........................گو نواز گو پر اشتعال انگیزی اور سول وار ....................
.............پہلے پہلے تو نواز شریف کو دھرنے والوں کے آجنڈہ کا ہی علم نہیں تھا ..اور گو نواز گو .کو ایک دھرنے والوں کی مجبوری سمجھا گیا .مگر جب یہ .گو.نواز.گو..ہر پارٹی .فنکشن .ہر جلسے پر .اور سڑکوں پر اور ہر دفتر میں پنچا.تو نواز شریف کو محسوس ہونے لگا اور پتہ چل گیا.کہ دھرنے والوں کا آجنڈہ کیا ہے .ادھر اودھر سے جب نواز شریف نے مشیروں سے بھی سچ بتانے کا کہا .تو جھوٹ بولنے والے مشیروں نے سچ اور راز کی بات نواز شریف کو بتا دی .کہ دھرنے والے نظام کو تبدیل کروانا چاہتے ہیں .انصاف چاہتے ہیں .بجلی .گیس .روزگار .امن چاہتے ہیں .بنیادی سہولتیں اور حکمرانوں کا احتساب چاہتے ہیں .الیکشن میں ہونے والی دھاندلی کا پنڈورا بکس کھلوانا چاہتے ہیں .آئین اور قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں .مڈ ٹرم اور اصلاحات کے ساتھ الیکشن چاہتے ہیں .صوبوں اور بلدیاتی الیکشن کا مستقل قانون چاہتے ہیں .انصاف اور وسایل کی تقسیم نچلی سطح پر چاہتے ہیں .ہر بچے کو تعلیم چاہتے ہیں .تاکہ وہ شعور حاصل کر سکے اور اپنے حقوق حکمران سے حاصل کر سکے .اور بھوت سے قانونی پہلو جب حکمران نے مشیروں سے سنے .تو نواز شریف نے جلدی جلدی زرداری اور دوسرے مراعات لینے والوں سے رابطہ کیا .اور کہا..کہ یہ جمہوریت کے لئے اور ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے .کہ ہمارا مستقبل خطرے میں ہے ..کیونکہ اگر نظام کو تبدیل کروانے میں یہ لوگ کامیاب ہو گہے ..تو ہماری کاروباری دکانے بند بھی ہو جایں گی .اور سلاخوں کے پیچھے جانے کا بھی خطرہ ہے ..اس لئے کافی اہم فیصلے کئے گہے..کہ دھرنے والوں سے آہنی اور خفیہ ہاتھوں سے نپٹا جاۓ .اور بڑی مہارت سے اپنی بےعزتی اور سبکی کا بدلہ لینے کے لئے دھرنے والوں کے خلاف گلو بٹوں کی تنظیم کا سہارا لیا جاۓ .تو ایسا ہی ہوا .اور ہو رہا ہے ..وقتی طور پر .گو.نواز.گو.کی اشتعال انگیزی پر جواب داخل کر کے نواز شریف اور حواری سمجھتے ہیں .کہ ہم نے دل کی بھڑاس نکال لی ہے .اور اندر سے نواز گروپ اپنے آپ کو ہلکا پھلکا محسوس بھی کر رہے ہیں .مگر حکمران کو یہ اندازہ نہیں ہے .کہ جو آگ حکمران کی ایما پر لگائی گئی ہے .یا لگائی جا رہی ہے .اس کا آخر کار نتیجہ کیا نکلنے والا ہے ..آخر کار ہم سول وار کی طرف تیزی سے گامزن ہیں ..اور جلد یا بدیر یہ سلگتی ہوئی چنگاری ایک دن شعلہ بنے گی .اور پھر نہ کرپٹ حکمران رہے گا نہ کرپٹ نظام .نہ کرپٹ جمہوریت ..اور ووہی دن انقلاب کا دن ہو گا ..اور جو انقلاب عمران .قادری نہ لا سکے .وہ انقلاب نواز شریف اپنے خلاف خود لے کر آنے والا ہے ..کیونکہ عمران .قادری صاحب .آخر کب تک اپنے جیالوں کو کنٹرول میں رکھیں گے .کب تک جلسے پر امن رہیں گے ..کیونکہ گلو بٹوں کی وارداتیں اگر اسی طرح جاری رہیں .تو انشااللہ .انقلاب بھوت جلد آ جاۓ گا .