.................................زرداری ..گھوڑے .نظام .اور ٹیکس ..................
..............کتنے گھوڑے .کتنا ٹیکس .محل کس کا .بنا کر دینے والا کون .کہاں کا پیسہ .کہاں خرچ ہوا ..پیسہ کس نے کمایا .کیسے کمایا .گھوڑوں پر کتنے مزدور .کتنا خرچہ روزانہ ..کہاں کا نظام .کیسی جمہوریت .کیسا احتساب .کون دے گا قوم کو انصاف اور جواب ..کتنا کراچی .کتنا لاڑکانہ .کتنا لندن .کتنا سوئزر لینڈ .کتنا امریکا .کتنا لاہور اسلامآباد .کتنا پیسہ پوری دنیا .یا دوبئی میں گردش کر رہا ہے ..اس نظام کو کون بدلنے دے گا .کیونکہ جاگیرداروں .وڈیروں کو یہ نظام تحفظ دیتا ہے ..یہی وجہ ہے کہ نظام کی تبدیلی کے آگے دیواریں کھڑی کر دی جاتیں ہیں .کیونکہ ایک گھوڑے کا ایک دن کا خرچہ ١٠٠ غریب خاندان کے خرچے کے برابر ہے .یہ اس نظام کی خوبی ہے کہ کوئی پوچھنے والا نہیں .یہ اس نظام کی خوبی ہے کہ بلاول ہاؤس اب پشاور اور کوئٹہ میں بھی بنے گا ..یہ نظام کی خوبی ہے .کہ ہمارے اقتدار کے فیصلے باہر کے ملکوں میں ہوتے ہیں .یہ نظام کی خوبی ہے کہ کرپشن کر کے بھی چور مچاۓ شور والا معامله رہتا ہے .جمہوریت کے نام پر لوٹنا .حکومت کرنا ہمارا شیوہ ہے .پاکستان میں ہمیشہ اقتدار کی بندر بانٹ اندرونی اجنسیاں اور عالمی طاقتوں کی مداخلت سے ہوتی ہے ..پاکستان میں کوئی ایسا ادارہ نہیں .جو ان کرپٹ نظام .کرپٹ حکمرانوں کو تبدیل کر سکے یا کسی سیاستدان کا احتساب کر سکے ..سب ادارے بے بس ہیں .کیونکہ حکمران ان کے مفادات اور ادارے حکمران کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں ..صرف پاکستان کی فوج ہے جو ایک حکم کر دے تو نظام بھی تبدیل ہو سکتا ہے اور سیاستدان کرپشن بھی نہیں کر سکتا .کیونکہ فوج کا ہیڈ چیف میرٹ پر آتا ہے .وہ حکمران کا مرہون منت نہیں ہوتا .باقی ہر ادارے کا سربراہ حکمران کی مرضی سے آتا ہے .اس لئے زرداری صاحب جو بھی فرمان جاری کریں .وہ حق بجانب ہیں .کیونکہ نظام کی خوبی ہے کہ ان کا احتساب نہیں ہو سکا .اب وہ پاکستان کے عوام کے خوں پسینے کی کمائی سے بلاول ہیرو بناۓ جا رہے ہیں ..دورے پر دورے کر رہے ہیں .جلسے کر رہے ہیں .پنجاب میں حمزہ .سندھ میں بلاول خطاب کر رہے ہیں .مگر پروٹوکول حکومت دے رہی ہے ..خرچہ حکومت کا .عیاشی زرداری اور شریف خاندان کی ..بس یہ نظام زرداری اور شریف خاندان کو پیارا ہے .اس لئے وہ اس نظام کو بدلنے نہیں دیتے ..ہاں اگر فوج جس دن چاہے گی . نظام تبدیل ہو جاۓ گا .کیونکہ کرپٹ سیاسدانوں کا گند بھی فوج کی مدد سے پھیلا ہوا ہے .اس لئے اس گند کی صفائی بھی صرف فوج ہی کر سکتی ہے ..فوج کے علاوہ نہ کوئی کرپٹ سیاستدانوں کو نکیل ڈال سکتا ہے نہ کوئی احتساب کر سکتا ہے ..گو کہ ہر پاکستانی مانتا ہے کہ فوج نے بھی اقتدار میں آ کر قوم کو مایوس ہی کیا .مگر اس کے باوجود یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے .کہ جب بھی کوئی اہم فیصلہ قومی مفاد میں کیا گیا..فوج نے ہی وہاں کردار ادا کیا ..باقی سب اداروں کے منہ پر زرداری صاحب نے تھپڑ رسید کر دیا ہے .یہ کہ کر کہ اب پشاور میں بھی بلاول ہاؤس بنے گا ...پاکستانی قوم کو اور ہر ادارے کو میری طرف سے پیشگی مبارک باد ..کیونکہ پشاور میں بلاول ہاؤس بننے کے بعد قوم کے تمام مسایل حل ہو جایں گے ...واہ رے زرداری .تو سب پے بھاری ..میاں کے بعد پھر لوٹنے کی کر تیاری
...این ..آر .و .پھر ہو گا تمہارا .......اور شامت آے گی پھر ہماری
....یہ انقلاب نہیں تو کیا ہے .......کبھی بھولا میاں کبھی سمارٹ زرداری
..................جاوید اقبال چیمہ ..اٹلی والا ..٠٠٩٢٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨
