Mission


Inqelaab E Zamana

About Me

My photo
I am a simple human being, down to earth, hunger, criminal justice and anti human activities bugs me. I hate nothing but discrimination on bases of color, sex and nationality on earth as I believe We all are common humans.

Thursday, January 30, 2014

..................................
ڈاکٹر میاں صاحب کا خطاب .......................

.............

ماشااللہ ..تقریر لکھ کر دینے والوں نے اچھی تقریر لکھی اور میاں صاحب اکٹنگ کرنے کے مشورے کا بھی اچھا ردے عمل ہوا ..کہ خورشید شاہ نے ہر طرح کی مدد میاں صاحب کو دینے کا اظہار کیا اور میاں صاحب کی اکٹنگ نے عمران خان صاحب کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا اور وہ بھی میاں صاحب کے منافقانہ رویہ کی وجہ سے گن گاتے نظر آے...وقتی طور پر میاں صاحب نے سب کے منہ بند کر دئے....مگر افسوس تقریر لکھنے والا یہ بات بھول گیا ...اور میاں صاحب کی سبکی کروا دی ..کہ تقریر میں نہ تو کوئی ڈیڈ لاین دی اور نہ کوئی فریم وورک ...نہ افغان مہاجرین کی واپسی ...نہ کراچی میں اور لاہور میں طالبان کے اڈوں کی نشان دیہی ..نہ یہ بات قوم کو بتائی کہ کون کون ملک طالبان کی مدد کرنے میں شامل ہیں ..اور پہلے ٦ ماہ سے مذاکرات کے عمل کا کیا نتیجہ نکلا تھا ..مذاکرات کا عمل اپنی جگہ ..مگر یہ منطق میری سمجھ سے بالا تر ہے کہ لاہور میں جو ١٧٩ اڈے طالبان چلا رہے ہیں ..وقتی طور پر ان اڈوں کو ختم کرنے پر کاروائی روک دی گی ہے ...کہنے والے بھوت کچھ کہیں گے کہ کیونکہ کچھ گروپ رانا سنا اللہ کے دوست ہیں ..اس لئے ان کو موقعہ دیا گیا ہے ..کہ وقتی طور پر ادھر ادھر ہو جاؤ ...ورنہ یہ کیا منطق ہے کہ جو بنگلوں کے اندر لاہور اور کراچی میں جو اڈے ہیں ..اور جو انتظامیہ کے نوٹس میں ہیں ..ان پر کاروائی روک دی جاۓ....ویسے حیرانگی کی بات تو سب سے زیادہ یہ ہے ..کہ خادم الا کی ناک کے نیچے لاہور میں اڈے چل رہے ہوں اور شہباز شریف کو ان کا علم بھی ہو ..اور کاروائی بھی نہ ہو ..کوئی نہ کوئی دال میں کالا نظر آتا ہے ..شہباز شریف کی کارکردگی پر یہ ایک سوالیہ نشان ہے ..اب دیکھنا یہ ہے کہ شریف برادران قوم کو اس بحران سے کس طرح نکلتے ہیں ..یا یونہی دن ٹپاؤ کی پالیسی پر عمل ہوتا ہے ...میٹھا میٹھا ہڑپ ..اور کڑوا کڑوا تھو ....کی پالیسی پر عمل ہوتا ہے ...کیونکہ طالبان کے سب گروپ کے ساتھ مساوی سلوک ہوتا ہے ..یا جو اپنے مہربان ہیں ان پر ہاتھ ہولا رکھا جاتا ہے ...ویسے اگر دیکھا جاۓ..ایمانداری کے ساتھ تو میرا حکمران بزدل ہے ..کوئی واضح پالیسی نہیں ..صرف کنفزیونن کی شکار ہے ...مجھ جیسے لوگوں کو تو امن سے غرض ہے مذاکرات سے ہو یا آپریشن سے ہو ...مگر حکمران ان لوگوں کو تو بے نقاب کرے جو طالبان کی پشت پناہی کر رہے ہیں ...اب دیکھنا یہ ہے کہ مزید کتنا وقت درکار ہے ..لاشوں پر سیاست کرنے کا اور خونی منظر کو روکنے کا ...اور منافقانہ پالیسی طرق کرنے کے لئے ....امن کون لاۓ گا ..یہ انقلاب کون لاۓ گا اور یہ نظام کون کیسے بدلے گا .....................مجھے تو اس منافقوں ..چوروں ..لٹیروں .کی جمہوریت سے کوئی امید نہیں ہے ...یہ تو ایک دوسرے کی کرپشن کو پردے میں رکھنے کا کھیل رہے ہیں ...ان حکمرانوں سے قوم کو تو کوئی فایدہ ملنے والا نہیں ہے ..ہاں البتہ ان کو آپس میں ریوڑیاں بانٹنے کا فایدہ ضرور ضرور ملے گا ...........قوم مت کسی خوش فہمی میں رہے ....مذاکرات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا ...یہ حکمران اور امن ....یہ منہ اور مسور کی دال.................جاوید اقبال چیمہ ..میلان ..اطالیہ........٠٠٣٩...٣٢٠...٣٣٧...٣٣٣٩...

No comments:

Post a Comment