Mission


Inqelaab E Zamana

About Me

My photo
I am a simple human being, down to earth, hunger, criminal justice and anti human activities bugs me. I hate nothing but discrimination on bases of color, sex and nationality on earth as I believe We all are common humans.

Sunday, March 8, 2015

.........فوج کا جرنل کب اپنا کردار ادا کرے گا .....
........جب کوئی ادارہ  بھی اپنی ذمہ داری پوری کرنے کو تیار نہ ہو .جب کسی ادارے کا انچارج بھی سیاسی اثرو رسوخ سے باہر نکلنے کو تیار نہ ہو .جب  سیاسی حکمران ہر ادارے کو اپنی مرضی منشاء کے مطابق چلانے کی کوشش کرے گا .تو بہتری کہاں دیکھنے میں آے گی .نظام کب بدلے گا .عام  آدمی کو دہلیز پر سستا اور تیز رفتار انصاف کب ملے گا .جب ملک میں افراتفری .خودغرضی .اقرباپروری.من پسند .کرپشن کی سیاست ہو گی ..قانون اور آئین بھی فرعون جیسا ہو گا .حکمران بھی فرعون و شداد ہوں گے .تو تبدیلی کب آے گی .معاشرہ ٹھیک نہیں ہو گا .بلکہ مزید تباہی کی طرف جاۓ گا .اس طرح ملک کب تلک چلے گا .بغیر انصاف کے .بغیر احتساب کے .سارے قانون صرف غریب پر آزماۓ جایں گے .حکمران کے لئے قانون صرف ایک ربڑ کی سٹک ہو گی .کرپشن بھی نہ ختم ہو .نظام بھی کام نہ کرے .اور چند خاندان فرعون حکمرانی کرتے رہیں .اور جمہوریت جمہوریت کا شور بھی ہو .تو ایسی منافقت کے ساتھ یہ براۓ نام اسلامی جمہوریہ پاکستان کب تک اپنا سفر اپنی صہی سمت جاری رکھ سکے گا .مشکل ہے .صحیح وقت پر اگر صحیح فیصلے حکمران نہ کر سکتا ہو .تو ملک بحرانوں سے نہیں نکل سکتا .اور نہ اسلامی معاشرہ  پروان چڑھ سکتا ہے .میں یہ نہیں کہتا کہ ملک میں مارشل لاء لگا دیا جاۓ.مگر یہ ضرور عرض کرتا ہوں کہ جب جرنل صاحب کو معلوم ہے کہ کرپشن ہو رہی ہے کوئی ادارہ اپنا رول ادا نہیں کر رہا .تو اسی لئے جرنل صاحب نے دہشت گردی کو ختم کرنے میں سیاستدان سے دو قدم آگے نکل کر کافی بولڈ سٹیپ لئے ہیں .تو کیا ہی اچھا ہوتا .کہ جوڈیشنل کمیشن بھی بن جاتا .اصلاحات ہو جاتیں .احتساب پر کوئی پیش رفت ہو جاتی .اور جمہوریت کو صحیح پٹری پر گامزن کر دیا جاتا .کیونکہ سیاستدان تو جمہوریت کی روح کو سمجھنے سے قاصر ہے .تو پھر میں پاکستانی جرنل سے نہ کہوں تو کیا انڈیا کے جرنل سے کہوں کہ وہ آ کر میرے کرپٹ سیاستدان سے کہے کہ کرپشن چھوڑ دو اور انسان بن جاؤ .آپ ہی بتا دیں کہ کس سے کہوں .کیونکہ میرا حکمران مہذب انداز کو سمجھتا ہی نہیں .تو اسی لئے جرنل صاحب سے گزارش کرتا ہوں .کہ جہاں آپ اتنے اچھے اچھے کام کر رہے ہیں یا سیاستدان حکمران سے کروا رہے ہیں .تو پھر چند اور کام بھی پاکستان کی سالمیت اور بقا کے لئے کرواتے جایں.اس سے پہلے کہ ہم ہاتھ اٹھا کر خدا سے کسی عمر فاروق کو مانگنے کی التجا کریں .بہتر ہو گا کچھ فیصلے تاریخی کر ہی لئے جایں..تاکہ قوم کسی برے اور بڑے امتحان سے بچ جاۓ...حکمران نا اہل ہے .نظام فلاپ ہو چکا ہے ..ہر ادارہ نظریہ ضرورت پر چل رہا ہے ..ہر ادارہ بکنے والا ہے .ٹھیکے پر چل رہا ہے ..صرف فوج کا سپاہ سلار ہی اس کشتی کو پار لگا سکتا ہے ...ورنہ ملک ٹھیکے پر تو چل ہی رہا ہے .بس ٹھیکیدار کبھی کبھی تبدیل ہو جاتا ہے ..کاش اس ملک میں جمہوریت ہوتی تو مجھے یہ سب کچھ نہ کہنا پڑتا ....جاوید اقبال چیمہ ..اٹلی والا 

No comments:

Post a Comment