Mission


Inqelaab E Zamana

About Me

My photo
I am a simple human being, down to earth, hunger, criminal justice and anti human activities bugs me. I hate nothing but discrimination on bases of color, sex and nationality on earth as I believe We all are common humans.

Monday, April 1, 2013


،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،نظام کی تبدیلی ،،،،،،،،،،،،،،،،
،،،،،،،،نظام کی تبدیلی کے بغیر ہم قوم نہیں ایک ہجوم ہیں ،،جس ہجوم کو حیوانوں کا ریوڑھ سمجھ کر چند بےغیرت ، غدار ،،کرپٹ ،جاگیردار ،،وڈیرے ، اور بیوروکریسی کے فرعون، پھچلے کئی سالوں سے ہانک رہے ہیں ،،یہ بےغیرت ، کتے ،چور ،لٹیرے،اس کو نظام کہتے ہیں ،،جس میں نہ روٹی ،کپڑا ،مکان ،،نہ ،بجلی ،پانی ، گیس اور نہ روزگار ، نہ انصاف ،،یہ نظام فرھنگی  چند خاندانوں کو تو توھفظ دیتا ہے ،،مگر غریب کے لئے صرف دھکے ہی دھکے ہیں ،،،سوال یہ ہے کہ نظام کب بدلے گا ،،کب جاگیریں واپس لی جایں گی ،،کب قرضے واپس لئے جایں گے ،،کب پلاٹ دینے کا سلسلہ بند ہو گا ،،،یہ نظام ہے کہ جمشید دستی جب تک پارٹی میں رہتا ہے ،،تو کوئی کیس نہیں بنتا ،،چھوڑتا ہے تو جعلی ڈگری یاد آ جاتی ہے ،،یہ نظام ہے کہ حنا ربانی کھر اپنی فیکٹری کے کروڑوں واجبات ادا نہ کرے تو کوئی کچھ نہیں کہتا ،،،یہ نظام ہے کہ ہر کوئی غیر ملکی دوروں پر کروڑوں خرچ کرے ،،بنگلوں کو رنگ روغن سرکاری خرچ پر ،،بچے سرکاری خرچ پر ،،سکول اور شاپنگ کے لئے مفت پیٹرول ،مفت ٹرانسپورٹ ،،مفت علاج ،،،،،مفت بجلی ، گیس ،ٹیلی فون ،،،،اب تو ماشااللہ بیوروکریٹ ،جرنیلوں ،سیاستدانوں ، کے بچے لندن ،امریکا ، دوبئی، میں تعلیم حاصل کرتے ہیں ،،یہ نظام ہے کہ وزیر تعلیم کی بھی جعلی ڈگری ہوتی ہے ،،،جج کچہری میں آنے سے پہلے ہی رات کو بک چکے ہوتے ہیں ،،کچہری میں لوگ وکیل اس کو کرتے ہیں ، جس کےتعلقات جج کے ساتھ ہوں ،،اب تعلیم اور قانون کی کتابوں پر کیس نہیں جیتے جاتے بلکہ رشوت اور سفارش سے فیصلے ہوتے ہیں ،،یہ نظام ہے کہ گاؤں کا ایک بدمعاش سارے گاؤں کو یرغمال بنا کر رکھتا ہے ،،ہر کوئی اس سے ڈرتا ہے ،،ووٹ بھی ووہی لیتا ہے ،،کسی کی کیا مجال کہ کن ٹوٹے بدمعاش کے خلاف جاۓ،،،یہ نظام ہے کہ جس نے معاشرے کو برباد کر کے رکھ دیا ہے ،،ڈگری رکھنے  والے بھی روٹی کے لئے چور ،ڈاکو ،،بناۓ جا چکے ہیں ،،یہ نظام کی خرابی اور حکمرانوں کی بد مستی کہ فرسٹریشن اپنی انتہاء کو پہنچ چکی ہے ،،یہ نظام ہے کہ حسین حقانی ،ریمنڈ ڈیوس،کو واپس بھیج دیا جاتا ہے ،،یہ نظام ہے کہ بڑے بڑے چوروں اور غداروں کو وزیر اعظم ہاؤس میں رکھا جاتا ہے ،،یہ نظام ہے کہ جس جج کو ،،تفتیشی  افسر کو ،،تھانیدار کو جب چاہو اپنی مرضی سے تبدیل کر دو اور اپنی مرضی کے فیصلے کروا لو ،،یہ نظام ہے جب چاہو جس کو چاہو وزیر ، مشیر بنا لو ،اپنا پیسہ بناؤ ،،،قوم کا پیسہ ، لیپ ٹاپ اور بینظیر سکیم میں برباد کر دو ، مگر بجلی کا پلانٹ نہ لگواؤ ،،،،یہ نظام ہے کہ چوروں ،منافقوں کو اپنی کرسی کے لئے ہڈی