مگر اس انقلاب کا نقشہ بدل جاۓ گا .اس کا کردار .اس کا مصنف بدل جاۓ گا .جو نظام کی تبدیلی اور انقلاب کے آگے آج دیواریں کھڑی کر رہے ہیں .ووہی اس انقلاب کے سیلاب میں غوطے کھاتے نظر آئیں گے .اور پھر کوئی گلو بٹ ان کی مدد کو نہیں آے گا ..اس لئے میرا نواز شریف کو عاجزانہ مشورہ ہے .کہ ہٹ دھرمی چھوڑو .انتخابی اصلاحات کر لو .اپنی عزت بچا لو اور پاکستان کی سالمیت بچا لو .اپنی جمہوریت بچا لو .ملک کو خونی انقلاب سے بچا لو .کیونکہ سول وار خونی انقلاب ہو گا .جس سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہو گا .اس لئے مڈ ٹرم الیکشن کا علان کر دیں..اور ملک کو ہر آفت اور بلا سے محفوظ کر دو ..کیونکہ ملک اندرونی اور بیرونی خطرات سے دوچار ہے .دشمن کو تماشا مت دکھاؤ ..کیونکہ نہ یہ جلسے .جلوس .ختم ہونے والے ہیں اور نہ یہ دھرنے ..اس لئے ایوب خان کی طرح آخری حد تک نہ جاؤ..جو شعور لوگوں تک پنچ چکا ہے اور پنچ رہا ہے ..یہ اپنے منتقی انجام تک ضرور پنچے گا ..اس لئے اپنی انا .ہٹ دھرمی .زد .خود غرضی .کو میاں صاحب ایک طرف رکھ دیں..اور ملک کی خاطر یہ قربانی دے دیں...یہ سب کے لئے بہتر ہے .اور نظام میں اصلاحات کرنے پر اور قربانی دینے پر میاں نواز شریف کا نام پاکستان کی تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جا سکتا ہے ....فیصلہ تو بھر حال نواز شریف کو کرنا ہے .کہ دنیا اور آخرت دونوں کے لئے سوچنا ہے ............جاوید اقبال چیمہ .اٹلی والا ...
.............پہلے پہلے تو نواز شریف کو دھرنے والوں کے آجنڈہ کا ہی علم نہیں تھا ..اور گو نواز گو .کو ایک دھرنے والوں کی مجبوری سمجھا گیا .مگر جب یہ .گو.نواز.گو..ہر پارٹی .فنکشن .ہر جلسے پر .اور سڑکوں پر اور ہر دفتر میں پنچا.تو نواز شریف کو محسوس ہونے لگا اور پتہ چل گیا.کہ دھرنے والوں کا آجنڈہ کیا ہے .ادھر اودھر سے جب نواز شریف نے مشیروں سے بھی سچ بتانے کا کہا .تو جھوٹ بولنے والے مشیروں نے سچ اور راز کی بات نواز شریف کو بتا دی .کہ دھرنے والے نظام کو تبدیل کروانا چاہتے ہیں .انصاف چاہتے ہیں .بجلی .گیس .روزگار .امن چاہتے ہیں .بنیادی سہولتیں اور حکمرانوں کا احتساب چاہتے ہیں .الیکشن میں ہونے والی دھاندلی کا پنڈورا بکس کھلوانا چاہتے ہیں .آئین اور قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں .مڈ ٹرم اور اصلاحات کے ساتھ الیکشن چاہتے ہیں .صوبوں اور بلدیاتی الیکشن کا مستقل قانون چاہتے ہیں .انصاف اور وسایل کی تقسیم نچلی سطح پر چاہتے ہیں .ہر بچے کو تعلیم چاہتے ہیں .تاکہ وہ شعور حاصل کر سکے اور اپنے حقوق حکمران سے حاصل کر سکے .اور بھوت سے قانونی پہلو جب حکمران نے مشیروں سے سنے .تو نواز شریف نے جلدی جلدی زرداری اور دوسرے مراعات لینے والوں سے رابطہ کیا .اور کہا..کہ یہ جمہوریت کے لئے اور ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے .کہ ہمارا مستقبل خطرے میں ہے ..