..............کتنے گھوڑے .کتنا ٹیکس .محل کس کا .بنا کر دینے والا کون .کہاں کا پیسہ .کہاں خرچ ہوا ..پیسہ کس نے کمایا .کیسے کمایا .گھوڑوں پر کتنے مزدور .کتنا خرچہ روزانہ ..کہاں کا نظام .کیسی جمہوریت .کیسا احتساب .کون دے گا قوم کو انصاف اور جواب ..کتنا کراچی .کتنا لاڑکانہ .کتنا لندن .کتنا سوئزر لینڈ .کتنا امریکا .کتنا لاہور اسلامآباد .کتنا پیسہ پوری دنیا .یا دوبئی میں گردش کر رہا ہے ..اس نظام کو کون بدلنے دے گا .کیونکہ جاگیرداروں .وڈیروں کو یہ نظام تحفظ دیتا ہے ..یہی وجہ ہے کہ نظام کی تبدیلی کے آگے دیواریں کھڑی کر دی جاتیں ہیں .کیونکہ ایک گھوڑے کا ایک دن کا خرچہ ١٠٠ غریب خاندان کے خرچے کے برابر ہے .یہ اس نظام کی خوبی ہے کہ کوئی پوچھنے والا نہیں .یہ اس نظام کی خوبی ہے کہ بلاول ہاؤس اب پشاور اور کوئٹہ میں بھی بنے گا ..یہ نظام کی خوبی ہے .کہ ہمارے اقتدار کے فیصلے باہر کے ملکوں میں ہوتے ہیں .یہ نظام کی خوبی ہے کہ کرپشن کر کے بھی چور مچاۓ شور والا معامله رہتا ہے .جمہوریت کے نام پر لوٹنا .حکومت کرنا ہمارا شیوہ ہے .پاکستان میں ہمیشہ اقتدار کی بندر بانٹ اندرونی اجنسیاں اور عالمی طاقتوں کی مداخلت سے ہوتی ہے ..پاکستان میں کوئی ایسا ادارہ نہیں .جو ان کرپٹ نظام .کرپٹ حکمرانوں کو تبدیل کر سکے یا کسی سیاستدان کا احتساب کر سکے ..سب ادارے بے بس ہیں .کیونکہ حکمران ان کے مفادات اور ادارے حکمران کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں ..صرف پاکستان کی فوج ہے جو ایک حکم کر دے تو نظام بھی تبدیل ہو سکتا ہے اور سیاستدان کرپشن بھی نہیں کر سکتا .کیونکہ فوج کا ہیڈ چیف میرٹ پر آتا ہے .وہ حکمران کا مرہون منت نہیں ہوتا .باقی ہر ادارے کا سربراہ حکمران کی مرضی سے آتا ہے .اس لئے زرداری صاحب جو بھی فرمان جاری کریں .وہ حق بجانب ہیں .کیونکہ نظام کی خوبی ہے کہ ان کا احتساب نہیں ہو سکا .اب وہ پاکستان کے عوام کے خوں پسینے کی کمائی سے بلاول ہیرو بناۓ جا رہے ہیں ..دورے پر دورے کر رہے ہیں .جلسے کر رہے ہیں .پنجاب میں حمزہ .سندھ میں بلاول خطاب کر رہے ہیں .مگر پروٹوکول حکومت دے رہی ہے ..خرچہ حکومت کا .عیاشی زرداری اور شریف خاندان کی ..بس یہ نظام زرداری اور شریف خاندان کو پیارا ہے .اس لئے وہ اس نظام کو بدلنے نہیں دیتے ..ہاں اگر فوج جس دن چاہے گی . نظام تبدیل ہو جاۓ گا .کیونکہ کرپٹ سیاسدانوں کا گند بھی فوج کی مدد سے پھیلا ہوا ہے .اس لئے اس گند کی صفائی بھی صرف فوج ہی کر سکتی ہے ..فوج کے علاوہ نہ کوئی کرپٹ سیاستدانوں کو نکیل ڈال سکتا ہے نہ کوئی احتساب کر سکتا ہے ..گو کہ ہر پاکستانی مانتا ہے کہ فوج نے بھی اقتدار میں آ کر قوم کو مایوس ہی کیا .مگر اس کے باوجود یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے .کہ جب بھی کوئی اہم فیصلہ قومی مفاد میں کیا گیا..فوج نے ہی وہاں کردار ادا کیا ..باقی سب اداروں کے منہ پر زرداری صاحب نے تھپڑ رسید کر دیا ہے .یہ کہ کر کہ اب پشاور میں بھی بلاول ہاؤس بنے گا ...پاکستانی قوم کو اور ہر ادارے کو میری طرف سے پیشگی مبارک باد ..کیونکہ پشاور میں بلاول ہاؤس بننے کے بعد قوم کے تمام مسایل حل ہو جایں گے ...واہ رے زرداری .تو سب پے بھاری ..میاں کے بعد پھر لوٹنے کی کر تیاری
...این ..آر .و .پھر ہو گا تمہارا .......اور شامت آے گی پھر ہماری
....یہ انقلاب نہیں تو کیا ہے .......کبھی بھولا میاں کبھی سمارٹ زرداری
..................جاوید اقبال چیمہ ..اٹلی والا ..٠٠٩٢٣٠٢٦٢٣٤٧٨٨
No comments:
Post a Comment