Mission


Inqelaab E Zamana

About Me

My photo
I am a simple human being, down to earth, hunger, criminal justice and anti human activities bugs me. I hate nothing but discrimination on bases of color, sex and nationality on earth as I believe We all are common humans.

Tuesday, August 13, 2013

.................................ہندوستان کی بد مستیاں ...............
................انڈیا کو اس خطے  کا بد معاش بنایا جا رہا ہے ..اس لئے اس کو کھلی چھٹی دے دی گئی ہے ..کہ تم اپنے خطے  میں ہر ایک کے سانس لینے پر بھی  پابندی لگا دو ...تاکہ اگر کوئی سانس بھی لینا چاہے تو پہلے تم سے اجازت لے ..خاص کر پاکستان کا ناطقہ بند کر دو ..تاکہ یہ سانس لینے کے قابل  بھی نہ رہے ..یا پاکستان کو اتنا اپاہج کر دو کہ وہ تمہارا محتاج ہو کر رہ جاۓ ....انڈیا سے بجلی  لینا بھی اسی منصوبے کی ایک کڑی  ہے ..بعد میں پانی کے معاملہ پر بھی ہمیں انڈیا کا محتاج بنا دیا گیا ہے ..کہ جب چاہو کھول دو ..جب چاہو بند کر دو ....اور جب چاہو پاکستان کو  بنجر کر دو ...اتنی کھلی چھٹی انڈیا کو اس لئے دی گئی ...کہ ایک تو سال ہا سالوں سے ہمارا حکمران بےغیرت عالمی طاقتوں کے ہاتھوں کھلونا بنتا آ رہا ہے ..دوسرے پاکستان عالمی طاقتوں سے فتح نہیں ہو رہا ..تیسرے وہ بدلہ بھی لینا ہے ..جو چڑیا سے باز کو مروایا ...اور وصول بھی کچھ نہ کیا ....کیونکہ ہم جب بھی کسی کی جنگ لڑتے ہیں ..اپنے آپ کو تباہ کرتے ہیں ..اور ملک کی فوج کو حکمران   فی سبی للہ استمال کرتے ہیں اور اپنی جیب کو ڈالر سے بھرتے ہیں .....خیر بات ہو رہی تھی کہ انڈیا آجکل پاکستان کا ناک میں دم  کئے  ہووے ہے ....مگر عالمی ٹھیکیدار خاموش تماشائی بنے ہووے ہیں نواز شریف کی طرح ....صرف عمران خان اور شیخ رشید نے جرات کا مظاہرہ کیا ہے ...باقی اپنے اپنے مفادات دیکھ رہے ہیں ..پی .پی .پی . والے تجارت سے کمشن خانے کی سوچ رہے ہیں ..گجرات والوں کے یارانے ہیں مال پانی کمانے کے لئے ہر ایک نے اپنے اپنے مورچے بناۓ ہووے ہیں ..کچھ انسانی حقوق کے رکھوالے بال ٹھاکرے کی مورتی کو دل میں سجاۓ بیٹھے ہیں ...نواز شریف امریکہ سے ڈکٹیشن لے کر زبان کھولیں گے ..آخر کار حکومت اور کرسی کے معاملات کچھ پچیدہ ہوتے ہے ....حکمران ہمیشہ کرسی بچانے کے ہزار جتن کرتا ہے ..مگر بلاخر ذلیل ہوتا ہے ....اگر اپ میری راۓ لیں ..تو میں چاہتا ہوں کہ انڈیا پاکستان پر حملہ کر دے ..کیونکہ ہم کو کچھ پچھلا حساب چکانا  ہے ....جو اس وقت بہترین موقعہ ہے ...ویسے بھی روز روز کے مرنے سے بہتر ہے کہ ایک ہی دفعہ مرا جاۓ ....انڈیا کو ہم اس وقت سبق سکھانے کی پوزیشن میں ہیں ...کیونکہ پاکستانی کلچر ہے کہ شریف جب تنگ آمد بجنگ آمد ..بد معاش بنتا ہے ..تو بڑے  بڑے کن ٹوٹے نامور دوڑ لگا جاتے ہیں ..کیونکہ شریف آدمی موت کی پرواہ کے بغیر کفن باندھ کر نکلتا ہے ...تو پھر فرعون بھی پناہ مانگتے ہیں ..میری تو صرف خواہش ہے کہ انڈیا پاکستان پر حملہ کرنے کی غلطی  کرے ..مگر وہ یہ غلطی  کبھی بھی نہیں کرے گا ....وہ صرف جو پاکستان کے اندر دہشت گردی کروا رہا ..اس کے کچھ ثبوت پاکستانی فوج کے پاس ہیں ...وہ صرف ان سے دھیان ہٹانے کے لئے یہ کر رہا ہے ...یہ شوشہ ہے ..جو بمبئی حملوں کی سبکی دور کرنے کے لئے ضروری تھا ..کہ اس طرح کھیل کھیلا  جاۓ .....کیونکہ چور کی داڑھی میں تنکا ...وہ اپنی چوری اور سینہ  زوری کے فاش ہونے پر پاگل ہو چکا ہے ..اس سے اپنی بےعزتی برداشت نہیں ہو رہی .....انڈیا کو پاکستان کی طاقت کا اندازہ ہے ...وہ جو سرد جنگ ہمارے اندر ہر روز دھماکوں سے لڑ رہا ہے ..اس کے لئے ایٹمی جنگ کی ضرورت نہیں ہے ....اس جنگ سے پاکستان کو فایدہ ہو گا ..کہ ہم بلاہخر ہجوم سے نکل کر قوم بن جایں  گے ..اور ہماری آپس کی نفرتیں ختم ہو جایں گی ...اور پھر جب ہم کفن باندھ کر نکلیں گے ..تو کشمیر بھی آزاد ہو جاۓ  گا ..اور پانی .دہشت گردی .نظام  کا مسلح بھی حل ہو جاۓ  گا ..انقلاب کے لئے رہ ہموار ہو گی ..نظام تبدیل ہو جاۓ  گا ..اور نیا پاکستان دنیا کے نقشے پر وجود میں آے  گا ..جس میں ساری  دنیا سے لوگ مزدوری تلاش کرنے آیا کریں گے ....اور پاکستان ایک باوقار  زندہ قوم کی طرح دنیا سے خارجہ پالیسی کے منازل طے  کرے گا .....کاش انڈیا جنگ کرنے کی غلطی  کر دے ..مگر وہ ایسا  نہیں کرے گا ..کیونکہ وہ اس قابل  ہی نہیں ہے ...بد معاش صرف اس وقت تک بد معاش ہوتا ہے ..جب تک سامنے والا خاموشی سے ہر ظلم برداشت کر رہا ہوتا ہے ........خدا کے لئے نواز شریف سے میری درخوست ہے ایک پاکستانی ہونے کے ناطے ..کہ وہ چپ کا روزہ توڑ  دیں ....اور شرافت کا دامن اتنا رکھیں ..کہ جتنا ہماری سالمیت اور قومی غیرت گوارہ کرتی ہے ....زیادہ خاموشی بغیرتی کے زمرے میں آتی ہے ..........جاوید اقبال چیمہ ..میلان ....اطالیہ ،،،،،،،،،،،٠٠٣٩...٣٢٠....٣٣٧....٣٣٣٩.......

No comments:

Post a Comment