کیونکہ اگر نظام کو تبدیل کروانے میں یہ لوگ کامیاب ہو گہے ..تو ہماری کاروباری دکانے بند بھی ہو جایں گی .اور سلاخوں کے پیچھے جانے کا بھی خطرہ ہے ..اس لئے کافی اہم فیصلے کئے گہے..کہ دھرنے والوں سے آہنی اور خفیہ ہاتھوں سے نپٹا جاۓ .اور بڑی مہارت سے اپنی بےعزتی اور سبکی کا بدلہ لینے کے لئے دھرنے والوں کے خلاف گلو بٹوں کی تنظیم کا سہارا لیا جاۓ .تو ایسا ہی ہوا .اور ہو رہا ہے ..وقتی طور پر .گو.نواز.گو.کی اشتعال انگیزی پر جواب داخل کر کے نواز شریف اور حواری سمجھتے ہیں .کہ ہم نے دل کی بھڑاس نکال لی ہے .اور اندر سے نواز گروپ اپنے آپ کو ہلکا پھلکا محسوس بھی کر رہے ہیں .مگر حکمران کو یہ اندازہ نہیں ہے .کہ جو آگ حکمران کی ایما پر لگائی گئی ہے .یا لگائی جا رہی ہے .اس کا آخر کار نتیجہ کیا نکلنے والا ہے ..آخر کار ہم سول وار کی طرف تیزی سے گامزن ہیں ..اور جلد یا بدیر یہ سلگتی ہوئی چنگاری ایک دن شعلہ بنے گی .اور پھر نہ کرپٹ حکمران رہے گا نہ کرپٹ نظام .نہ کرپٹ جمہوریت ..اور ووہی دن انقلاب کا دن ہو گا ..اور جو انقلاب عمران .قادری نہ لا سکے .وہ انقلاب نواز شریف اپنے خلاف خود لے کر آنے والا ہے ..کیونکہ عمران .قادری صاحب .آخر کب تک اپنے جیالوں کو کنٹرول میں رکھیں گے .کب تک جلسے پر امن رہیں گے ..کیونکہ گلو بٹوں کی وارداتیں اگر اسی طرح جاری رہیں .تو انشااللہ .انقلاب بھوت جلد آ جاۓ گا .مگر اس انقلاب کا نقشہ بدل جاۓ گا .اس کا کردار .اس کا مصنف بدل جاۓ گا .جو نظام کی تبدیلی اور انقلاب کے آگے آج دیواریں کھڑی کر رہے ہیں .ووہی اس انقلاب کے سیلاب میں غوطے کھاتے نظر آئیں گے .اور پھر کوئی گلو بٹ ان کی مدد کو نہیں آے گا ..اس لئے میرا نواز شریف کو عاجزانہ مشورہ ہے .کہ ہٹ دھرمی چھوڑو .انتخابی اصلاحات کر لو .اپنی عزت بچا لو اور پاکستان کی سالمیت بچا لو .اپنی جمہوریت بچا لو .ملک کو خونی انقلاب سے بچا لو .کیونکہ سول وار خونی انقلاب ہو گا .جس سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہو گا .اس لئے مڈ ٹرم الیکشن کا علان کر دیں..اور ملک کو ہر آفت اور بلا سے محفوظ کر دو ..کیونکہ ملک اندرونی اور بیرونی خطرات سے دوچار ہے .دشمن کو تماشا مت دکھاؤ ..کیونکہ نہ یہ جلسے .جلوس .ختم ہونے والے ہیں اور نہ یہ دھرنے ..اس لئے ایوب خان کی طرح آخری حد تک نہ جاؤ..جو شعور لوگوں تک پنچ چکا ہے اور پنچ رہا ہے ..یہ اپنے منتقی انجام تک ضرور پنچے گا ..اس لئے اپنی انا .ہٹ دھرمی .زد .خود غرضی .کو میاں صاحب ایک طرف رکھ دیں..اور ملک کی خاطر یہ قربانی دے دیں...یہ سب کے لئے بہتر ہے .اور نظام میں اصلاحات کرنے پر اور قربانی دینے پر میاں نواز شریف کا نام پاکستان کی تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جا سکتا ہے ....فیصلہ تو بھر حال نواز شریف کو کرنا ہے .کہ دنیا اور آخرت دونوں کے لئے سوچنا ہے ............جاوید اقبال چیمہ .اٹلی والا ...
No comments:
Post a Comment