ڈال کر اپنا مفاد حاصل کرو ،،مگر کالا باغ ڈیم پر بات مت کرو ،،یہ نظام ہے کہ اپنے مفاد کی خاطر ڈرون حملے ملک میں کرواتے رہو اور جنگ ہماری کہ کر ڈالر بناتے رہو ،،یہ نظام ہے کہ عاصمہ جہانگیر جیسے غداروں کی بات سنی جاۓ اور عام آدمی کی بات کی پرواہ نہ کی جاۓ ،،،یہ نظام ہے کہ ملک ریاض جیسے لوگوں کی جیب میں جرنیل ،جج اور بیوروکریٹ بھی ہوں پرویز مشرف  اور میاں شہباز شریف اور زرداری صاحب بھی ہوں ،،یہ نظام ہے کہ نگران کابینہ بھی سیاسی لوگ اپنے آدمی بھیج کر مکمل کریں ،،،،واہ کیا بات ہے کہ چوروں کو ملک کے خزانے کا رکھوالا بنا دیا گیا ہے ،،یہ ہے ہمارا نظام جس نے ایک دن تبدیل ہونا ہے ،،اور وہ تبدیلی اب نزدیک ہے ،،چند کو پھانسی پر لٹکایا جاۓ گا ،،باقی خود ہی سیدھے ہو جایں گے ،،سوال یہ ہے کہ یہ کون کرے گا ،،،تو یہ سارا کام  کرپٹ حکمران کرنے جا رہا ہے ،،جمہوریت ،جمہوریت اور الیکشن کا راگ الاپنے والوں کی آنکھوں سے پردہ اٹھنے والا ہے اور اقتدار سے چمٹے رہنے والوں کا منصوبہ اور کافی راز فاش ہونے والے ہیں ،،جب یہ سب دُندہ عمران خان ،جماعت اسلامی ،شیخ رشید ،اور جنرل حمید جیسے لوگوں کی آنکھوں سے صاف ہو جاۓ گی ،،تو پھر اسلامآباد کی طرف مارچ بھی ہو گا اور تحریر چوک بھی بنے گا اور پھر اس وقت کچھ لوگوں کو اپنی ذمہ داری کا احساس ہو گا اور وہ اماندار لوگوں کو دو سال کے لئے اقتدار دیں گے ،،تاکہ نیا نظام تشکیل دیا جاۓ اور جاگیروں ،وڈیروں اور فرھنگی کے بیوروکریٹ اور پلاٹوں کا کاروبار بند کیا جاۓ  گا اور پھر آرٹکل ٦٢ اور ٦٣ اور احتساب کی شقوں پر عمل بھی ہو گا ،،جس کے اوپر صدر زرداری صاحب بھی پورے نہیں اترتے ،،،اور سب غداروں کو پھانسی پر لٹکا دیا جاۓ گا مشرف کے ساتھ ،،،،،،،،،،تب فیصلہ کرنے والے آئیں گے کہ اس جنگ میں کس حکومت نے کیا کیا کیا گل کھلاۓ اور یہ جنگ کس کی ہے ،،جس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج ہم دنیا میں تنہا ہو چکے ہیں ،،حتہ کہ جس سانپ کو ہم چلوں سے دودھ پلاتے رہے ،،آج ووہی ہمارا  دشمن بن چکا ہے اور انڈیا کی مدد کر رہا ہے ،،تاکہ پاکستان میں دہشت گردی سے ہر روز لاشوں کے اٹھانے کا کاروبار جاری رہے اور وہ کشمیر ،،پانی ،،اور کارگل کی طرف نہ سوچے ،،پاکستان کا مستقبل خطرے میں ہے ،،اگر نظام تبدیل کرنے کے لئے جنرل اشفاق کیانی نے کوئی کردار ادا نہ کیا تو ،،،،،،میں یہ نہیں کہتا کہ کیانی صاحب حکومت سبھال لیں اور چوروں ،کتوں ،بے غیرتوں کو مشرف کی طرح ساتھ ملا لیں ،،،ورنہ انقلاب سب کو بھا کر لے جاۓ گا ،،اس کا انجام برا ہو یا اچھا نکلے ،،یہ بھی حکمرانوں کی سوچ کا منہ بولتا سبوت ہو گا ،،،،،آئندہ کوئی بھی کسی طرح کی حکومت بنے ،اگر اس میں پرانے چہرے ہوتے ہیں ،،تو پھر اس ملک کا اللہ ہی حافظ ہے ،،ہمیں تباہ ہونے سے کوئی طاقت نہیں بچا سکتی ،،سواۓ اللہ  کے ،،،،،،،خدا حافظ ،،،،،،جاوید اقبال چیمہ ،،میلان ،،اطالیہ،،،٠٠٣٩،،٣٢٠،،،٣٣٧ ،،٣٣٣٩ ،،،،،،،،،،،،،،،،،یکم اپریل ،،،،،،،،،،،،،،،،

No comments:

Post a Comment