..............مجھے گلہ ہے الطاف بھائی اور جماعت اسلامی سے .............
......پاکستان کی پوری تاریخ میں اور کچھ اپنی اپنی پارٹی کی تاریخ پر نظر دوڑائی جاۓ .تو معلوم ہوتا ہے .کہ الطاف بھائی اور جماعت اسلامی دونوں انقلاب کی حامی ہیں .اور نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں .فرق دونوں پارٹیوں میں یہ ہے .کہ الطاف بھائی جاگیرداروں .وڈیروں کے نظام کے مکمل خلاف ہیں .جبکہ اسلامی نظام سے ان کو کوئی اتنا لگاؤ نہیں ..دوسری طرف جماعت اسلامی جاگیرداروں .وڈیروں کے بھی خلاف ہیں اور ملک میں اسلامی نظام بھی چاہتی ہے ..مگر افسوس جب ملک کو ان کی ضرورت تھی .جب انقلاب آنے کے نزدیک ہے اور نظام کی تبدیلی دروازے پر دستک دے رہی ہے ..اس وقت ان دونوں پارٹیوں کا رول میری سمجھ سے باہر ہے ..کوئی ایسا کردار ان دونوں پارٹیوں کی طرف سے دیکھنے کو نہیں ملا .کہ جس سے یہ نتیجہ اخذ کر سکوں .کہ واقیی یہ ملک میں نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں ..کیونکہ صرف تحریک انصاف ایسی پارٹی ہے .جو پارلیمنٹ میں ہونے کے ساتھ ساتھ الیکشن میں اصلاحات .انصاف اور احتساب چاہتے ہیں .نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں .مگر جماعت اسلامی اور متحدہ .پارلیمنٹ میں ہونے کے باوجود قوم کی امنگوں پر پوری نہیں اتر سکی ..آخر کیا وجہ ہے .کہ ہم شکار کے لئے نکلتے ہیں .اپنے مکمل سازو سامان کے ساتھ ..اپنا وقت اپنی انرجی زیاہ کرتے ہیں ..اور نکلتے ہیں ہرن اور خرگوش کا شکار کرنے ..مگر جب شکار کو کیچ کرنے کا وقت آتا ہے ..تو آپ اپنے شکاری جانور کو پٹہ ڈال دیتے ہیں .جبکہ شکار کرنے والے کو کھلا چھوڑنا تھا ..تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے .کہ اگر آپ نے یہی کردار ادا کرنا تھا ..تو پھر یہ اتنے سال کی جد و جہد کس کام کی ..یا تو یہ قوم کے ساتھ فریب ہے .یا اپنے آپ کو دھوکہ دیا جا رہا ہے .یا مفادات اور خود غرضی آڑے آ جاتی ہے .آخر کا وجہ ہے .ہم کس طرف جا رہے ہیں .ہم ملک کی کونسی خدمت کر رہے ہیں ..کیا انقلاب جمہوریت سے آے گا یا نظام جمہوریت تبدیل کرے گی ..نہیں ایسا کبھی بھی نہیں ہو گا ..کیونکہ وہ قوتیں ملک میں زیادہ طاقتور ہیں جو نظام کی تبدیلی کے خلاف ہیں ..ہونا تو یہ چاہئے تھا .کہ انصاف .احتساب .چاہنے والی قوتیں .جاگیرداروں .وڈیروں .اور فیوڈرل سسٹم کے خلاف متحد ہو جاتیں ..پھر کامیابی یقینی تھی ..مگر افسوس ایسا نہیں ہو سکا ..کیونکہ زرداری اور شریف برادران اور بیوروکریسی کبھی نہیں چاہے گی کہ نظام تبدیل ہو .کیونکہ ان کو کرپشن کرنی ہے .اور کرپشن صرف اس فرسودہ نظام سے ہی ممکن ہے ..پاکستان میں نظام کبھی پر امن اور مہذب طریقے سے تبدیل نہیں ہو گا ..کیونکہ نظام تبدیل صرف ڈنڈے سے ہو گا .اور ڈنڈہ یا فوج کے پاس ہے .یا پھر توڑ پھوڑ .جلاؤ .گھیراؤ .کی سیاست سے ہو گا .جس طرح قومی اتحاد نے بھٹو کے خلاف تحریک چلائی تھی .یا مہذب طریقے سے ایک ہی راستہ ہے .کہ اس وقت جماعت اسلامی .الطاف بھائی .