Mission


Inqelaab E Zamana

About Me

My photo
I am a simple human being, down to earth, hunger, criminal justice and anti human activities bugs me. I hate nothing but discrimination on bases of color, sex and nationality on earth as I believe We all are common humans.

Sunday, September 22, 2013

............................نواز شریف کی سکیمیں ........................
...........اگر میرے ملک کے وزیر اعظم  نے عوام  کے ساتھ مخلص ہونے کا یہ ثبوت  دیا ہے ..کہ عوام سے اپنی سکیموں کے بارے میں راۓ  طلب کی ہے ..تو میرا فرض بنتا ہے کہ اپنی راۓ  کو بیوروکریسی کی ردی کی ٹوکری تک ضرور پنچاؤں ..جنہوں نے میاں  صاحب کو یہ سیاسی نمبر بنانے کی سکیموں کے بارے میں پٹی  پڑھائی  ہے ..... اس  ملک کی یہی بد قسمتی ہے ..کہ جو بھی آتا ہے اس کو بیوروکریسی نئی  نئی پٹیاں  پڑھاتی رہتی ہے ....٦٥ سالوں سے یہی ہو رہا ہے ....اور یہی ہوتا رہے گا ..جب تک نظام تبدیل نہیں ہوتا ....ضرورت نظام کو تبدیل کرنے کی ہے ...تاکہ  نوجوان کو پتہ ہو کہ جب وہ سکول . کالج  یا  یونیورسٹی سے باہر نکل کر اپنے روزگار کی طرف رجوح کرنا چاہتا ہے ..تو اسے کون سا دروازہ کھٹکھٹانا ہے ..بس وہ  سیدھا  اپنے مقام پر چلا جاۓ ..نہ کہ سیاسی گوماشتوں کے بنگلوں پر سجدہ کرتا رہے اور دھکے کھاتا کھاتا چور ڈاکو بننے پر مجبور ہو جاۓ ....٦٥ سالوں میں کبھی تندور روٹی سکیم ..کبھی ٹیکسی سکیم .کبھی بینظیر سکیم ..کبھی لیپ ٹاپ ..کبھی قرضے ..کبھی ٹریکٹر سکیم .........سب عارضی سکیمیں کیوں بنتی ہیں ..ہمارے  ہاں مستقل بنیادوں پر سکیمیں کیوں نہیں بنتیں ...یہ سب بیوروکریسی اور سیاستدانوں کی اجارہ داری کو قائم  رکھنے کے لئے ہوتا ہے ...اور صرف پاکستان کے خزانے کو نقصان پنچایا جاتا ہے ...یہ سیاسی رشوت ہے ..جو اپنی جیب سے نہیں ..بلکہ ملکی خزانے سے ادا کی جاتی ہے...یہ  سیاسی رشوت اور بیہودہ  سکیموں کا سلسلہ ایوب خان کے دور سے جاری ہے ...جس سے ملک کا بربادی والا جشن تا حال جاری ہے  .....میں نواز شریف صاحب سے یہ درخواست  کرتا ہوں .١..کہ قرضے اور پلاٹ  دینے کا سلسلہ مکمل طور پر بند کر دیا جاۓ ..قانون ہر ایک لئے برابر کر دو ..٢..یہ قرضے دینے والا کام ہر بینک آزادی کے ساتھ  پرائویٹ  طریقہ پر کرے ....حکومت کے خزانے سے نہیں ...٣....روزگار کے مواقیح حکومت پیدا کرے ...سڑکیں ..پل .نہریں..بجلی ..گیس ..ریلوے ..فیکٹریاں بناۓ یا پرائویٹ بنواۓ .....٤..حکومت یا تو یہ قانون بنا دے کہ ہر تعلیم سے فارغ ہونے والا اپنے علاقے کی یونین کونسل میں رپورٹ کرے ....ہر یونین کونسل اس کی ٹریننگ کا بدوبست کرے اور اس کو فارغ کرنے کے بعد اس کے باقائدہ محکمے میں بھیجنے کا بھی بندوبست کرے ...جو وظیفہ بھی دینا ہو وہ یونین کونسل کے ذریعہ  دیا جاۓ ....یا یونین کونسل اسے اپنے علاقے میں روزگار دے ..ورنہ وفاق سے سفارش کرے کہ نوجوان اس ٹیلنٹ کا ہے اسے ایڈجسٹ کیا جاۓ ...٥...یا پھر حکومت  فوجی ٹریننگ لازمی کر دے اور وہ فنڈ آرمی کے حوالے کر دے .....دو سال کی ٹریننگ کے بعد ہر بچے یا بچی کو اس کے محکمے میں جانے کا بندوبست کیا جاۓ ......بھر حال نظام تو آپ کو تبدیل کرنا ہو گا ...ورنہ لوگوں کو ان کاغذی کاروائیوں اور بیوروکریسی کی چالاکیوں اور سیاسی سفارشوں کی آگ میں نہ پھینکا جاۓ .....چند کو فایدہ ضرور مل جاۓ گا اور سیاسی سکور میں بھی اضافہ ہو جاۓ گا ..مگر خزانہ ضرور برباد ہو گا ..اور کچھ بیچارے میری طرح  سفارش ہی ڈھونڈتے ڈھونتے مر جایں  گے .....کیونکہ میرے گھر میں بھی تین ماسٹر ڈگری ہولڈر اور ایک بی .اے ..ہے ........بتا دو کیا بہتر ہے .....ایک مستقل قانون ہر کے لئے یا عارضی خانے پوری الیکشن  میں ذاتی مفادات کے لئے .....یہاں غریب پھر پیچھے رہ جاۓ گا اور سفارش والے قرضے لے بھی جایں گے اور ہڑپ بھی کر جایں گے ...میاں  صاحب کیوں کرتے ہو ظلم غریب پر ...اگر خدا نے تم کو پھر حکمران بنا دیا ہے ..تو اس فرسودہ نظام کو ہی بدل دو ....تاکہ ہر آدمی سفارش اور رشوت کے بغیر اپنا کام انجام تک پنچانے  میں کامیاب ہو سکے .....ان سکیموں سے کوئی فایدہ نہ ہو گا ..آئندہ کے لئے پلاننگ کرنا ہو گی ..منصوبے بنانے ہوں گے ..انویسٹمنٹ للانی ہو گی اور انویسٹمنٹ کرنا ہو گی ...پرایویٹ اداروں کو سہولتیں دینا ہوں گی ..انویسٹر کی حوصلہ افزائی کرنا ہو گی ...حکومت کے اداروں سے کرپشن ختم کرنا ہو گی ....اگر آپ زیادہ سے زیادہ منصوبے کاغذی کاروائی سے آگے لے کر جایں ....کام شروع ہوں گے تو روزگار ملے  گا ......اگر صرف منصوبے کاغذوں پر ہی رہے تو پھر عالمی بینک سے قرضے لے کر لیپ ٹاپ دینا کہاں کی عقلمندی ہے ...ایسے شوشے نہ جھوڑیں جایں اور نہ ایسی سکیموں کے ساتھ کھیلا  جاۓ ..جس سے خزانے کو نقصان پنچنے  کا عمل دخل ہو..................نہ بدلے جس سے نظام وہ انقلاب افکار نہیں ہوتا ..............................بہ جاۓ جو قوم کی خاطر وہ لہو بیکار نہیں ہوتا ...... ........جاوید اقبال چیمہ ..میلان ..اطالیہ .....٠٠٣٩..٣٢٠..٣٣٧..٣٣٣٩

No comments:

Post a Comment