth, hunger, criminal justice and anti human activities bugs me. I hate nothing but discrimination on bases of color, sex and nationality on earth as I believe We all are common humans.

Sunday, October 20, 2013

..................قادری صاحب کی شان میں گستاخی ................
.........جب قادری صاحب نے پہلی دفعہ انقلاب لانے کے لئے اور نظام بدلنے کے لئے عوام کو آگاہ کیا ..تو میں نے ان کی پزیرائی کی اور ہر روز ان کے حق میں کالم لکھنے شروع کر دئے ..اور میں نے فورن ٹکٹ لے کر کفن باندھ کر اٹلی سے نکلنے کا اعلان کر دیا ..مگر جونہی قادری صاحب نے گجرات والوں کو اور کراچی والوں کو گلے لگایا ...تو میں نے اپنا پروگرام ختم کر دیا اور صاف صاف قادری صاحب کی ناکامی کا اعلان کر دیا ..تفصیل میں نہیں جانا چاہتا کہ کہاں کہاں قادری صاحب نے غلطی کی اور کیوں کی ...سب کچھ لکھ چکا ہوں ...قادری صاحب بھی میرے بارے میں سوچتے ہوں گے کہ کیسا انسان ہے ....یہ سہی ہے کہ میں آنکھیں بند کر کے نہ تنقید کر سکتا ہوں اور نہ قصیدہ لکھ سکتا ہوں ...اس لئے قادری صاحب کوئی گستاخی سمجھتے ہیں تو معافی کا طلبگار ہوں ...کیونکہ میں ایک بار پھر یہ شور سن رہا ہوں کہ کفن باندھ کر نکلنے کی تیاری کی جا رہی ہے ....میں یہ بھی گستاخی نہیں کر سکتا کہ قادری صاحب سے یہ عرض کروں کہ مشورے کے لئے مجھے اپنے پاس بلا لیں ..کیونکہ مشورے دینے والوں کی قادری صاحب کے پاس کوئی کمی نہیں ہے ...میں تو صرف اتنی گستاخی کرنا مناسب سمجھوں گا ...کہ قادری صاحب اگر آپ نمود و نمائش یا دولت یا بڑا نام یا کوئی عالمی نوبل انعام چاہتے ہیں ..تو پھر آپ جس ڈگر پر چل رہے ہیں ..چلتے رہیں ....پھر ہم جیسے گنیگاروں کے جذبات سے مت کھیلیں ..اور اگر واقعی اس پاکستانی قوم پر کوئی خدا اور نبی کی خاطر احسان کرنا ہی ہے ...اور ہم کو واقعی ان چوروں ..لٹیروں ..بغیرتوں .غداروں ..اور کرپٹ کتے حکمرانوں سے نجات دلوانا چاہتے ہیں تو براۓ مہربانی اپنا بوریا بستر باہر کے ملکوں سے گول کریں ..تمام مشن کا خاتمہ کریں ..اور اس فرسودہ نظام کی تبدیلی کا ایک ہی مشن رکھیں اور کفن باندھ کر آ جایں ...صرف پاکستانی نیشنل بن کر قوم کو دکھا دو اور بھونکنے والوں کے منہ بند کر دو ...اور آپ  کو میری بکواس پر یقین نہ ہو تو اپنے دو خاص آدمی میرے پاس اٹلی بھیج دو ..میں ان کے ساتھ کفن باندھ کر اسلامآباد جانے کے لئے تیار ہوں ..اور پہلی موت میری ہو گی نظام کی تبدیلی میں ....آزمایش شرط ہے ....کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان  کی بے غیرت  منافقت والی جمہوریت نظام نہیں بدل سکتی ..یہ بات عمران خان ..جماعت اسلامی ..حافظ سعید ..حمید گل ..زاہد حامد .اوریہ مقبول جان ..سلیم بخاری اور کروڑوں جانتے ہیں مگر بات صرف شیخ رشید اور آپ کر رہے ہیں ..دوسروں کی کیا مجبوریاں ہیں ..یا سب شاید آپ جیسے پاور والے لیڈر کی تلاش میں ہیں ......نظام بھی سب کے پاس ہے اور آپ کے پاس بھی اللہ کے فضل سے ہے ...اس لئے نیا نظام دینے میں بھی کوئی مشکل نہیں ہے ..ویسے بھی ہمارے پیارے نبی کے نظام سے بڑا دنیا میں کوئی نظام ہو ہی نہیں سکتا ..جو سارے فیصلے مسجد میں بیٹھ کر کرتے تھے ...ہر محلے کی مسجد سے نکلنے والے نظام کی تھوڑی سی ابتدا پر بھی کسی پاکستانی کو بھی اعتراض نہیں ہو سکتا ..شرط  یہ ہے کہ محلے کی سطح سے ابتدا تو ہو ...پآور اور فنڈ تو ہو ..ٹیلینٹ بھوت ہے ...اس وقت تمام ٹیلینٹ پر بیوروکریسی کا قبضہ ہے ..یہ مافیہ چوروں ڈاکوؤں کا قبضہ ہی تو ختم کرنا ہے ...تو پھر قادری صاحب کیا فیصلہ کرنا ہے ..انقلاب سے نظام بدلنے کا ارادہ ہے یا پھر عوام کو بے غیرت سیاستدانوں کی طرح بیوقوف بنا کر اپنی اور اینکروں کی دوکان ہی چلانے کا ارادہ ہے ...میں آپ کو موت زندگی . جنت دوزخ کا سبق یاد کروانا نہیں چاہتا ..کیونکہ آپ مجھ سے ہر بات اچھی طرح جانتے ہیں ...اس وقت جو نظام ہے وہ ہے پلاٹ .بنگلے .مال بنانے والا ..مذمت کرنے والا ..ہر بات پر کمیٹیاں بٹھانے والا ..اور اگر آپ نے ٤٥ کروڑ بچانا ہے تو دو کروڑ جج کو دے دو ..اگر وہ نہیں لیتا تو اسے گھر بھیج دو ...شیخ رشید صاحب  تیار ہیں اور کروڑوں تیار ہیں ..مگر نکلنا کفن باندھ کر پڑے گا ..اگر حوصلہ اور جرات ہے تو....تو عوام کو شیڈول دے دو ....ورنہ اس قوم  کو مزید برباد ہونے کے لئے تنہا چھوڑ دو ...اور تم کینیڈا میں بیٹھ کر اور میں اٹلی میں بیٹھ کر تماشہ دیکھتا ہوں ....اور ہم اپنے بیچاروں کی فون کال سن سن کر روتے رہیں گے ...کہ وہ بیروزگاری اور مہنگائی کے ہاتھوں خود کشی کرنے پی مجبور ہیں ...اور ہم حکمرانوں کو گالیاں دیتے رہیں گے جن کو کوئی فرق نہیں پڑتا ....قادری صاحب آپ کو خدا اور رسول کا ایک دفعہ پھر واسطہ ...اس قوم کے لئے قربانی دے دو ..اس وقت قوم کو کسی کربلا کا انتظار ہے ........پلیز ..پلیز   ..........
...........اک سجدہ ہے  جو  تیرے  اعتبار  تک  پنچے
.........اک آواز ہے جو  تیرے  درو  دیوار  تک  پنچے
.........خدا حافظ .....جاوید اقبال چیمہ ..میلان ..اٹلی ....
.....٠٠٣٩...٣٢٠....٣٣٧...٣٣٣٩.....

No comments:

Post a Comment