قادری صاحب اور تحریک انصاف اور دوسری سیاسی پارٹیاں مل کر پارلیمنٹ سے باہر ہو جایں .اور اصلاحات کے بعد مڈ ٹرم الیکشن کروانے پر متحد ہو جایں ..جماعت اسلامی اور متحدہ کے لئے اب بھی وقت ہے .کہ وہ قوم کے جذبات و احساسات کا کچھ تو بھرم رکھ لیں ..ورنہ قوم کو مزید غلط نعروں سے بیوقوف بنانا بند کر دیا جاۓ .پاکستان کی ہر پارٹی اپنے اپنے لیڈر کی سوچ پر چل رہی ہے ..اس لئے پارٹی کے لیڈروں کو اپنے اپنے سیاست کے کھیل سے باہر آنا ہو گا .اور قوم کی نبض پر ہاتھ رکھنا ہو گا .قوم کیا چاہتی ہے ...قوم انقلاب .نظام کی تبدیلی چاہتی ہے ..روزگار .امن .بجلی .گیس .انصاف .احتساب .میریٹ .چاہتی ہے .مزید صوبے .بلدیاتی نظام چاہتی ہے .جاگیرداروں .وڈیروں کا خاتمہ .استحصالی نظام کا خاتمہ چاہتی ہے ..اور لیڈر اپنے اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھ لیں کہ وہ اس قوم کے ساتھ کون سا مذاق کر رہے ہیں ..ہم کو مزید بیوقوف مت بناؤ .جمہوریت .جمہوریت .کا لولی پاپ دے کر ..مینڈیٹ .مینڈیٹ کی چیخ و پکار بند کرو ..نہ جمہوریت ہے اور نہ مینڈیٹ ..سب بکواس ہے ...ایک کشتی پر سوار ہو جاؤ..دو دو کشتیوں پر سوار ہو کر دھوکہ مت دو ..یا نظام کے حق میں یا خلاف ...ایک راستہ پکڑو .اگر تم مسلمان ہو یا پاکستانی ہو ..کیونکہ پاکستان اس نظام کے ساتھ .چوروں .لٹیروں .جاگیرداروں .وڈیروں .خاندانی وراثت کے ساتھ .کرپشن کے ساتھ نہیں چل سکتا ....قوم فیصلہ کر چکی ہے .اب ڈنڈے کا انتظار ہے ....جاوید اقبال چیمہ .اٹلی والا ....٠٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨
......پاکستان کی پوری تاریخ میں اور کچھ اپنی اپنی پارٹی کی تاریخ پر نظر دوڑائی جاۓ .تو معلوم ہوتا ہے .کہ الطاف بھائی اور جماعت اسلامی دونوں انقلاب کی حامی ہیں .اور نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں .فرق دونوں پارٹیوں میں یہ ہے .کہ الطاف بھائی جاگیرداروں .وڈیروں کے نظام کے مکمل خلاف ہیں .جبکہ اسلامی نظام سے ان کو کوئی اتنا لگاؤ نہیں ..دوسری طرف جماعت اسلامی جاگیرداروں .وڈیروں کے بھی خلاف ہیں اور ملک میں اسلامی نظام بھی چاہتی ہے ..مگر افسوس جب ملک کو ان کی ضرورت تھی .جب انقلاب آنے کے نزدیک ہے اور نظام کی تبدیلی دروازے پر دستک دے رہی ہے ..اس وقت ان دونوں پارٹیوں کا رول میری سمجھ سے باہر ہے ..کوئی ایسا کردار ان دونوں پارٹیوں کی طرف سے دیکھنے کو نہیں ملا .کہ جس سے یہ نتیجہ اخذ کر سکوں .کہ واقیی یہ ملک میں نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں ..کیونکہ صرف تحریک انصاف ایسی پارٹی ہے .جو پارلیمنٹ میں ہونے کے ساتھ ساتھ الیکشن میں اصلاحات .انصاف اور احتساب چاہتے ہیں .نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں .مگر جماعت اسلامی اور متحدہ .پارلیمنٹ میں ہونے کے باوجود قوم کی امنگوں پر پوری نہیں اتر سکی ..آخر کیا وجہ ہے .کہ ہم شکار کے لئے نکلتے ہیں .اپنے مکمل سازو سامان کے ساتھ ..اپنا وقت اپنی انرجی زیاہ کرتے ہیں ..اور نکلتے ہیں ہرن اور خرگوش کا شکار کرنے ..مگر جب شکار کو کیچ کرنے کا وقت آتا ہے ..تو آپ اپنے شکاری جانور کو پٹہ ڈال دیتے ہیں .جبکہ شکار کرنے والے کو کھلا چھوڑنا تھا ..تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے .کہ اگر آپ نے یہی کردار ادا کرنا تھا ..تو پھر یہ اتنے سال کی جد و جہد کس کام کی ..یا تو یہ قوم کے ساتھ فریب ہے .یا اپنے آپ کو دھوکہ دیا جا رہا ہے .یا مفادات اور خود غرضی آڑے آ جاتی ہے .آخر کا وجہ ہے .ہم کس طرف جا رہے ہیں .ہم ملک کی کونسی خدمت کر رہے ہیں ..کیا انقلاب جمہوریت سے آے گا یا نظام جمہوریت تبدیل کرے گی ..نہیں ایسا کبھی بھی نہیں ہو گا ..کیونکہ وہ قوتیں ملک میں زیادہ طاقتور ہیں جو نظام کی تبدیلی کے خلاف ہیں ..ہونا تو یہ چاہئے تھا .کہ انصاف .احتساب .چاہنے والی قوتیں .جاگیرداروں .وڈیروں .اور فیوڈرل سسٹم کے خلاف متحد ہو جاتیں ..پھر کامیابی یقینی تھی ..مگر افسوس ایسا نہیں ہو سکا ..کیونکہ زرداری اور شریف برادران اور بیوروکریسی کبھی نہیں چاہے گی کہ نظام تبدیل ہو .کیونکہ ان کو کرپشن کرنی ہے .اور کرپشن صرف اس فرسودہ نظام سے ہی ممکن ہے ..پاکستان میں نظام کبھی پر امن اور مہذب طریقے سے تبدیل نہیں ہو گا ..کیونکہ نظام تبدیل صرف ڈنڈے سے ہو گا .اور ڈنڈہ یا فوج کے پاس ہے .یا پھر توڑ پھوڑ .جلاؤ .گھیراؤ .کی سیاست سے ہو گا .جس طرح قومی اتحاد نے بھٹو کے خلاف تحریک چلائی تھی .یا مہذب طریقے سے ایک ہی راستہ ہے .کہ اس وقت جماعت اسلامی .الطاف بھائی .قادری صاحب اور تحریک انصاف اور دوسری سیاسی پارٹیاں مل کر پارلیمنٹ سے باہر ہو جایں .اور اصلاحات کے بعد مڈ ٹرم الیکشن کروانے پر متحد ہو جایں ..جماعت اسلامی اور متحدہ کے لئے اب بھی وقت ہے .کہ وہ قوم کے جذبات و احساسات کا کچھ تو بھرم رکھ لیں ..ورنہ قوم کو مزید غلط نعروں سے بیوقوف بنانا بند کر دیا جاۓ .پاکستان کی ہر پارٹی اپنے اپنے لیڈر کی سوچ پر چل رہی ہے ..اس لئے پارٹی کے لیڈروں کو اپنے اپنے سیاست کے کھیل سے باہر آنا ہو گا .اور قوم کی نبض پر ہاتھ رکھنا ہو گا .قوم کیا چاہتی ہے ...قوم انقلاب .نظام کی تبدیلی چاہتی ہے ..روزگار .امن .بجلی .گیس .انصاف .احتساب .میریٹ .چاہتی ہے .مزید صوبے .بلدیاتی نظام چاہتی ہے .جاگیرداروں .وڈیروں کا خاتمہ .استحصالی نظام کا خاتمہ چاہتی ہے ..اور لیڈر اپنے اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھ لیں کہ وہ اس قوم کے ساتھ کون سا مذاق کر رہے ہیں ..ہم کو مزید بیوقوف مت بناؤ .جمہوریت .جمہوریت .کا لولی پاپ دے کر ..مینڈیٹ .مینڈیٹ کی چیخ و پکار بند کرو ..نہ جمہوریت ہے اور نہ مینڈیٹ ..سب بکواس ہے ...ایک کشتی پر سوار ہو جاؤ..دو دو کشتیوں پر سوار ہو کر دھوکہ مت دو ..یا نظام کے حق میں یا خلاف ...ایک راستہ پکڑو .اگر تم مسلمان ہو یا پاکستانی ہو ..کیونکہ پاکستان اس نظام کے ساتھ .چوروں .لٹیروں .جاگیرداروں .وڈیروں .خاندانی وراثت کے ساتھ .کرپشن کے ساتھ نہیں چل سکتا ....قوم فیصلہ کر چکی ہے .اب ڈنڈے کا انتظار ہے ....جاوید اقبال چیمہ .اٹلی والا ....٠٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨
No comments:
Post a Comment